محبتوں میں گندھے رشتے : چند منتخب فلمیں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2022-12-06

محبتوں میں گندھے رشتے : چند منتخب فلمیں

world-wide-selected-movies-based-on-love-relationship

متنوع باہمی تعلق اور ٹوٹتے بنتے رشتوں کے گرد گھومتی دل کو چھو لینے والی شاندار فلمیں


یہ حقیقت ہے کہ ضرورت کے وقت میں کسی بھی انسان کا سب سے بڑا سہارا اور مددگار خونی رشتے ہوتے ہیں، لیکن کبھی کبھار حالات و واقعات ایسے ہوتے ہیں کہ بندے کے آس پاس کوئی خونی رشتہ دار نہیں ہوتا، جو اس کی مدد کر سکے، اس کو مشکل سے نکال سکے، ایسے میں کسی اجنبی انسان کی زندگی میں آمد ہوتی ہے اور وہ اس کو کڑے وقت سے نکالنے کا سامان کرتا ہے، اس کی ڈھارس بندھاتا ہے، اس کو ہمت و حوصلہ دیتا ہے۔ بعض اوقات یہ اعانت اور ہمدردی کے جذبات دو طرفہ ہوتے ہیں، دونوں اجنبی لوگ ایک وقت کے بعد ایک دوسرے سے مانوس ہو کر اثرات کا تبادلہ کرتے ہیں اور زندگیاں بدل ڈالتے ہیں۔ تاہم یہ رشتہ و ساتھ عموما عارضی نوعیت کا ہوتا ہے، قدرت کسی نہ کسی طور پر دونوں کو ملانے کا انتظام کرتی ہے، جب ضرورت اور مشکل کا مداوا ہو جاتا ہے تو راہیں جدا ہو جاتی ہیں، لیکن یہ عارضی تعلق بندے کی زندگی میں انمٹ نقوش چھوڑتا ہے، اس کے ذکر کے بغیر سوانح حیات نامکمل اور بے جان ٹھہرتی ہے۔
'خونی رشتوں پر مبنی دنیا بھر سے چند منتخب فلموں' کے عنوان سے راقم کا ایک مضمون امسال 27 فروری 2022ء کو اسی میگزین میں شائع ہوا تھا۔ اب یہ دوسرا مضمون پیش خدمت ہے، جن میں چند ایسی فلموں کو جمع کیا گیا ہے جہاں مرکزی کرداروں کے مابین کسی قسم کا خونی رشتہ نہیں ہے، لیکن ان کے اکٹھے ہونے پر جانبین ایک دوسرے سے متاثر ہوتے ہیں اور کرتے ہیں۔
حالیہ مضمون میں 'دنیا بھر سے' کا فقرہ شامل نہیں کیا گیا، کیونکہ پہلے مضمون کے برعکس اس میں زیادہ تر انگریزی فلمیں ہیں، سو یہ دنیا بھر کی فلم انڈسٹریوں کا احاطہ نہیں کرتا۔ ثانیا پچھلے مضمون میں کئی فلم انڈسٹریوں کی موجودگی کی بنا پر فلموں کو کئی حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا اور پھر زمانی ترتیب سے فہرست مرتب کی گئی تھی، لیکن اس مضمون میں چونکہ زیادہ تر انگریزی فلمیں ہی ہیں، تو فہرست صرف زمانی ترتیب کے مطابق پیش کی جا رہی ہے۔


1۔ The Kid (1921)
آئی ایم ڈی بی: 8.3
تعلق: باپ اور لے پالک بچہ

یہ چارلی چیپلن کی اولین فلموں میں سے ایک ہے، اور پہلی فلم ہے جس کی اس نے ہدایت کاری دی، اس کے ساتھ ساتھ تصنیف اور پیشکش بھی اسی کی ہے۔ چارلی چیپلن اپنی خاموش سیاہ و سفید فلموں میں 'ٹریمپ' کا کردار ادا کرتا تھا، اس فلم میں اسے اتفاقا ایک لاوارث نومولود بچہ ملتا ہے، جس کی ماں اسے چھوڑ کر جاتے ہوئے ایک رقعہ رکھ جاتی ہے کہ جسے یہ بچہ ملے وہ اس کا خیال رکھے اور پیار دے۔ ٹریمپ پہلے تو ہچکچاتا ہے، لیکن پھر اسے اپنا لے پالک بنا لیتا ہے۔ وقت گزرتا ہے، بچہ تھوڑا بڑا ہو جاتا ہے، اور ٹریمپ اور بچے کی ہنسی مزاح سے بھرپور کہانی آگے بڑھتی ہے، جس میں مشکلات، پریشانیوں، شرارتوں اور پدرانہ شفقت کا حسین امتزاج دیکھنے کو ملتا ہے۔


2۔ The Elephant Man (1980)
آئی ایم ڈی بی: 8.2
تعلق: ڈاکٹر اور مریض

یہ انیسویں صدی کے آخری زمانے کی کہانی ہے، جس میں ملکہ وکٹوریہ کے عہد کے لندن میں ڈاکٹر فریڈرک ٹریوس (اینتھونی ہاپکنز) کو ایک مقامی سرکس میں ایک ایسے نوجوان کا پتا چلتا ہے جس کی جسمانی حالت خراب ہے، کھوپڑی اور دائیں کندھے کا حجم معمول سے بڑا اور بگڑا ہوا ہے۔ اس عجیب و غریب ہاتھی نما نوجوان کا ایک ظالم اور بے حس مالک ہے جو لوگوں کے سامنے اس کی نمائش کرتا ہے، مارتا ہے اور پیسے بٹورتا ہے۔ ڈاکٹر فریڈرک نوجوان کے مالک سے اسے خرید لیتے ہیں، اور ہسپتال لے آتے ہیں، لیکن یہاں انھیں ہسپتال کے سربراہ اور عملے کی جانب سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ڈاکٹر فریڈرک صبر اور حوصلے سے سب کو قائل کرتے ہیں، اور پھر نوجوان کا جسمانی اور شخصی مطالعہ کرتے ہیں۔ نوجوان، جو پہلے پہل گونگا اور کند ذہن کا مالک معلوم ہوتا ہے، اصل میں ایک جیتا جاگتا، سب سمجھنے والا، جذبات و احساسات سے بھرپور انسان ہے، جس کا نام جوزف "جان" میرک (جان ہرٹ) ہے۔ اس کے بعد ڈاکٹر فریڈرک اور جان میرک کی کہانی آگے کیسے بڑھتی ہے اس کے لیے فلم دیکھنا ضروری ہے۔ یہ فلم آٹھ اکیڈمی ایوارڈوں کے لیے نامزد ہوئی جس میں بہترین فلم، ہدایت کار اور مرکزی اداکار (جان ہرٹ) کی نامزدگیاں بھی شامل تھیں۔


3۔ Scent of a Woman (1992)
آئی ایم ڈی بی: 8.0
تعلق: فوج سے سبکدوش نابینا لیفٹیننٹ کرنل اور عارضی طور پر خیال رکھنے والا اسکول طالب علم

چارلی سمز (کرس او'ڈینیل) ایک بورڈنگ اسکول میں متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والا سیدھا سادا سا لڑکا ہے، جس کی تعلیم وظیفے پر چل رہی ہے، لیکن اب کرسمس کی چھٹیوں پر گھر جانے کے لیے اسے پیسوں کی ضرورت ہے، چنانچہ یوم تشکر (Thanksgiving) کے موقع پر وہ ایک جز وقتی ملازمت اختیار کرتا ہے جس میں اسے ایک فوج سے سبکدوش نابینا لیفٹیننٹ کرنل فرینک سلیڈ (ال پچینو) کا خیال رکھنا ہوتا ہے، کیونکہ سلیڈ کی بھتیجی اپنی فیملی سمیت یوم تشکر کی چھٹی منانے کہیں اور جا رہی ہے۔ سلیڈ ایک ذہین لیکن منہ پھٹ قسم کا آدمی ہے، جس کے ساتھ وقت گزارنا پہلے پہل سمز کے لیے مشکل ثابت ہوتا ہے، تاہم جب سلیڈ کی خواہش پر کسی کو بتائے بغیر دونوں نیویارک کی سیر کو نکلتے ہیں تو آہستہ آہستہ برف پگھلنے لگتی ہے۔ مذکورہ فلم بہترین فلم، ہدایت کار، مرکزی اداکار جیسے اہم شعبوں میں اکیڈمی ایوارڈ کے لیے نامزد ہوئی، ال پچینو نے بہترین اداکار کا ایوارڈ جیتا۔


4۔ The Shawshank Redemption (1994)
آئی ایم ڈی بی: 9.3
تعلق: جیل کے دو قیدی دوست

یہ فلم فلموں اور ڈراموں کی معلومات کا ذخیرہ رکھنے والی بڑی اور مشہور ویب سائٹ 'انٹرنیٹ مووی ڈیٹا بیس' (آئی ایم ڈی بی) کی درجہ بندی میں سب سے اوپر براجمان ہے، اور کئی سالوں سے ہے۔ اس فلم میں دکھایا گیا ہے کہ ایک کامیاب بینکر اینڈریو ڈوفریسنے (ٹم رابنز) کو اپنی بیوی اور اس کے خفیہ عاشق کے قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا سنا کر 'شاشینک' نامی جیل بھیج دیا جاتا ہے، حالانکہ وہ اس سے انکاری ہے۔ بعد ازاں پہلے پہل خاموش اور الگ تھلگ رہنے والا ڈوفریسنے آہستہ آہستہ ساتھی قیدیوں کے ساتھ کھلنے لگتا ہے، بالخصوص کالے دھندے میں ملوث اسی کی طرح لمبی سزا کاٹنے والے ایلس "ریڈ" ریڈنگ (مورگن فری مین) کے ساتھ اس کی دوستی ہو جاتی ہے۔ دونوں کی باتیں اور ملاقاتیں ایک دوسرے پر اثر ڈالتی ہیں، اور ڈوفریسنے کو احساس ہوتا ہے کہ 'امید' ایسا وصف ہے جس کو کوئی دیکھ اور چھو نہیں سکتا، اسے اس وصف کو جگا کر رکھنا ہے۔ آیا وہ اس جاگتی امید کے سہارے اپنی خفیہ ہدف کو پایہ تکمیل تک پہنچا پائے گا؟ اس کے لیے فلم دیکھنا ضروری ہے۔ دی شاشینک ریڈیمپشن سات اکیڈمی ایوارڈوں کے لیے نامزد ہوئی، لیکن حیران کن طور پر اول ریلیز پر اسے عوام کی طرف سے خاطر خواہ پذیرائی نہ ملی، لیکن بعد میں جب یہ ویڈیو کیسٹوں اور سی ڈیز میں آئی تو لوگوں کو اندازہ ہوا کہ یہ کیا شاہکار ہے، اور پھر متعدد بار وقفے وقفے سے ریلیز ہوتی رہی۔


5۔ Léon: The Professional (1994)
آئی ایم ڈی بی: 8.5
تعلق: پیشہ ور قاتل اور پناہ میں آنے والی بچی

لیون (جین رینو) ایک پیشہ ور قاتل ہے جو نیویارک شہر کے ایک اپارٹمنٹ میں خاموشی سے زندگی گزار رہا ہے، تاہم یہ حالت زیادہ دیر قائم نہیں رہتی، کیونکہ اس کے پڑوس میں رہنے والی فیملی کو ایک بدعنوان ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسی (ڈی ای اے) کا اہلکار سٹینزفیلڈ (گیری اولڈ مین) قتل کر دیتا ہے، صرف ایک بارہ سالہ بچی میتھیلڈا لانڈو (نیٹالی پورٹمین) قسمت سے بچ جاتی ہے۔ میتھیلڈا پناہ کی تلاش میں لیون کے ہاں چلی آتی ہے، جو پہلے پہل تو ہچکچاہٹ محسوس کرتا ہے، تاہم بعد ازاں باپ اور بیٹی کا رشتہ پروان چرھنے لگتا ہے۔ میتھیلڈا کو باقی فیملی کے مقابلے میں اپنے چھوٹے بھائی کے قتل کا سب سے زیادہ دکھ ہے اور وہ انتقام لینا چاہتی ہے، جس کے لیے وہ لیون سے اس کی مہارت سیکھنے کی طلب گار ہوتی ہے۔ آیا لیون ایک چھوٹی اور معصوم بچی کو قاتل بننے کی تربیت دیتا ہے؟ اور آیا میتھیلڈا اپنا انتقام لینے میں کامیاب ہوتی ہے؟ ان سوالوں کا جواب فلم دیکھ کر ملے گا۔


6۔ Good Will Hunting (1997)
آئی ایم ڈی بی: 8.3
تعلق: ماہر نفسیات اور مریض

وِل ہنٹنگ (میٹ ڈیمن) میساچوسٹس انسٹیٹوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) میں جمعدار کی نوکری کرتا ہے اور جنوبی بوسٹن کے ایک محلے میں بے کار دوستوں اور یاروں کے ساتھ زندگی ضائع کر رہا ہے، وہ چھوٹے موٹے جرائم بھی کرتا رہتا ہے اور جیل کی ہوا کھاتا ہے، لیکن ان سب کے باوجود وہ ریاضی میں بے مثال ہے۔ ایم آئی ٹی کا ایک پروفیسر اس خوبی کو پرکھ لیتا ہے اور ایک دفعہ جیل جانے پر اس شرط پر ضمانت کراتا ہے وہ اس کے ساتھ مل کر کام کرے گا، اور اس کے بتائے گئے ماہر نفسیات کے پاس جائے گا۔ ول ہنٹنگ شرائط مان جاتا ہے اور بعد ازاں ماہر نفسیات شین میک گوائر (روبن ولیمز) سے ملاقات کے لیے جاتا ہے۔ میک گوائر کی بیش قیمت رہنمائی اور نصائح سے وِل کو ادراک ہوتا ہے کہ زندگی صرف وہی نہیں ہے جو وہ جی رہا ہے، بلکہ ایک وسیع جہان اس کے سامنے کھلا پڑا ہے، اسے اپنی خوبیوں اور صلاحیتوں کا صحیح اندازہ ہوتا ہے۔ اس طرح ڈاکٹر اور مریض سے بڑھ کر ایک مہربان و مشفق استاد اور سعادت مند طالب علم کا رشتہ پروان چڑھتا ہے جو زندگی بدل کر رکھ دیتا ہے۔ یہ فلم نو شعبوں میں اکیڈمی ایوارڈ کے لیے نامزد ہوئی، جس میں بہترین فلم اور ہدایت کار کی نامزدگیاں بھی شامل تھیں، روبن ولیمز کو بہترین معاون اداکار کا ایوارڈ دیا گیا، جبکہ میٹ ڈیمن اور بین ایفلک نے 'اورجنل سکرین پلے' کا ایوارڈ اپنے نام کیا۔


7۔ Central Station (1998)
آئی ایم ڈی بی: 8.0
تعلق: بڑھاپے کو پہنچتی عورت اور بے یار و مددگار بچہ

برازیل کے سب سے بڑے شہر ریو ڈی جینیرو کے ریلوے اسٹیشن پر ایک بڑھاپے کو پہنچتی عورت ازاڈورا "ڈورا" ٹیکژیرا (فرنینڈا مونٹینیگرو) لوگوں کو اپنے پیاروں کے نام خط لکھ کر دیتی ہے اور اس کمائی سے گزر بسر کرتی ہے۔ عمر اور روزگار نے مزاج میں تلخی اور اکھڑ پن پیدا کر دیا ہے، کئی گاہکوں کے خط وہ آگے بھیجتی ہی نہیں ہے، گھر رکھ لیتی ہے یا پھاڑ دیتی ہے۔ ایسے ہی ایک بچے کی ماں ڈورا کے ذریعے اپنے شوہر کو خط لکھوایا کرتی ہے، جس نے اپنے نو سالہ بچے کو زندگی میں کبھی نہیں دیکھا، مگر ماں بیٹا دونوں اس سے ملاقات کے متمنی ہوتے ہیں، لیکن تقدیر کے فیصلے کو کون ٹال سکتا ہے کہ ماں ایک سڑک پر پیش آنے والے حادثے کے نتیجے میں مر جاتی ہے، اور جوزے فونٹینیلے ڈی پائیوا (وینیشس ڈی اولیویرا) نامی بچہ بے یار و مددگار رہ جاتا ہے، ڈورا پہلے پہل توجہ نہیں دیتی، تاہم بعد میں چونکہ اس کا بھی ایک سہیلی کے علاوہ آگے پیچھے کوئی نہیں ہوتا تو وہ جوزے کو اپنے ہاں لے آتی ہے۔ کچھ اوپر تلے واقعات ہوتے ہیں، جس کے بعد جوزے کے باپ کی تلاش کا سفر شروع ہوتا ہے۔ اس سفر میں ہنسی، خوشی، اداسی، ناراضگی، غصہ، غربت، اپنائیت اور نجانے کتنے جذبات و احساسات کا تلاطم ہیدا ہوتا ہے۔ یہ برازیلی فلم سیدھی سادی اور ایک مخصوص رو میں (سوائے چند مناظر کے) چلتی چلی جاتی ہے۔ سینٹرل اسٹیشن دو اکیڈمی ایوارڈوں کے لیے نامزد کی گئی: بہترین غیر ملکی فلم اور بہترین مرکزی اداکارہ۔


8۔ The Green Mile (1999)
آئی ایم ڈی بی: 8.6
تعلق: جیل محافظ اور سزائے موت کا قیدی

اس فلم میں بیسویں صدی کے تیسرے عشرے کی عظیم مالی بدحالی کا زمانہ دکھایا گیا ہے۔ امریکہ کی 'گرین مائل' نامی جیل میں، جہاں سزائے موت کے قیدیوں کو رکھا جاتا ہے، معمول کا دن چل رہا ہے کہ ایک طویل قامت عظیم الجثہ سیاہ فام قیدی جان کَوفی (مائیکل کلارک ڈنکن) کو لایا جاتا ہے، جو دیکھنے میں چھَٹا ہوا بدمعاش لگتا ہے اور اس پر دو بچیوں کے ریپ اور قتل کا الزام ہے، لیکن جب آہستہ آہستہ حقیقت کھلتی ہے تو جیل محافظوں کو پتا لگتا ہے کہ یہ تو دل کا بہت نرم اور قدرے ڈرپوک انسان ہے۔ ان محافظوں میں سے ایک پال ایجکومب (ٹام ہینکس) ہے جس کا جان کوفی سے خصوصی تعلق قائم ہوتا ہے، اور سب سے پہلے اس کے علم میں یہ بات آتی ہے کہ یہ شخص ایک محیر العقل صلاحیت کا بھی مالک ہے۔ وہ صلاحیت کیا ہے؟ کیا ایسے نرم دل شخص نے واقعی قتل کیے تھے؟ اور اس کا انجام کیا ہو گا؟ یہ سب فلم دیکھ کر ہی معلوم ہو سکتا ہے۔ یہ فلم چار اکیڈمی ایوارڈوں کے لیے نامزد ہوئی، جس میں بہترین فلم کے ساتھ مائیکل کلارک ڈنکن کے لیے بہترین معاون اداکار کی نامزدگی بھی شامل تھی۔


9۔ Million Dollar Baby (2004)
آئی ایم ڈی بی: 8.1
تعلق: باکسنگ تربیت کار اور خاتون باکسر

مارگریٹ "میگی" فٹزجیرالڈ (ہیلری سوانک) ایک ناتجربہ کار باکسر ہے، جو اپنی گزر بسر ایک ریسٹورنٹ میں خادمہ بن کر پوری کر رہی ہے۔ وہ پیشہ ور باکسر بننا چاہتی ہے، جس کے لیے وہ بڑھاپے کو پہنچتے ماضی کے مشہور باکسنگ تربیت کار فرینکی ڈَن (کلنٹ ایسٹ وڈ) کی جِم کا رخ کرتی ہے۔ تاہم فرینکی ڈن اپنے مزاج کی خرابی، کھردرے پن اور علیحدگی پسند طبیعت کی بنا پر صاف انکار کر دیتا ہے، اور کہتا ہے کہ وہ لڑکیوں کو تربیت نہیں دیتا۔ لیکن میگی بھی اپنی دھن کی پکی ہوتی ہے، وہ پیچھے پڑی رہتی ہے، رِنگ میں اچھی کارکردگی دکھاتی ہے، اور پھر کچھ فرینکی کے واحد دوست ایڈی سکریپ-آئرن ڈوپریس (مورگن فری مین) کے اصرار پر وہ گھٹنے ٹیک دیتا ہے اور میگی کو تربیت دینے لگتا ہے۔ تربیت کا مرحلہ شروع ہوتا ہے تو فرینکی اور میگی دونوں محسوس کرتے ہیں کہ باکنسگ رِنگ کے اندر اور باہر انھیں جس ساتھ کی ضرورت تھی وہ میسر آ گیا ہے۔ دونوں کی زندگی سے تنہائی دور ہونے لگتی ہے اور ایک اَن کہا باپ بیٹی کا رشتہ پنپنے لگتا ہے۔ میگی پیشہ ور باکسنگ میں کامیابی کی مزلیں تیزی سے طے کر رہی ہوتی ہے کہ ایک حادثے سے سب کچھ تھم جاتا ہے۔ وہ حادثہ کیا ہوتا ہے؟ باکسنگ تربیت کار اور شاگردہ کے تعلق سے بڑھ کر ایک باپ بیٹی کی ڈوری سے بندھے رشتے کی کہانی کا اختتام کیا ہوتا ہے؟ یہ فلم دیکھنے سے ہی معلوم ہو گا۔ یہ فلم سات شعبوں میں اکیڈمی ایوارڈ کے لیے نامزد ہوئی، جس میں سے اس نے چار جیتے: بہترین فلم، ہدایت کار (ایسٹ وڈ)، مرکزی اداکارہ (سوانک) اور معاون اداکار (فری مین)۔


10۔ Black (2005)
آئی ایم ڈی بی: 8.1
تعلق: سنکی بوڑھا استاد اور اندھی، گونگی، بہری شاگردہ

مشیل میک نیلی شملہ کی ایک انگلستانی نژاد ہندوستانی فیملی میں پیدا ہوئی، جو پیدائشی طور پر ہی اندھی، گونگی اور بہری تھی، اس کی دنیا بالکل 'سیاہ' (بلیک) تھی جہاں تک کسی کی رسائی نہ تھی اور نہ وہ کسی تک پہنچ سکتی تھی۔ مشیل (عائشہ کپور) تھوڑی بڑی ہوئی تو اس کیفیت کی بنا پر غصے اور تشدد کا مرقع بن گئی، جو کسی کے قابو میں نہ آتی تھی، ماں باپ پریشان تھے کیا کریں کہ ایک سنکی اور شرابی بوڑھا دیبراج سہائے (امیتابھ بچن) مشیل کو سدھارنے اور زندگی کی حقیقتوں سے روشناس کرانے کے لیے خدمات پیش کرتا ہے، جسے ماں باپ چاروناچار قبول کر لیتے ہیں۔ دو منہ زور شخصیتوں کا ٹکراؤ ہوتا ہے، جس میں آخری جیت استاد کی ہوتی ہے۔ مشیل سدھر جاتی ہے، اور عام بچوں کے اسکول میں پڑھنے لگتی ہے۔ وہ مزید بڑی ہوتی ہے، لیکن اب مسئلہ گریجوایشن کا ہے جو ہو کر نہیں دے رہی۔ بڑی مشیل (رانی مکھرجی) اور دیبراج کا ساتھ کمزور پڑ رہا ہے، اور وہ دور چلا گیا ہے کیونکہ اسے بھی صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ آیا مشیل گریجوایشن مکمل کر لے گی؟ آیا زندگی کے اسباق پڑھانے والے استاد اور شاگردہ کا پھر سے سامنا ہو گا؟ اگر ہو گا تو کس حال میں ہو گا؟ اس کے لیے جذبات و احساسات سے بھرپور یہ فلم دیکھنا ضروری ہے۔ بلیک نے نیشنل فلم ایوارڈ کی تقریب میں بہترین ہندی فلم، بہترین اداکار سمیت تین ایوارڈ اپنے نام کیے۔


11۔ Like Stars on Earth (2007) (تارے زمین پر)
آئی ایم ڈی بی: 8.3
تعلق: استاد اور شاگرد

ایشان آوستھی (درشیل سفاری) ایک آٹھ سال کا 'نکما' بچہ ہے، جو پڑھائی میں بالکل کمزور ہے، تیسری جماعت میں دو بار فیل ہو چکا ہے، اوپر سے دوسرے بچوں سے لڑائی جھگڑا کرنے پر آئے روز اس کی شکایتیں سننے کے لیے والدین کو اسکول آنا پڑتا ہے، اور محلے والوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ والدین فیصلہ کرتے ہیں کہ اسے دور بورڈنگ اسکول بھیج دیا جائے تاکہ وہاں کے پابند اور سخت ماحول میں یہ سدھر جائے، لیکن اس فیصلے کے بھی کوئی مثبت نتائج نہیں نکلتے، پڑھائی میں بدستور کمزوری برقرار ہے، ہاں! فیملی سے دوری کی بنا پر وہ تنہا، اداس اور خاموش ہو گیا ہے، بورڈنگ اسکول پرنسپل ایشان کو اسکول سے بے دخل کرنے کے بارے میں سوچ بچار کر ہی رہے ہیں کہ ایک آرٹ کا استاد رام شنکر نیکومبھ (عامر خان) عارضی بنیادوں پر پڑھانے کے لیے یہاں آتا ہے۔ اس کا غیر روایتی طریقہ تدریس بچوں میں جوش و ولولہ پیدا کر دیتا ہے۔ وہ کھیل کھیل میں ہی، ہنستے ہنساتے، ناچتے گاتے اپنا سبق پڑھا دیتا ہے، سب بہت خوش ہیں لیکن ایشان پہلے ہی کی طرح گم صم ہے۔ رام ایشان سے ملتا ہے، اس سے باتیں کرتا ہے، اس کے باطن کو جاننے کی کوشش کرتا ہے، اور اس نتیجے پر پہنچتا ہے کہ ایشان 'ڈیسلیکسیا' (پڑھنے کی اہلیت میں کمی کے مرض) کا شکار ہے۔ وہ پھر پہلے ایشان کے والدین اور بعد میں پرنسپل سے مل کر انھیں مسئلے کا بتاتا ہے، اور قائل کرتا ہے کہ بچہ اس کے حوالے کر دیں، وہ اسے چلا لے گا۔ آیا رام کا دعویٰ صحیح ثابت ہوتا ہے؟ کیا ایشان اپنی بیماری پر قابو پانے میں کامیاب ہوتا ہے؟ کیا وہ عام بچوں میں گھل مل پاتا ہے اور کھیلتا کودتا ہے؟ یہ سب کچھ مکمل فلم دیکھنے پر ہی سامنے آئے گا۔ فلم 'تارے زمین پر' کو تین نیشنل فلم ایوارڈ ملے، جن میں سے ایک بہترین خاندانی بہبود پر مشتمل فلم کا ایوارڈ تھا۔


12۔ 3:10 to Yuma (2007)
آئی ایم ڈی بی: 7.7
تعلق: رضاکار محافظ اور شاطر قیدی

امریکی سول وار کے کچھ عرصے بعد کی بات ہے کہ ڈَین ایونز (کرسچیئن بیل) ایریزونا کے خشک و بنجر علاقے میں ایک مویشیوں کے باڑے کا مالک ہے۔ قرضوں کے بوجھ تلے دبا ڈین قریبی شہر 'بسبی' جاتا ہے تاکہ اپنی زمین کی فروخت کو بچا سکے کہ وہ منزل رساں گاڑی پر ہونے والی ڈکیتی کے آخری لمحات کا چشم دید گواہ بن جاتا ہے، جس کی قیادت بدنام زمانہ مجرم بین ویڈ (رسل کرو) کر رہا ہے۔ تھوڑی دیر بعد خبر ملتی ہے کہ بین کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پکڑ لیا ہے۔ اس زمانے میں ناکافی سہولیات کی بنا پر مقامی افراد میں چند ایک سے رضاکار بننے کی درخواست کی جاتی ہے تاکہ وہ اس بدنام زمانہ مجرم کو 'کَنٹینشن' شہر تک لے جائیں اور سہ پہر 3:10 بجے کی ریل گاڑی پر 'یُوما' کے لیے چڑھا دیں، جہاں پھر اس پر مقدمہ چلایا جائے گا۔ ڈین 200 ڈالر انعام ملنے کے اعلان پر اپنے آپ کو پیش کر دیتا ہے، تاکہ اول وہ اپنی زمین بچا سکے، دوم اپنے ناخلف بیٹے ولیم ایونز کی نظر میں کچھ وقعت بنا سکے۔ ڈین کی یہ پیشکش خطرناک ثابت ہوتی ہے کیونکہ راستے میں کئی خطرات ہیں، ریڈ انڈینز کے حملے کا، بین کے گینگ کا اپنے سردار کو چھڑانے کی خاطر خون خرابہ کرنے کا، اور سب سے بڑھ کر بین کی اپنی شاطر و سفاک طبیعت کا، جس کے ذریعے وہ ڈین کو اپنے اشاروں پر نچا کر بھاگ سکتا ہے۔ ڈین اور بین کا یہ سفر کیا رنگ دکھائے گا؟ ان کی قربت ایک دوسرے پر کیا اثر ڈالے گی؟ اس سفر کا انجام کیا ہو گا؟ فلم دیکھے بغیر آپ نہیں جان سکتے۔


13۔ The Intouchables (2011)
آئی ایم ڈی بی: 8.5
تعلق: امیر کبیر فالج زدہ شخص اور دیکھ بھال کرنے والا البیلا جوان

فِلپ (فرینکوائس کلوزے) پیرس کا ایک امیر کبیر دانشور قسم کا شخص ہے، جس کا چہرے سے نیچے مکمل دھر پیراگلائڈنگ کے ایک حادثے کے باعث مفلوج ہو چکا ہے، اسے اپنی دیکھ بھال کے لیے ایک بندے کی ضرورت ہے۔ دوسری طرف بکاری "ڈرس" بصری (عمر سی) ایک سیاہ فام البیلا جوان ہے، جو چھوٹے موٹے جرائم میں جیل کی ہوا بھی کھاتا رہتا ہے۔ فلپ انٹرویو کے لیے اشتہار دیتا ہے تو ڈرس بھی وہاں پہنچ جاتا ہے، لیکن اس کا مقصد ملازمت حاصل کرنا نہیں بلکہ درخواست مسترد ہونے پر سوشل سیکورٹی ادارے سے بے روزگاروں کی مد میں وظیفہ حاصل کرنا ہوتا ہے۔ درخواست گزاروں کی لمبی قطار دیکھ کر یہ اپنی باری سے پہلے انٹرویو والے کمرے میں جا پہنچتا ہے اور کہتا ہے کہ دستخط کرو تاکہ میں یہاں سے جاؤں، میرا وقت ضائع ہو رہا ہے۔ فلپ کو ڈرس کا یہ غیر روایتی انداز پسند آتا ہے، وہ اسے پیشکش کرتا ہے کہ ایک مہینہ میرے ساتھ رہ کر میری دیکھ بھال کرو، تجربہ حاصل کرو اور پھر ٹھہرنے یا نہ ٹھہرنے کا فیصلہ کرنا۔ ڈرس قبول کر لیتا ہے، اور فلپ کے محل نما گھر منتقل ہو جاتا ہے، جہاں سے پھر مزاح، چھیڑ چھاڑ، شرارتوں، باتوں، ملاقاتوں کا ایک طویل سلسلہ شروع ہوتا ہے جو ایک انوکھی دوستی کا روپ دھار لیتا ہے۔ اس سلسلے میں کئی اوپر تلے موڑ بھی آتے ہیں، وہ موڑ کیا ہوتے ہیں؟ کیا یہ دوستی مہینے بھر سے زیادہ چلتی ہے یا وہیں ختم ہو جاتی ہے؟ حقیقی جیتے جاگتے کرداروں پر مبنی فلم آپ کو یہ سب کچھ بتائے گی۔


14۔ Django Unchained (2012)
آئی ایم ڈی بی: 8.4
تعلق: آقا اور آزاد کردہ غلام

امریکی سول وار سے دو سال پہلے 1858ء میں ریاست ٹیکساس کا قصہ ہے کہ سابق دندان ساز ڈاکٹر کنگ شوٹز (کرسٹوف واٹز)، جو جرمنی سے ہے اور اب ایک انعامی شکاری ہے، ایک غلام جینگو فری مین (جیمی فوکس) کو ڈھونڈتا ہوا اس تک پہنچ جاتا ہے، کیونکہ اسے 'برٹل برادرز' کی تلاش کے لیے جینگو کی مدد چاہیے۔ وہ اسے اس کے آقاؤں سے 'خریدتا' ہے اور ساتھ لیے چل پڑتا ہے۔ جینگو کی مدد سے وہ برٹل برادرز تک پہنچ جاتے ہیں، انھیں قتل کرتے ہیں اور انعام وصول کرتے ہیں۔ جینگو اب آزاد ہے، لیکن آگے اسے اپنی بیوی 'بروم ہلڈا' کو بھی آزاد کرانا ہے۔ ڈاکٹر اسے ترغیب دیتا ہے کہ اگر وہ سردیوں میں اس کے ساتھ مل کر مزید مطلوبہ افراد کو 'شکار' کرے تو ایک تہائی انعامی رقم اس کو ملے گی، نیز اس کی بیوی کو ڈھونڈنے میں ڈاکٹر اس کی مدد کرے گا۔ جینگو یہ پیشکش قبول کر لیتا ہے، اور اس طرح دونوں کی دوستی پروان چڑھنے لگتی ہے ۔ ۔ ۔ لیکن آگے کیا ہوتا ہے؟ پیشکش کی تکمیل پر جینگو ڈاکٹر کے ساتھ مل کر اپنی بیوی کی تلاش کر پاتا ہے؟ جینگو کی بیوی کہاں ہے؟ کس کے چنگل میں پھنسی ہوئی ہے؟ ان سب سوالوں کا جواب آپ کو فلم دیکھتے ہوئے ملے گا۔ یہ فلم پانچ اکیڈمی ایوارڈوں کے لیے نامزد ہوئی، جس میں سے کرسٹوف واٹز نے بہترین معاون اداکار کا ایوارڈ جیتا، جبکہ کوئنٹن ٹیرنٹینو کے حصے میں بہترین اورجنل سکرین پلے کا ایوارڈ آیا۔


15۔ Ayla: The Daughter of War (2017)
آئی ایم ڈی بی: 8.3
تعلق: باپ اور لے پالک بیٹی

یہ ایک سچے واقعہ پر مبنی جذباتی مناظر سے بھرپور فلم ہے۔ 1950ء کی دہائی کے اوائل میں شمالی اور جنوبی کوریا کے مابین ہونے والی جنگ کے ہنگام ایک چھوٹی معصوم سی بچی آئلہ جنگل میں اکیلی بیٹھی ہے، آس پاس اس کے ماں باپ سب مرے پڑے ہیں۔ ایسے میں اقوام متحدہ کی جانب سے آئے ایک ترک فوجی دستے کی اس پر نظر پڑتی ہے، سارجنٹ سلیمان دلبرلجی (اسماعیل حاجی اوغلو) اس بچی کو اٹھا لیتا ہے اور ساتھ فوجی کیمپ لے آتا ہے۔ بچی صدمے کے زیر اثر بالکل خاموش ہے، سلیمان اس کا ہر طرح سے خیال رکھتا ہے، اور چونکہ یہ سیاہ کالی رات کی چاندنی میں ملی ہوتی ہے تو اس کا نام آئلہ (کِم سیؤل) رکھ دیا جاتا ہے۔ آہستہ آہستہ سلیمان اور کِم کے درمیان باپ اور بیٹی کا رشتہ خوبصورتی سے پنپتا ہے ۔ ۔ ۔ لیکن ایک دن جنگ نے ختم ہونا ہے، اس کے بعد کیا ہو گا؟ آیا سلیمان اور کِم جدا ہو جائیں گے، یا سلیمان اسے اپنے ساتھ ترکیہ لے آئے گا؟ یہ جدائی ہمیشہ کے لیے ہو گی، یا پھر دونوں باپ بیٹی کبھی مل پائیں گے؟ ماضی اور حال کا احاطہ کرتی یہ فلم دیکھنے کے بعد آپ کو ان سوالوں کا جواب ملے گا۔


16۔ Green Book (2018)
آئی ایم ڈی بی: 8.2
تعلق: نسل پرست ڈرائیور اور سیاہ فام پیانسٹ مسافر

حقیقی کرداروں پر مبنی ایک اور فلم جس میں ایک قدرے نسل پرست گورے فرینک "ٹونی لپ" ویلالونگا (ویگو مورٹیسن) اور ایک امارت پسند سیاہ فام پیانسٹ ڈاکٹر ڈان شرلی (مہارشا علی) کی کہانی بیان کی گئی ہے۔ 1962ء کی بات ہے جب باتونی و تیز طرار اطالوی امریکی فرینک ایک نائٹ کلب میں بیرے کی خدمات سرانجام دے رہا ہوتا ہے۔ کلب میں تزئین و آرائش کا کام ہونا ہے تو اسے چند مہینوں کے لیے بند کیا جا رہا ہے۔ اس دورِ بے روزگاری میں روزی روٹی چلانے کی خاطر فرینک کو افریقی امریکی ڈان شرلی کے پاس جانا پڑتا ہے، کیونکہ اسے نسلی شدت پسند انتہائی جنوبی ریاستوں کا دورہ کرنا ہے، جہاں اس نے جگہ جگہ پیانو پر اپنی مہارت کا مظاہرہ کرنا ہے، اور اسے اس سفر کے لیے ایک ڈرائیور مع محافظ کی ضرورت ہے۔ فرینک پہلے تو اپنی نسل پرستانہ طبیعت کے موافق ہچکچاہٹ دکھاتا ہے، لیکن پھر بعد میں پیسوں کی خاطر چلنے پر تیار ہو جاتا ہے۔ فرینک کو "دی نیگرو موٹرسٹ گرین بک" نامی ایک کتابچہ دیا جاتا ہے، تاکہ اس سے رہنمائی لیتے ہوئے مذکورہ ریاستوں میں محفوظ و مامون سفر کیا جا سکے۔ آگے اب ان دو متضاد طبیعتوں اور رنگوں کے مالک افراد کا سفر کیسا گزرتا ہے؟ دوران سفر دونوں ایک دوسرے سے کیا اثر لیتے ہیں؟ کس طرح جانبین کے خیالات اور نظریات تبدیل ہوتے ہیں؟ انتہائی جنوبی ریاستوں میں کیا سلوک اور رویے دیکھنے کو ملتے ہیں؟ یہ سب کچھ جاننے کے لیے فلم دیکھنا ضروری ہے۔ اس فلم نے تین شعبوں میں اکیڈمی ایوارڈ اپنے نام کیے، جس میں سب سے اہم بہترین فلم کا ایوارڈ شامل ہے، جبکہ مہارشا علی نے بہترین معاون اداکار کا ایوارڈ جیتا اور تیسرا بہترین اورجنل سکرین پلے کے شعبے میں دیا گیا۔


17۔ Shoplifters (2018)
آئی ایم ڈی بی: 7.9
تعلق: غیر خونی رشتوں پر مبنی ایک 'فیملی'

یہ فلم ہے ایک ایسی فیملی کی جن کا آپس میں کوئی خونی رشتہ نہیں ہے۔ سب پیٹ کی بھوک اور غربت سے مجبور ایک چھت کے نیچے آ جمع ہوئے ہیں، مرد اوسامو شیباتا (للی فرینکی)، اس کی 'بیوی' نوبیو شیباتا (سَکورا آندو)، اور 'سالی' اَکی شیباتا (مایو متسوکا) تینوں معمولی نوعیت کی نوکری کرتے ہیں، جبکہ 'ساس' ہاتسیو شیباتا (کِرن کیکی) کو آنجہانی شوہر کی پنشن کے پیسے ملتے ہیں لیکن پھر بھی اس سے ان سب کا گزارا نہیں ہوتا، سو گزر بسر کے لیے بڑے اسٹور سے چھوٹی موٹی چوری چکاریاں کرنی پڑتی ہیں، جس میں اوسامو کے ساتھ اس کا نوعمر 'بیٹا' شوٹا شیباتا (جیو کائری) بھی شریک ہوتا ہے۔ دونوں باپ بیٹا یہ کام ایک ٹیم ورک کی صورت میں انجام دیتے ہیں۔ ایک رات اسٹور سے واپسی پر انھیں ایک گھر میں ٹھنڈ سے ٹھٹھرتی ہوئی چھوٹی بچی یوری ہوجو (میو سَساکی) اکیلی بیٹھی نظر آتی ہے، جسے وہ پہلے بھی اس حالت میں کئی بار دیکھ چکے ہوتے ہیں، وہ بچی کو ساتھ لیتے ہیں اور اپنے ٹھکانے پر آ جاتے ہیں۔ یہاں گھر والے اسے کھانا کھلاتے ہیں، اور رات اپنے ساتھ سلاتے ہیں۔ اگلے دن اوسامو اور نوبیو یوری کو لے کر اس کے گھر پہنچتے ہیں کہ دروازے کی اوٹ سے اس کے ماں باپ لڑتے جھگڑتے نظر آتے ہیں۔ اوسامو اور نوبیو وہیں سے واپس پلٹ جاتے ہیں اور یوری کو پالنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ نوبیو یوری کی شکل و شباہت بدل دیتی ہے اور 'لِن' نام رکھ دیتی ہے۔ اس کے بعد یہ فیملی اپنی زندگیوں میں کس طرح رنگ بھرتی ہے؟ آیا یہ سب ایسے ہی خوشی خوشی ہنستے بستے رہیں گے، یا کوئی انہونی بھی ہو گی جس سے سب کچھ بدل جائے گا؟ یہ فلم بین دیکھ کر ہی جان پائیں گے۔ اس فلم نے کانز فلمی میلے کا سب سے بڑا ایوراڈ پالما ڈی' اور جیتا، جبکہ اکیڈمی ایوارڈ میں بہترین غیر ملکی فلم کے لیے نامزد ہوئی۔


یہ بھی پڑھیے ۔۔۔
خونی رشتوں پر مبنی دنیا بھر سے چند منتخب فلمیں
***
احمد خلیق۔ لاہور (پاکستان)۔
ای-میل: ahmadklq[@]gmail.com

Selected movies based on love relationship. Article: Ahmad Khalique

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں