پروفیسر افضل الدین اقبال (پیدائش: 5/اپریل 1944 - وفات: 15/مئی 2008)
نے سائنس کے طالب علم ہونے کے باوجود اردو ادب و تحقیق میں اپنی منفرد شناخت قائم کی صدر شعبۂ اردو جامعہ عثمانیہ کے عہدہ پر بھی فائز رہے۔ تقریباً دو دہائی طویل تدریسی خدمات کے بعد آپ جامعہ عثمانیہ سے 2004ء میں سبکدوش ہوئے تھے۔ پروفیسر صاحب کے والد مولوی محمد شرف الدین مرحوم، حیدرآباد کی مشہور و مقبول صنعتی نمائش کے بانی اراکین میں شمار ہوتے ہیں۔ پروفیسر افضل الدین اقبال کی تقریباً 15 کتابیں شائع ہو چکی ہیں جن میں سے بیشتر کو ملک کی مختلف اردو اکیڈمیوں (آندھرا پردیش، اترپردیش، مغربی بنگال) نے مختلف انعامات سے نوازا۔
جنوبی ہند کی اردو صحافت (1857 سے پیشتر) ، افضل الدین اقبال کی ایسی کتاب ہے جو درحقیقت اردو صحافت کا ایک وسیع و وقیع تحقیقی مقالہ ہے جس میں غیرملکی صحافت (چینی، انگریزی، فرانسیسی، جرمنی، اطالوی، ترکی، عربی، فارسی) کے ساتھ ہندوستان کے چاروں علاقوں (شمال، جنوب، مشرق و مغرب) اور زبانوں (ہندی، بنگالی، تامل، تلگو، مراٹھی، فارسی وغیرہ) کی صحافت کی ایک جامع و مختصر تفصیل پیش کی گئی ہے۔ غیرمنقسم ہندوستان کے مختلف شہروں کی صحافت کا بھی ذکر کیا گیا۔ جنوبی ہند کے قدیم اردو اخبارات اور چھاپہ خانوں کا سیرحاصل تذکرہ اس کتاب کی اہمیت و افادیت کا مرکز ہے۔ سارا مواد مختلف زمروں اور عناوین کے تحت نہایت خوش اسلوبی سے مرتب بھی کیا گیا ہے۔
صحافت میں دلچسپی رکھنے والے محققین اور قارئین کی خدمت میں یہ دلچسپ مختصر کتاب تعمیرنیوز کے ذریعے پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں پیش ہے۔ تقریباً سوا سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 5 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔
صاحبِ کتاب دیباچہ میں لکھتے ہیں:
زیرنظر کتاب "جنوبی ہند کی اردو صحافت (1857 سے پیشتر)" میری ایک علمی تحقیقی کاوش ہے جسے میں بڑے عجز و انکسار کے ساتھ آپ کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں۔ نہ اپنی تحقیق کے بارے میں جامعیت کا دعویٰ ہے اور نہ ہو سکتا ہے۔ لیکن اتنا ضرور کہوں گا کہ اردو زبان میں پہلی مرتبہ جنوبی ہند کی قدیم صحافت پر سیر حاصل روشنی ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے۔
اردو اخبارات کی ابتدائی تاریخ ابھی تاریکی میں ہے۔ اگرچہ مولانا امداد صابری کی "تاریخ صحافت اردو" ، جناب عتیق صدیقی کی "ہندوستانی اخبار نویسی" اور ڈاکٹر عبدالسلام خورشید کی "صحافت پاکستان و ہند میں" جیسی اہم کتابیں منظر عام پر آ چکی ہیں لیکن ان کتابوں میں جنوبی ہند کی اردو صحافت پر بہت کم لکھا گیا ہے۔ اسی لیے مجھے خیال ہوا کہ جنوبی ہند کی قدیم صحافت پر اپنی تحقیقات کو علمی دنیا کے سامنے پیش کروں تاکہ صحافت کی قدیم تاریخ کا کوئی گوشہ تشنہ نہ رہے۔
یہ بھی پڑھیے ۔۔۔
جنوبی ہند کی قدیم صحافت - ڈاکٹر محمد افضل الدین اقبال
حیدرآباد کے مایۂ ناز فرزند - پروفیسر محمد افضل الدین اقبال - مضمون از: دستگیر نواز
***
نام کتاب: جنوبی ہند کی اردو صحافت (1857 سے پیشتر)
مصنف: ڈاکٹر محمد افضل الدین اقبال
ناشر: معین پبلی کیشنز، حیدرآباد (سن اشاعت: 1981ء)
تعداد صفحات: 126
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 5 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Junubi Hind ki Urdu Sahafat by Afzaluddin Iqbal.pdf
فہرست | ||
---|---|---|
نمبر شمار | عنوان | صفحہ نمبر |
الف | پیش لفظ - ڈاکٹر سیدہ جعفر | 7 |
ب | دیباچہ | 9 |
1 | صحافت کیا ہے؟ | 13 |
2 | صحافت کا آغاز | 18 |
3 | چینی، انگریزی، فرانسیسی، جرمنی، اطالوی، ترکی، عربی اور فارسی صحافت کی ابتدا | 18 |
4 | ہندوستان میں صحافت کا آغاز | 20 |
5 | شمالی ہند میں صحافت کی ابتدا | 22 |
6 | جنوبی ہند میں صحافت کا آغاز | 23 |
7 | مدراس میں صحافت کی ابتدا | 23 |
8 | مدراس میں سنسرشپ | 25 |
9 | بمبئی میں صحافت کی ابتدا | 25 |
10 | حیدرآباد میں صحافت کی ابتدا | 26 |
11 | بنگلور و میسور میں صحافت کی ابتدا | 26 |
12 | علاقائی زبانوں کی صحافت کی ابتدا | 27 |
13 | بنگالی صحافت | 27 |
14 | ہندی صحافت | 27 |
15 | تامل صحافت | 27 |
16 | تلگو صحافت | 27 |
17 | مراٹھی صحافت | 28 |
18 | ہندوستان کے فارسی اخبارات | 29 |
19 | جنوبی ہند کی فارسی صحافت | 29 |
20 | مدراس کی فارسی صحافت | 29 |
21 | بمبئی کی فارسی صحافت | 30 |
22 | ہندوستان میں اردو صحافت کی ابتدا | 32 |
23 | جامِ جہاں نما کلکتہ | 32 |
24 | آئینہ سکندر بمبئی | 33 |
25 | دہلی اردو اخبار دہلی | 34 |
26 | سید الاخبار دہلی | 35 |
27 | خیرخواہ ہند مرزاپور | 35 |
28 | ہندوستان کے مختلف شہروں میں اردو صحافت کی ابتدا | 35 |
29 | دہلی میں اردو صحافت | 35 |
30 | آگرہ میں اردو صحافت | 35 |
31 | بنارس میں اردو صحافت | 36 |
32 | لکھنؤ میں اردو صحافت | 36 |
33 | لاہور میں اردو صحافت | 36 |
34 | سیالکوٹ میں اردو صحافت | 36 |
35 | ملتان میں اردو صحافت | 36 |
36 | بمبئی میں اردو صحافت | 36 |
37 | بنگلور و میسور میں اردو صحافت | 36 |
38 | حیدرآباد دکن میں اردو صحافت | 37 |
39 | جنوبی ہند میں اردو صحافت کی ابتدا | 38 |
40 | مدراس کے قدیم اردو اخبارات | 41 |
41 | جامع الاخبار | 42 |
42 | اعظم الاخبار | 50 |
43 | آفتاب عالم تاب | 60 |
44 | تیسیر الاخبار | 63 |
45 | رئیس الاخبار | 77 |
46 | تعلیم الاخبار | 78 |
47 | امیر الاخبار | 80 |
48 | قاصد الاخبار | 86 |
49 | مراۃ الاخبار | 86 |
50 | مظہر الاخبار | 87 |
51 | صبح صادق | 93 |
52 | طلسم حیرت مدراس پنچ | 98 |
53 | ریاض الاخبار | 101 |
54 | عمدۃ الاخبار | 101 |
55 | شمس الاخبار | 102 |
56 | جنوبی ہند کی قدیم اردو صحافت کا ایک جائزہ | 104 |
57 | جنوبی ہند کے قدیم اردو مطابع | 108 |
58 | جنوبی ہند میں چھاپے خانوں کی ابتدا اور ان کا تحقیقی جائزہ | 108 |
59 | مدراس کے قدیم مطابع | 109 |
60 | مطبع کشن راج | 111 |
61 | مطبع جامع الاخبار | 111 |
62 | مطبع اعظم الاخبار | 113 |
63 | مطبع تعلم الاخبار | 113 |
64 | مطبع اسلامیہ | 114 |
65 | مطبع غوثیہ | 114 |
66 | مطبع احمدی | 114 |
67 | مطبع شرفیہ | 114 |
68 | مطبع خورشید | 115 |
69 | مطبع مخزن الاخبار | 115 |
70 | مطبع مظہر العجائب | 115 |
71 | مطبع عزیزیہ | 116 |
72 | مطبع اکبری | 116 |
73 | مطبع رحمانی صبح صادق | 116 |
74 | بمبئی کے قدیم مطابع | 117 |
75 | بنگلور و میسور کے قدیم مطبع | 118 |
76 | حیدرآباد کے قدیم مطبع | 119 |
77 | کتابیات | 121 |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں