دبستانِ ظرافت کلکتہ کے زیرِ اہتمام اوّلین - شامِ ظرافت - کا کامیاب اور شاندار انعقاد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2023-01-25

دبستانِ ظرافت کلکتہ کے زیرِ اہتمام اوّلین - شامِ ظرافت - کا کامیاب اور شاندار انعقاد

dabistan-zarafat-calcutta-meeting

بروز ہفتہ 21 جنوری 2023 کی شام دبستانِ ظرافت (کلکتہ) کی اوّلین نشست بعنوان "شامِ ظرافت" معروف انشائیہ، افسانہ و افسانچہ نگار جاوید نہال حشمی کی میزبانی میں ان کی رہائش گاہ B-5گورنمنٹ آر ایچ ای ، ھیسٹنگز، خضر پور (کولکاتا) پر منعقد کی گئی جس کی صدارت معروف شاعر اور صحافی انجم عظیم آبادی نے فرمائی جب کہ نظامت کے فرائض مشہور شاعر و مترجم احمد کمال حشمی نے نہایت حسن و خوبی کے ساتھ انجام دئیے۔اس جلسے کی خصوصیت یہ تھی کہ اس آف لائن نشست میں دور دراز کے لوگ بھی نہ صرف آن لائن شرکت کر سکتے تھے بلکہ اپنی تخلیق پڑھ سکتے تھے نیز اظہارخیال بھی کر سکتے تھے جنہیں جلسہ گاہ میں موجود شرکاء پروجیکٹر اسکرین پر دیکھ اور ان سے چیٹ (Chat) کر سکتے تھے۔


کچھ ناگزیر حالات کے سبب نشست شام 6 کی بجائے 7 بجے شروع ہوئی۔ناظم جلسہ نے تمہیدی گفتگو کے بعد موظف معلم اردو، مخلص خادم اردو اور بزم نثّار کلکتہ کے بانی و معتمد اشرف احمد جعفری کو شرکاء کا تعارف پیش کرنے کی دعوت دی۔اس کے بعد اشرف احمد جعفری نے تمام شرکاء کی خدمت میں بزم نثار کی طرف سے قلم کا تحفہ پیش کیا۔ سب سے پہلے معروف شاعر اور مزاح نگار مبارک علی مبارکی نے "اور داد ملی گئی" کے عنوان سے اپنا نہایت دلچسپ طنزیہ و مزاحیہ مضمون سنایا اور بیشتر جملوں اور فقروں پر داد و تحسین بٹورتے رہے۔
ان کے بعد یوٹیوب چینل "گمنام قصّے" کے خالق ، سحر انگیز آواز کے مالک شکیل احمد نے اپنا مزاحیہ مضمون " ہم ہَوا میں ہوں" سنایا۔ مختلف کرداروں کی آواز نکالنے کی فن کاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہوں نے سامعین کو خوب محظوظ کیا۔ اس دوران کھیر اور چکن پیارے کباب کے ساتھ چائے اور کافی کے دور بھی چلے۔ ڈاکٹر سنجر ہلال بھارتی، معلم اردو، کلکتہ مدرسہ اینگلو پرشین ڈپارٹمنٹ ، نے "بلاعنوان" کے نام سے صرف مکالموں پر مبنی ایک منفرد انداز کی دلچسپ طنزیہ تخلیق پیش کی ۔ جملوں کی برجستگی اور معنی خیزی نے سامعین کو واہ واہ کرنے پر مجبور کر دیا۔اس کے بعد معروف و معتبر شاعر اور ڈسٹرکٹ مائنارٹی افسر ارشد جمال حشمی نے اپنا شاندار انشائیہ "واٹ این ایپ" پیش کیا جس کی زبردست پذیرائی ہوئی، اور اسے شامِ ظرافت کی بہترین پیش کش قرار دیا گیا۔


اشرف احمد جعفری نے ایک پیروڈی بعنوان "بخت گزیدہ" سنا کر تمام شرکاء کو نہ صرف چونکا دیا بلکہ خوب داد و تحسین وصول کی۔ جاوید نہال حشمی نے اسے ان کی "آپ بیتی" قرار دیا۔شروع سے ہی آن لائن موجود فیس بک کی جانی پہچانی شخصیت اور پرمذاق طبیعت کے مالک عامر کاظمی نے اپنی تخلیق پڑھنے کی اجازت طلب کی اور صدر جلسہ کی اجازت سے اپنا طنزیہ و مزاحیہ مضمون "میڈ اِن چائنا" پیش کیا جسے سامعین نے بغور سنا اور پسند کیا۔ اس کے بعد ناظم جلسہ احمد کمال حشمی نے اپنی کچھ پیروڈیز پیش کیں اور ایک ہزل سنائی جس کا سامعین نے خوب خوب لطف لیا۔ مشہور و معروف انشائیہ اور طنز و مزاح نگار قیوم بدر نے اپنے منفرد انداز میں ٹھہر ٹھہر کر اپنا انشائیہ "شیر محمد بکری" سنایا جس میں تخلص اور کنیت کو موضوع بنا کر کئی دلچسپ جملوں اور برجستہ و معنی خیز فقروں سے سامعین کی کافی تفریح کا سامان مہیا کیا۔

dabistan-zarafat-calcutta-meeting

جاوید نہال حشمی نے وقت کی کمی کے سبب انشائیہ پر ہزل کو فوقیت دی جسے سامعین نے نہ صرف پسند کیا بلکہ مسرت آمیز حیرانگی کا اظہار بھی کیا اور کاوش جاری رکھنے کی تلقین کی۔ آخر میں ایم سعید اعظمی نے اپنا انشائیہ "چِڑنے کی بھی حد ہوتی ہے" اور حسین احمد زاہدی نے انشائیہ "کھڑکی" پیش کیا۔ مہمانِ خصوصی جناب ابوالکلام رحمانی نے اپنی مصروفیت کے سبب درمیان میں ہی مختصراً اپنی بات رکھ کر معذرت چاہ لی ۔
صدر جلسہ نے آخر میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے بتایا کہ "ظرافت" کے لغوی معنی میں طنز کا عنصر شامل نہیں ہے مگر ظرافت کی محفلوں میں طنز اور مزاح کو ساتھ پیش کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔انہوں نے پڑھی گئی تمام نگارشات پر اپنی رائے رکھی۔ انہوں نے اس حسن اتفاق پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے اسے خوش آئند امر بھی بتایا کہ ارشد جمال حشمی نے جو شاعرکی حیثیت سے جانے جاتے ہیں، انشائیہ سنایا جب کہ افسانہ و انشائیہ نگار کی حیثیت سے شناخت رکھنے والے جاوید نہال حشمی نے ہزل پیش کی۔ انہوں نے احمد کمال حشمی کی نظامت کی بطور خاص تعریف کرتے ہوئے جاوید نہال حشمی کی میزبانی نیز ان کی بیگم کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔
مذکورہ لوگوں کے علاوہ کانکی نارہ سے تشریف لائے اختر علی، افسانہ نگار اور بادشاہ خان سین ٹینری گرلس ہائی اسکول کی سائنس کی معلمہ عشرت صراط حشمی اور مسز اشرف احمد جعفری بھی شریکِ محفل تھیں۔ اشرف احمد جعفری اور احمد کمال حشمی نے دبستانِ ظرافت کی آئندہ تقریب کسی بڑی جگہ یا ہال میں کرانے کا مشورہ دیا اور اپنی جانب سے مالی تعاون کی بھی پیش کش کی۔ تقریب کا اختتام رات تقریباً دس بجے ہوا۔

Dabistan-e-Zarafat first meeting at Kolkata

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں