سفرنامہ یورپ - صغرا ہمایوں مرزا - پی۔ڈی۔ایف کتاب ڈاؤن لوڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2022-07-23

سفرنامہ یورپ - صغرا ہمایوں مرزا - پی۔ڈی۔ایف کتاب ڈاؤن لوڈ

Safar-nama-e-Europe_Sughra-begum-humayun-mirza

بیگم صغرا ہمایوں مرزا (پیدائش: 1884ء - وفات: 1959ء)
حیدرآباد (دکن) کی ایک مشہور و معروف علمی، ادبی اور مخیر شخصیت تھیں۔ شاید بہت ہی کم لوگوں کو معلوم ہو کہ ان کے شوہر کے نام سے ہی حیدرآباد کا محلہ "ہمایوں نگر" موسوم ہے۔ اور 1934ء میں ان کا قائم کردہ گرلز اسکول "صفدریہ گرلز ہائی اسکول (ہمایوں نگر، حیدرآباد)" آج بھی فعال ہے۔
صغرا ہمایوں مرزا نے اصلاح معاشرہ اور تعلیم نسواں کے لئے خود کو اور اپنے قلم کو وقف کر دیا تھا ،وہ اچھی مقرر بھی تھیں۔ کئی نسائی ادبی تنظیموں کی بانی تھیں اور اپنی ذاتی املاک عطا کرتے ہوئے کئی تعلیمی ادارے بھی قائم کئے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ وہ حیدرآباد کی پہلی خاتون تھیں جنھوں نے برقع پہننا ترک کیا۔ دوسری جنگ عظیم میں انھوں نے ہٹلر کو جنگ سے باز آنے کے لئے خواتین کی طرف سے ٹیلی گرام بھی بھجوایا تھا۔
صغرا ہمایوں مرزا نے گھر پر ہی اردو فارسی و عربی کی تعلیم حاصل کی۔ ان کے شوہر ہمایوں مرزا عظیم آباد(پٹنہ) کے ایک جاگیردار خاندان کے فرد اورایک نامور بیرسٹر تھے۔ انھوں نے حیدرآباد میں بہت بڑی زمین خرید کر صغرا محل تعمیر کیا۔
صغرا ہمایوں مرزا نے اپنی ادارت میں خواتین کے رسائل بعنوان "النسا"، "انیسہ" اور "زیب النسا" جاری کیے تھے۔ ان کی متعدد کتابیں شائع ہوئیں جن میں ناول، افسانوی مجموعے، سفر نامے اور سوانح وغیرہ شامل ہیں۔ "سرگزشت"، "ہاجرہ"، "موہنی"، "مشیر نسواں"، "بی بی طوری کا خواب" (ناول)، "آوازغیب" (افسانے)، "مقالات صغرا" ، "مجموعہ نصائح"، "میرے موسومہ خطوط"، "تحریر النساء" اور "راز و نیاز" قابل ذکر ہیں۔"انوار پریشاں" ان کا شعری مجموعہ ہے جس میں غزلیں ، نظمیں اور مذہبی کلام شامل ہے۔


سنہ 1924ء کے وسط میں صغرا ہمایوں مرزا نے جرمنی اور ہالینڈ کا سفر کیا تھا جس کے تاثرات و مشاہدات کو اپنے رسالے میں قلمبند بھی کیا۔ بعد ازاں یہ سفرنامہ کتابی شکل میں "سفرنامہ یورپ" کے عنوان سے طبع ہو کر منظر عام پر آیا۔ سفرناموں کے مطالعے کا ذوق رکھنے والے قارئین کی خدمت میں تقریباً سوا دو سو صفحات پر مشتمل یہی دلچسپ و نادر کتاب پی۔ڈی۔ایف فائل شکل میں پیش ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے ہے۔


ڈاکٹر رضوانہ معین اپنے مقالہ بعنوان "حیدرآباد دکن کی اولین افسانہ نگار خواتین" (شائع شدہ: حیدرآباد میں اردو کا نسائی ادب، مرتبہ: ڈاکٹر آمنہ تحسین) میں لکھتی ہیں ۔۔۔

حیدرآباد کی خواتین میں صغرا ہمایوں مرزا پہلی مسلم خاتون ہیں جنہوں نے کہانیاں لکھیں اور اپنی تصانیف اور کارناموں سے بین الاقوامی شہرت کی حامل ہوئیں۔ صغرا ہمایوں مرزا 1884ء میں حیدرآباد میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد ڈاکٹر علی مرزا دکن کی فوج میں سرجن تھے۔ صغرا ہمایوں مرزا کی شادی 1901ء میں پٹنہ کے بیرسٹر ہمایوں مرزا سے ہوئی۔ ہمایوں مرزا ترقی نسواں کے حامی تھے۔ انھوں نے خواتین کی تعلیم وترقی کے لیے حیدر آباد کے دیگر افراد کے ساتھ مل کر بڑی کوششیں کیں۔ صغرا ہمایوں مرزاخوش قسمت تھیں کہ تعلیم یافتہ گھرانے میں پیدا ہوئیں اور انھیں اعلی تعلیم یافتہ اور روشن خیال شخص کا ساتھ نصیب ہوا۔ شاید یہی وجہ تھی کہ صغرا ہمایوں مرزاکے مزاج میں بھی ترقی پسندی اور روشن خیالی تھی۔ انہوں نے خواتین کی ترقی اور اصلاح کے لیے ایک ایسے دور میں پردے سے آزاد ہو کر جلسوں میں تقریریں کیں جس دور میں سخت پردے کا نظام رائج تھا۔ وہ ایک بہترین شاعرہ بھی تھیں۔ اور انھوں نے اپنی ادارت میں رسالے نکالے۔ ان کی طبیعت کو نثر نگاری سے زیادہ مناسبت تھی۔ اسی لیے زیادہ تر نثر ہی میں ان کی تصانیف ہیں۔ انہوں نے افسانوں کے علاوہ کئی ناول بھی لکھے مثلا سرگزشت ہاجرہ ،مشیر نسواں اور موہنی قابل ذکر ہیں۔
نصیر الدین ہاشمی نے صغرا ہمایوں مرزا کو حیدرآباد کی پہلی افسانہ نگار قرار دیا ہے۔ اگرچہ کہ ان کے قصوں میں قدیم روایات کا عکس اور داستان اور ناول کے ملے جلےاجزاء موجود ہیں۔ اسی لیے ڈاکٹر زینت ساجدہ نے لکھا ہے کہ: "ان کے ناولوں کو قصہ کہنا زیادہ مناسب ہوگا۔"



***
نام کتاب: سفرنامہ یورپ
تصنیف: بیگم صغرا ہمایوں مرزا
ناشر: ڈاکٹر صفدر علی مرزا، حیدرآباد دکن (سن اشاعت: 1925ء)
تعداد صفحات: 210
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 11 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Safarnama-e-Europe by Sughra Begum Humaun Mirza.pdf

Direct Download link:

GoogleDrive Download link:

سفرنامہ یورپ از صغرا ہمایوں مرزا :: فہرست
نمبر شمارتحریرصفحہ نمبر
1لندن سے روانگی2
2امسٹرڈام پایۂ تخت ہالینڈ4
3حالات برلن جرمنی13
4لونا پارک23
5برلن میں جنگ کا میوزیم27
6نیا اور پرانا میوزیم31
7قیصر جرمنی کا چرچ36
8قیصر جرمنی کا مکان جو میوزیم بنا دیا گیا ہے37
9ارسی ہنگ بیرو (برلن دکھانے میں مدد دینے والا محکمہ)42
10جرمنی کی تعلیمی حالت51
11کتب خانہ جرمنی56
12قیصر جرمنی کا مکان سانسوی واقع پوٹس ڈام59
13بیت المعذورین65
14زجگی خانۂ جرمنی70
15ہندو مسلمانوں کا جھگڑا75
16برلن کا زوالاجیکل گارڈن یعنی چڑیا گھر77
17ڈف اینڈ ڈم کالج برلن (گونگوں بہروں کا کالج)81
18برلن کا ورزش خانہ87
19زچاؤں کی پرورش گاہ92
20سمسن اسٹاف فیکٹری98
21تقریر اسلام پر106
22قیصرن وکٹوریہ اسٹوڈنٹس (لڑکیوں کا دارالاقامہ)111
23ہندی طلبا کی انجمن میں جلسہ114
24میری تقریر کا ماحصل حسب ذیل ہے116
25انجمن شوری للجماعت الاسلامیہ میں جلسہ124
26برلن سے روانگی133
27مقام لیپزک (جرمنی)136
28شہر لیپزگ کی نمائش140
29مقام زیورچ سوئیزرلینڈ146
30مقام تراتے (سوئیزرلینڈ)149
31خلیفہ عبدالمجید ثانی سے شرف نیاز152
32شہر زیورچ کے حالات161
33میلان علاقۂ اٹلی163
34مقام جینیوا (اٹلی)167
35مقام نیس فرانس172
36مقام مانٹی کارلو (فرانس)174
37مارسیلز (فرانس)177
38چینا جہاز سے ہندوستان کی واپسی179
39پورٹ سعید182
40عدن186
41بمبئی میں ورود194
42تقریر مقام بمبئی196
43تقریر مقام بمبئی206

A travelogue of Europe (Safarnama Europe). By: Begum Sughra Humayun Mirza, pdf download.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں