ابن الوقت - ڈپٹی نذیر احمد - قسط:7 - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-21

ابن الوقت - ڈپٹی نذیر احمد - قسط:7


خلاصہ فصل - 5
کوئن وکٹوریہ نے زمام سلطنت ہند اپنے ہاتھ میں لی، دربارسے ابن الوقت کو صلہ خیر خواہی ملا
نوبل صاحب نے ابن الوقت کو گھر میں بسایا اور جاتے وقت سمجھایاکہ شہر فتح ہونے کے باوجود ابھی بد انتظامی موجود ہے ۔ اطمینان دلایا کہ موقع ملنے پر وہ انہیں بلوا بھیجیں گے شام کو جاں نثار نے ہزار روپئے ابن الوقت کو یہ کہہ کر دئے کہ نوبل صاحب نے مدد خرچ کیلئے بھیجے ہیں ۔ پھر نوبل صاحب ایسے غائب ہوئے کہ مدت تک ان کا کچھ حاصل نہ معلوم ہوا۔ کچھ دنوں بعد انگلستان کے حکمراں ملکہ معظمہ نے اعلان کر دیا کہ ایسٹ انڈیا کمپنی سے ملک نکال کر اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے اور بڑی دھوم کا جشن ہونے والا ہے ۔ جس میں شرکت کرنے کیلئے ابن الوقت کو کمشنری کے چپراسی نے بلاوے کا خطا لا کر دیا۔ پھر دیکھا کہ نوبل صاحب دربار کے اہتمام میں ادھر سے ادھر دوڑے پھر رہے ہیں ۔ ابن الوقت کو ان کے نمبر کی کرسی دکھادی کے دربار میں یہاں بیٹھنا ہے ۔ پرانے زمانے کے دربار شاہی کے مقابلے میں یہ دربار سادگی اور صفائی میں بہت خاص تھا۔ شاہی فرمان پہلے انگریزی میں پھر اردو میں پڑھا گیا۔ میدان دربار، چھاونی و قلعے سے سلامتی ہوئی، انگریزی باجے بجنے لگے ۔ نذریں گذرنی شروع ہوئیں ۔ اب خیر خواہان سرکار کا نمبر آیا۔ ابن الوقت کا نمبر 125 واں تھا۔ اس کا نام پکارا گیا تو صاحب کمشنر نے اپنے ہاتھ سے جاٹ باغی نادان سنگھ زمین دار کا علاقہ ضبط کر کے 3ہزار روپئے سالانہ کی سند زمین داری نسلاً بعد نسلاً دستخطی مہری لاٹ صاحب حوالے کی۔ قرابت کے لوگ جو شہر کے بارہ خانہ بدوش پڑے تھے آسرا پا کر لوٹ آئے ۔ اگرچہ ابن الوقت نے ان سے بے مروتی کا برتاؤ کیا مگر وہ لوگ اپنی غرض کی اس کا پیچھا نہ چھوڑتے اور خوشماد کیا کرتے کہ دیکھو اس جان جوکھم کے صلہ میں انگریزوں نے کیا قدردانی کی۔ صرف 3ہزار کی زمین داری کوئی کہتا کہ کسی اعلیٰ عہدے پر فائز کر دیں گے ۔ ابن الوقت سب سمجھتا تھا کوئی شخص ان سے انگریزوں کے کپڑوں کا پوچھتا تب ابن الوقت کہتا کہ انگریزوں کے کپڑے برسوں پھٹنے کا نام نہیں لیتے مگر ہندوستانی کپڑے ہیں کہ پہنے اور آ سکے ۔ پھر نتیجہ نکالتا کہ ہندوستان کا لباس ان کی کاہلی کی دلیل ہے اور اس میں چستی باقی نہیں رہ سکتی۔ پھر کھانے کے بارے میں بتایاکہ انگریزوں کے کھانے میں مرچ نہیں ڈالی جاتی پسا ہوا نمک اور کالی مرچ ان کیلئے الگ رکھنا پڑتا ہے ۔ جب لوگوں کو پتہ چلا کہ برتن وغیرہ کھانا وغیرہ پکانے والے سب ابن الوقت کے گھر والے انگریزوں کے ساتھ روا رکھتے تھے تو اس کے بعد سے لوگ ابن الوقت کو حقے پان سے ذرا احتیاط کرنے لگے تھے ۔ کیونکہ وہ لوگ انگریزوں کے ساتھ اتنا میل ملاب پسند نہ کرتے تھے ۔


Urdu Classic "Ibn-ul-Waqt" by Deputy Nazeer Ahmed - Summary episode-7

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں