مسرور جہاں (پ: 8/جولائی 1938، فتح پور، اترپردیش) - اردو افسانے اور ناول کی اس معتبر شخصیت کا آج بروز اتوار 22/ستمبر/2019 کو لکھنؤ میں انتقال ہو گیا۔
مسرور جہاں کے تقریباً 65 ناول اور 500 سے زائد افسانے منظر عام پر آ چکے ہیں۔ ان کا ایک افسانوی مجموعہ "بوڑھا یوکلپٹس" تعمیرنیوز پر پیش کیا جا چکا ہے۔ پروفیسر معین الدین جینا بڑے کے بقول: مسرور جہاں کے ادب کی بے پناہ مقبولیت ان کی سادہ اور جذبات سے بھرپور زبان، تہذیبی روایت اور سماجی پابندیوں کی پاسداری، عورت کے باہمت اور باوقار انداز میں پیش کش ہے۔
مسرور جہاں کے افسانوں کا ایک اور مجموعہ "کہاں ہو تم" تعمیرنیوز کے ذریعے پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں پیش خدمت ہے۔ تقریباً دو سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 8 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔
مشہور افسانہ نگار رتن سنگھ ایک جگہ لکھتے ہیں۔۔۔پچھلی (بیسویں) صدی کی پانچویں یا چھٹی دہائی میں مسرور جہاں کی کہانیاں چھپنی شروع ہوئیں تو لکھنؤ کے ادیبوں کی ٹولی میں یہ باتیں ہونے لگیں۔۔۔
"یار، یہ لڑکی کون ہے؟"
بھگوتی چرن ورما کی زبان میں کہوں تو ان کی خوبصورت لکھنوی زبان اور کہانی کے فن پر عبور کو دیکھ کر یہ کہا جا سکتا تھا:
"یہ سکہ تو ٹکسالی ہے"۔۔۔
"وہ تو ہے مگر یہ ادبی جلسوں میں شرکت کیوں نہیں کرتیں؟ آخر سب آتے ہیں۔"
"رضیہ سجاد ظہیر آتی ہیں۔ شمیم نکہت آتی ہیں، سروپ کماری بخشی آتی ہیں۔ یہ کیوں نہیں آتیں؟"
کسی نے اندازہ لگایا: "کوئی مرد ہے جو لڑکی کے نام سے لکھتا ہے۔"
"نہیں۔۔۔ کوئی لڑکی ہے"۔۔۔
"نہیں! کوئی کہانی ہے۔ کہانی ہی کہانی کو لکھتی ہے"۔۔۔
۔۔۔ آخر پتہ چلا کہ پردہ دار لڑکی ہے۔
یہ تو سب قیاس کی باتیں تھیں۔ آخر ایک ایسا وقت بھی آیا کہ قیاس لگانے والی ٹولی بکھر گئی۔ بقول اقبال مجید:
یوں اجڑی احباب کی محفل
کسی سے پوچھیں کون کہاں ہے
اقبال مجیدخود سیتاپور چلے گئے۔ قیصر تمکین نے انگلینڈ کی راہ لی۔ محمد حسن، قمر رئیس۔۔۔ قاضی عبدالستار، نجم الحسن ، رضوان احمد ۔۔۔ احمد جمال پاشا، حسن عابد، سبط اختر ۔۔۔ ان میں سے کوئی دہلی چلا گیا تو کوئی علی گڑھ ، کوئی پاکستان جا کر بس گیا۔۔۔
اس دوران مسرور جہاں کی کہانیاں چھپتی رہیں۔ پھر یہ ہوا کہ پندرہ بیس سال پہلے ان کی کہانی "شال فروش" مہاراشٹر کے آٹھویں درجے کے نصاب میں لگی تو مسرور جہاں اردو دنیا کی توجہ کا مرکز بن گئیں۔۔۔ یعنی انہوں نے ثابت کردیا کہ: "سکہ واقعی ٹکسالی ہے۔ سچا سجا موتی۔۔۔"
پھر یہ ہوا کہ قزاخستان کے ایک اسکالر نے ان پر مقالہ لکھ کر 'پی ایچ ڈی' کی ڈگری حاصل کی۔ یہیں تک بس نہیں۔ ان کا مسرور جہاں پر لکھا مقالہ روسی زبان میں ترجمہ ہوا تو مسرور جہاں کی ادبی حیثیت ایک طرح سے بین الاقوامی ہو گئی۔ جہاں تک میں جانتا ہوں اردو ادب میں یہ اعزاز صرف دو کہانی کاروں کو حاصل ہے۔ ایک جیلانی بانو اور دوسری ہیں مسرور جہاں۔
(حوالہ: "مسرور جہاں کی کہانی" از: رتن سنگھ۔ مسرور جہاں کا افسانوی مجموعہ 'خواب در خواب سفر' سن اشاعت: 2016)
وقار ناصری نے مسرور جہاں کے افسانوں کے ایک مجموعہ کا تعارف کرواتے ہوئے لکھا ہے۔۔۔نقادوں سے دور اور گروہ بندیوں میں شامل نہ ہونے کی وجہ سے مسرور جہاں کو وہ پذیرائی نہیں مل سکی جس کی وہ بجا طور پر مستحق تھیں۔ اس کے باوجود ان کے کئی افسانے، پنجابی، تامل، تلگو، کنڑ، ملیالم اور بریل وغیرہ میں ترجمہ ہو کر شائع ہو چکے ہیں۔
نگہت سلطانہ عابدی نے "مسرور جہاں: فن اور شخصیت" پر مقالہ لکھ کر ڈی-لٹ کی ڈگری حاصل کی ہے۔ تاجکستان کے جاوید خولوف نے ان کے افسانوں پر پی۔ایچ۔ڈی کی ہے اور ان کا مقالہ تاجک زبان میں شائع ہو چکا ہے۔ افسانے کے موضوع پر دوسرے تحقیق کرنے والوں نے بھی مسرور جہاں اور ان کے افسانوں کو اپنے مقالے کا حصہ بنایا ہے۔ افسانوں کے علاوہ مسرور جہاں کے ناولوں کی بھی اچھی خاصی فہرست ہے جن میں "نئی بستی" جیسا قابل توجہ ناول بھی ہے۔
(حوالہ: "مسرور جہاں کے افسانے" از: وقار ناصری۔ مسرور جہاں کا افسانوی مجموعہ 'ہمیں جینے دو' سن اشاعت: 2016)
یہ بھی پڑھیے:
معروف افسانہ نگار مسرور جہاں کا انتقال - روزنامہ اودھ نامہ
مسرور جہاں اور انکی افسانوی تخلیقات - پرویز شکوہ
مسرور صاحبہ کے ادب کی بے پناہ مقبولیت انکی سادہ اور جذبات سے بھرپور زبان میں مضمر ہے ۔۔ پروفیسر معین الدین جینا بڑے
باقی سب تو خرافات تھی - بیگم مسرور جہاں کے ساتھ ایک شام (English)
***
نام کتاب: کہاں ہو تم!
مصنفہ: مسرور جہاں
تعداد صفحات: 197
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 8 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Kahan ho tum By Masroor Jahan.pdf
کہاں ہو تم - افسانے از: مسرور جہاں :: فہرست | ||
---|---|---|
نمبر شمار | عنوان | صفحہ نمبر |
1 | اپنی بات | 9 |
2 | تجزیہ | 11 |
3 | سچ کے سوا | 25 |
4 | کرن پھول | 31 |
5 | تم بھی | 42 |
6 | کہاں ہو تم! | 60 |
7 | عورت | 66 |
8 | کچی دیوار | 75 |
9 | نئے موسم کی نئی فصل | 83 |
10 | گالی | 89 |
11 | کہاں کا عشق | 101 |
12 | آوازیں | 114 |
13 | صلیب پر ٹنگی زندگی | 119 |
14 | پہچان کا سفر | 131 |
15 | میاں کی حویلی | 137 |
16 | گوشۂ عافیت | 144 |
17 | تماشہ نہ ہوا | 154 |
18 | پرانے چراغ | 160 |
19 | بڑے بھیا | 167 |
20 | دعا | 178 |
21 | دو ہاتھ | 185 |
22 | چراغوں کا سفر | 191 |
Kahan ho tum, a collection of Urdu short stories by Masroor Jahan, pdf download.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں