شاعری اور تہذیب از جاذب قریشی - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2022-05-17

شاعری اور تہذیب از جاذب قریشی - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ

Shairi-aur-Tahzeeb_Jazib-Quraishi

جاذب قریشی (پیدائش: 3/اگست 1940ء، کلکتہ - وفات: 21/جون 2021ء، کراچی)
اردو کے ممتاز شاعر، نقاد اور معلم رہے ہیں جو اپنے آبائی وطن لکھنؤ سے مئی 1950ء میں پاکستان منتقل ہو گئے۔ جاذب قریشی شاعر اور نقاد کی حیثیت سے اپنی ایک انفرادیت رکھتے ہیں اور شعرا کے مختلف ادوار کے متعلق پورے سیاق و سباق میں ان کا مطالعہ ان کے کاموں میں محنت اور یکسوئی کی دلیل ہے۔
جاذب قریشی اردو شاعری اور تنقیدی مضامین کی متعدد کتابوں کے مصنف ہیں، جن میں سے ان کی ایک کتاب "شاعری اور تہذیب" خاصی معروف و مقبول ہے۔ اس کتاب میں دس ایسے معروف شعرا پر تنقیدی مضامین شامل ہیں جو نثرنگار بھی تھے اور ادب کے کلاسک سے واقف ہونے کے علاوہ باہر کے ادب کا بھی شعور رکھتے تھے۔
ادبی تحقیق و تنقید کے میدان سے دلچسپی رکھنے والے قارئین اور اسکالرز کی خدمت میں تعمیرنیوز کی جانب سے پیش کی جانے والی یہ اہم اور دلچسپ کتاب تقریباً تین سو صفحات پر مشتمل ہے اور اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 10 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔


جاذب قریشی کا مختصر تعارف بحوالہ: "ایک سو ایک پاکستانی نعت گو شعراء"

ممتاز و مقبول، شاعر و نقّاد جاذبؔ قریشی دنیائے شعر و سخن کی ایک قد آور شخصیت ہیں۔ زندگی کے ابتدائی ایّام مسلسل محنت، جستجو اور جدوجہد سے عبارت ہیں۔ مشکل ترین حالات اور حادثات کے باوجود وہ چٹان کی طرح سینہ سپر ہوکر جادئہ حیات کو سنوارتے رہے۔ ذریعۂ معاش، حصولِ تعلیم اور مستقبل کو بنانے کے لیے انہوںنے انتہائی تکلیف دہ اور محنت طلب کام کیے۔ انہوںنے غزلیں، نظمیں، نعتیں، نغمے، گیت اور ترانے لکھے ہیں۔غرض کہ مختلف صنفِ سخن میں طبع آزمائی کے جوہر دکھائے ہیں۔ اچھی شاعری کے علاوہ تنقید نگاری میں بھی بہت نام کمایا ہے، خصوصاً نعتیہ تنقید کے حوالے سے۔


خاندانی نام محمد صابر، تخلص جاذبؔ اور قلمی پہچان رکھنے والے جاذبؔ قریشی3 اگست1940ء کو کلکتہ (انڈیا) میں پیدا ہوئے۔ لیکن ان کا آبائی وطن لکھنو ہے۔ ان کے والد محمد افضل پرنسپل سپروائزر کی حیثیت سے گورنمنٹ پریس کلکتہ میں ملازم تھے۔ جاذبؔ قریشی کی عمر پانچ سال تھی کہ ان کے والد انتقال کرگیے۔ مالی حالات بھی اچھے نہیں تھے۔ جس کے سبب ابتدائی تعلیم کا حصول ناممکن ہوگیا۔ دوسری جماعت کے طالب علم تھے کہ انہیں اسکول سے اٹھا کر ڈھلائی کے کام پر لگادیا گیا۔ جاذبؔ قریشی علم کے خوگر تھے لیکن حالات ان کے لیے سازگار نہ رہے۔ مجبوراً علمی جستجو کا حصول منقطع کرنا پڑا۔
1950ء میں پاکستان آئے اور لاہور کو اپنا مستقر ٹھہرایا۔ ثانوی تعلیم پنجاب یونیورسٹی لاہور سے حاصل کی ۔ 1962ء میں کراچی آگیے۔ جامعہ کراچی سے 1968ء میں ایم اے کیا۔ تعلیم و تدریس کے شعبے سے وابستہ ہوکر سرکاری کالجز کراچی (سندھ) میں تدریسی خدمات انجام دیتے رہے۔


ادبی و صحافتی خدمات کے حوالے سے بھی انہوں نے نمایاں مقام حاصل کیا۔ بحیثیت سب ایڈیٹر دس سال تک جنگ گروپ آف نیوز پیپر، کراچی میں گیسوئے ادب سنوارتے رہے۔ اس کے علاوہ " نقش"، " سات رنگ"، " نگارش" ، " نمکدان" اور مختلف اداروں سے بھی وابستگی رہی۔
"تخلیقی آواز" کے عنوان سے پچیس برسوں کے درمیان لکھے ہوئے تنقیدی مجموعوں کا انتخاب شائع کیا۔ اس میں چھ کتابیں شامل ہیں۔" پہچان" کے نام سے پچاس برس کی شاعری کے مجموعوں کا مجموعہ شائع کیا۔

یہ بھی پڑھیے:
جاذب قریشی - شاعری میں لفظ و بیان کی آگہی رکھنے والا شاعر

***
نام کتاب: شاعری اور تہذیب
مصنف و ناشر: جاذب قریشی
طابع: مکتبہ کامران، کراچی۔ سن اشاعت: جون 1988ء
تعداد صفحات: 291
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 10 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Shairi Aur Tahzeeb by Jazib Quraishi.pdf
Archive.org Download link:

GoogleDrive Download link:

فہرست
نمبر شمارعنوانصفحہ نمبر
1شاعری اور تہذیب (ساحر انصاری)7
2شب گزیدہ خورشید (منظور حسین شور)14
3جہاں غبار نہیں ہے (صبا اکبرآبادی)69
4دیوار پر دائرے (رئیس امروہوی)102
5لفظ تھے آشنا میرے (شان الحق حقی)127
6لاحاصل کا حاصل (جمیل الدین عالی)154
7جل گئیں انگلیاں میری (افسر ماہ پوری)188
8راستے کہاں کے ہیں (حنیف اسعدی)204
9لوک ورثے (شفیع عقیل)246
10دریچے ہیں روشن (عالم تاب تشنہ)264

Shairi Aur Tahzeeb by Jazib Quraishi, pdf download.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں