خونی رشتوں پر مبنی دنیا بھر سے چند منتخب فلمیں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2022-03-05

خونی رشتوں پر مبنی دنیا بھر سے چند منتخب فلمیں

world-wide-selected-movies-based-on-blood-relationship

فلم بینوں کی اکثریت لڑائی مار کٹائی (ایکشن)، ہنسی مزاح (کامیڈی)، رومانوی اور افسانوی (سپر ہیرو وغیرہ) قسم کی فلمیں پسند کرتی ہے۔ یہ کوئی عجیب بات بھی نہیں ہے، کیونکہ فلموں یا ڈراموں کا پہلا مقصد لطف اندوز کرنا ہے اور اکثریت انھی اقسام سے دل و دماغ کو سکون اور چین بہم پہنچاتی ہے۔ لیکن دیکھنے میں آیا ہے کہ ان اقسام کی فلمیں ایوارڈ کی تقریبات میں زیادہ تر پیچھے ہوتی ہیں۔ اس کی کیا وجہ ہے؟ اور کیوں 'ڈرامہ' فلمیں آگے آگے ہوتی ہیں؟ اس کی ایک وجہ یہ سمجھ آتی ہے کہ فلم کی روح اس کی کہانی (پلاٹ)، ہدایت کاری اور اداکاری صحیح طور پر اس قسم (جانرا) میں جلوہ گر ہوتی ہیں۔ دوسری اقسام، جیسے ایکشن، کامیڈی، سپر ہیرو فلموں، میں یہ تین عناصر کم معیاری بھی ہوں تب بھی فلم ساز کا کام چل جاتا ہے، کیونکہ ایک بڑی تعداد پھر بھی دیکھنے اور سراہنے کو تیار بیٹھی ہوتی ہے۔ ڈرامہ فلموں میں ایسا نہیں ہوتا۔ جو ڈرامہ فلم ان خصوصیات کے اعلی معیار پر ہو گی وہی اوپر آئے گی اور پھر ناقدین اور ماہرین سے داد وصول کرے گی۔ چونکہ ان فلموں میں زیادہ تر باتیں ہوتی ہیں، ایک خاص مدھم رفتار سے آگے بڑھتی ہیں اور لازمی نہیں کہ انجام بھی واضح ہو تو عام ناظرین بوریت سے بچنے کے لیے ان کا رخ کم ہی کرتے ہیں۔ پھر ان میں احساسات اور جذبات کا اظہار پُرزور ہوتا ہے تو حساس دل لوگ بھی کنارہ کشی میں عافیت سمجھتے ہیں۔ لیکن بڑے ایوارڈ شوز اور فلمی ملیوں انھی کی اہمیت مسلم ہے اور وہ ان کو سامنے رکھتے ہوئے ایوارڈز تقسیم کرتے ہیں۔


سینما کے ابتدائی دور میں جانراز باقاعدہ منقسم تھیں۔ ان میں دو دو یا تین تین کا اشتراک نہیں ہوتا تھا۔ بعد میں جب ترقی ہوتی گئی تو ان اقسام کے ملاپ اور اشتراک سے نئی نئی ذیلی اقسام بھی وجود میں آتی گئیں۔ جو جانرا فلم پر زیادہ حاوی ہوتی ہے یعنی جسے سب سے زیادہ وقت ملتا ہے وہ اس کی مرکزی جانرا ہوتی جبکہ دوسری اقسام 'سب جانراز' میں شمار ہوتی ہیں۔ اب اگر ہم ڈرامہ فلموں کی بات کر رہے ہیں تو اس کی کئی ذیلی اقسام ہیں جیسے: ایکشن ڈرامہ، کرائم ڈرامہ، رومانٹک ڈرامہ، سپورٹس ڈرامہ، وار ڈرامہ و دیگر۔ ان میں ڈرامہ فلم کے تمام اجزاء مکمل ہوتے ہیں، ساتھ میں دوسری جانرا (یا ایک سے زائد کی صورت میں جانراز) ہلکا سا کندھا سے دیتی ہے۔


مضمون نگار نے ڈرامہ فلمیں دیکھتے ہوئے ایک نئی قسم دریافت کی ہے۔ اسے 'خونی رشتوں پر مبنی فلمیں' (یعنی بلڈ ریلیشن شپ فلمز) کہا جا سکتا ہے۔ یہ وہ فلمیں ہیں جن میں دو یا دو سے زائد خونی رشتے مرکزی کردار کے طور پر جلوہ گر ہوں اورکہانی ان کے گرد گھوم رہی ہو۔ ڈرامہ فلموں کی ایک قسم 'فیملی ڈرامہ' بھی ہے۔ فیملی ڈرامہ اور اس اختراعی قسم میں ایک چھوٹا سا فرق یہ ہے کہ فیملی فلم میں ایک طرح سے پوری فیملی شریک ہوتی ہے جبکہ اس میں زیادہ تر دو یا تین کردار اہم ہوتے ہیں۔ ان کے علاوہ یا تو فیملی میں اور کوئی نہیں ہوتا یا اگر ہوتا ہے تو وہ ضمنی کردار کے طور پر ہوتا ہے، سو اس سبب سے اسے فیملی والوں فلموں سے الگ رکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ایک اور بات کہ مضمون ہذا میں ایسی سب فلموں کا احاطہ کرنا ممکن نہیں تھا۔ ایک تو جگہ کی محدودیت کی وجہ سے، دوسرا مضمون نگار نے بھی صرف ان فلموں کا انتخاب کیا ہے جو اس نے دیکھ رکھی ہیں اور اسے پسند ہیں۔ ممکن ہے مستقبل میں مزید دیکھی جائیں تو ان اضافہ ہو جائے۔


ذیل میں فلموں کی ترتیب یہ ہے کہ سب سے پہلے اردو اور ہندی فلموں کو رکھا گیا ہے۔ ان کے بعد دیگر ہندوستانی فلموں کو جگہ دی گئی ہے۔ پھر انگریزی فلموں کی باری آئے گی۔ اور آخر میں دوسری غیر ملکی فلموں کا نام اور مختصر تعارف آئے گا۔


1۔ Cake (2018)
آئی ایم ڈی بی: 7.7

رشتہ: باپ، ماں اور دو بیٹیاں
لیجیے اس فہرست میں ایک پاکستانی فلم بھی شامل کر لیں۔ بڑی بیٹی (آمنہ شیخ) اپنے بوڑھے والدین کا خیال رکھتی اور اندرون سندھ گاؤں میں موجود آبائی زمینوں کی ذمہ دار ہوتی ہے۔ چھوٹی بہن (صنم سعید) باہر کے ملک ہوتی ہے۔ والد کی طبیعت خراب ہوتی ہے تو گاؤں جانے کا فیصلہ ہوتا ہے۔ چھوٹی بہن کو بھی بلا لیا جاتا ہے۔ یہاں سے کہانی آگے بڑھتی ہے۔باپ اور ماں کا بیٹیوں سے رویہ اور برتاؤ، اور دونوں بہنوں کا آپس میں رشتہ ہنسی مزاح، سنجیدہ پن، لڑائی، حسد، جلنکے پس منظر میں دکھایا گیا ہے۔ ایسی پاکستانی فلمیں کم ہی دیکھنے کو ملتی ہیں۔


2۔ Nil Battey Sannata (2015)
آئی ایم ڈی بی: 8.3
رشتہ: ماں اور بیٹی

اس ہندی فلم کی کہانی ایک غریب ماں بیٹی کے گرد گھومتی ہے۔ ماں کم تعلیم یافتہ لوگوں کے گھروں میں کام کاج کر کے اپنا اور اپنی بیٹی کا پیٹ پالتی ہے۔ بیٹی دسویں جماعت کی طالبہ ہے۔ اس کی آگے پڑھنے میں دلچسپی ختم ہو گئی ہے کیونکہ وہ سمجھتی ہے اعلی تعلیم حاصل کرنا صرف امیروں کے لیے ممکن ہے، یہ میرے بس کا روگ نہیں ہے۔ لیکن ماں اس کے الٹ سوچتی ہے۔ وہ محنت مشقت کر کے اس کے لیے حساب کی ٹیوشن کا انتظام کرتی ہے، مگر اخراجات زیادہ ہیں اور فیس ادائیگی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ماں فیصلہ کرتی ہے کہ بٰیٹی کے ہی اسکول میں میں بھی اپنے تعلیمی سفر کا آغاز پھر سے کرتی ہوں تاکہ اپنی بیٹی کو پڑھا سکوں۔ یہ فیصلہ بیٹی کے لیے کیسا ثابت ہوتا ہے؟ فلم دیکھیے اور جانیے! ماں کی فکرمندی اور بیٹی کی اول اول بدمزاجی اور روکھے پن کو خوبصورتی سے پیش کیا گیا ہے۔


3۔ Dhanak (2015)
آئی ایم ڈی بی: 7.9

رشتہ: بھائی اور بہن
'بچوں کی بہترین فلم' کے نیشنل فلم ایورڈز سے آراستہ یہ ہندی فلم دو کم عمر بہن بھائی کی ہے۔ 'پری' دس سال کی بچی ہے جبکہ 'چھوٹو' اس سے دو سال چھوٹا اور نابینا ہے۔ مگر اس اندھے پن کے باوجود وہ زندگی سے بھرپور ہے اور گاؤں بھر کی آنکھ کا تارا ہے۔ والدین بالکل بچپن میں ہی فوت ہو گئے تھے، سو اب وہ راجھستان کے ریگزار میں اپنے چچا اور چچی کے ساتھ رہتے ہیں۔ پری کو چھوٹو سے بہت محبت ہوتی ہے۔ وہ اس سے وعدہ کرتی ہے کہ نوویں سالگرہ سے پہلے وہ دیکھنے لگ جائے گا، مگر کیسے؟ یہ خود بھی اس کے علم میں نہیں ہوتا۔ پھر قریبی گاؤں میں فلم دیکھتے ہوئے اس کی نظر شاہ رخ خان کے ایک پوسٹر پر پڑتی ہے جس میں وہ آنکھوں کا عطیہ کرنے کی اپیل کر رہا ہوتا ہے۔ پری کو امید بر آنے لگتی ہے۔ وہ شاہ رخ کو خط پر خط لکھتی ہے، لیکن کوئی جواب نہیں آتا۔ پھر ایک دن جب پتا چلتا ہے کہ ان کے گاؤں سے تین سو کلومیٹر دور شاہ رخ کسی فلم کی شوٹنگ کے سلسلے میں آ رہا ہے تو پری چھوٹو کو چپکے سے لے کر ایک رات نکل پڑتی ہے۔ آگے سفر میں ان کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟ کیا کیا دیکھنے کو ملتا ہے؟ کن لوگوں سے واسطہ پڑتا ہے؟ اور آیا جس عزم کے تحت وہ نکلتے ہیں وہ پورا ہو پاتا ہے یا نہیں؟ یہ سب کچھ بہن بھائی کی پیار بھری سفری داستان دیکھ کر اندازہ ہو گا۔


4۔ Ustad Hotel (2012)
آئی ایم ڈی بی: 8.2

رشتہ: دادا اور پوتا
اس جنوبی ہندی 'ملیالم' فلم میں فیضی (دلقر سلمان) سوئزرلینڈ سے، باپ کے علم اور امیدوں کے برخلاف، 'شیف' بن کر آتا ہے، اور اب برطانیہ میں نوکری اس کا انتظار کر رہی ہے۔ باپ کو پتا چلتا ہے تو وہ اس کا پاسپورٹ اور پیسے سب کچھ چھین لیتا ہے کہ اگر کچھ کرنا ہے تو اپنے بل بوتے پر کر کے دکھاؤ۔ فیضی اپنے شوق کی قربانی دینے کو تیار نہیں ہوتا اور چپکے سے دادا 'کریم اکا' (تھلیکان) کے پاس چلا جاتا ہے، جس سے باپ نے کبھی واقفیت نہیں ہونے دی ہوتی۔ کریم کا ساحل سمندر پر ایک چھوٹا سا کامیاب ڈھابہ ہوتا ہے۔ فیضی کے من میں ہوتا ہے کہ یہاں رہ کر پیسے کمائے اور دوسرا پاسپورٹ بنوا کر باہر نکل جائے، لیکن دادا اسے سکھاتا ہے کہ شیف کا کام صرف پیٹ بھرنا نہیں ہوتا بلکہ دل کی تسکین کرنا بھی ہوتا ہے۔ دادا پوتے کی محبت اور تعلق کو پیش کرتی ایک خوبصورت فلم۔ اس فلم نے نیشنل فلم ایورڈز میں 'بہترین مقبول فلم' سمیت تین ایوارڈز اپنے نام کیے۔


5۔ Thithi (2016)
آئی ایم ڈی بی: 8.2

رشتہ: باپ، بیٹا اور پوتا
جنوبی ہندی سینما 'کناڈا' کی اس فلم میں ایک سو ایک سالہ بابے 'سینچری گودا' کے مرنے کے بعد اس کے آزاد منش بیٹے، دادا کی جائیداد کے حریص پوتے اور ایک لڑکی پر عاشق پڑپوتے کا حال بیان کیا گیا ہے۔ 'ٹھیٹی' وہ تقریب ہے جس میں مرنے والے کی آخری رسومات ادا کی جاتی ہیں۔ یہ 'نیشنل فلم ایوارڈز' میں سال کی بہترین کناڈا فلم قرار پائی۔


6۔ (2018) Peranbu
آئی ایم ڈی بی: 8.9

رشتہ: باپ اور بیٹی
اس جنوب ہندی 'تامل' فلم میںبیٹی کا کردار ہے پیدائشی طور پر دماغی مفلوج (سیریبرل پلسی کا شکار) ایک بچی کا جسے اس کی ماں گھر اور محلے والوں کے طعنوں سے تنگ آ کر چھوڑ کر چلی جاتی ہے۔ باپ جو بیرون ملک ہوتا ہے اسے بیٹی کو سنبھالنے کے لیے آنا پڑتا ہے۔ مگر وہ بھی مجبور ہو کر اسے دنیا سے الگ تھلگ ایک جزیرے پر لے جاتا ہے۔ مگر پھر وہاں کچھ ایسا ہوتا ہے کہ اسے دوبارہ شہر آنا پڑتا ہے۔ یہاں جوان ہوتی بچی کی دیکھ بھال میں اسے کن مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، یہ سب کچھ اس حساس فلم میں دکھایا گیا ہے۔


7۔ Rain Man (1998)
آئی ایم ڈی بی: 8.0

رشتہ: دو بھائی
بہترین فلم، بہترین ہدایت کار، بہترین اداکار (ڈسٹن ہوفمین) سمیت چار آسکر ایوارڈز اس فلم نے اپنے نام کیے۔ چارلی (ٹام کروز) ایک خود غرض پیسے کا پجاری نوجوان ہے۔ اسے باپ کے مرنے کی خبر ملتی ہے جس سے لڑکپن میں ہی ناراض ہو کر گھر چھوڑ چکا ہوتا ہے۔ اسے آخری رسومات میں شرکت سے کوئی دلچسپی نہیں ہوتی، وہ صرف جائیداد میں سے اپنا حصہ وصول کرنے کی خاطر چلا جاتا ہے۔ وہاں جا کر پتا چلتا ہے کہ باپ نے وصیت میں فقط اس کے بچپن کی ایک پسندیدہ گاڑی اور گلاب کے پھولوں کا گلدستہ نام کیا ہے، باقی تیس لاکھ ڈالرز کی رقم و جائیداد وقف کر کے 'ریمنڈ' نامی بندے کے لیے چھوڑ دی ہے۔ چارلی غصے سے پاگل اس معاملے کی تفتیش کرتا ہے تو حیران کن انکشاف ہوتا ہے کہ وہ ریمنڈ (ہوفمین) اس کا بڑا بھائی ہے جس کی موجودگی سے وہ ابھی تک لا علم ہوتا ہے۔ ریمنڈ ایک 'آٹسٹک' مریض کے طور فلاحی ادارے میں رہ رہا ہوتا ہے جس کے حساب کتاب کی صلاحیت ناقابل یقین ہوتی ہے۔ چارلی موقعے سے فایدہ اٹھاتے ہوئے اسے'اغوا' کر لیتا ہے اور پھر دونوں بھائیوں کی مدوجزر لیے کہانی آگے بڑھتی ہے۔


8۔ What's Eating Gilbert Grape (1993)
آئی ایم ڈی بی: 7.7

رشتہ: ماں اور دو بیٹے
'گریپ' فیملی ایک افسانوی ٹاؤن 'اینڈورا' کی رہائشی ہے، جہاں زندگی عام چال چلن پر گامزن ہے۔ بڑا بیٹا 'گلبرٹ' (جونی ڈیپ) ایک مقامی جنرل اسٹور پر کام کرتا ہے اور گھر کا بار اٹھاتا ہے۔ اس کا چھوٹا بھائی 'آرنی' (لیونارڈو ڈی کیپریو) ذہنی طور پر معذور ہے، اور ماں کے لیے بے حد موٹاپے کی بنا پر چلنا پھرنا دوبھر ہے۔ گلبرٹ کو معاشی بوجھ اٹھانے کے ساتھ ساتھ ان دونوں کا خیال بھی رکھنا ہوتا ہے۔ اس مسلسل جدوجہد میں اس کا اپنا آپ کہیں کھو رہا ہوتا ہے۔ اس بیزار اور اکتا دینے ماحول میں جہاں خوشی کا کوئی سامان نہیں ہوتا اسے ایک لڑکی کی صورت میں امید کی کرن نظر آتی ہے، لیکن آیا وہ کرن پوری طرح روشن ہوتی ہے یا غائب ہو جاتی ہے یہ فلم دیکھ کر ہی پتا چلے گا۔ فلم میں خصوصی طور پر دونوں بھائیوں کا کردار (ڈیپ اور ڈی کیپریو) تعریف کے لائق ہے۔ ڈی کیپریو کی سترہ سال کی عمر میں پہلی دفعہ آسکر ایوارڈ کے لیے نامزدگی (بہترین معاون اداکار کے لیے) ہوئی۔


9۔ Dead Man's Shoes (2004)
آئی ایم ڈی بی: 7.6

رشتہ: دو بھائی
یہ ایک برطانوی فلم ہے کہ جس میں بڑا بھائی 'رچرڈ' اپنے چھوٹے ذہنی معذور بھائی 'اینتھونی' کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا مقامی گینگ سے بدلہ لینا چاہتا ہے۔ رچرڈ برطانوی پیراشوٹ رجمنٹ میں چھاتہ بردار (پیراٹروپر) ہوتا ہے، لیکن وہ اینتھونی کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے بعد سب چھوڑ چھاڑ کر واپس آ جاتا ہے اور اکیلے انتقام لینے کی منصوبہ بندی کرنے لگتا ہے۔ ماضی میں جا کر اس ظلم سے بھی پردہ اٹھایا جاتا ہے جس کے سبب یہ انتقامی کارروائی سرانجام پا رہی ہوتی ہے۔ اینتھونی اس کارروائی میں رچرڈ کے 'ساتھ ساتھ' رہتا ہے۔ کیوں ساتھ رہتا ہے؟ اس کی حقیقت فلم کے آخر میں سامنے آتی ہے۔


10۔ The Fighter (2010)
آئی ایم ڈی بی: 7.8

رشتہ: ماں اور دو بیٹے
یہ فلم بہترین معاون اداکار (کرسچیئن بیل) اور معاون اداکارہ (میلیسا لیو) کے آسکر ایوارڈز سے مزین ہے۔ مِکی وارڈ (مارک ولبرگ) لائٹ ویلٹر ویٹ کیٹیگری کا باکسر ہے، جس کی تربیت اس کا بڑا سوتیلا بھائی ڈِکی ایکلینڈ (بیل) کرتا ہے۔ ڈکی بھی نامور باکسر رہ چکا ہے، مگر نشے کی لت نے اسے جسمانی اور ظاہری طور پر تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ مکی بھائی اور ماں کی سائے سے نکل کر بڑا نام بنانا چاہتا ہے، مگر ماں کا اصرار ہے کہ ٹریننگ اور پروموشن فیملی سے باہر نہ جائے۔ مکی کی محبوبہ کی شہ پر گھر میں لڑائی جھگڑا ہوتا ہے اور مکی اپنی راہ لے لیتا ہے۔ دوسری طرف ڈکی ایک دنگے فساد کی کارروائی میں جیل چلا جاتا ہے۔ دو سال بعد واپسی ہوتی ہے تو مکی چیمپیئن شپ بیلٹ کیطرف اڑان بھر رہا ہوتا ہے۔ آیا آخری مقابلے سے پہلے بھائیوں اور فیملی میں صلح صفائی ہو پاتی ہے، اور آیا ڈکی ایک بار پھر مکی کے ساتھ کھڑا ہو پاتا ہے یہ آپ کو فلم دیکھ کر ہی پتا چلے گا۔ تعلقات کے مابین ہونے والی اونچ نیچ اور رشتوں کی دوری اور قریبی کو دکھانے والی اچھی فلم۔


11۔ (2011) Warrior
آئی ایم ڈی بی: 8.1

رشتہ: باپ اور دو بیٹے
ٹومی (ٹام ہارڈی) فوج سے بھاگا ہوا ایک جوان ہے جسے ماضی کا ایک دردناک واقعہ چین لینے نہیں دیتا۔ وہ واپس گھر آتا ہے تو شراب نوشی سے چھٹکارا پائے ہوئے باپ کو پاتا ہے۔ ان کی فیملی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ بڑا بھائی برینڈن (جوئل ایجرٹن)، جو اسکول میں استاد ہے، دونوں سے ناراض اپنے بیوی بچوں کے ساتھ الگ تھلگ رہتا ہے۔ دونوں بھائی ہی حالیہ شعبوں سے پہلے مکس مارشل آرٹس (ایم ایم اے) کے کھلاڑی رہے ہوتے ہیں۔ اب ایک کثٰر انعامی رقم کا حامل ٹورنامنٹ سامنے ہوتا ہے اور دونوں طرف زندگی کا پہیہ چلانے کے لیے پیسوں کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ باپ جو پہلے بھی ٹومی کا کوچ رہ چکا ہوتا ہے اس کی ٹریننگ شروع کرتا ہے، دوسری طرف برینڈن بھی تیاری پکڑ لیتا ہے۔ ٹورنامنٹ شروع ہوتا ہے تو دونوں اپنے اپنے مقابلے جیتنا شروع کرتے ہیں اور فائنل کی طرف پیش قدمی کرتے ہیں۔ فائنل سے پہلے اور فائنل میں تینوں کا آمنا سامنا کیسے ہوتا ہے یہ دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔


12۔ The Father (2020)
آئی ایم ڈی بی: 8.3

رشتہ: باپ اور بیٹی
عظیم اداکار اینتھونی ہاپکنز کی صورت میں بہترین اداکار کا آسکر جیتنے والی ہالی وڈ فلم کہ جس میں ایک بوڑھا باپ (ہاپکنز) بھولنے کی بیماری (ڈیمنشیا) کا شکار ہے جو روزبروز بڑھتی جا رہی ہے، جس کے نتیجے میں اس کی ادھیڑ عمر بیٹی (اولیویا کولمین) پریشان ہے اور خانگی زندگی میں مسائل سے دوچار ہے۔ وہ اپنے باپ کا خیال رکھنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے،خادمہ (کیئر گِور) بھی رکھ کر دیتی ہے مگر باپ کسی کو ٹکنے نہیں دیتا اور بھگا دیتا ہے۔ مسئلہ ہے کہ حل ہونے کی بجائے بگڑتا جا رہا ہے۔ بیٹی باپ کی اس حالت سے کس طرح نبردآزما ہوتی ہے اور باپ بیٹی کے بارے میں کیا گمان رکھتا ہے یہ آپ کو فلم دیکھ کر اندازہ ہو گا۔ ہاپکنز اور کولمین دونوں نے جاندار اداکاری کا مظاہرہ کیا ہے۔ جذباتی مناظر دیکھ کر آپ کے آنسو بھی چھلک سکتے ہیں۔


13۔ Bicycle Thieves (1948)
آئی ایم ڈی بی: 8.3

رشتہ: باپ اور بیٹا
'بہترین اعزازی فلم' (بہترین غیر ملکی فلم سے ماقبل اس نام سے موسوم) کا آسکر ایوارڈ جیتنے والی اطالوی فلم کہ جس میں دوسری عالمی جنگ کے تباہ شدہ اور پریشان حال اٹلی میں ایک غریب بندے کو روزگار کی تلاش ہے۔ بڑی مشکل سے اسے ایک جگہ اشتہار چسپاں کرنے کا کام مل جاتا ہے۔ اس کے لیے اسے ایک سائیکل چاہیے۔ کسی طرح سائیکل کا انتظام بھی ہو جاتا ہے، لیکن بدقسمتی سے سائیکل ایک چور اچکے کے ہاتھ لگ جاتی ہے۔ بندہ اس بات سے واقف ہوتا ہے کہ سائیکل نہ ملی تو کام بھی ہاتھوں سے جائے گا۔ وہ اپنے چھوٹے جرات مند بیٹے کے ساتھ مل کر چور کی تلاش شروع کرتا ہے اور کہانی دلچسپی سے آگے بڑھتی ہے۔ باپ اور بیٹے پر مبنی اس فلم کو مختلف فہرستوں میں نمایاں مقام دیا گیا ہے اور سینما کی تاریخ کی عظیم فلموں میں شمار کیا گیا ہے۔


14۔ The White Balloon (1995)
آئی ایم ڈی بی: 7.7

رشتہ: بھائی اور بہن
یہ ایرانی فلم ہے ایک چھوٹی سی، پیاری سی بچی کی جسے ایرانی نئے سال کے موقع پر بازار سے بڑی 'سنہری مچھلی' خریدنی ہے۔ حالانکہ گھر کے تالاب میں مچھلی کی یہی قسم موجود ہے مگر وہ چھوٹی ہیں اور بچی ان سے خوش نہیں ہے۔ سفید پوش فیملی ہے، ماں پہلے پہل پیسے نہیں دیتی مگر بچی ضد پر اڑی رہتی ہے۔ وہ بڑے بھائی کو غبارے کی 'رشوت' دیتی ہے۔ بھائی متعدد بار ماں سے سفارش کرتا ہے تو ماں ہتھیار ڈال دیتی ہے اور گھر میں موجود آخری نوٹ دے دیتی ہے کہ مچھلی خرید کر باقی پیسے واپس دینے ہیں۔ بچی خوشی خوشی گھر سے نکلتی ہے لیکن پھر راستے میں ایک نالی نوٹ گرا بیٹھتی ہے۔ واپسی میں دیر ہوتی ہے تو بھائی تلاش کی غرض سے آتا ہے اور واقعات کا ایک تسلسل چلتا ہے جو آپ کو ہنسانے، رلانے اور بچوں کی اداکاری کو سراہنے پر مجبور کرتا ہے۔


15۔ Children of Heaven (1997)
آئی ایم ڈی بی: 8.3

رشتہ: بھائی اور بہن
یہ ایرانی فلم آسکر ایوارڈز میں بہترین غیر ملکی فلم کے لیے نامزد ہوئی۔ کہانی ہے چھوٹی عمر کے بہن بھائی کی۔ بھائی بہن کے جوتے موچی سے مرمت کرانے کے بعد سبزی والے کے پاس گم کر بیٹھتا ہے۔ گھرانہ غریب ہے، باپ نئے جوتے لے کر نہیں دے سکتا، سو بھائی چھوٹی بہن سے منت سماجت کرتا ہے کہ شکایت نہ لگانا، بہن رونی صورت میں احتجاج کرتی ہے کہ پھر میں اسکول پہن کر کیا جاؤں گی؟ بھائی اسے کہتا ہے کہ صبح تم میرے جوتے پہن کر چلی جانا، دوپہر میں میں پہن جاؤں گا۔ اور یہاں سے بہن بھائی کی معصوم سی پیار بھری کہانی آگے بڑھتی ہے۔ بچوں کو ضرور دکھائی جانی چاہیے۔


16۔ The Return (2003)
آئی ایم ڈی بی: 8.0

رشتہ: باپ اور دو بیٹے
ایک روسی فلم کہ جس میں باپ بارہ سال بعد اچانک ایک دن گھر آ وارد ہوتا ہے۔ لڑکپن کی عمر کو پہنچتے ہوئے دونوں بیٹوں کا پہلی بار سامنا ہوتا ہے۔ ماں خوش ہوتی ہے، لیکن بیٹے ملی جلی کیفیت کا شکار ہوتے ہیں۔ باپ خاموش طبع اور عجیب و غریب مزاج کا مالک ہوتا ہے۔ ایک صبح وہ فیصلہ کرتا ہے دونوں بچوں کو لے کر سیر پر جائے اور دنیا کے طور طریقے سکھائے۔ ان کا رخ ایک غیر آباد قسم کے جزیرے کی طرف ہوتا ہے جہاں جنگل سے گزرتی جھیل کے ذریعے جانا ہوتا ہے۔ راستے میں باپ کی مزاج میں گرمی اور برہمی چھوٹے بیٹے کو باغیانہ پن پر اکساتی رہتی ہے لیکن بڑا بیٹا ہر بار سنبھال لیتا ہے۔ لیکن آخر کب تک؟ باپ بیٹوں کو لے کر یہ اپنی نوعیت کی انوکھی فلم ہے۔


17۔ Tae GukGi: The Brotherhood of War (2004)
آئی ایم ڈی بی: 8.0

رشتہ: دو بھائی
اس جنوبی کوریائی فلم کی کہانی دو بھائیوں کے گرد گھومتی ہے۔ 1950ء کی دہائی کے اوائل میں جب شمالی و جنوبی کوریا کی جنگ ہوئی تو ایسے میں چھوٹے بھائی کو، جو یونیورسٹی کا طالب علم ہوتا ہے، زبردستی فوج میں بھرتی کر کے محاذ پر بھیج دیا جاتا ہے۔ بڑا بھائی جوتے پالش کر کے بھائی کی تعلیم اور گھر کے اخراجات میں ماں کا ہاتھ بٹاتا ہوتا ہے۔ اسے جب چھوٹے بھائی کی جبری بھرتی کا پتا چلتا ہے تو یہ اپنے آپ کو بھی پیش کر دیتا ہے تاکہ محاذ پر اس کی حفاظت کر سکے۔ ان کا آفیسر بڑے بھائی سے وعدہ کرتا ہے کہ اگر اس نے بہادری کا میڈل حاصل کر لیا تو چھوٹے کو محاذ سے واپس گھر بھیج دیا جائے گا۔ بڑا بھائی اپنی تمام توانئیاں اس کے حصول کے لیے صرف کر دیتا ہے، مگر چھوٹا بھائی دن بدن دور ہوتا چلا جا رہا ہوتا ہے۔ انجام کار کیا ہوتا ہے؟ یہ فلم دیکھ کر ہی آپ کو اندازہ ہو گا۔


18۔ (2005) My Father and My Son
آئی ایم ڈی بی: 8.2

رشتہ: باپ، بیٹا اور پوتا
یہ ترکش فلم ہے ایک آدمی کے تعلق اور جذبات کی اپنے بوڑھے والد اور چھوٹے بیٹے کے ساتھ کی۔ آدمی جو پندرہ سال پہلے باپ سے ناراض ہو کر شہر چلا آیا تھا،بائیں بازو کی صحافت سے وابستہ ہوتا ہے۔ 1980ء میں جس دن فوجی بغاوت ہوتی ہے اسی دن سہولیات نہ ملنے کی وجہ سے اس کی بیوی دوران زچگی مر جاتی ہے۔ بچے کو 'آیا' کے حوالے کرنا پڑتا ہے کیونکہ حکام گرفتار کر لیتے ہیں اور بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔ وہ جب رہا ہو کر آتا ہے تو ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتا ہے۔ اس کے پاس سات آٹھ سالہ بیٹے کو لے کر اپنے ماں باپ کی طرف لَوٹنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوتا۔ لوٹنے کے بعد ناراض باپ کے ساتھ کیا معاملہ ہوتا ہے اور دادا پوتے کے درمیان کیا رشتہ قائم ہوتا ہے، یہ دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔ یہ فلم آنکھیں نم کرنے پر مجبور کر دیتی ہے۔


19۔ Heidi (2015)
آئی ایم ڈی بی: 7.5

رشتہ: دادا اور پوتی
یہ سوئزرلینڈ کی فلم ہے۔ ایک انپڑھ آٹھ سالہ بچی جس کے والدین بچپن فوت ہو گئے ہوتے ہیں، اپنی خالہ کی ذمہ داری میں ہوتی ہے۔ مگر اب خالہ کو بھی کسی دوسرے شہر جانا ہے تو وہ اسے پہاڑی وادیوں میں بستے اس کے دادا پاس چھوڑ جاتی ہے۔ دادا غصے کا تیز ہے، سو پہلے پہل اسے اس کا آنا ناگوار گزرتا ہے، مگر پھر بچی کی معصومیت دل موم کر دیتی ہے۔ یوںرفتہ رفتہدادا پوتی میں دوستی ہو جاتی ہے۔ یہیں بچی کی اپنے ہی ہم عمر ایک لڑکے سے بھی دوستی ہوتی ہے جو اس کے دادا کی اور اردگرد کی بکریاں چرایا کرتا ہے۔ زندگی ہنسی خوشی گزر رہی ہوتی ہے کہ خالہ واپس آتی ہے اور دادا کی مرضی کے بغیر اسے فرینکفرٹ (جرمنی) لے جاتی ہے۔ جہاں پھر اپنے سے تھوڑی بڑی ایک معذور لڑکی اس کی سہیلی بنتی ہے اور دونوں مل کر پڑھنا لکھنا سیکھتی ہیں۔ لیکن اسے دادا کی بہت یاد آتی ہے، سو ایک بار پھر دادا کی طرف لوٹنا ہوتا ہے اور تعلق پہلے سے مضبوط تر ہو جاتا ہے۔ بچوں کے لیے اچھی اور پیاری فلم ہے۔


20۔ Miracle in Cell No. 7 (2019)
آئی ایم ڈی بی: 8.2

رشتہ: باپ اور بیٹی
یہ ترکش فلم 2013ء میں بننے والی جنوبی کوریائی فلم سے ماخوذ ہے۔ کہانی ہے ایک ذہنی معذور مگر معصوم سے آدمی کی جس کی ایک چھے سالہ بیٹی ہے اور بوڑھی ماں ہے۔ آدمی کو قتل کے ایک غلط الزام میں جیل بھیج دیا جاتا ہے۔ مبینہ مقتولہ ایک فوجی افسر کی کم عمر بیٹی ہوتی ہے اور چونکہ ملک میں زبردست قسم کی فوجی آمریت نافذ ہوتی ہے سو اسے پھانسی کی سزا سنا دی جاتی ہے۔ لیکن پھانسی لگنے سے پہلے بیٹی کا باپ سے ملنے آنا، باتیں کرنا، لاڈ اٹھانا اور دوسرے قیدیوں کے ساتھ گھل مل جانا سب بہت اچھے اور جذباتی انداز میں پیش کیا گیا ہے۔

***
احمد خلیق۔ لاہور (پاکستان)۔
ای-میل: ahmadklq[@]gmail.com

Selected movies from around the world based on blood relationship. Article: Ahmad Khalique

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں