About Us - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

About Us

We wholeheartedly welcome you on Taemeer News. [an ISSN Certified]
TaemeerNews has started on 15th Dec. 2012.
Now from January-2018, it is changed from a News Portal to a Social, Cultural & Literary web Portal to enhance the taste & knowledge of its readers by providing the content which is not available anywhere in the cyber community of Urdu.
This website has been started from India as News Web Portal. Please go to "Welcome-post" for more information about our aims and goals.
Undoubtedly there are hundreds of Urdu newspapers (daily, once in three days and weekly) that are published from India. A comprehensive list of these newspapers will be presented to you soon on this website. A few daily newspapers (such as Inquilab,Rashtriya Sahara,Siasat and Munsif etc.) are famous on national level and other numerous newspapers have considerable sale and readership in their respective territories. Many of them have their own websites, but they present news and articles in the form of images. This type of presentation is no more useful in the presence of advanced Google search engine. If you read the article written by Mr. Aijaz Obaid you will come to know how this outdated method is a great obstruction and does not allow Urdu to grow on internet.

It is not that no Urdu Unicode daily publishes from India. So far our knowledge is concerned, Urdu Tahzeeb, Aag daily, Chouthi Duniya, Urdu Times Mumbai and Asia Express of Aurangabad [Now, Etemaad daily Hyderabad from July-2013] are filling this gap to a greater extent. Still we greatly feel lack of an active website that could present important and readable news with reference to search engine optimization and contemporary social media.

We have vast aims and intentions but at present we are offering beta version of "Taemeer News" with selected news.
PTI, UNI and IANS are most sought after news agencies of India. Almost all Urdu newspapers get international, national and regional news from these agencies and get them translated in Urdu according to their standard and publish them. At present Taemeer News is presenting selected news by taking advantage of illustrated web edition (translated) of these Urdu newspapers. To avoid drawbacks of Urdu translation, we thought it necessary to give heading of the news in English at the end as reference, so that the reader could conveniently go for Google search engine for the real source of the news.

We are trying not to keep Taemeer news limited to news alone, but also wish to start "constructive series" for enhancing literary taste of Urdu knowing readers. This sort of activity is very rare in Indian Urdu website or blogs. Hope the effort of Taemeer Web Development will receive heartiest and distinct welcome from every quarter of the society. We are anticipating advices, opinions and reviews from our readers.

Note:
It is absolutely NOT necessary for the Editor/Editorial Board to agree/responsible for all the articles of this news portal and integrity of all work that is published in it.

syed mukarram niyaz
Syed Mukarram Niyaz
سید مکرم نیاز
An interview with Mukarram Niyaz.
Ref.: The Free Lancer (Urdu web portal), Dated: 24/May/2018
تعمیر نیوز [Taemeer News] (ISSN مصدقہ)
پر آپ کا دلی استقبال ہے!
تعمیر نیوز کا آغاز 15/دسمبر 2012 کو بطور نیوز پورٹل ہوا تھا۔
جنوری 2018 سے 'تعمیر نیوز' کو ایک علمی، ادبی، سماجی اور ثقافتی پورٹل میں تبدیل کیا گیا ہے۔ تبدیلی کی بنیادی فکر یہی ہے کہ اردوداں قارئین کے ذوقِ مطالعہ میں اضافہ کی خاطر انہیں صرف خبروں تک محدود رکھنے کے بجائے اردو زبان و ادب کے اس علمی زخیرے سے مستفید کیا جائے جس کی سائبر دنیا میں آج بھی کمی محسوس کی جاتی ہے۔
ہندوستان سے یہ اردو ویب سائیٹ ایک نیوز ویب پورٹل کے طور پر شروع کی جا رہی ہے ، جس کے اغراض و مقاصد جاننے کے لیے [Welcome-Post] ملاحظہ فرمائیں۔

بلامبالغہ سینکڑوں اردو اخبارات (روزنامہ ، سہ روزہ ، ہفت روزہ) پرنٹ شکل میں ہندوستان سے شائع ہوتے ہیں جن کی ایک اجمالی فہرست جلد اس سائیٹ پر پیش کی جائے گی۔ ان میں سے چند روزنامے (مثلاً : انقلاب ، راشٹریہ سہارا ، سیاست ، منصف وغیرہ) قومی سطح پر معروف و مقبول ہیں تو دیگر بےشمار اخبارات اپنے اپنے علاقوں میں معقول حد تک فروخت ہوتے اور پڑھے جاتے ہیں۔
انہی اخبارات میں سے اکثر و بیشتر کی اپنی ویب سائیٹس بھی موجود ہیں لیکن یہ تمام تصویری شکل میں خبریں / مضامین پیش کرتے ہیں جن کا آج کی گوگل سرچنگ ویب دنیا میں کوئی فائدہ نہیں ہے بلکہ اس چیز سے انٹرنیٹ پر اصل اردو کے فروغ میں جس طرح رکاوٹ آتی ہے اس کی کچھ تفصیل محترم اعجاز عبید صاحب کے اس مضمون سے معلوم کی جا سکتی ہے۔

ایسا بھی نہیں ہے کہ انڈیا سے کوئی اردو یونیکوڈ روزنامہ شایع ہی نہ ہوتا ہو۔ ہماری معلومات کی حد تک اردو تہذیب ، روزنامہ آگ ، چوتھی دنیا ، اردو ٹائمز ممبئی اور ایشیا ایکسپریس اورنگ آباد (اور اب ۔۔۔ جولائی 2013 سے روزنامہ اعتماد حیدرآباد)کی اخباری یونیکوڈ ویب سائیٹس کسی حد تک اس خلا کو پورا کر رہی ہیں۔ اس کے باوجود سرچ انجن آپٹی مائزیشن اور عصری سوشل میڈیا تکنالوجی کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر اہم اور قابل مطالعہ خبروں کو پیش کرنے والی فعال ویب سائیٹ کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔
ہمارے ارادے و عزائم تو کافی وسیع ہیں مگر فی الحال چنندہ خبروں کی پیشکشی کے ساتھ ہم "تعمیر نیوز" کے بیٹا ورژن [beta version] کا اجرا کر رہے ہیں۔

پی۔ٹی۔آئی[PTI] ، یو۔این۔آئی[UNI] اور آئی۔اے۔این۔ایس[IANS] جیسی نیوز ایجنسیوں کا شمار ہندوستان کی سرکردہ نیوز ایجنسیوں میں ہوتا ہے اور تقریباً تمام اردو اخبارات بین الاقوامی/قومی/ریاستی/علاقائی سطح کی خبریں انہی ایجنسیوں سے حاصل کر کے اپنے معیار کے اردو ترجمے کے ساتھ اخبار شایع کرتے ہیں۔
تعمیر نیوز فی الوقت انہی اردو اخبارات کے تصویری ویب ایڈیشن کی (ترجمہ شدہ) خبروں سے ایک حد تک استفادہ کرتے ہوئے منتخب خبروں کو پیش کر رہا ہے۔ اردو ترجمے کی خامی کے احتمال سے بچنے کے لیے ہم نے اس کاز کو اہم اور ضروری سمجھا ہے کہ ہر خبر کی انگریزی ہیڈنگ بھی بطور حوالہ خبر کے آخر میں درج کرنے کا التزام کیا جائے تاکہ قاری اسی ہیڈنگ کے ذریعے گوگل سرچ کرتے ہوئے خبر کے اصل منبع تک پہنچے۔

علاوہ ازیں ہماری کوشش ہے کہ "تعمیر نیوز" کو صرف خبروں تک محدود نہ رکھتے ہوئے اردوداں قارئین کے علم و ذوق میں اضافہ کی خاطر "تعمیری سلسلوں" کو شروع کیا جائے جن کی کمی موجودہ دور کی ہندوستانی اردو ویب سائیٹس یا بلاگز میں نہایت ہی سنگین حد تک محسوس کی جاتی ہے۔
امید ہے کہ تعمیر ویب ڈیولپمنٹ کی اس کاوش کا علمی ، ادبی و عوامی سطح پر نمایاں خیر مقدم کیا جائے گا۔
قارئین کے مشورے ، آراء اور تجاویز / تبصروں کا انتظار رہے گا۔


سید مکرم نیاز صاحب سے ایک ملاقات
بحوالہ: دی فری لانسر ویب پورٹل۔ بتاریخ: 24/مئی 2018


17 تبصرے:

  1. السلام عليكم
    يه قدم اردو جيسي شيريي زبان كى طرف بهت بهت مبارك هو ...تمام متعاونين كى جد و جهد كامياب هو .....انشاءالله

    جواب دیںحذف کریں
  2. ماشاللہ بہت خوب مکرم نیاز صاحب بہت عمدہ کام شروع کیا ہے اللہ آپ کو مزید حوصلوں سے نوازے۔آمین

    جواب دیںحذف کریں
  3. مستحق ہے داد کی تعمیر نیوز
    ہے یہ اردو کے لئے اک فالِ نیک
    احمد علی برقی اعظمی

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. احمد علی برقی اعظمی صاحب
      اس شاعرانہ تہنیت کے لیے بہت بہت شکریہ۔

      حذف کریں
  4. بھائی مکرم نیاز
    آپ کی اس کاوش کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے
    آپ نے وقت کی نبض پر ہاتھ رکھا ہے اور ایک بہت بڑی ضرورت پوری کی ہے۔
    اللہ آپ کو اس کا صلہ دے۔

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. خورشید اقبال صاحب۔ تعریف اور حوصلہ افزائی کا بہت بہت شکریہ۔ دعا کیجیے کہ اس نیوز پورٹل کو مزید بہتر سے بہتر بناتے ہوئے اس میں زیادہ سے زیادہ خبریں اور معلوماتی مواد شامل کیا جا سکے

      حذف کریں
  5. آپکی میری طرح اردو کے ساتھ بہت لگن ہے میں آپ کی اس کاوشوں کی جتنی بھی تعریف کروں بہت زیادہ ہی کم ہوگا۔ صرف سائٹ میں ایک چیز کی طرف توجہ دلانا چاہتا ہوں وہ اردو فونٹ،
    اردو فونٹ ڈونلوڈ کرنے کیلئے ایک بینر لگائے اور تاکہ یوزرز آسانی سے اردو ڈونلوڈ کرسکے

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. گل نبی آفریدی صاحب
      تعریف ، تبصرہ ، حوصلہ افزائی اور مشورے کا بہت شکریہ محترم۔ انشاءاللہ اردو نستعلیق فونٹ ڈاؤن لوڈ والا علیحدہ بینر جلد لگایا جائے گا۔
      ویسے آپ کی سینی گمبٹ ویب سائیٹ بھی قابل تعریف اور قابل مطالعہ ہے۔ مبارکباد قبول فرمائیں

      حذف کریں
  6. Asslamu Alykum Mukarram Nwaz Sahab Ummeed He ke kheriyat se honge Mene Ap ki Khidmat me 1 Mazmoon Bnam Yome Mather Manane Walon ke naam Irsal Kiya he Mulahiza Farmalen Nwazish hogi
    Niyaz Mand
    IMRAN AKIF KHAN
    09911657591

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. و علیکم السلام عمران عاکف خان صاحب
      بہت شکریہ کہ آپ نے ایک پرفکر مضمون سے نوازا۔ جو کہ اب یہاں شائع ہو چکا ہے :

      یوم مادر منانے والوں کے نام
      For those who are celebrating Mothers day. Article: Imran Akif Khan
      http://www.taemeernews.com/2013/05/celebrating-Mothers-day.html

      حذف کریں
  7. Asslamu Alykum Mukarram Nwaz Sahab Ummeed He ke kheriyat se honge Mene Ap ki Khidmat me 1 Mazmoon Bnam Yome Mather Manane Walon ke naam Irsal Kiya he Mulahiza Farmalen Nwazish hogi
    Niyaz Mand
    Asslamu Alykum Mukarram Nwaz Sahab Ummeed He ke kheriyat se honge Mene Ap ki Khidmat me 1 Mazmoon Bnam Yome Mather Manane Walon ke naam Irsal Kiya he Mulahiza Farmalen Nwazish hogi
    Asslamu Alykum Mukarram Nwaz Sahab Ummeed He ke kheriyat se honge Mene Ap ki Khidmat me 1 Mazmoon Bnam Yome Mather Manane Walon ke naam Irsal Kiya he Mulahiza Farmalen Nwazish hogi
    Niyaz Mand

    Niyaz Mand

    جواب دیںحذف کریں
  8. aapki wahaaN aamad ka shukriyah.
    aapka tabSerah maosool huwa, lekin KHat(email) naheeN mila.
    aapka maqaam(site) kaafi maaloomaati hai, aor nafees bhi nazar aarahi hai.

    KHairKHwaah - raabteh ka taalib.

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. اردوداں صاحب
      آپ سے رابطے کی کیا صورت ہے؟ یا کم از کم مجھے یہ ایک ایمیل کر دیجیے گا۔

      حذف کریں
  9. السلام علیکم ۔۔۔ گزشتہ نو سالوں سے مختلف اخبارات و جرائد میں بیدار ہونے تک کے ٹائٹل کیساتھ کالم لکھتا چلا آرہا ہوں جبکہ میرا تعلق پاکستان کے معروف چینل اےآر وائی نیوز سے ہے ، اے آر وائی نیوز میں بحیثیت نیوز پروڈیوسر سر انجام دے رہا ہوں ، مجھ سے رابطہ کیلئے واٹس اپ 00923122514429 اورای میل کیلئے journalist.js@hotmail.com; پر کرسکتے ہیں ۔۔۔۔ جاوید صدیقی ، نیوز پروڈیوسر اے آر وائی نیوز کراچی، پاکستان۔

    جواب دیںحذف کریں
  10. محترم مدیر
    میں مدثر بھٹی عرصہ بیس سال سے مختلف اخبارات کے لیے ریمانڈ کے عنوان سے کالم لکھتا ہوں آج کل میں sirfurdu.com نامی ایک بلاگ سائٹ کے لیے بھی لکھ رہا ہوں کیا ایسا ممکن ہو سکتا ہے کہ میں جو کالم دوسرے بلاگ کو اشاعت کے لیے ارسال کرتا ہوں وہی آپ کو بھی ارسال کر دیا کروں

    جواب دیںحذف کریں
  11. جناب سیّد مکرم نیاز صاحب

    خیریت و عافیت

    موجودہ جدید تیز رفتار تکنکی دور میں
    تعمیر نیوز کی تخلیق ایک خوش آئیند بات ہے
    آپ مبارکباد کے مستحق ہیں
    گزرے قریب چالیس برسوں سے طبی خد مات کے ساتھ ساتھ
    ادنی شوق کو جاری رکھا ہے۔
    کیا تعمیر نیوز کے ادبی صفحوں میں اس
    خا کسار کو بھی قارئین کی خدمت کا موقعہ مل سکتا ہے ؟
    آپ کا ای میل آئی ڈی گر دستیاب ہو جائے تو کوشش ضرور ہوگی
    ڈاکٹر جی ایم پٹیل پونے 9822031031

    جواب دیںحذف کریں
  12. ماشاءاللہ بہت عمدہ کوشش ہے۔محترم سید مکرم نیاز بیحد قابل مبارکباد کے مستحق ہیں۔اللہ نے آپ کو اردو کی عظیم خدمت کے لئے منتخب فرمایا۔اردو کا درد رکھنے والے افراد کو بیدار کرنے اور اردو کے لیے کھڑے ہونے کا جزبہ پیدا کیا ہے۔نوجوان نسل اس استفادہ کر آگے بڑھنے کا حوصلہ ملے گا۔
    شہزاد علی
    پرنسپل جونیئر ہائی اسکول تاؤلی،مظفرنگر یوپی
    Mail: shahzad358.sa@gmail.com

    جواب دیںحذف کریں