مخدوم محی الدین - ایک مطالعہ - از سیدہ جعفر - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2020-02-04

مخدوم محی الدین - ایک مطالعہ - از سیدہ جعفر - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ

Makhdoom-Mohiuddin

مخدوم محی الدین (پ: 4/فروری 1908 ، م: 25/اگست 1969)
کا وجود خاکی فنا کے دھندلکے میں کہیں کھو گیا ہو لیکن اپنے کلام کی حیات پرور توانائی، فکر و فن کی تمام معنویت اور اپنی شاعرانہ شخصیت کی خوشبو کے ساتھ مخدوم آج بھی تاریخ ادب اردو کے صفحات میں زندہ ہے۔
مخدوم کے 112 ویں یومِ پیدائش پر تعمیرنیوز کے ذریعے پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں مخدوم کے فن اور شخصیت پر مبنی یہ قابل مطالعہ مختصر کتاب پیش خدمت ہے۔ تقریباً سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 4 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔

اسی کتاب کے ایک مضمون سے چند اقتباسات ۔۔۔
مخدوم نے نثر کی مختلف اصناف کو اپنایا ہے۔ تحقیق و تنقید، مضمون نویسی اور ڈراما نگاری کے علاوہ مخدوم نے مختصر افسانے بھی سپرد قلم کیے ہیں۔ مخدوم اپنے طرزِ ادا اور اسلوب کو بڑے سلیقے کے ساتھ مختلف اصناف کے تقاضوں کے مطابق ڈھال لیتے ہیں۔
مخدوم کا پہلا افسانہ "پھول اور پتھر" 1930ء میں لکھا گیا تھا جو آٹھ برس بعد شائع ہوا۔ یہ نثرپارہ افسانے اور انشائیے کی ایک ملی جلی شکل ہے اور اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ مخدوم، ٹیگور اور نیاز فتح پوری کے اسلوب اور ان کے طرزِ فکر سے متاثر ہیں۔ مخدوم کا ایک اور افسانہ "آدم کی اولاد" رسالہ "سب رس" دسمبر 1938ء میں شائع ہوا تھا۔ اس کی کہانی مخدوم نے اسپین کی کسی کہانی سے اخذ کی ہے۔ مخدوم کا ایک اور افسانہ "پاپن" ہے جس میں ایک طوائف کے کردار کو مرکزی اہمیت حاصل ہے۔
ان افسانوں اور افسانہ نما تحریروں کے علاوہ مخدوم کے مضامین بھی دستیاب ہوئے ہیں۔ 'گوئٹے کے مکتوبات' ماہنامہ مکتبہ حیدرآباد میں 1933ء میں طبع ہوا تھا۔ اس مضمون میں مخدوم نے گوئٹے کی رومانی زندگی پر روشنی ڈالی ہے اور معاشقے کا حال قلم بند کیا ہے۔
افسانوں اور مضامین کے علاوہ کمیونسٹ پارٹی تحریک کو تقویت پہنچانے اور اس کی نشر و اشاعت کے سلسلے میں چند مختصر سی کتابیں اور پمفلٹ بھی مخدوم نے تحریر کیے تھے۔ حیدرآباد میں مخدوم کے ایک پمفلٹ بعنوان "حیدرآباد" نے دھوم مچا دی تھی۔ اس پمفلٹ کی نوعیت خفیہ تھی کیونکہ برسراقتدار حکومت نظام کے خلاف اس میں اظہار خیال کیا گیا تھا اور حکومت پر سخت تنقید کی گئی تھی۔
"بگھی کے پیچھے چھوکرا" مخدوم کے دس مضامین پر مشتمل ہے۔ یہ شگفتہ طرز تحریر میں لکھے ہوئے ہلکے پھلکے مضامین ہیں۔ مخدوم نے یورپ، ایشیا اور افریقہ کا 1953 سے 1955 تک دورہ کیا تھا۔ ان ممالک سے متعلق اپنے تاثرات کی انہوں نے اپنے اس نثری مجموعے کے سات مضامین میں صورت گری کی ہے۔ باقی تین مضامین ہندوستان سے متعلق ہیں جن کے عنوانات 'بگھی کے پیچھے چھوکرا' ، 'مشاعرے' اور 'چاندنی چوک کا کھڑا مشاعرہ' ہیں۔ پہلے مضمون 'بگھی کے پیچھے چھوکرا' میں مخدوم نے اپنے بچپن کی یادوں کو لفظی پیرہن پہنایا ہے جس میں حیدرآبادی تہذیب کی جھلک بھی نظر آتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:
مخدوم محی الدین - ایک مطالعہ - از داؤد اشرف - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ
مخدوم محی الدین - حیات اور کارنامے - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ
مخدوم محی الدین اور ان کے مذہبی خیالات
مخدوم کا عوامی لہجہ - از: ابن کنول

***
نام کتاب: مخدوم محی الدین - ایک مطالعہ
مصنف: سیدہ جعفر
تعداد صفحات: 101
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 4 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Makhdoom Mohiuddin - by Syeda Jaffer.pdf

Archive.org Download link:

GoogleDrive Download link:

مخدوم محی الدین - از: سیدہ جعفر :: فہرست
نمبر شمارعنوانصفحہ نمبر
1حالات زندگی.
2سیرت اور شخصیت.
3مخدوم کی نظم نگاری.
4طرز ادا.
5آزاد نظم.
6غزل.
7مخدوم کی نثر نگاری.
8ڈراما نویسی.
9افسانے.
10انشائیے.
11مضامین.
12مخدوم کا تنقیدی نقطہ نظر.

Makhdoom Mohiuddin, A study by Syeda Jaffar, pdf download.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں