بوڑھا یوکلپٹس - افسانے از مسرور جہاں - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2019-07-07

بوڑھا یوکلپٹس - افسانے از مسرور جہاں - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ

مسرور جہاں اردو افسانے اور ناول کا ایک معتبر نام ہے۔ لکھنؤ کے اپنے دور کے ممتاز شاعر نصیر حسین خیال کی دختر مسرور جہاں نے نوعمری سے ہی افسانہ نگاری کا آغاز کر دیا تھا۔ ان کے تقریباً 65 ناول اور 500 سے زائد افسانے منظر عام پر آ چکے ہیں۔ ان کے افسانوں کا ایک مجموعہ "بوڑھا یوکلپٹس" تعمیرنیوز کے ذریعے پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں پیش خدمت ہے۔ تقریباً دو سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 12 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔

مسرور جہاں کے افسانوں کا مختلف ہندوستانی زبانوں تامل، تیلگو، کنڑ اور پنجابی وغیرہ کے علاوہ روسی زبان میں بھی ترجمہ ہو چکا ہے۔ ان کا ایک افسانہ "سلیب پر ٹنگی زندگی" دہلی دودرشن سے ڈرامے کی شکل میں دو قسطوں میں ٹیلی کاسٹ ہو کر مقبول ہو چکا ہے۔
اس مجموعہ کے پیش لفظ (بعنوان: پیش نامہ) میں انیس اشفاق لکھتے ہیں ۔۔۔
مسرور جہاں نے جس اسلوب کو منتخب کیا ہے ، بہ اعتبار موضوع اسے مثالی اسلوب کہا جا سکتا ہے۔ ان کے افسانوں میں موضوع اور اسلوب ایک دوسرے سے ہم آہنگ معلوم ہوتے ہیں۔
مسرور جہاں کی زیادہ تر کہانیاں ایک مخصوص ماحول میں نمودار ہونے والے وقوعوں کی نمائندگی کرتی ہیں لیکن اسلوب پر ان کی غیرمعمولی گرفت نے اس ماحول کی یکسانی میں تنوع پیدا کر دیا ہے۔ عموماً افسانہ نگار اپنے افسانوں میں نئی موضوعاتی جہتیں پیدا کرنے کے لیے ایک وسیع تر تناظر کی جستجو کرتا ہےاور اس وقت موضوعات کی تلاش کا کام آسان ہو جاتا ہے۔ لیکن ایک مخصوص اور محدود ماحول سے نئے موضوعات اخذ کرنا اور ان میں مختلف معنوی پہلو پیدا کرنا یقیناً ایک دشوار ترین مرحلہ ہے۔ "بوڑھا یوکلپٹس" کے خالق نے اس مرحلے کو اس طرح طے کیا کہ ایک طرف انہوں نے اپنے اسلوب کو زیادہ سے زیادہ بامعنی بنانے کی کوشش کی اور دوسری طرف اس محدود فضا سے جنم لینے والے واقعات میں کسی فلسفیانہ نظام کو تلاش کرنے کے بجائے ان میں مضمر مختلف نفسیاتی پہلوؤں کو سامنے رکھا۔ انسانی زندگی سے متعلق یہی چھوٹے چھوٹے نفسیاتی پہلو ایک منظم اور مستحکم انسانی فلسفے کی مبادیات کا کام دیتے ہیں۔ انہیں بظاہر غیراہم اور معمولی نفسیاتی نکتوں کی شرحوں سے ایک منضبط فلسفیانہ نظام کی تشکیل ہوتی ہے۔ مسرور جہاں نے ان نکتوں کی وضاحت کے لیے اس اخلاقی نظام کو موضوع بنایا ہے جو ایک طرف ایک اعلیٰ اور مخصوص تہذیب کے زوال کے اسباب کا اشاریہ فراہم کرتا ہے اور دوسری طرف اس تہذیب کے صالح اور مثبت پہلوؤں کی بھی نمائندگی کرتا ہے۔
"نور بےنور" ، "اللہ تیری قدرت"، "نامحرم"، "پیش بندی" اور "بھرم" وغیرہ کہانیاں اسی نظام کی آئینہ دار ہیں۔
۔۔۔ افسانہ نگار نے اپنے تجربوں اور مشاہدوں کی روشنی میں روزمرہ کی زندگی میں پیش آنے والے عام واقعات پر قلم اٹھایا ہے، لیکن ان میں بھرپور معنویت پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ ان افسانوں میں نہ تو کائیناتی مسائل پیش کیے گئے ہیں اور نہ مابعد الطبیعاتی موضوعات۔ پھر بھی ان کہانیوں سے انسانی زندگی سے متعلق بعض اہم اور بنیادی مسئلوں کے بارے میں ایک عام نظریہ قائم کرنے میں ضرور مدد ملتی ہے۔
مسرور جہاں کے کچھ دوسرے افسانے جیسے ۔۔۔ بوڑھا یوکلپٹس، سیڑھیاں اور وقت وقت کی بات وغیرہ چھوٹے چھوٹے انسانی المیوں کو پیش کرتے ہیں لیکن ان المیوں میں آفاقی تجربوں کا عکس نظر آتا ہے۔ افسانہ "مٹی کا مول" ایک عالمی انسانی المیے کو پیش کرتا ہے۔ یہاں مجھے اس سے انکار نہیں کہ مسرور جہاں کے پیشرو افسانہ نگار اس المیے کو زیادہ مہارت اور کمال کے ساتھ اپنے افسانوں کا موضوع بنا چکے ہیں لیکن "مٹی کا مول" میں اس المیے کا اختتام اسے دوسرے افسانوں سے بہتر نہ سہی تو منفرد ضرور کر دیتا ہے۔

پرویز شکوہ اپنے مضمون "مسرور جہاں اور انکی افسانوی تخلیقات" میں لکھتے ہیں ۔۔۔
مسرور جہاں کے افسانوں میں ان کے تخلیق کردہ کردار مختلف کش مکش میں مبتلا تو ہیں لیکن نتیجتاً انسانی اور تہذیبی رشتوں کا عکس کسی نہ کسی رنگ میں اپنے بدلے ہوئے انداز میں نظر آ ہی جاتا ہے۔
مسرور جہاں کا ایسا ہی ایک تخلیق کردہ افسانہ "امام ضامن" ہے جو قومی یکجہتی کی مثال ہے۔ اس افسانے میں گوتم کا باپ سرحد پر جنگ میں اپنا ایک ہاتھ گنوا دیتا ہے۔ مسرور جہاں اس افسانے کے کردار کے ذریعے کہتی ہیں:
میں تو ادھورا ہو کر بھی مکمل ہوں۔ کیونکہ میں نے ایک بڑے مقصد کے لئے جنگ کی تھی۔
اور اپنے ملک سے وفاداری اور محبت کے ثبوت میں ایک ہاتھ تو کیا اپنی جان سے بھی ہاتھ دھونا پڑتے تو دُکھ نہ ہوتا— دُکھ تو ان کے لئے ہیں جو مکمل ہو کر بھی نا مکمل اور ادھورے ہیں—میں اس جنگ کے خلاف ہوں، جو بھائی بھائی سے کر رہا ہے—
میں اس لڑائی سے نفرت کرتاہوں —جو اپنے اپنوں سے کرتے ہیں۔ میں مذہب ، نسل،زبان اور فرقوں کے نام پر جنگ کرنے کو بزدلی سمجھتا ہوں۔۔۔
لیکن یہ جنگ ہر جگہ ہو رہی ہے۔
اَن دیکھے ہاتھ اس جنگ کو ہوا دے رہے ہیں۔ میراجی چاہتا ہے کہ میں ان ہاتھوں پر فاطمہ موسی کا دیا ہوا امام ضامن باندھ دوں اور تب ان سے پوچھوں کہ کیا اب بھی یہ ہاتھ جنگ کرنے کے لئے تیار ہیں؟
بھائی کا گلا کاٹنے کے لئے آمادہ ہیں؟ اور کیا یہ ہاتھ اب بھی اپنوں کے خلاف تلوار اُٹھانے کی جرات کر سکتے ہیں۔۔۔؟

یہ بھی پڑھیے:
مسرور جہاں اور انکی افسانوی تخلیقات - پرویز شکوہ
مسرور صاحبہ کے ادب کی بے پناہ مقبولیت انکی سادہ اور جذبات سے بھرپور زبان میں مضمر ہے ۔۔ پروفیسر معین الدین جینا بڑے
باقی سب تو خرافات تھی - بیگم مسرور جہاں کے ساتھ ایک شام (English)

***
نام کتاب: بوڑھا یوکلپٹس
مصنفہ: مسرور جہاں
تعداد صفحات: 204
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 12 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Burha Eucalyptus Masroor Jahan.pdf

Direct Download link:

بوڑھا یوکلپٹس - از: مسرور جہاں :: فہرست افسانے
نمبر شمارعنوانصفحہ نمبر
1نور بےنور.
2دل ایک سمندر.
3اللہ تیری قدرت.
4بوڑھا یوکلپٹس.
5ناگ پھنی.
6سیڑھیاں.
7درِ توبہ.
8قرض.
9نامحرم.
10چارہ گری.
11خاموشی کی زبان.
12پیش بندی.
13وقت وقت کی بات.
14کفارہ.
15وارث.
16مٹی کا مول.
17سہاگن.
18من کی آنکھیں.
19بھرم.
20مات.

Burha Eucalyptus, a collection of Urdu short stories by Masroor Jahan, pdf download.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں