تراجم فاروقی - شمس الرحمن فاروقی کے تراجم کا مجموعہ - مرتب اشعر نجمی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2021-08-18

تراجم فاروقی - شمس الرحمن فاروقی کے تراجم کا مجموعہ - مرتب اشعر نجمی

esbaat-tarajim-farouqi

شمس الرحمن فاروقی لکھتے ہیں ۔۔۔
کامیاب ترجمہ وہ ہے جو اصل کے مطابق ہو (یا بڑی حد تک اصل کے مطابق ہو) اور خلاقانہ شان رکھتا ہو۔ ظاہر ہے کہ ان دونوں باتوں کا یکجا ہونا تقریباً ناممکن ہے۔ لیکن ترجمے میں کامیابی کا تصور بہت وسیع ہے اور اگرچہ کوئی بھی شخص اس کامیابی کی پوری وسعت کا احاطہ نہیں کر سکتا، اچھے اور خوص نصیب مترجم اس کے بڑے حصے کا احاطہ ضرور کر سکتے ہیں۔ کامیاب ترجمہ اس معنی میں خلاقانہ نہیں ہوتا کہ مترجم اصل کی جگہ اس کے برابر کوئی دوسری نظم یا ناول لکھ دیتا ہے۔ مترجم اصل فن پارے کو اپنی زبان میں دوبارہ خلق کرتا ہے اور اس طرح نہیں کہ پہلے وہ اصل فن پارے کو مار ڈالے اور پھر اس کو اپنی زبان میں دوبارہ زندہ کرے اور اسے یہ غلط فہمی ہوتی ہے کہ وہ خود اصل فن پارے کا مصنف ہے اور اب اس فن پارے کو وہ ترجمے والی زبان میں لکھ رہا ہے۔


کتابی سلسلہ "اثبات" کے درج ذیل خصوصی شمارے شائع ہو کر ہند و پاک کے علمی و ادبی حلقوں میں خاصی پذیرائی حاصل کر چکے ہیں:

اب مدیرِ اثبات اشعر نجمی کی ایک اور خصوصی پیشکش شمس الرحمن فاروقی کے تراجم پر ایک یادگار کتاب کی شکل میں شائع ہو کر منظر عام پر آ چکی ہے۔ تقریباً 300 مختصر و طویل تراجم میں مضامین بھی ہیں، ڈرامے بھی ہیں، تراشے بھی ہیں، فکشن بھی ہے، نظمیں بھی ہیں اور انٹرویوز بھی۔ اس کتاب کا تعارف اشعر نجمی نے اپنی فیس بک ٹائم لائن پر پیش کیا ہے، جو یہاں بھی ملاحظہ فرمائیے۔

تراجم فاروقی - شمس الرحمن فاروقی کے تراجم کا مجموعہ - مرتب اشعر نجمی


جب میں فاروقی صاحب کے انتقال کے فوراً بعد 'وہ جو چاند تھا سر آسماں' پر کام کررہا تھا تو اس بات کا شدید احساس ہوا کہ میں فاروقی صاحب کے تمام کمالات سے واقف نہ تھا۔ میں جس فاروقی کو جانتا تھا ، وہ ان کی مطبوعات کے علاوہ کئی جگہوں پر بکھرا ہوا تھا، جسے سمیٹتے سمیٹتے مجھ پر ایک طرح کی رقت سی طاری ہوگئی کہ ہمارے درمیان سے کیسا عظیم الجثہ ادیب و دانشور اٹھ گیا۔
یہ رسمی جملہ نہیں ہے بلکہ واقعتاً ان پر کام کرتے ہوئے میرا یہ زعم بھی جاتا رہا کہ میں فاروقی صاحب کو قریب سے جانتا ہوں۔ کچھ دنوں قبل سید محمد اشرف صاحب کا علی گڑھ سے ایک وہاٹس ایپ پیغام موصول ہوا، اس میں بھی کم و بیش وہی تاثرات تھے جن سے میں دوچار ہوا تھا۔ اشرف صاحب لکھتے ہیں:

"آپ نے محبت اور ادارت دونوں کا حق خوب خوب ادا کیا ہے۔ فاروقی صاحب سے متعلق بعض مشمولات نے میری معلومات میں بہت اضافہ کیا۔ میں سمجھتا تھا کہ میرے ان کے چالیس برس کے تعلقات ہیں اور میں ان کی شخصیت اور تصانیف کے بارے میں بہت کچھ جانتا ہوں لیکن کتاب پڑھ کر اندازہ ہوا کہ میں خوش فہمی کا شکار تھا۔ یہ سب آپ کی محنت ، جستجو اور سلیقے کی وجہ سے ممکن ہوا۔ اللہ آپ کو دارین میں اجر عطا فرمائے۔ آمین!"
(29/مئی 2021)

'وہ جو چاند تھا سر آسماں' کو ترتیب دیتے ہوئے مجھے فوراً احساس ہوگیا تھا کہ میں اس میں فاروقی صاحب کے تراجم شامل نہیں کرپاؤں گا چونکہ میں اپنے سامنے انگریزی، فارسی، عربی، ہندی اور سنسکرت وغیرہ جیسی زبانوں کے ترجموں کا سیل رواں دیکھ رہا تھا ، جسے' تراجم' فاروقی کا عنوان دے کر ایک باب میں سمویا نہیں جا سکتا تھا۔ چنانچہ میں نے خود کو تھوڑی مہلت دی اور گزشتہ چھ ماہ اس پر کام کیا جس کے نتیجے میں اب 'تراجم فاروقی' آپ کے سامنے ہے۔


میں نے اپنے طور پر محدود وسائل کی بنیاد پر یہ کام کیا ہے، اس لیے اسے فاروقی صاحب کے تراجم کی 'کلیات' نہیں کہہ پاؤں گا چونکہ ممکن ہے کہ ان کے کچھ اور تراجم اِدھر اُدھر بکھرے پڑے ہوں ، پھر یہ کہ 'شب خون' کے سات آٹھ پرانے شمارے میری دسترس سے باہر تھے جو باوجود کوشش کے مل نہ پائے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ ہندو پاک کے کچھ رسائل میں ان کے ایسے تراجم شائع ہوئے ہوں جن تک میری رسائی نہ ہوپائی ہو۔ ان تمام اعترافات کے بعد مجھے یہ کہنے میں ذرا بھی تامل نہیں ہے کہ فاروقی صاحب کے بکھرے ہوئے تراجم کا تقریباً 90 فیصد حصہ میں نے ایک جگہ اکٹھا کردیا ہے۔ البتہ ان کی ترجمہ کردہ کتاب 'شعریات' (ارسطو) اس میں موجود نہیں ہے، یہ کتاب اب بھی بآسانی کتب خانوں بلکہ 'ریختہ' پر بھی اس کے کئی ایڈیشن دستیاب ہیں۔


زیر نظر کتاب اس لیے بھی اہم ہے کہ یہ ترجمے کسی نرے مترجم کے کیے ہوئے نہیں ہیں بلکہ ایک ایسے نظریہ ساز ادیب و نقاد کے ہیں جسے ہندوستان میں جدیدیت کا پیغامبر سمجھا جاتا ہے اور جس نے اردو زبان و ادب کی کایا پلٹ دی۔ لہٰذا ان تراجم کے حوالے سے بھی ایک قاری فاروقی صاحب کی ادبی ترجیحات اور جدیدیت کے تحفظات کو پرکھ سکتا ہے، انھیں بہتر طور پر سمجھ سکتا ہے۔ بطور خاص زیر نظر کتاب میں 'فکر پارے' کا باب اس لیے زیادہ اہم ہے چونکہ جدیدیت کی اساس تقریباً انھی خطوط پر قائم ہے جو مختلف زبانوں کے ان ادیبوں اور نقادوں کے افکار کی بنیاد رہے ہیں۔


یہ کتاب بیک وقت ہندوستان سے 'اثبات پبلی کیشنز' (ممبئی) اور پاکستان سے 'سٹی بک پوائنٹ' (کراچی) شائع کر رہے ہیں۔ امید ہے دونوں ملکوں کے اساتذہ اور باذوق قارئین استفادہ کرپائیں گے لیکن بطور خاص ان طالب علموں کے لیے یہ کتاب نسبتاً زیادہ نفع بخش ثابت ہوسکتی ہے جو شمس الرحمٰن فاروقی اور جدیدیت کو ان کے پورے جمال و کمال کے ساتھ سمجھنے کے متمنی ہیں۔


صاحب حیثیت لوگوں سے خصوصی گزارش ہوگی کہ وہ اس کتاب کو نہ صرف اپنے لیے بلکہ اسے اپنے دوستوں، خیرخواہوں، لائبریریوں اور اردو اداروں کو بھی تحفتاً پیش کریں تاکہ فاروقی صاحب کے تراجم کا ایک پورا عہد ہم محفوظ کر سکیں۔

صفحات: 568 (ہارڈ کور)
قیمت: 900 روپے (ہندوستانی کرنسی)

آرڈر کیجیے (جی-پے اور واٹس ایپ کے ذریعے)

+91-8169002417

(فری ہوم ڈیلیوری)


تراجمِ فاروقی (شمس الرحمن فاروقی کے تراجم کا مجموعہ) - فہرست مضامین بشکل پی۔ڈی۔ایف فائل ڈاؤن لوڈ کیجیے۔

تراجم فاروقی - (فہرست مضامین)
نمبر شمارعنوانمصنف
الفلفظ چنداشعرنجمی
افسانے
1ایک بھیانک افسانہولیم سین سم
2چار قدمشموئیل یوزف انیان
3دوسری کوششژانگ شن شن، سانگ یے
4کژم کا درختالکساندر سالژنیتسن
5ایفائے وعدہای۔ ایف۔بنسن
6خفیہ کمرہآلن روب گرئیے
7کتے کی موتجان کولیئر
8موسیو وال دمار کا قصہایڈ گرایلن پو
9پرچھائیوں کا شیطانایلن وائکس
10نقابیںہوانگ سونوان
نظمیں
1ریڈ کلف صاحب کا بٹوارہآڈن
2آزادیمیریئین بلوم
3جھولے کے نئے پینگامرو
4گہرے جھیل دھوئیں کے بادلنامعلوم
5گھوڑ سوار کا گیتگارسیا لورکا
6شاعر سے بات چیتمیرو سلاو ہولب
7سانپڈی۔ ایچ۔ لارنس
8گل بیمارولیم بلیک
9دلے مجنوں نہ خواہد شدالگزنڈر پشکن
10پیری میں بوسۂ لب کا خیالقدیم (گم نام) یونانی
11نظمسیفو
12اچھا تمھیں تو معلوم ہی ہےالگزنڈر پوپ
13نظمبشر ابن ابی خازم اسدی
14رائگاںشاعرل انور
15چڑیارابرٹ کریلی
16الوداعی تحفہدومو
17عہد قدیممیرزا عبدالقادر بیدل
18یک ہزار و نہ صد و نود و چارجوزف براڈسکی
19یک ہزار و نہ صد و نود و پنججوزف براڈسکی
20کئی سوالوں کے جوابولیم بلیک
21میں نے ایک چور سے کہاولیم بلیک
22افشائے رازولیم بلیک
23گلبن میرا پیاراولیم بلیک
24اعدادو شمار پر مبنی دو مکالمےوسلاوا شمبورسکا
25نظممنصور حلاج
26نظمحبی نوشاہی
27آب مردہون ای تو
28انتسابچسوا میووش
29پرانا مکانپیٹرڈ گرو
30اپنے بچوں کو ...پیٹرڈ گرو
31الوجارج میک بتھ
32چراگاہ میں فلپ لارکن
33مسیح کی واپسیجارج میک بتھ
34ختم سفرشارل بودلیئر
35گھوڑوں کا ایک خوابفلپ لارکن
36مناجاتلوسین بلاگا
37مسیح مصلوباینا اخما تووا
38موت سراینا اخما تووا
39دیباچے کے بجائےاینا اخما تووا
40تقسیم شعرجورگے دالیما
41نظماواو کاما کوٹو
42دیوتا پیدا ہوتے ہیںاواو کاما کوٹو
43تم میری بغل میں ہواو او کاما کوٹو
44سورجودیا
45چھلیاودیا
46تصدیقاتودیا
47بے وفاشلا بھٹارکا
48ماتمی چاند میں دوستوں کا نوحہاے۔سی۔ سوئنبرن
49نظم نمبر دو سو چھیاسیاوسیپ مینڈ لشٹام
50بھیڑیابولتا ہےپال کلے
51چیخنے سے فائدہ؟وئسٹن ہیو آڈن
52پیر مردٹی ۔ایس۔ الیٹ
53The State of the RealmRafi Sauda
54Level and Kinds of BeingK.M. Chishti
مضامین
1ایک امریکی جریدے کے سوالنامے کا جوابماکسم گورکی
2ہندی کی تاریخ میں ناگری پرچارنی سبھا...کرسٹوفر کنگ
3جدید عہد اور تفریحآر۔جی۔ کالنگ وڈ
4مرضیات جنسی کی نفسیاتبیرن رچرڈ فان کرافت
5مابعد وضعیاتی دور کا اختتامفریڈرک کروز
6پرانی تنقید اور نئے چیستاں بازنارمن این۔ لینڈ
7تعزیت نامہبرٹرنڈ رسل
8ابا سے دعا کی درخواستنشرین حسین
9خطوط اور یادیںبرٹرنڈ رسل، ٹی۔ایس۔ الیٹ
ڈرامے
1عقد خونیںگارسیا لورکا
2چپ سوانگسیموئل بیکٹ
3دو جلادفرنانڈو آرابال
فکر پارے
1زندگی اور فن، آج اور کلسر ہربرٹ ریڈ
2ہماری تہذیب ہمارا خنجرٹام اسٹونیر
3شعر کا موضوع اور سائنسولیم ورڈزورتھ
4شعری پیکر اور واقعیتسیسل ڈے لوئس
5ہٹلر شاہی اور ادیبولیم۔ ایل شائرر
6وزن اور بحر کا مسئلہسیموئل ٹیلر کالرج
7توضیح بنام تمثیلفرینک کرموڈ
8خالص فن کا نظریہآسکر وائلڈ
9شخصیت اور کردار نگاریڈبلیو۔بی۔ یے ٹس / ٹی۔ایس۔الیٹ
10تمثیلیت کی زباناڈمنڈ ولسن
11شاعری اور ناشریجان لیمان
12شعر اور تخلیق شعرآرچی بالڈمیک لیش
13روایت اور بغاوتجان لاک/اسٹیون اسپنڈر
14شاعر اور اس کے قاریڈاکٹر جانسن/جان پریس/ ورڈزورتھ
15اینٹی ناول کا نظریہگل آرلو وٹز
16فن پارے میں عیب و ہنرلون جائی نس
17رومانی ادب کا کلاسیکی نظریہگوئٹے
18ادیب کا فرض منصبی: چند نظریاتالبیئر کامیو/آندرے مالرو/ مارسل پروست
19تنقید کی تعریفآر۔پی۔ بلیک مر
20کچھ وجودیت کے بارے میںہیری ٹی۔ مور
21میرا ایمان ہےبرٹرنڈ رسل
22سارتر کے خیالاتسارتر
23تنقید اور تخلیقایف۔ ایل۔ لیوکس
24روشن فکری کے اوامر عشرہبرٹرنڈ رسل
25مشکل اور آسان کے مسائلکولرج
26جدید شاعری اور روایتکلی انتھ برکس
27ادب اور اخلاقجان کیسی
28کالنگ وڈ کا نظریۂ فنآر۔جی۔ کالنگ وڈ
29عہد آفریں نقاد کا رولٹی۔ ایس۔ الیٹ
30المیہ کیا ہےجوزف وڈ کرچ
31طربیہ کیا ہےسوسن لینگر
32فحاشی، ادب اور سماججارج اسٹینر
33جدید فرانسیسی ناولایچ۔ٹی۔ مور
34ادب، زبان اور سماجازرا پاؤنڈ
35اظہار کے مسائلکنتھ برک
36کولرج کے افکار، ہماری تنقید کا آئینہکولرج
37لینن، فروئڈ، انقلاب اور شاعریجے۔ایم۔ کوئن
38شعر، نثر اور ترجمہڈیوڈ لاج
39نئی شاعری اور نئی مصوریوان دوسن برگ
40شاعری اور افسانہکرسٹو فر کاڈویل
41والیس سٹیونز کے خیالاتوالیس سٹیونز
42فن پارہ اور حقیقت کا عدم وجودجان کردرین سم
43شاعر، شہر اور سیاستڈبلیو۔ ایچ۔ آڈن
44ہائیڈیگر کا نظریۂ زبان و وجودایچ۔جے۔بلیکم
45وجودیت: فلسفہ یا اینٹی فلسفہایچ۔جے۔بلیکم
46نظم اور نظریہکلی انتھ بروکس
47مغربی ادب میں علامت نگاریفرینک کرموڈ
48جدید شاعری کے تقاضےاے۔الوارے
49اصناف سخن کی اہمیتکرسٹوفر رکس
50بودلیئر اور جدید ذہنجان مڈلٹن مری
51جدید شعریات کا خاکہالڈر آلسن
52اچھی شاعری اور قبولیت عام کا تاججارج آرویل
53ناول کی صورت حالبرنارڈ برگونزی
54جوائس کے ناول ’یولی سیز‘ پر کچھ باتیںجان گراس
55تبصرہ نگاری پر اڈمنڈ ولسن کے خیالاتفرینک کرموڈ
56جدیدیت کی فکری اساس:1پول والیری
57جدیدیت کی فکری اساس: 2ڈبلو۔بی۔یے ٹس
58جدیدیت کی فکری اساس: 3رایزمیرا یا رلکے
59جدیدیت کی فکری اساس:4کارل مارکس
60جدیدیت کی فکری اساس:5فیڈرک کارل
61جدیدیت کی فکری اساس:6ای۔ایم۔ فارسٹر
62جدیدیت کی فکر ی اساس:7جارگ لوکاچ
63خالص ناول کا نظریہآندرے ژید
64سرریلزم کیا ہے؟آندرے بریتوں
65اسطور کی حقیقتبرانسلاؤ مالینوسکی
66ادب اور فحاشیجارج اسٹینر
67نثر نگار کے لیے ہدایاتجارج آرول
68شاعر، ارادہ اور مرادومزٹ اور بیرڈ سلی
69نظم و نثر پر بورہس کے خیالاتجورگ لوئی بورہس
70کچھ تمثیل کے بارے میں نارتھراپ فرائی
71عربی زبان کی خصوصیاتڈیسمینڈاسٹیورٹ
72جدید مصوری اور اس کی فلسفیانہ قدامتکینتھ کلارک
73نطشہ کا نظریۂ جمالیاتفریدرخ نطشہ
74ناول کے لیے ایک نیا آغازآلن روب گرئیے
75فن، فن کار اور فطرتپابلو پکاسو
76لسانیت اور شعریاترومان یاکسبسن
77ناول کا مسئلہ: ایک ناول نگار کے نقطۂ نظر سےچارلس نیومین
78اسلوبیاتی طریق کار کی حدیںسال سیپرٹا
79قدیم مشرقی شعریاتشمس الدین فقیر
80قدیم مشرقی شعریاتکیکاؤس بن سکندر بن قابوس
81قدیم مشرقی شعریاتطوسی
82قدیم مشرقی شعریاتکلند لاتھ
83تصنیف بے مصنف کا تصورمیشیل فوکو
84وضعیات اور بعد وضعیاتپال ڈمان
85زبان کے بارے میں ...ژرار ژینت
86کیا بیانیہ سے کردار کا اخراج ممکن ہے؟شلامتھ رمن کینن
87زبانی پن، خواندگی اور ناولوالٹر آنگ
88کہانی اور پلاٹمائر سٹرن برگ
89فکشن واقعات کی ترتیب کی اہمیتمائر سٹرن برگ
90کلاسیکیت، رومانیت اور واقعیتایف۔ ایل۔ لیوکس
91سوانحی تنقیدیعنی ادب میں شخصیت کا اظہار ایم۔ ایچ۔ ایبرمس
92بیانیہ: نحوی وضع کی حیثیت سےمیکہ بال
93ژاک دریدا، لاتشکیل اور نو مارکسی نقطۂ نظرٹیری ایگلٹن
94بیان کنندہ کی تعریفمیکہ بال
95تانیثی تنقید-1جوزیفن ڈانا ون
96تانیثی تنقید-2کیتھرین سمپسن
97وضعیات کے دفاع میں-1سوزن رابن سلیمان
98وضعیات کے دفاع میں -2سوزن رابن سلیمان
99’نئی تاریخیت‘ یا مارکسی وضعیات؟کے۔ایم۔ نیوٹن
100ناول کی خصوصیات: باختن کی نظر میں-1میخائل باختن
101ناول کی خصوصیات: باختن کی نظر میں-2میخائل باختن
102کثیر الصوت ناول کا نظریہمیخائل باختن
103دریدا سے بات چیتڈیرک ایٹرج
104ابھینو گپت کے خیالاتجی۔ ٹی۔ دیش پانڈے
105افلاطون کے نظریۂ شعر کا ردامام جعفر صادق
106وضعیات اور مابعد وضعیات کے تصورات ٹامس پاول
107وضعیات اور مابعد وضعیات کا عروج و زوالٹامس پاول
108فرانس میں لاتشکیل کی مقبولیتجان ایم۔ ایلس
109مغرب سے عرب اسلامی عناصر کا اخراج میرایا روز امنو کال
110جدیدیت اور مابعد جدیدیتژاں فرانسوا لیوتار
111مابعد (جدیدیت) کے معنیژاں فرانسوا لیوتار
112مابعد جدیدیتاہاب حسن
113جدیدیت اور مابعد جدیدیتاہاب حسن
114کائنات، بودلیئر اور تخیل کی قوتژارژ پولے
115باختن کے خیالاتکیرل ایمرسن
116نئی ادبی تھیوری کا مستقبلجیرلڈ گریف
117مابعد جدیدیت: تشخیص اور علاج-1تھامس ڈوچرٹی
118مابعد جدیدیت: تشخیص اور علاج-2سیمون ڈورنگ
119مابعد جدیدیت: تشخیص اور علاج-3لنڈا ہچیون
120فلسفۂ لسان اور شاعری کی زبانہیزرڈ ایڈمس
121شاعری، ترمیم اور جبری دباؤہیرلڈ بلوم
122کانٹ اور فروئڈ کے جمالیاتی تصوراتٹی۔ ڈبلو۔ اڈورنو
123استعارہ، معنی اور کثیر المعنویتچارلس الٹیری
124علامتونفرائیڈ نوتھ
125کامک کی نشانیات(قسط اول)ونفرائیڈ نوتھ
126کامک کی نشانیات(قسط دوم)ونفرائیڈ نوتھ
127اسطور (حصہ اول)ونفرائیڈ نوتھ
128اسطور (حصہ دوم)ونفرائیڈ نوتھ
129نظری تنقید اور غیر سفیدی اقوامہنری لوئیس گیٹس، جونیئر
130’نئی تاریخیت ‘ اور ’نئی تنقید‘رچرڈ لیون
131شعر اور زبانی خواندگیادونس(علی احمد سعید)
132جدید عرب ادبی تہذیب کے تقاضےادونس(علی احمد سعید)
133فکریات ، یعنی آئیڈیالوجیونفرائیڈ نوتھ
134زبان ، معنی اور رسومیاتونفرائیڈ نوتھ
135ژولیا کرسٹیوا کی اصطلاحیںمائیکل پین
136سر ریلزممورس نادو
137بھرتری ہری کا تصور لسانکپل کپور
138مغربی علمی دنیا میں نشاۃ الثانیہجے۔ ڈبلو ۔ ایچ۔ اٹکن
139آفاقی زبان کا مسئلہونفرائیڈ نوتھ
140لسان تحریری اور لسان تقریریونفرائیڈ نوتھ
141ایک جدید شاعر کا منشورچارلس سیمک
142شاعری اور کذبسرجان ہیرنگٹن
143تحریری متن، زبانی متن اور بھرتری ہری جیفری آر۔ ٹم
144ٹائمس لٹریری سپلیمنٹ میں ٹی ۔ایس۔ الیٹ مبصرین
145ٹائمس لٹریری سپلیمنٹ میں ازرا پاؤنڈمبصرین
146ٹائمس لٹریری سپلیمنٹ میں ڈی۔ایچ۔لارنسمبصرین
147ٹائمس لٹریری سپلیمنٹ میں ورجینیا وولفمبصرین
148ٹائمس لٹریری سپلیمنٹ میں جیمس جوائسمبصرین
149جدیدیت ہی آج کی روایت ہےجان برو
150بورس پاسترناک اپنے نظریات کے بارے میںاولگا کارلائل
151ایڈورڈ سعید کے خیالاتایڈورڈ سعید
152تھیوری کے بعدٹیری ایگلٹن
153ایگلٹن بنام ماشری اور افلاطونٹیری ایگلٹن
154النکار: آچاریہ ڈنڈن کے افکارآچاریہ ڈنڈن
155آچاریہ کنٹک کے افکارآچاریہ کنٹک
156آلتوسے کے منفی افکارکولین ڈیوس
157ژولیا کرسٹیوا کی تبدیلی حالکولین ڈیوس
158مغربی علوم اور عرب...ولیم ڈیلرمپل


Special book on Translation works of Shamsur Rahman Farooqi. Compiled by: Ashar Najmi.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں