فلمی معلومات از الف انصاری - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2021-02-07

فلمی معلومات از الف انصاری - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ

filmi-maloomaat
فلمی معلومات (ہندوستانی فلم انڈسٹری کا سو سالہ ریکارڈ)
نامی یہ کتاب ان لاکھوں فلمی شائقین کو مدنظر رکھ کر ترتیب دی گئی ہے جو برصغیر کی فلم انڈسٹری اور اس سے وابستہ معروف و غیرمعروف قدیم و جدید شخصیات سے متعلق ہر طرح کی معلومات حاصل کرنے کے متمنی ہیں۔
اس کتاب کے قاری کو اس کی امید سے کہیں زیادہ پردۂ سیمیں کی معلومات ملیں گی جن کی انہیں تلاش رہتی ہے۔ اس مختصر کتاب میں وہ تمام نام شامل ہیں جو کسی نہ کسی حیثیت سے فلمی دنیا سے وابستہ رہے ہیں۔۔۔ ہیرو، ہیروئین، ویلن، فلمساز، ہدایتکار، گیت کار، گلوکار، گلوکارائیں اور موسیقار وغیرہ۔
فلم کے موضوع پر، فلمی شائقین کے تقاضوں کو کسی حد تک پورا کرنے کی کوشش میں، اردو میں تالیف کردہ اتنی جامع اور معلوماتی کتاب شاید اب تک تصنیف یا تالیف نہیں ہوئی ہوگی۔ لہذا اپنی طرز اور نوعیت کے اعتبار سے یقیناً واحد کتاب ہے جو مغربی بنگال کی سرزمین سے منظر عام پر آئی ہے۔

اس کتاب کے مولف الف انصاری مغربی بنگال کے ایسے قلمکار ہیں جنہوں نے ادب، فلم اور اسپورٹس کے موضوع پر متعدد کتابیں تصنیف و تالیف کی ہیں۔ زیرنظر کتاب "فلمی معلومات" ان کی ایسی تخلیق ہے جسے انہوں نے سخت محنت، باریک بینی اور سنجیدگی سے ترتیب دیا ہے اور جس کے ذریعے صاحبِ کتاب کے فلمی ذوق اور فلمی معلومات کے معیار کا بھرپور اندازہ بھی ہوتا ہے۔ مولف خود لکھتے ہیں کہ:
1980ء سے اس کتاب کی ترتیب کے سلسلے میں بیشمار فلمی اخبارات، جرائد اور رسائل کی ورق گردانی کے دوران جو معلومات حاصل ہوتی رہیں، میں انہیں نوٹ کرتا رہا اور یوں برسوں کی فلمی تحقیقات کے بعد یہ کتاب منظر عام پر آ سکی۔ ماہنامہ فلم فئیر (بمبئی) کے مدیر رؤف احمد نے میری گذارش پر "فلم فئر ایوارڈز" کی کچھ تفصیلات بھی روانہ کر کے اس کتاب کو زینت بخشی ہے۔
یہ مختصر کتاب پہلی بار 1994ء میں شب نور پبلی کیشنز (مٹیا برج، کلکتہ) نے شائع کی تھی۔ فلم اور فلمی دنیا میں دلچسپی رکھنے والے قارئین و محققین کی خدمت میں تعمیرنیوز کے ذریعے بطور پی۔ڈی۔ایف فائل پیش ہے۔ تقریباً سوا سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 5 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔

اس کتاب کے ایک باب "اہم فلمی معلومات" سے ۔۔۔
  • ڈی ڈی ڈابکے کا اصل نام دتاتریہ دامودر ڈابکے تھا جنہوں نے ہندوستان کی پہلی خاموش فلم "راجہ ہریش چندر" (ریلیز: 1913ء) میں بطور ہیرو کام کیا تھا۔ اس فلم کے پروڈیوسر دادا صاحب پھالکے تھے۔
  • 1913 سے 1930 تک تقریباً دو سو (200) خاموش فلمیں بنیں۔
  • 1931ء میں فلم "عالم آرا" کی نمائش کے ساتھ ہی خاموش فلموں کا دور آہستہ آہستہ متکلم فلموں کے عہد میں تبدیل ہو گیا۔
  • پہلی بولتی فلم "عالم آرا" کے پہلے ہیرو ماسٹر وٹھل راؤ تھے۔
  • ہندوستانی فلم کی پہلی ہیروئین گلاب بائی تھی
  • اداکار نواب کشمیری نے ایک فلم کے کردار میں حقیقت کا رنگ بھرنے کے لیے اپنے تمام اصلی دانت نکلوا دئے تھے۔
  • دلیپ کمار نے فلم "مسافر" میں اپنی آواز میں ایک بےحد سنجیدہ اور خوبصورت گیت گایا تھا۔
  • فلم "مغل اعظم" کے شہرہ آفاق گیت 'پیار کیا تو ڈرنا کیا' کو شکیل بدایونی نے ایک سو مرتبہ لکھا۔ جب ہدایت کار کے۔آصف اور موسیقار نوشاد مطمئن ہو گئے تب اس گیت کو فلمایا گیا۔
  • ستیہ جیت رے پہلے ہندوستانی فلمسار ہیں جنہیں ہندوستان کا اعلیٰ ترین اعزاز "بھارت رتن" اور دنیا کا سب سے بڑا فلم ایوارڈ "آسکر ایوارڈ" سے نوازا گیا۔
  • فلم "اندر سبھا" میں 71 گانے تھے جو اب تک ایک ریکارڈ ہے۔
  • گیت کار فیاض ہاشمی کے مشہور گیت "تصویر تیری دل میرا بہلا نہ سکے گی" کو کسی ریاست کی ایک شہزادی نے پلے ریکارڈ پر تین مہینے تک مسلسل سنا۔
  • مہاتما گاندھی، میرا بائی کے علاوہ اگر کسی کے لکھے ہوئے بھجن سنتے تھے تو یہ شرف صرف فیاض ہاشمی کو ہی حاصل تھا۔
  • متحدہ ہندوستان میں بمبئی سب سے پہلے فلم کا مرکز بنا تھا۔ اس کے بعد کلکتہ اور مدراس میں فلم سازی کا آغاز ہوا۔
  • فلم 'انمول موتی' ہندوستانی فلم انڈسٹری کی وہ پہلی فلم ہے جس میں پہلی بار پانی کے اندر شوٹنگ کی گئی تھی۔
  • اسٹنٹ فلموں کی ملکہ "ناڈیا" فلموں میں دو گھوڑے استعمال کرتی تھی، ایک کا نام 'پنجاب کا بیٹا' اور دوسرے کا نام 'راجپوت' تھا اور دونوں گھوڑے انسانی فنکاروں کی طرح ذہین اور چالاک تھے۔
  • ناڈیا کی فلم "ہنٹر والی کی بیٹی" عربی زبان میں ڈب کر کے خلیجی ممالک میں ریلیز کی گئی تھی، جہاں سے جب مداحوں کے خطوط کے انبار لگ گئے اور لوف مسلسل فون کر کے پریشان کرنے لگے تب ناڈیا نے ٹیلیفون محکمے سے درخواست کر کے ٹیلیفون ڈائرکٹری سے اپنے ٹیلیفون کا نمبر ہی نکلوا دیا تھا۔ ان دنوں ناڈیا کی فلمیں سنگاپور، بنکاک، عرب ممالک اور افریقی ممالک میں دکھائی جاتی تھیں۔
  • فلم "امر اکبر انتھونی" ہندوستان کی پہلی فلم ہے جس نے بمبئی کے نو (9) سنیما گھروں میں ایک ساتھ سلور جوبلی منائی تھی۔ یہ واحد ہندی فلم ہے جسے بی۔بی۔سی ٹیلی ویژن نے اپنے پرائم ٹائم میں ٹیلی کاسٹ کیا تھا۔

***
نام کتاب: فلمی معلومات (ہندوستانی فلم انڈسٹری کا سو سالہ ریکارڈ)
مولف: الف انصاری
تعداد صفحات: 132
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 5 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Filmi Maloomaat by Alif Ansari.pdf

Archive.org Download link:

GoogleDrive Download link:

Filmi Maloomaat by Alif Ansari, pdf download.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں