سفرنامہ مسافرانِ لندن - سرسید کا سفرنامہ - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2021-10-17

سفرنامہ مسافرانِ لندن - سرسید کا سفرنامہ - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ

safarnama-london-sir-syed-ahmad-khan

سر سید احمد خاں (پ: 17/اکتوبر/1817 ، م: 27/مارچ/1898) کے 204 ویں یومِ پیدائش پر ان کا ایک سفرنامہ پیش ہے۔


سرسید کا سفر انگلستان ایک بڑا کارنامہ تھا۔ اسیری کے دن ختم ہو گئے تھے اور سرسید کی حیثیت اب صرف برطانیہ سرکار کے ایک مخلص خادم کی ہو کر رہ گئی تھی۔ انہوں نے اپنے دوستوں سے قرض لیا اور اپنی جائیداد کو ایک بڑی رقم سود پر (14 روپیہ فیصد) گروی رکھ کر وہ انگلینڈ روانہ ہوئے۔ انگلینڈ میں تمام چیزوں کا مطالعہ کرنے کے بعد، جس کی مسلم معاشرے کو سخت ضرورت تھی، وہ بڑی امیدوں سے علی گڑھ واپس آئے اور 1875ء میں انہوں نے ایک بہت ہی چھوٹا مدرسہ (اسکول) قائم کیا۔ یہی مدرسہ 1877ء میں محمڈن اینگلو اورینٹل کالج میں تبدیل ہوا اور ترقی کی منازل طے کر کے 1920ء میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ہو گیا۔
انگلستان کے لیے سرسید کا سفر یکم اپریل 1869ء کو بنارس سے شروع ہوا تھا اور ولایت میں ان کا قیام 17 مہینے رہا۔ وہاں انہوں نے نظام تعلیم اور سماج کا گہرا مطالعہ کیا۔ اپنی قوم کی سماجی فلاح کے لیے انہوں نے "تہذیب الاخلاق" کی اشاعت کا منصوبہ وہیں تیار کیا اور ساتھ ہی ساتھ مسلمانوں کے لیے ایک یونیورسٹی کا خاکہ بھی تیار کر لیا۔
سرسید کا یہ سفرنامۂ لندن ایک بیش بہا ادبی اور معلوماتی خزانہ ہے جو برسوں بعد کتابی شکل میں شائع ہو کر منظرعام پر آیا۔
اس سفرنامہ کی مختصر تاریخ یہ ہے کہ جب سرسید لندن گئے تو وہاں سے انہوں نے اپنے حالات سفر مضامین اور خطوط کی شکل میں لکھ کر اخبار "سائینٹفک سوسائٹی علی گڑھ" کو بھیجنے شروع کیے جو وہاں مسلسل چھپتے رہے۔ بعد میں انہوں نے یہی مضامین کو مرتب کر کے اپنے رسالہ "تہذیب الاخلاق" میں چھاپا۔ یہ مسودہ سرسید نے لندن میں 11/مارچ 1870ء کو لکھ کر ختم کیا تھا اور اس کا نام "سفرنامۂ مسافرانِ لندن" رکھا تھا۔ (کیونکہ یہ سفر پانچ اشخاص پر مشتمل تھا۔ سرسید، ان کے دونوں لڑکے سید حامد اور سید محمود، مرزا خداداد بیگ اور سرسید کا ایک قدیم خدمت گار چھجو۔)
جس دھن میں سرسید نے یہ سفر کیا تھا، اس کا ثبوت اس سفرنامے میں نہایت وضاحت کے ساتھ ملتا ہے اور معلوم ہوتا ہے کہ سفرنامہ لکھنے والا وطن اور قوم کی خیرخواہی اور ہمدردی میں شرابور ہے۔


سرسید کے سفر انگلستان کی داستان دلچسپی سے خالی نہیں۔ اس کا مطالعہ قاری کو نہ صرف واقعاتِ انگلستان سے روشناس کراتا ہے بلکہ ہندوستانیوں میں ایک نیا احساسِ ترقی پیدا کرتا ہے، ان میں ایک نئی روح پھونکتا ہے اور ان میں آگے بڑھنے کا جوش و ولولہ پیدا کرتا ہے۔


یہ یادگار سفرنامہ تعمیرنیوز کے ذریعے پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں پیش خدمت ہے۔ تقریباً ڈھائی سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 11 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔


یہ بھی پڑھیے:
سر سید کی بصیرت - از اسرار عالم - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ

***

نام کتاب: سفرنامۂ مسافرانِ لندن (سفرنامہ)
مصنف: سر سید احمد خاں۔ مرتبہ: مولوی اسماعیل پانی پتی
مطبوعہ: سرسید اکیڈمی، اے۔ایم۔یو علی گڑھ (سن اشاعت: 2009ء)
تعداد صفحات: 270
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 11 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Safarnama Musafiran-e-Londan by Sir Syed.pdf

Direct Download link:

GoogleDrive Download link:

فہرست
نمبر شمارعنوانصفحہ نمبر


Safarnama Musafiran-e-Londan, a travelogue by Sir Syed, urdu pdf download.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں