- مشاہیر علم و ادب کے سرقوں کا محاسبہ
- احیائے مذاہب: اتحاد ، انتشار اور تصادم
- مشاعرہ : روایت، ثقافت اور تجارت
- وہ جو چاند تھا سر آسماں - شمس الرحمن فاروقی نمبر
- تراجم فاروقی - شمس الرحمن فاروقی کے تراجم کا مجموعہ
- افغانستان مذہب اور جنگ کی انڈسٹری
شائع ہو کر ہند و پاک کے علمی و ادبی حلقوں میں خاصی پذیرائی حاصل کر چکے ہیں۔
اب "اثبات" کا متعاقب خاص شمارہ (شمارہ نمبر:45) درج ذیل عنوان کے تحت اسی ہفتے شائع ہو رہا ہے:
اثبات کے مدیر اشعر نجمی اس خصوصی شمارہ "مدارس اور اردو کا اسلامی تشخص" کے تعارف میں لکھتے ہیں ۔۔۔
اس بار میں نے دوسرے شماروں کے مقابلے میں کفایت شعاری سے کام لیا ہے، اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ وہ زمانہ گیا جب لوگوں کے پاس پڑھنے کی فرصت ہوا کرتی تھی اور وہ کئی کئی جلدیں پڑھ لیا کرتے تھے، اب تو لوگ فیس بک کی طویل پوسٹ تک پڑھنے سے کتراتے ہیں اور گزر جاتے ہیں۔ سو، ہمیں اب یہ خیالِ خام ترک کردینا چاہیے کہ کسی سنجیدہ اور اہم موضوع پر لوگ جلدوں میں پڑھیں گے۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ ایک سے زائد جلدیں یا ضخیم شمارے نکالنے کا میرا تجربہ یہ رہا ہے کہ لاگت بہت آتی ہے اور اسی سبب اس کی قیمت بڑھ جاتی ہے ،پھر ڈسکاؤنٹ کا بھی تقاضہ ہوتا ہے۔ ظاہر ہےلوگوں کی دلچسپی کتابوں کے علاوہ کئی دوسری چیزوں میں نسبتاً زیادہ ہے۔فی زمانہ جتنے لوگ کتابیں خرید کر پڑھ لیتے ہیں، وہ بھی غنیمت ہے۔ لہٰذا ، میں نے قصداً اس شمارے کی ایڈیٹنگ سخت کی ہے، اور اپنی 'چھلنی' تھوڑی زیادہ باریک کردی ہے، ورنہ میں اس شمارے کی بھی تین جلدیں بآسانی نکال سکتا تھا۔
آخری بات یہ کہ 'مدارس' میرے نزدیک مسلمانوں کی ایک قدیم درسگاہ ہے جس کی ایک شاندار تاریخ رہی ہے، لیکن بہرحال اس پر 'تقدس' کا لیبل لگا کر اس پر بات کرنا 'حرام' نہیں ہے، البتہ میں 'تعلیم' کو مقدس ضرور تعبیر کرتا ہوں ، پھر خواہ وہ مشرق کی ہو یا مغرب کی۔ تعلیم ایک ایسی اہم معاشرتی سرگرمی ہے جو سماج کے ارتقا کے ساتھ ہم آہنگ ہوتی ہے۔چنانچہ اس پر نظر ثانی کرتے رہنا چاہیے اور یہ اسی وقت ممکن ہوگا جب ہم اس پر گفتگو کریں گے۔ گفتگو کرتے وقت یہ دھیان ضرور رکھنا چاہیے کہ ہم دونوں فریقوں کے دلائل سنیں، سمجھیں، اور پھر کسی نتیجے پر پہنچیں جس میں عقیدے ، تعصبات اور تحفظات کا دخل نہ ہو۔
اس شمارے میں مدارس اسلامیہ کے تعلق سے میری یہی کوشش ہے کہ اس موضوع کا غیر جانب دارانہ تجزیہ پیش کیا جائے جو مصدقہ حوالوں، سروے رپورٹوں اور قدیم و جدید ماخذوں پر مبنی ہو، سو میں نے مبالغہ، تاویلات، خلط مبحث اور دعوؤں کے لیے جگہ تنگ کردی ہے۔ جہاں تک 'اردو کے اسلامی تشخص' کی بات ہے، اس پر بھی گفتگو ضروری ہوگئی تھی چونکہ اب وہ وقت آگیا ہے جب ہم اسے ہندوستان کی مشترکہ 'گنگا جمنی تہذیب' کہہ کر اور چند غیر مسلم شاعروں اور ادیبوں کے نام گنوا کر حسب موقع اِ دھر سے اُدھر شفٹ نہ کرتے رہیں، اس مسلسل منتقلی سے اب اردو اور محبان اردو دونوں بیزار آچکے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس 'گنگا جمنی تہذیب' کی پروردہ زبان پر یقین رکھنے والوں کا یہ دعویٰ بھی میرے پیش نظر تھا کہ:
"ہندوستان میں اردو صرف مدارس کی وجہ سے زندہ ہے۔"
سرکاری مراعات حاصل کرنے کے لیے حسب سہولت اپنا مؤقف بار بار بدلنے والوں کی وجہ سے ایک قسم کا کنفیوژن پیدا ہوگیا ہے، اس کی بھی پڑتال ضروری تھی۔
میں نے اپنا کام پوری دیانت داری سے کیا ہے جیسا کہ گذشتہ خاص نمبروں میں کرتا رہا ہوں اور آپ اس بات کو تسلیم بھی کرتے ہیں۔ میرے خیال میں زیر نظر شمارے کو ہر تعلیم یافتہ مسلمانوں کے ساتھ ان لوگوں کو بھی پڑھنا چاہیے جو قوم کے لیے ایک دردمند دل رکھتے ہیں، بلکہ میرے خیال میں ہونا تو یہ چاہیے کہ کچھ صاحب حیثیت افراد اس کی ایک سے زائد کاپیاں خرید کر اپنے علاقے کے مدارس میں عطیہ کردیں ، یوں بھی ہم مدارس کی کفالت کرنا کار ثواب سمجھتے ہی ہیں، ہمارا یہ خاص عطیہ مدارس کا صرف دو وقت پیٹ نہیں بھرے گا بلکہ غور و فکر کے بعد انھیں اپنی صفوں کو درست کرنے کی تحریک دے گا تاکہ وہ مستقبل میں سازشی طاقتوں سے محفوظ رہیں۔
صفحات: 616 (پیپربیک)
قیمت: 945 روپے (ہندوستانی کرنسی)
(پری آرڈر آفر): 675 روپے
آرڈر کیجیے (جی-پے اور واٹس ایپ کے ذریعے)
+91-7000815183
اثبات (شمارہ:45) :: یعنی مسلمان : مدارس اور اردو کا اسلامی تشخص - (فہرست مضامین) | ||
---|---|---|
نمبر شمار | عنوان | مصنف |
اداریہ | ||
1 | 'گلا تو گھونٹ دیا اہل مدرسہ نے تیرا' | اشعرنجمی |
حصہ اول: ہندوستانی مدارس | ||
تصورات | ||
2 | تعلیم اور مذہب | برٹرینڈ رسل |
3 | کیا نیکی پڑھائی جا سکتی ہے؟ | ارشد محمود |
4 | مدرسہ اور ریاست | مبارک علی |
اساسیات | ||
5 | ہندوستانی مسلمانوں کے مذہبی مدارس | مشیر الحق |
6 | جنوبی ایشیا میں مسلم مدارس | یوگندر سکند |
7 | مدرسے اور مسلم تشخص کی تشکیل | ارجمند آرا |
تحفظات | ||
8 | تعلیم قدیم و جدید | مولانا شبلی نعمانی |
9 | اسلامی نظام تعلیم | مولانا ابوالاعلیٰ مودودی |
10 | مدارس کے طلبہ میں افسردگی اور بے کیفی | مولانا سید ابوالحسن علی ندوی |
تنقیحات | ||
11 | دینی تعلیم کے ٹٹ پونجیےمدرسے | سرسید احمد خاں |
12 | آپ وقت سے نہیں لڑ سکتے! | مولانا ابوالکلام آزاد |
13 | کیا دینیات کے حصول کا مقصد دو رکعت کا امام بننا ہے؟ | عابد رضا بیدار |
14 | دینی مدارس کا نظام: بنیادی مخمصہ | مولانا محمد عمار خان ناصر |
15 | مسلم تعلیم کی دو عملی | سید مقبول احمد |
16 | روایتی مدارس کی اصلاح کی ضرورت کیوں؟ | نثار احمد فاروقی |
17 | دینی مدارس کے فارغین اور یونیورسٹی کا نظام | صدف فاطمہ |
18 | مدارس اور یونیورسٹی کے جھگڑے | مالک اشتر |
19 | ایک مبتدی طالب | ابراہیم موسیٰ |
20 | مدارس اسلامیہ: مودی کو کیا کرنا چاہیے؟ | محمد سجاد |
21 | مدارس کے لاکھوں طلبہ بے روزگار کیوں؟ | محمد زکریا خان |
تحقیقات | ||
22 | ہندوستان میں اصلاح مدارس کے مواد ... | ارشد عالم(Oxford) |
23 | اسلامی مدارس: جدید مسائل | نذیر احمد(EOIH) |
24 | ندوۃ العلما : مذہبی معیشت میں سماجی فعالیت | کرسٹوفر بی۔ ٹیلر(Berkley) |
25 | ہندوستانی مسلمان اور ملازمت کی صورت حال | قمر الحسن (ICSSR) |
26 | اکیسویں صدی کے ہندوستان میں مدرسہ کا مقام | اعجاز وانی/رشید قدوائی (ORF) |
درسیات | ||
27 | درس نظامی اور شاہ ولی اللہ | محمد نعیم صدیقی ندوی |
28 | نصاب تعلیم اور دینیات | ارشد محمود |
29 | مدارس کے نصاب تعلیم | توقیر راہی |
30 | نصاب کی تبدیلی اور برکت کا زوال | محمد علی |
حصہ دوم: اردو کا اسلامی تشخص | ||
انسلاکات | ||
31 | اردو ہندوستان میں مسلمانوں سے وابستہ کیسے ہوئی؟ | طارق رحمٰن |
32 | ہندوستان میں اردو: چند معروضات | چودھری محمد نعیم |
33 | اردو زبان کا طبقاتی کردار | مبارک علی |
34 | اردو کی ادبی تاریخ کے کچھ موضوعات | گیان چند جین |
35 | اردو کس کی زبان ہے؟ | گیان چند جین |
36 | اسلامی تہذیب، جدید تہذیب اور ادب | سلیم احمد |
سیاسیات | ||
37 | مقدمہ: ہندوستان میں اردو سیاست کی تفہیم نو | سلمان خورشید |
38 | اردو اب صرف مسلمانوں کی زبان ہے | شمس الرحمٰن فاروقی |
39 | حقوق اور قوم کے درمیان اردو | پرتاپ بھانو مہتا |
40 | ہمیں بچہ زندہ چاہیے یا آدھا؟ | راجندر یادو |
41 | ہندوستان میں اردو کا مخدوش مستقبل اور اسلام | اطہر فاروقی |
42 | اردو، 'بابایان اردو' اور برصغیر کا مسلم معاشرہ | اجمل کمال |
ادبیات[فکشن] | ||
43 | جنت کی بشارت | سجاد ظہیر |
44 | حافظ حسین دین | سعادت حسن منٹو |
45 | بین | احمد ندیم قاسمی |
46 | قید مقام سے گزر (غیر مطبوعہ ناول کا دوسرا باب) | سید محمد اشرف |
47 | نجات | سید محمد اشرف |
48 | زرد ہتھیلی | جیم عباسی |
49 | مفتی | جیم عباسی |
50 | میں نے بہت کچھ ٹوٹتے دیکھا ہے (ناول کا ایک باب) | اشعرنجمی |
51 | پہلے میرا باپ | محمد عباس |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں