سال 2022ء کے تناظر میں کھیل کود کے اہم مقابلے - ایک تجزیہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2023-01-24

سال 2022ء کے تناظر میں کھیل کود کے اہم مقابلے - ایک تجزیہ

sports-2022-review

کسی زمانے میں کھیل کود کی سر گرمیوں کو نا قابل اعتنا سمجھا جاتا تھا اور تعلیم پر خصوصی زور دیا جاتا تھا۔ اور کھیلنے کود نے کو وقت کا زیاں سمجھا جا تا تھا۔ بلکہ کھیل کود کر نے سے آوارہ کا خطاب بھی مفت میں مل جاتا تھا۔ اور شاید اسی لئے یہ کہاوت بھی زبان ذد عام تھی کہ


پڑھوگے لکھوگے تو بنوگے نواب
کھیلو گے کودوگے تو ہو گے خراب


یہ سب تو پرانی بات ہو گئ ہے چونکہ پچھلی دو دہائیاں سے تو کھیل کود کو عالمی طور پر جو مقبولیت حاصل ہو ئ ہے وہ قابل ستائش ہے۔ کھیل کے ہر شعبہ نے بے انتہا ترقی حاصل کی ہے۔ آج ہم پچھلے سال میں ہو ئے مشہور کھیلوں کے مقابلوں کا ایک جا ئزہ لیں گے۔ کہ اس سال 2022 میں کون کونسے اہم واقعات کھیل کود کے شعبہ میں وقوع پزیر ہوئے۔


سب سے پہلے ہم بات کریں گے۔ کرکٹ کے کھیل کی۔ کرکٹ ایسا بین الاقوامی کھیل ہے جو ہندوستان میں بے حد مقبول ہے۔ ا۔ اگر کرکٹ کی بات کریں تو گذشتہ سال کرکٹ کے دو بڑے بین الاقوامی مقابلے منعقد ہوئے۔ وہ تھے۔


ایشیا کپ:

ایشیا کپ چھ ٹیموں کا کرکٹ ٹورنمنٹ جو 27 اگست سے گیارہ ستمبر کے درمیان متحدہ عرب امارات میں منعقد ہوا۔ جس میں کل چھ ٹیمیں بھارت پاکستان ،سری لنکا ،بنگلہ دیش ،افغانستان اور ہانگ کانگ شامل تھیں۔۔ اس اہم مقابلہ میں پاکستان اور سری لنکا فاینل میں ایک دوسرے مقابل تھے جس میں پاکستان کو شکست ہوئ۔ تھی اور سری لنکا فاتح قرار پایا تھا۔


آئی سی سی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ:

آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ عالمی کپ کا آٹھواں مقابلہ تھا جو اکتوبر اور نومبر 2022 میں آسٹریلیا میں کھیلا گیا۔ جس میں سولہ ٹیمیں شامل تھیں اور کل مقابلے 45 منعقد ہوئے۔ بھارت کے علاوہ دفاعی چیمپین آسٹریلیا نیوزی لینڈ انگلینڈ پاکستان جنوبی آفریقہ افغانستان اور بنگلہ دیش نے آی سی سی کی درجہ بندی کی بنیاد پر براہ راست سپر 12 راونڈ کے لیے کوالیفائی کر لیاتھا۔ اس اہم مقابلے کے سیمی فائنل میں انڈیا کو انگلینڈ کے ہاتھوں تکلیف دہ شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس کا فائنل انگلینڈ اور پاکستان کے مقابل ہوا اور پاکستان کو ہار کا سامنا ہوا۔


اسکے علاوہ خواتین کا ایک روزہ عالمی کرکٹ کپ جو 4 مارچ سے 3 اپریل تک جاری رہا جس میں کل اٹھ ٹیمیوں نے حصہ لیا۔ اس عالمی کپ کے اہم سیمی فائنل مقابلہ میں ہندوستان کو آسٹریلیا کے ہاتھوں 6 وکٹ سے شکست ہوئ۔ جبکہ فائنل میں انگلینڈ کی خواتین نے نیوزی لینڈ کو شکست دے دی تھی۔


اور اب بات کرتے ہیں عالمی خواتین ایشیا کپ جو یکم اکتوبر سے شروع ہوا اوراس میں سات ٹیموں نے حصہ لیا اور اس کا فائنل 15 اکتوبر کو کھیلا گیا۔ اس کا سیمی فائنل مقابلہ بھارت اور تھائ لینڈ کے درمیان ہوا۔ جس میں بھارتی ٹیم نے تھائ لینڈ کو شکست دی اور فائنل میں پہنچ گئ۔ اور اس کا مقابلہ فائنل میں سری لنکا سے ہو ا۔ اور بھارتی خواتین نے سری لنکا کو آٹھ وکٹ سے ہرایا اور ساتواں ایشیا کپ خطاب جیت لیا۔


کامن ویلتھ گیمز

انگلینڈ میں کامن ویلتھ گیمز کی رنگا رنگ تقریب برمنگھم میں 2022 میں ہی منعقد ہوئ۔ جسے شہزادہ چارلس نے افتتاح کیا۔
کامن ویلتھ گیمز2022 میں 62 مملک کی نمائندگی کرنے والے پانچ ہزار سے زیادہ ایتھیلیٹس آٹھ اگست تک 19 کھیلوں میں 280 تمغوں کے لیے میدان میں اترے۔ تھےجس میں آسٹریلیا نے پہلا رینک حاصل کیا جبکہ ہندوستان نے 22 گولڈ میڈل ،16 سلور میڈل 23 برانز میڈل سے اپنا سفر کامیابی سے مکمل کیا۔ اور چوتھی پوزیشن میں اپنی جگہ بنائ۔ حیدرآباد کی پی وی سندھو بیڈمنٹن سنگل میں گولڈ میڈل' ،باکسنگ میں پچاس کلو کے زمرہ میں نکہت زرین گولڈ میڈل ' لیکر ملک کا سر فخر سے اونچا کر دیا۔


پرو کبڈی لیگ۔۔۔

پرو کبڈی لیگ 7 اکتوبر 2022 کو بنگلور سے شروع ہوا تھا۔ اس میں کل بارہ ٹیموں نے حصہ لیا تھا۔ جس میں جے پور پنک پانتھر نے پنیری پلٹن کو سخت مقابلہ میں ہرایا اور ٹائٹل اپنے نام کیا۔


اب آئی پی یل 2022 میں دیکھیں تو یہ پندرھواں سیزن تھا جس کا آغاز 26 مارچ 2022 کو ہوا اور 29 مئ 2022۔ اس میں دس ٹیموں نے حصہ لیا تھا۔ جس میں حیدرآباد کی سن رائزرس ٹیم بھی شامل تھی۔۔ یہ ٹورنامنٹ تقریباً دو مہینے تین دن تک چلا اور 29 مئ 2022 کو اختتام پذیر ہوا۔ جس میں گجرات ٹائٹنز نے راجستھان رائلز کو ہراتے ہوئے ٹائٹل اپنے نام کر لیا۔


آسٹریلین اوپن

یہ بھی گذشتہ سال کا اہم ایونٹ تھا جس میں مرد سنگل میچ میں رافل ندال نےنوواک ڈیجیوکووک کو ہرا کر اپنا اکیسواں گرانڈ سلام ٹائٹل اپنے نام کر لیا۔ اسی طرح خواتین سنگلز ٹینس میں آسٹریلیائ کھلاڑی اشلیگھ بارٹی نے امیریکن کھلاڑی ڈینیایل کولن کو ہراتے ہوئے ٹائٹل اپنے نام کیا۔


فیفا ورلڈ کپ قطر

اب آتے ہیں سال 2022 کے سب سے بڑے اور سب سے مہنگے فٹ بال ورلڈ کپ فیفا ورلڈ کپ قطر کی جانب جسکے بغیر ہمارا یہ تجزیہ ادھورا ہے۔ قطر میں منعقد ہونے والا فیفا ورلڈ کپ 20 نومبر اتوار کو شروع ہوا۔ اس عالمی مقابلے میں کل 32 ٹیموں نے حصہ لیا۔ اور 64 میچز ہوئے۔ رواں فیفا ورلڈ کپ کسی بھی عرب عرب ملک میں منقد ہونے والا پہلا فیفا ورلڈ کپ تھا جس میں فٹبال دنیا کے عظیم کھلاڑی لیونال میسی اور کرسٹیانو رونالڈو کے لیئے ورلڈ چیمپین بننے کا یہ آخری موقعہ تھا۔


خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق قطر نے انفرا اسٹرکچر ہو ٹلز کی تعمیرات اور ٹرانسپورٹ کی جدید سہولیات فراہم کرنے کے لے لگ بھگ 220 ارب ڈالرز خرچ کئے۔ ‌تھے۔ اس ورلڈ کپ کو لیکر قطر آغاز سے ہی خبروں میں رہا۔ جس میں کئ چیزوں پر قطر کی تعریف کی گئ تو کچھ چیزوں پر مغربی میڈیا نے تنقید بھی کی۔ جیسےہم جنس پرستوں سے اظہار یک جہتی کے لیئے "ون لو ارم بینڈ "پہننے اور اسٹیڈیم میں خاص قسم کے جھنڈے لانے پر پابندی کے معاملہ پر تنازعہ کا شکار بھی بنا۔
اس کے ساتھ ساتھ یہ ایونٹ شائقین کے ذہنوں میں کئی خوش گوار یادیں بھی چھوڑ گیا۔ جیسے مراکش ،سعودی عرب اور جاپان نے جہاں بڑی ٹیموں کو اپ سیٹ کیا تو وہیں دنیائے فٹ بال کے بڑے کھلاڑیوں نے بھی اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھلائے۔


قطر ورلڈ کپ ماضی میں ہونے والے ورلڈ کپ مقابلوں سے اس لحاظ سے بھی منفرد تھا کہ اس میں سب سے زیادہ گول اسکور کئے گئے۔
توقعات کے بر عکس سعودی عرب نے ارجنٹائن کو دو کے مقابلے میں ایک گول سے شکست دے کر سب کو حیران کر دیا۔
اسی طرح جاپان کی جرمنی کے خلاف کامیابی نے بھی فٹ بال ورلڈ کپ کے اتار چڑھاؤ کو واضح کیا۔
فٹ بال کے بڑے ستاروں بشمول لیونل میسی،کرسٹیانو رونالڈو ،اور فرانس کے کلیان ایمبابے نے بھی میدان میں خوب داؤ پیچ آزمائے۔
جب ہم فیفا ورلڈ کپ کے فائنل کی ببت کریں گے تو ہمیں یہ کہنا پڑے گا کہ " ہم ایسا فائنل پھر کبھی نہیں دیکھ پائیں گے۔ "
اس میچ میں سب کچھ ہی تھا۔ ایک طرف لیونل میسی تو دوسری جانب فرانس کے کائالیان ایمبابے کی دو بدو جنگ ،ڈرامائ انداز میں فرانس کی میچ میں واپسی اور پھر ایک اعلاب شکن پینلٹی مقابلہ جس نے فاتح کا فیصلہ کیا۔
میچ کے پہلے ہاف میں ارجنٹائن کو دو صفر سے برتری حاصل تھی مگر میچ کے آخری گیارہ منٹوں میں فرانسیسی کھلاڑی کائلیان ایمابے کی جانب سے ایک پینالٹی گول اور پھر 90 سکنڈ کے اندر ان کے ایک اور شاندار گول نے میچ دو دو سے برابر کر دیا۔
اضافی وقت میں میسی نے اپنا دوسرا اور ٹیم کا تیسرا گول کر کے ارجنٹائن کو تین دو کی برتری دلادی تھی۔ لیکن پھر فرانسیسی کھلاڑی کائلیان ایمابے نے تیسرا گول کر کے ہیٹ ٹرک کرتے ہوئے ارجنٹائن کی بر تری ختم کر دی۔
اسکے بعد اضافی ٹائم کے اختتام تک دونوں ٹیمیں کوئ گول نا کر سکیں اور مقابلہ پینالٹی شوٹ آؤٹ تک پہنچا جس میں ارجنٹائن نے چار پینالٹیز اسکور کیں۔
یوں فرانس کا مسلسل دوسری مرتبہ ورلڈ کپ فائنل جیتنے کا خواب پورا نا ہو سکا۔ اور 36 سال بعد ارجنٹائن قطر ورلڈ کپ کا فاتح قرار پایا۔
لیونال میسی کو ٹورنمنٹ کی بہترین کارکردگی پر ": گولڈن بال ایوارڈ " دیا گیا۔
فرانس کے کلیان ایمبابے کو ٹورنمنٹ میں سب سے زیادہ گول کرنے پر گولڈن بوٹ ایوارڈ دیا گیا۔ جبکہ ارجنٹائن کے گول کیپر ایمیلیانو مارٹینیز کو ٹورنمنٹ کا بہترین گول کیپر قرار دیا گیا۔
یہ تو تھی گذشتہ سارے سال کی کھیل کود کے اہم واقعات جس کا ہم نے احاطہ کیا۔ گذشتہ سال کے جتنے بھی مقابلے منعقد ہو ئے ان سب میں قطر کا فیفا ورلڈ کپ نے ہی بازی مار لی اور قطر نے جس خوبی سے اس اہم ذمہ داری کو نبھا یا یہ بھی قابل تعریف رہا۔


اس طرح ہم کہہ سکتے ہیں کہ گذشتہ سال کھیلوں کی دنیا کے لئے بہت اچھا رہا اور اگلے سال کے لیئے بھی ہم دعا گو ہیں کہ یہ سال کھیل کے میدان میں ہندوستان کے لیئے بھی مبارک ثابت ہو۔

***
محمد ذیشان (حیدرآباد)

Email: mohammed.zeeshan1105[@]gmail.com


The world of sports in the context of the year 2022. Review: Mohammed Zeeshan

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں