کتابی سلسلہ "اثبات" کے تین ضخیم خصوصی شمارے
- مشاعرہ : روایت، ثقافت اور تجارت
- مشاہیر علم و ادب کے سرقوں کا محاسبہ
- احیائے مذاہب: اتحاد ، انتشار اور تصادم
شائع ہو کر ہند و پاک کے علمی و ادبی حلقوں میں خاصی پذیرائی حاصل کر چکے ہیں۔
اب "اثبات" کا شمارہ نمبر:32 درج ذیل خصوصی گوشے کے ساتھ شائع ہو رہا ہے:
خصوصی مطالعہ : افغانستان - مذہب اور جنگ کی انڈسٹری
کچھ برسوں پہلے ایک مباحثے کے دوران معروف افغان مصنف عتیق رحیمی نے گزشتہ تین دہائیوں کی افغانی تاریخ پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے مکمل طور پر 'انتشار اور افراتفری' سے تعبیر کیا تھا۔ اگرچہ اس رائے کو رکھنے والے عتیق رحیمی تنہا نہیں ہیں لیکن بطور افغانی ان کا یہ تبصرہ زیادہ لائق اعتبار ہے۔ اس کے برخلاف افغانستان کے بارے میں جو کچھ کہا اور لکھا جاتا رہا ہے، اس کا بیشتر حصہ بیرونی نقطۂ نظر کی حیثیت سے 'داغدار' ہے۔
افغانستان کے پالیسی ساز دو دہائیوں کی مداخلت کے باوجود اس ملک کو سمجھنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔ کسی کو اس کی پرواہ نہیں کہ افغانی کیا سوچ رہے ہیں، وہ کیا لکھ رہے ہیں؟ افغان ادب پر بات کرتے ہوئے لامحالہ سیاست کا حوالہ نکل آنا ناگزیر ہے اور یہ کوئی بڑی بات بھی نہیں ہے، چونکہ اکثر ملک کے عروج و زوال ،ارتقاء و انتشار کا بیشتر حصہ ادب کے ذریعہ ہی منتقل ہوتا ہے۔ معاصر افغان ادب کی امتیازی خصوصیت کو بھی اسی تناطرمیں نشان زد کیا جا سکتا ہے۔ یعنی 'اعلی درجے کی ذمہ داری اور فوری ردعمل'۔
ہم نے زیر نظر شمارے میں افغانستان اور معاصر افغانی افسانوں پر ایک خاص گوشہ محفوظ رکھا ہے ،جس سے جاری تنازعہ کی تفہیم میں مدد ملتی ہے۔
اثبات کے مدیر اشعر نجمی اس شمارہ:32 (خصوصی مطالعۂ افغانستان) کے تعارف میں لکھتے ہیں ۔۔۔
۔۔۔ اس شمارے کے مشمولات پر پہلے دو تین باتیں ہو جائیں۔۔۔
یہ شمارہ میرے نزدیک اس لیے خاص ہے کہ اس میں عصری چہل پہل نسبتاً زیادہ ہے۔ افغانستان کے حالیہ تنازعہ پر ایک گوشہ مخصوص کیا گیا ہے جس میں 9 افغانی افسانوں کے تراجم کے علاوہ کچھ مضامین اور ملالہ یوسف زئی کی حالیہ تحریر کا ترجمہ بھی شریک اشاعت ہے۔ ان افسانوں میں سے کچھ پشتو اور دری زبان سے بھی براہ راست ترجمے کیے گئے ہیں۔
یہ شمارہ اس لیے بھی خاص ہے کہ اس میں 'نو بہ نو' کے ذیلی عنوان کے تحت 13 ایسے شعرا کی غزلیں اور نظمیں شامل کی گئی ہیں جن کی عمر تیس سال سے کم ہے۔ لیکن یہ باب ان کی "حوصلہ افزائی" کی خاطر مخصوص نہیں کیا گیا ہے بلکہ ان کے تخلیقی وفور کے پیش نظر ان کا انتخاب کیا گیا ہے۔ اس انتخاب کو میری درخواست پر رضوان الدین فاروقی صاحب نے ترتیب دیا ہے۔ چنانچہ ہماری متعاقب نسل کے تعلق سے ہائے توبہ مچانے کی ضرورت نہیں کیوں کہ مجھے یقین ہے یہ نسل ہماری نسل سے زیادہ توانا ثابت ہوگی چونکہ اس نے 'کلیشے' سے اپنا دامن چھڑا لیا ہے، پھر خواہ وہ نظم ہو یا غزل۔
یہ شمارہ اس لیے بھی خاص ہے چونکہ اس میں ہمارے عہد کے اہم نقاد ناصر عباس نیر کے مختصر مضامین کا ایک انتخاب شامل اشاعت کیا گیا ہے۔ یہ مضامین ہندوستانی قارئین اور ادیبوں کے لیے کافی اہم ہیں تا کہ وہ دیکھ سکیں کہ نئی تخلیقات کے ساتھ ساتھ تنقید کی زبان اور اس کے پیمانے کیسے بدلتے ہیں اور کس طرح افہام و تفہیم کے نئے دروازے کھلتے ہیں۔
یہ شمارہ اس لیے بھی خاص ہے چونکہ اس میں شامل فکشن ، غزلیں، نظمیں اور مضامین صرف رسالے کا پیٹ بھرنے کی غرض سے شریک اشاعت نہیں کیے گئے جو عموماً ہمارے ہاں ایک چلن بن چکا ہے بلکہ ہر چیز کو شامل انتخاب کرنے کا ایک جواز بھی ہے جو ہر باب کے آغاز میں میرے ایڈیٹوریل نوٹ سے آپ پر واضح ہو جائے گا۔
اور یہ شمارہ اس لیے بھی خاص ہے کہ ہمارے ادبی رسائل عموماً صرف زبان و ادب کے لیے مخصوص ہوتے ہیں جب کہ ادب وہ سمندر ہے جہاں فنون لطیفہ، فلسفہ، نفسیات اور دیگر معاشرتی علوم کی بے شمار ندیاں بھی اس کی آغوش میں سماتی ہیں۔ میرے خیال میں 'ذہن جدید' (مدیر: زبیر رضوی مرحوم) اس نوعیت کا آخری رسالہ تھا جس کے ہر شمارے میں ادب کے علاوہ دیگر چیزیں بھی شامل ہوتی تھیں، اگرچہ وہ معلوماتی نوعیت کی ہوتی تھیں۔ زیر نظر شمارے میں ہم نے دیگر فنون و علوم پر رسمی یا معلوماتی مضامین پر تجزیاتی مضامین کو اولیت دی ہے۔
اس شمارے کی دیگر تفصیلات کچھ یوں ہیں:
اثبات: شمارہ 32
صفحات: 496 (پیپر بیک)
قیمت: 600 روپے
رعایتی قیمت: 500 روپے (ڈاک خرچ مفت)
رابطہ وہاٹس ایپ نمبر: 8169002417
رقم درج ذیل کیو آر کوڈ کے ذریعے ارسال کیجیے:
اثبات :: 32 - (فہرست مضامین) | |||
---|---|---|---|
نمبر شمار | عنوان | مصنف | |
اداریہ | |||
1 | نادیدہ قاری کے نام ایک خط | اشعرنجمی | |
فکر و نظر | |||
2 | کووڈ 19کا حاصل جام جہاں نما | عتیق اللہ | |
3 | شمیم حنفی - ایک غیر رسمی تعزیتی تحریر | خالد جاوید | |
4 | نسیب اور غزل میں وقت اور حقیقت | رینیٹ جیکوبی | |
5 | جدید افسانے میں کہانی کی بحث | علی تنہا | |
6 | زوال حلقہ یاراں | صلاح الدین صفدر | |
ممتا کالیا کی نظمیں | |||
7 | پاپا کو خراج تحسین | ترجمہ: اشعر نجمی | |
8 | نری خوش قسمتی | ترجمہ: اشعر نجمی | |
9 | مجبوریاں | ترجمہ: اشعر نجمی | |
10 | نقطہ نظر | ترجمہ: اشعر نجمی | |
11 | چھوکری | ترجمہ: اشعر نجمی | |
ایک شخص باتیں ہزار - ناصر عباس نیر | |||
12 | کہانی، تصور حقیقت اور علامتی افسانہ | ناصر عباس نیر | |
13 | نذیر احمد کا ناول ’ایامیٰ‘ اور نو آبادیاتی جدیدیت | ناصر عباس نیر | |
14 | جدید شاعری، نظام مراتب ، خبریہ و انشائیہ بیان | ناصر عباس نیر | |
15 | شاعری کا عالمی دن: چند سوالات | ناصر عباس نیر | |
16 | جدید نظم، خاموشی، ہم وقتیت اور معروضی تلازمہ | ناصر عباس نیر | |
17 | منٹو، حاشیائی کردار اور غالب | ناصر عباس نیر | |
18 | ادب، صارفیت اور نیا دایاں بازو | ناصر عباس نیر | |
19 | استعارہ، حقیقت سازی اور معنی کی گردش | ناصر عباس نیر | |
20 | ادب، معنی اور معنویت | ناصر عباس نیر | |
غزلیں | |||
21 | غزل | محسن اسرار | |
22 | چارغزلیں | کاشف حسین غائر | |
23 | چار غزلیں | شفق سوپوری | |
24 | چار غزلیں | عمیر نجمی | |
25 | چار غزلیں | معید رشیدی | |
26 | چار غزلیں | زہرا قرار | |
27 | دو غزلیں | شاہنواز انصاری | |
28 | چار غزلیں | سجاد بلوچ | |
29 | دو غزلیں | دلاور علی آزر | |
30 | دو غزلیں | جواد شیخ | |
31 | دو غزلیں | حارث حسان | |
نظمیں | |||
32 | گالی | مصطفیٰ ارباب | |
33 | مجھے نہیں معلوم | مصطفیٰ ارباب | |
34 | پونے دو ارب گلیڈ ایٹرز | علی اکبر ناطق | |
35 | خون آلود پنڈال اور تاریک آسمان | حسین عابد | |
36 | ارتقا کا سفر | قمر جہاں | |
37 | کبھی کبھی میں یہ سوچتی ہوں | قمر جہاں | |
38 | ممبئی کے نام | قمر جہاں | |
39 | البم | قمر جہاں | |
40 | نظم دم توڑ دیتی ہے | قمر جہاں | |
41 | آپ بیتی میں آخر تک زندہ رہنا پڑتا ہے | ایچ۔بی۔ بلوچ | |
42 | خدا کا حصہ | ایچ ۔بی ۔ بلوچ | |
43 | دودھ والے وقت کے پابند بہت ہوتے ہیں | ساحر شفیق | |
44 | پیشہ ور | ساحر شفیق | |
45 | شام دروازہ بند کر دیتی ہے | سرمد بٹ | |
46 | حرف | سرمد بٹ | |
47 | خواہش کی ٹافی | سرمد بٹ | |
48 | Mob the Omnipotent | سرمد بٹ | |
49 | ایک معمولی سا منظر | سوئپنل تیواری | |
50 | Boredom Eating | سوئپنل تیواری | |
افسانے | |||
51 | پرچی اور داستان | مبین مرزا | |
52 | بارشوں کی آواز | فردوس حیدر | |
53 | آئینہ | ہاروکی مورا کامی | |
54 | آمد فصل لالہ کاری | ابرار مجیب | |
55 | آپ مجھے تم کہیے | خورشید اکرم | |
56 | رات کا آدھا ورق | دائم محمد انصاری | |
خصوصی مطالعہ - افغانستان : مذہب اور جنگ کی انڈسٹری | |||
57 | وہ اور بھی ظالم ہوچکے ہیں - خالدحسینی | رویندر جوگلیکر | |
58 | مسئلہ افغانستان - مساجد پر تالوں سے برقع پہننے کی پابندی تک | امتیاز احمد | |
59 | افغانستان - مذہب اور جنگ کی انڈسٹری | حماد حسن | |
60 | عورتیں، بچے اور طالبانی کلچر | احمد رشید | |
61 | طالبان کی وہ ایک گولی (یادیں) | ملالہ یوسف زئی /فضل ربی راہی | |
62 | خاک بت(افسانہ) | زلمے بابا کوہی/نسیم بلوچ | |
63 | دشت لیلیٰ (افسانہ) | محمد حسین محمدی /خان حسنین عاقب | |
64 | وہ آدمی جو پہاڑوں پرچلا گیا (افسانہ) | پیر محمد کاروان/خان حسنین عاقب | |
65 | آمد (افسانہ) | آصف سلطان زادہ/دائم محمد انصاری | |
66 | نفرت(افسانہ) | پروین فیض زادہ ملال /صائمہ ارم | |
67 | ارژنگ (افسانہ) | خان محمد ژند /مظہر حسین | |
68 | شہر ہائے زغالی(افسانہ) | ثروت نجیب | |
69 | قبر کی آغوش میں (افسانہ) | محمود مرہون/سید منظوم عاقب | |
70 | ادھورا کھیل (افسانہ) | عبدالقیوم کریم | |
سنیما / برقی ذرائع ابلاغ | |||
71 | دلیپ کمار - ہندی سنیما کے عہد زریں کا آخری سلسلہ | سدھارتیہ بھاٹیہ | |
72 | لائف آف پائی - نفسیات اور تصوف کا سرمئی علاقہ | فرحت اللہ | |
73 | ڈیجیٹل فاشزم | ڈرک ہیلبنگ | |
نو بہ نو - انتخاب: رضوان الدین فاروقی | |||
74 | Why I Became a Muslim (نظم) | نسیم خان | |
75 | Scare Crow (نظم) | نسیم خان | |
76 | پیاز کے آنسو (نظم) | نسیم خان | |
77 | ہتھیار ڈال دو (نظم) | نسیم خان | |
78 | پہلا چیپٹر | عاصم بدر | |
79 | پابلو نرودا کے نام (نظم) | عاصم بدر | |
80 | چار غزلیں | دانش نقوی | |
81 | چارغزلیں | اظہر نواز | |
82 | دو غزلیں | عباس قمر | |
83 | دو غزلیں | چراغ شرما | |
84 | چار غزلیں | عادل گوہر | |
85 | دو غزلیں | صبا تابش | |
86 | دو غزلیں | سفیر صدیقی | |
87 | دو غزلیں | رافعہ زینب | |
88 | دو غزلیں | قمر عباس قمر | |
89 | دوغزلیں | آشو مشرا | |
90 | دو غزلیں | شازیہ نیازی | |
تاریخ | |||
91 | مورمن مذہب کی مختصر تاریخ | زبیر حسن | |
92 | مورمن کی کتاب کہاں سے آئی | زبیر حسن | |
93 | مورمن کی کتاب کا تنقیدی جائزہ | زبیر حسن | |
94 | مورمن اور کثیر ازدواجی | زبیر حسن | |
انٹرویو | |||
95 | ادب سے زیادہ توقعات وابستہ نہ کریں | مویان / سجاد بلوچ | |
96 | ادب فاسقانہ بھی ہوتا ہے | سلیم احمد / طاہر مسعود | |
کالم نگاری | |||
97 | وبا کے چار سبق | مالک اشتر | |
98 | اردو اخبارات اور وکٹم سنڈروم | محمدعلم اللہ | |
99 | پاکستان میں اقلیتوں کے عالمی دن کی حقیقت | یاسر حمید | |
ثقافت | |||
100 | ترقی اور لوک ثقافت | نجیبہ عارف | |
101 | مختلف ثقافتوں میں مرنے والوں کی آخری رسوم | حمیرا اشرف | |
فنون لطیفہ | |||
102 | ہندوستانی مصوری | پریم چند | |
103 | خطاطی اور تعمیرات | اسد فاطمی | |
104 | راگ درباری اور اس کا بصری تصور | یاسر اقبال | |
رپورتاژ | |||
105 | ایک مذاکرے کے بہانے | اشعرنجمی |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں