اردو مضمون نویسی مقابلہ (اکتوبر-2021)
برائے طلبا و طالبات (اسکول / مدرسہ) (ساتویں تا دسویں جماعت / مماثل)
اَپ ڈیٹ : UPDATE
فائنل رزلٹ آج 29/اکتوبر جمعہ کو جاری کر دیا گیا ہے۔ نیچے لنک کو کلک کر کے متعلقہ صفحہ پر نتیجہ ملاحظہ کیا جا سکتا ہے۔نوٹ: شرکا سے گذارش ہے کہ اپنے اسکول کا شناخت نامہ تیار رکھیں۔ صرف انعام یافتگان کو اپنا شناخت نامہ ایک دن کے اندر ای-میل سے روانہ کرنا ہوگا۔
آن لائن انعامی تقریب : Prizes Distribution Online
آن لائن انعامی تقریب کی ویڈیو نیچے لنک کو کلک کر کے دیکھی جا سکتی ہے ۔۔۔مقابلے میں شریک وہ مضامین جو فرسٹ راؤنڈ میں منتخب ہو کر فائنل راؤنڈ میں داخل ہوئے، وہ ججز کے پاس پہنچ چکے ہیں۔ ججز کی مصروفیات کے باعث متذکرہ مضامین کو نمبر دینے میں تاخیر کا امکان ہے۔ لہذا نتیجہ کی تاریخ میں ایک ہفتہ بڑھا دیا گیا ہے۔ مقابلے کے شرکا اور ان کے سرپرست/اساتذہ نیچے درج تازہ تواریخ نوٹ فرما لیں۔
اخبارات اور انٹرنیٹ کے ذریعے اردو مضمون نویسی مقابلہ (اکتوبر-2021) برائے طلبا و طالبات (اسکول / مدرسہ) (ساتویں تا دسویں جماعت یا مماثل) کا اعلان یکم/اکتوبر 2021ء کو کیا گیا تھا۔ بعد ازاں مقابلے کی تواریخ میں یوں ترمیم بھی کی گئی:
- مضمون بھیجنے کی آخری تاریخ: اتوار، 17/ اکتوبر 2021
- نتیجہ کا اعلان: جمعہ، 29/ اکتوبر 2021ء
- تقسیم انعامات (آن لائن تقریب): اتوار، 31/اکتوبر 2021ء
دوست احباب اور محبان اردو کے تشہیری تعاون کے نتیجے میں 130 مضامین ملک کے مختلف علاقوں سے موصول ہوئے۔ ریاست واری تفصیل یہ ہے:
وصول شدہ مضامین کی فہرست : 130 | ||
---|---|---|
نمبر شمار | ریاست | تعداد مضامین |
1 | تلنگانہ | 28 |
2 | کرناٹک | 19 |
3 | مہاراشٹر | 25 |
4 | مغربی بنگال | 7 |
5 | تمل ناڈو | 18 |
6 | بہار | 2 |
7 | جھارکھنڈ | 1 |
8 | اوڈیشہ | 1 |
9 | آندھرا | 1 |
10 | اترپردیش/دہلی/کشمیر | 28 |
مضامین کی ابتدائی جانچ کے لیے ملک کے مختلف حصوں سے قابل اساتذہ اور ماہرین تعلیم پر مشتمل ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی۔ جس نے ابتدائی جانچ میں 62 مضامین کو مقابلے میں شرکت کے لیے نااہل قرار دیا ہے۔ وہ تمام وجوہات جن کے سبب یہ 62 مضامین ناقابل قبول قرار پائے ہیں، نیچے درج کیے جا رہے ہیں۔
مگر سب سے پہلے ایک بنیادی بات یاد رکھی جائے کہ: اس مقابلے کا اصل مقصد - نوجوان نسل میں اردو کی ترویج اور فروغ کے ساتھ ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو پروان چڑھانا رہا ہے۔
مضامین کے قابل قبول نہ ہونے کی وجوہات
- طالب علم جس ریاست میں مقیم ہو، اگر اس نے اپنی ریاست سے ہٹ کر کسی دوسری ریاست کا تعارف لکھا ہے تو یہ قبول نہیں کیا گیا ہے۔
- اسی طرح ۔۔۔ اپنی ریاست سے ہٹ کر کسی دوسری ریاست یا کسی دوسرے ملک کی شخصیت پر، یا عمارت پر، یا اسکول/مدرسہ/عبادت گاہ پر مضمون لکھا گیا تو یہ بھی قبول نہیں کیا گیا ہے۔
- ویکی پیڈیا یا دیگر کتب ذرائع سے بنیادی معلومات لے کر (چاہے خود کے اردو ترجمہ کے ذریعے) سارا مضمون انہیں نکات کی شکل میں بیان کیا گیا ہو تو ایسے مضمون کو بھی قبول نہیں کیا گیا۔
- اگر مضمون کا ساٹھ فیصد سے زائد حصہ، مختلف کتب و رسائل و انٹرنیٹ سے اخذ کردہ معلومات پر مبنی رہا ہے، تو ایسے مضمون کو بھی قبول نہیں کیا گیا۔
- مختلف ویب سائٹس کا مواد لے کر انہیں مختلف پیراگراف کے ذریعے بطور مضمون پیش کیا گیا ہو تو ایسے مضمون کو بھی قبول نہیں کیا گیا۔
- زبان و بیان، املا، گرامر کی ساٹھ فیصد سے زائد غلطیاں اگر کسی مضمون میں شامل تھیں تو ایسا مضمون بھی قبول نہیں کیا گیا۔
- مضمون کے الفاظ کی تعداد مختص کی گئی تھی۔ یعنی کم از کم دو صفحات اور زیادہ سے زیادہ چار صفحات۔ صرف ایک صفحہ یا چھ/سات سے زائد صفحات قبول نہیں کیے گئے خاص طور پر جب تحریر سے اندازہ ہو کہ بیشتر مواد کسی کتاب سے نقل شدہ ہے۔
- کسی ایک موضوع کے بجائے متعدد موضوعات کو سمیٹنا، مثلاً کسی ریاست کی کسی ایک عمارت کے بجائے مختلف عمارتوں پر مختصر پیراگراف لکھنا، یہ بھی چونکہ مقابلہ کی شرائط کے خلاف امر تھا، لہذا ایسے مضامین بھی قبول نہیں کیے گئے۔
آخر میں اساتذہ اور سرپرستوں سے گذارش ہے کہ کسی بھی تحریری مقابلے میں شریک ہونے والے طلبا کی مناسب رہنمائی کا فریضہ نبھائیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں