مضامینِ نہرو - اردو ترجمہ از آنند نرائن ملا - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2019-11-14

مضامینِ نہرو - اردو ترجمہ از آنند نرائن ملا - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ

mazameen-e-nehru

جواہر لعل نہرو (پ: 14/نومبر 1889 ، م: 27/مئی 1964)
ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم اور جدید ہندوستان کے معمار کا آج 130 واں یومِ پیدائش ہے۔
اس موقع پر پنڈت نہرو کے انگریزی مضامین کے اردو تراجم پر مبنی ایک کتاب پیش ہے جو آج سے تقریباً 75 سال قبل چھپی تھی اور جس کا دوسرا ایڈیشن 1992 میں شائع کیا گیا۔ اردو کے بزرگ قلمکار (آنجہانی) آنند نرائن ملا اس کے مترجم ہیں۔ پنڈت نہرو کا شمار انگریزی زبان کے بڑے قلمکاروں میں ہوتا ہے جن کی زبان رسمی نہیں بلکہ تخلیقی تھی۔ اگر نہرو عملی سیاست سے وابستہ نہ ہوئے ہوتے تو ان کے قلم سے ایسی بیش بہا لاتعداد تحریریں معرضِ وجود میں آتیں جو ہر دور کے قاری کی روشن خیالی میں اضافے کا موجب بنتیں۔
پنڈت جواہر لعل نہرو کے (13) منتخب مضامین کی کتاب "مضامینِ نہرو" تعمیرنیوز کے ذریعے پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں پیش خدمت ہے۔ تقریباً پونے دو سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 9 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔

پنڈت جواہر لعل نہرو کے منتخب انگریزی مضامین کا اردو ترجمہ خود نہرو کی اجازت سے ان کے ایک قریبی عزیز آنند نرائن ملا (پ: اکتوبر 1901 ، م: 12/جون 1997) نے کتابی شکل میں 1942 میں شائع کیا تھا۔ پچاس سال بعد 1992ء میں دہلی اردو اکادمی نے اس کتاب کی دوبارہ اشاعت کا ارادہ کیا تو مقدمہ ثانی کے طور پر مخمور سعیدی نے مترجم سے مکالمہ کیا جو اس وقت تقریباً 91 برس کے ہو چکے تھے۔
ملا صاحب ہندوستان کی اس گنگا جمنی تہذیب کا زندہ مرقع ہیں جس کا بہترین اظہار اردو زبان و ادب میں ہوا ہے۔ اردو زبان کے ساتھ ملا صاحب کے بےپناہ تعلق خاطر کا سبب بھی غالباً اس زبان کا یہی وصف ہے۔ آزاد ہندوستان میں اردو کے تحفظ و ترقی کی کوششوں میں ملا صاحب نے جو قائدانہ کردار ادا کیا اس سے ہر کوئی واقف ہے۔
پنڈت جواہر لال نہرو اور ملا صاحب کے باہمی تعلقات کی اساس یوں تو ان کی خاندانی قرابت رہی ہوگی لیکن اس میں کچھ دخل اس ذہنی ہم آہنگی کو بھی رہا ہوگا جو ان دونوں کے درمیان ابتدا ہی سے پیدا ہو گئی تھی۔ پنڈت نہرو کے منتخب انگریزی مضامین کا یہ ترجمہ جو کتابی صورت میں پیش نظر ہے، اسے پنڈت نہرو کے ساتھ ملا صاحب کی اسی ذہنی قربت کی دین کہا جا سکتا ہے۔

آنند نرائن ملا نے نہرو فیملی سے اپنے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ۔۔۔
پنڈت نہرو جنہیں میں جواہر بھائی کہتا تھا، عمر میں مجھ سے 11 سال بڑے تھے۔ مسز وجے لکشمی پنڈت (نہرو کی بہن) مجھ سے ایک سال بڑی تھیں، دوسری بہن کرشنا ہتھی سنگھ مجھ سے چھوٹی تھیں۔ ہم مسز لکشمی پنڈت کو سروپ اور کرشنا کو بٹی کہہ کر پکارتے تھے۔ ان کے اور ہمارے خاندان میں آپس میں شادیاں بھی ہوئی ہیں۔ 1938ء میں جب پنڈت نہرو، مسز لکشمی پنڈت اور ان کے شوہر رنجیت پنڈت نینی جیل الہ آباد میں تھے تو مسز لکشمی پنڈت اپنی لڑکیوں کو میری نگرانی میں چھوڑ کر گئی تھیں۔

ملا صاحب نے بتایا کہ ۔۔۔۔
جو تراجم اس کتاب میں شامل ہیں، وہ سب پنڈت جی کے سنے ہوئے ہیں۔ میرا طریقِ کار یہ تھا کہ جب ایک مضمون کا ترجمہ مکمل ہو جاتا تو میں پنڈت جی کو سنا لیتا پھر دوسرے مضمون کا ترجمہ شروع کرتا۔ جب میں نے "جج کی ذہنیت" کا ترجمہ پورا کیا تو پنڈت جی نینی جیل میں تھے۔ میں ترجمہ لے کر جیل میں پہنچا اور پنڈت جی کو سنایا۔ مسز وجے لکشمی پنڈت کے شوہر رنجیت پنڈت بھی موجود تھے۔ پنڈت جی نے ان کی طرف مسکرا کر دیکھا اور بولے:
یہ میرے مضمون کا ترجمہ مجھے اس طرح سنا رہے ہیں جیسے خود اپنا مضمون پڑھ رہے ہوں۔
پنڈت جی اس طرح کا شائستہ مذاق اکثر کیا کرتے تھے۔

ملا صاحب نے مزید کہا ۔۔۔۔
نہرو جی کو اردو سے بڑا لگاؤ تھا۔ کبھی کبھی وہ اردو شعرا کی خدمت بھی کیا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ تو مجھ سے ہی ایک شاعر کو دو سو روپے دلوائے تھے جو اس زمانے میں قابل لحاظ رقم تھی۔
1939ء کے ایک مشاعرہ کی صدارت مسز سروجنی نائیڈو کر رہی تھیں۔ اس مشاعرہ میں میری ایک عاشقانہ طرز کی نظم "تم" ساغر نظامی نے ترنم سے پڑھی تھی جو اس مشاعرے میں بہت زیادہ پسند کی گئی تھی، لیکن میں نے محسوس کیا کہ نظم سن کر پنڈت نہرو قدرے مکدر ہو گئے ہیں۔ مشاعرہ ختم ہونے کے بعد پنڈت نہرو نے مجھ سے مخاطب ہو کر کہا: "اردو شاعروں کا حال عجب ہے، چہرے پر جھریاں پڑ جائیں گی، جسم ضعیف ہو جائے گا، مگر زبان ہائے دل ہائے دل پکارتی رہے گی"۔
پنڈت نہرو انگریزی کے شاعر رابرٹ فراسٹ کے بہت قائل تھے، اس وقت انہوں نے مجھے اس کا ایک قطعہ سنایا اور کہا: "دیکھو! شاعری یہ ہوتی ہے، تم اس کا اردو میں ترجمہ کرو۔"
میں نے ان کے ارشاد کی تعمیل کی، وہ ترجمہ یوں ہے:
مسکن ہے خاک میرا خود خاک سر بسر ہوں
دامِ حیات میں اک مرغِ شکستہ پر ہوں
پالا ہوا ہوں لیکن تاروں بھرے فلک کا
اس تیرہ خاکداں میں اک جلوۂ سحر ہوں
ہوں مشتِ خاک لیکن فردوس درِ نظر ہوں

مخمور سعیدی نے ملا صاحب سے مضامینِ نہرو سے متعلق ایک اہم سوال کرتے ہوئے پوچھا:
"ملا صاحب! انشا پردازی کے لحاظ سے تو یہ مضامین سدا بہار ہیں۔ بحالت موجودہ عملی نقطۂ نظر سے ان کی کیا قدر و قیمت ہے، کیا آپ اس بارے میں کچھ فرمائیں گے؟"
ملا صاحب نے چند لمحے خاموش رہ کر فرمایا:
دنیا بڑی تیز رفتاری سے بدلی ہے۔ اس زمانے میں جو خیالات ہمارے ذہنوں میں پرورش پا رہے تھے اور جو مقاصد ہمارے سامنے تھے، وہ بھی بڑی حد تک تبدیل ہو گئے ہیں۔ دنیا اور ہمارا ملک بھی نہ جانے کہاں سے کہاں پہنچ گیا۔ افق در افق ہم ایک نیا سفر طے کر رہے ہیں اور اس سفر میں نسلِ انسانی کو کچھ نئی مشکلات کا سامنا ہے۔ ان مشکلات کا حل تلاش کرنے کے لیے جس دوربینی اور دور اندیشی کی ضرورت ہے، اس سے یہ مضامین مملو ہیں، اس لیے ان کی افادیت آج بھی ہے، کل بھی رہے گی۔

پنڈت نہرو کے طرزِ نگارش پر روشنی ڈالتے ہوئے ملا صاحب نے فرمایا:
ان کی زبان رسمی نہیں، تخلیقی ہے۔ وہ ایک صاف دل اور صاف گو انسان تھے۔ سیاسی لوگ عام طور پر نقاب پوش ہوتے ہیں، لیکن پنڈت جی کی دلچسپی پردہ داری میں نہیں پردہ دری یا نقاب کشائی میں تھی۔ وہ اپنے گرد و پیش سے مطمئن نہیں تھے اور ان کی پوری زندگی ایک طرح کی نبرد آزمائی میں بسر ہوئی۔ ان کی تحریریں اسی نبرد آزمائی کی کہانی ہمیں سناتی ہیں۔ وہ اب بھی انگریزی زبان کے بڑے قلمکاروں میں ہیں۔ لیکن اگر گاندھی جی سے متاثر ہو کر عملی سیاست سے وابستہ نہ ہو گئے ہوتے تو ان کے قلم سے اور بھی بیش بہا تحریریں معرضِ وجود میں آتیں اور ہماری روشن خیالی میں اضافے کا موجب بنتیں۔

یہ بھی پڑھیے ۔۔۔

***
نام کتاب: مضامینِ نہرو
مترجم: آنند نرائن ملا
تعداد صفحات: 179
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 9 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ لنک: (بشکریہ: archive.org)
Essays by Nehru (Urdu).pdf

Archive.org Download link:

GoogleDrive Download link:

مضامینِ نہرو - مترجم: آنند نرائن ملا :: فہرست
نمبر شمارعنوانصفحہ نمبر
1حرفِ آغاز7
2ایک اور کھپچی (مخمور سعیدی)9
3بانس کی کھپچی (آنند نرائن ملا)15
4ہندوستان کدھر21
5سر محمد اقبال کے سوالوں کا جواب45
6قید خانے کی دنیا54
7زبان کا مسئلہ76
8ٹرین میں102
9اپنے دوستوں اور نکتہ چینوں سے107
10تامل ناڈ کو خیرباد کہتے ہوئے114
11کانگریس اور اشتراکیت117
12پیامات : انتخاب کے موقعے پر128
13کانگریس اور مسلمان132
14دو مسجدیں148
15ایک جج کی ذہنیت156
16حقیقت اور حکایت172

Mazameen-e-Nehru, Essays by Jawaharlal Nehru, pdf download.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں