اینیمے (Anime) اور نوجوانوں میں اس کی بڑھتی مقبولیت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2022-09-16

اینیمے (Anime) اور نوجوانوں میں اس کی بڑھتی مقبولیت

anime-growing-popularity-among-youth

اینیمے (anime) لفظ انیمیشن (animation) سے لیا گیا ہے۔ عام طور پر اینیمے جاپانی اینیمیٹڈ سیریز اور فلموں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ آگر عام انسان اینیمے کو دیکھے تو اسے ایک طرح کارٹون یا بچوں کے لیے بنائے جانے والی سیریز لگے گی مگر جو اسے شوق سے دیکھتے ہیں اور جنہوں نے دیکھا ہوا ہے انہیں پتا ہے کہ یہ اینیمے صرف بچوں کے لئے نہیں بلکہ نوعمر اور بڑوں کے لیے بھی ہوتے ہیں۔ اس کی کہانیاں ، انیمیشن اور مواد ایسا ہوتا ہے ہے کہ اسے بڑے اور خاص کر نوعمر دلچسپی سے دیکھتے ہیں۔
جاپان میں تو اس کی مقبولیت عروج پر ہے مگر اس کے علاوہ دنیا کے کئی ممالک میں یہ مقبول ہو رہا ہے۔ زیادہ تر اینیمے کو جاپان کی مانگا کومکس ( Manga comics) سے لیا جاتا ہے۔ مانگا کومکس ایک طرح سے بلیک اینڈ وائٹ کامکس ہوتی ہے اور جو کومکس قبول ہو جاتی ہے اسے وہاں اینیمے میں تبدیل کر دیا جاتا ہے۔ وہاں کی کومکس اور اینیمے پر اتنا باریکی سے کام ہوتا ہے ہے کہ آپ کو لگتا ہے کہ یہ اصلی ہے۔
گذشتہ کچھ برسوں سے ہندوستان میں اینیمے کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔ یہاں پر اینیمے کی موویز ریلیز ہو رہی ہیں اور اور سیریز بھی ٹی وی پر ٹیلی کاسٹ ہو رہی ہیں۔ زیادہ تر ناظرین غیر ملکی شوز اور موویز کو اپنی زبان کی ڈب (dub) میں دیکھنا پسند کرتے ہیں مگر اینیمے کو اس کی اصلی زبان میں ہی دیکھنے کو ترجیح دیتے ہیں، ہرچند کہ انگلش سب ٹائٹل (subtitles) کے ساتھ۔
جاپان میں تو اس کی مقبولیت اتنی عروج پر ہے کہ وہاں کے لوگ اینیمے کے کرداروں کی نقل کرتے اور ان کے جسے کپڑے پہنتے ہیں اور اگر جاپانی باکس آفس میں ہر سال سب سے زیادہ کمائی جانے والی فلموں لسٹ دیکھے تو ٹاپ 10 میں سے پانچ سے چھ فلمیں اینیمے کی ہوتی ہیں۔


چند مشہور اینیمے

1: ڈیتھ نوٹ (Death Note):

ڈیتھ نوٹ ایک جاپانی اینیمی ٹیلی ویژن سیریز ہے جو اسی نام کی مانگا سیریز پر مبنی ہے جسے تسوگومی اوہبا ( Tsugumi Ohba) نے لکھا ہے اور اس کی عکاسی تاکیشی اوباٹا (Takeshi Obata) نے کی ہے۔ اس کی ہدایت کاری میڈ ہاؤس میں ٹیسورو اراکی (Tetsuro Araki) نے کی تھی۔ اس کی منگا سیریز دسمبر 2003 سے شروع ہوئی تھی اور مئی 2006 کو ختم ہوئی اور اس کی اینیمی سیریز اکتوبر 2006 سے شروع ہوئی جون 2007 میں ختم ہوئی۔ اس کے 37 اپیسوڈ ہیں۔ یہ ایک چھوٹی سی سیریز ہے مگر اتنے سال بعد بھی آج بھی مقبول ہے اور اگر اینیمے کے مداح آپ کو اینیمے دیکھنا شروع کرنے کی رائے دیتے ہیں تو سب سے پہلے اس اینیمے کو دیکھنے کی ترجیح دیتے ہیں۔
کیونکہ یہ ایک چھوٹی سیریز ہے اور پہلے ہی ایپیسوڈ سے یہ سنسنی خیز ہو جاتی ہے۔ اگر اس کی کہانی کو مختصر بیان کیا جائے تو یہ ایک نو عمر لڑکے لائٹ (Light) کے ارد گرد گھومتی ہے، جو ایک ہائی اسکول کا طالب علم ہے بہت ہی ذہین اور محنتی مگر اپنے آس پاس ہونے والے جرائم سے بھی دلبرداشتہ ہے۔ اور دوسری طرف ایک موت کا دیوتا جسے جاپان میں لوگ شینی گامی (Shinigami) کہتے ہیں جس میں سے ایک کا نام رئک ( Ryuk) ہے وہ اپنی بوریت دور کرنے کے لیے اپنی کتاب کو انسانوں کی دنیا میں پھینک دیتا ہے اور اس کتاب کا نام ڈیتھ نوٹ ہے۔ اس کتاب کی خاصیت یہ ہے کہ جس میں اس کا نام لکھا جائے اس کی موت ہو جاتی ہے اور چھونے والا اس کا مالک بن جاتا ہے اور وہی شینی گامی کو دیکھ سکتا ہے جب یہ کتاب لائٹ کو ملتی ہے تو وہ جو پہلے سے ہی جرائم سے دلبرداشتہ ہے وہ اس کتاب کی مدد سے مجرموں کو کو مارنا شروع کرتا ہے کیونکہ اس کا ماننا ہے ہے کہ اگر مجرم نہیں ہوں گے تو جرم بھی نہیں ہوگا مگر وہاں کے انٹیلی جنس کو ان اموات پر شک ہونے لگتا ہے اور وہ اپنے بہترین دماغ والے آدمیوں کو یہ کیس سونپتے ہیں۔ جن میں سے ایک کا نام ائل (L) ہے اور جب اسے لائٹ کے بارے میں پتہ چلتا ہے تو وہ اس کتاب کا غلط استعمال کرنا بھی شروع کر دیتا ہے۔ آگے یہ کہانی بہت سنسنی خیز ثابت ہوتی ہے۔


2۔ ڈیٹکٹیو کونن (Detective Conan):

ایک جاپانی جاسوس مانگا سیریز کا ہے جسے گوشو اویاما (Gosho Aoyama) نے لکھا اور اس کی عکاسی کی ہے۔ اس کی مانگا کی شروعات جنوری 1994 میں ہوئی تھی اور اینیمے سیریز 1996 میں شروع ہوئی تھی جو آج تک جاری رہنے والی اور اب تک کی سب سے طویل چلنے والی اینیمے سیریز ہے۔ ذاتی طور پر راقم الحروف کی پسندیدہ اینیمے بھی ہے۔
ہندوستان میں بھی اس کے کچھ ایپیسوڈ ٹیلی کاسٹ ہوئے ہیں۔ اگست 2022 تک اس کے کے 1054 ایپیسوڈ آ چکے ہیں اور اور 25 فلمیں بھی ریلیز ہو چکی ہیں۔ اگر کہانی پر بات ہو تو جیسا کہ نام سے ہی پتہ چلتا ہے کہ یہ ایک جاسوسی کہانی ہے اس میں سنسنی خیز وارداتیں، سسپنس کے ساتھ رومانس اور کامیڈی بھی ہے اور کچھ کیسس جذباتی بھی ہیں۔ اس طرح کے کئی کیس ہیں مگر اس کا 11 واں ایپیسوڈ آج بھی یاد کیا جاتا ہے۔


کہانی کچھ اس طرح ہے کہ ہائی اسکول میں پڑھنے والا ایک نو عمر طالب علم جو ایک جاسوس بھی ہے اس کا نام شینی چی کوڈو (shinichi kudo) ہے یہ شرلاک ہومز کا بہت بڑا فین ہے ( اسلئے اس میں کونن نام شرلاک ہومز کے مصنف کونن ڈویل سے لیا گیا ہے) جو پولیس کی پیچیدہ کیسیز میں مدد کرتا ہے۔ وہ شہر میں بالکل اکیلا رہتا ہے اور اس کے ماں باپ امریکہ میں رہتے ہیں۔ ایک بار اپنی دوست ران مائوری (ran mauri) کے ساتھ ایک تھیم پارک میں جاتا ہے جہاں ایک قتل ہوتا ہے مگر شینی چی اپنی سوچ بوجھ سے قاتل کو پکڑ لیتا ہے۔ مگر اسی وقت اسے کالے کوٹ والے دو آدمیوں پر پر شک ہوتا ہے تو وہ رائن کو بعد میں ملنے کا کہہ کر کر ان کا تعاقب کرتا ہے۔ ان میں سے ایک آدمی کسی کو بلیک میل کرتا دکھائی دیتا ہے۔ ابھی وہ پولیس کو خبر کرنے کے بارے میں سوچ رہا ہوتا ہے کہ دوسرا آدمی اس کے سر پر وار کر کے اسے بے ہوش کر دیتا ہے اور اس کو مارنے کے لئے ان کا خود کا بنایا گیا ایک زہر دیتا ہے۔ پھر دونوں وہاں سے بھاگ جاتے ہیں مگر شینی چی پر وہ زہر کچھ اس طرح کام کرتا ہے کہ وہ مرتا تو نہیں مگر اس کا جسم سکڑ جاتا ہے 17 سال سے 7 سال کا چھوٹا بچہ بن جاتا ہے۔ شینی چی جو ایک طرح سے نیم بے ہوش تھا وہ سمجھتا ہے کہ اس پر زہر کا کچھ اثر نہیں ہوا۔ اگرچہ اس کو چلنے میں دشواری ہو رہی تھی اور اپنے کپڑے اسے بڑے لگتے ہیں۔
راستے میں اس نے ایک شیشہ میں اپنے آپ کو دیکھا تب اسے احساس ہوا کہ اس کا جسم چھوٹا ہو چکا ہے مگر اس کے دماغ پر کوئی اثر نہیں ہوا، اس کا دماغ وہی 17 سال کے شینی چی کی طرح ہے اب وہ اپنے گھر جلد سے جلد پہنچنے کی کوشش کرتا ہے، مگر وہ اپنے گھر کا ہی گیٹ کھول نہیں سکتا اپنے کم قد کی وجہ سے۔ اسی وقت اسے وہاں اپنا پڑوسی کی دکھائی دیتا ہے ڈاکٹر اغاسا (Agasa) جو ایک سائنسداں بھی ہے شینی چی اسے اس بات پر قائل کرتا ہے کہ وہی شینی چی ہے تو ڈاکٹر شینی چی کو اسی کے گھر میں لے جاتا ہے اور شینی چی وہاں پر اپنے بچپن کے پرانے کپڑے پہن لیتا ہے۔
شینی چی کی پوری بات سننے کے بعد ڈاکٹر اسے مشورہ دیتا ہے کہ کسی کو بھی پتہ نہ چلے کہ تم ہی شینی چی ہو ورنہ وہ لوگ پھر سے تمہیں مارنے کی کوشش کر سکتے ہیں اور اگر زہر کا نمونہ مل جائے تو اس کا توڑ بھی نکالا جا سکتا ہے۔ ابھی یہ بات چل رہی ہوتی ہے کہ باہر سے رائن کی آواز آتی ہے جو شینی چی کو ڈھونڈتے ہوئے اس کے گھر آتی ہے اور وہاں ڈاکٹر اغاسا کو وہاں دیکھ کر شینی چی کے بارے میں پوچھتی ہے تو ڈاکٹر بہانہ کرتا ہے کہ وہ کسی کیس کی وجہ سے اچانک شہر سے باہر گیا ہے اچانک اس کی نظر شینی چی پر پڑتی ہے وہاں ایک بچے کو دیکھ کر حیران رہ جاتی ہے اور پوچھتی ہے کہ یہ کون ہے؟ تو ڈاکٹر کہتا ہے کہ یہ میرے ایک دور کے رشتے دار کا بیٹا ہے کسی ایمرجنسی کی وجہ سے اسے وہاں چھوڑ کر گئے ہے اب وہ ان کے ساتھ ہی رہے گا تو رائن اس سے نام پوچھتی ہے اور شینی چی ہر بڑا ہٹ میں میں ایک کتاب کو دیکھ کر اپنا نام کونن بتاتا ہے۔
اسی وقت ڈاکٹر کے دماغ میں ایک آئیڈیا آتا ہے اور وہ رائن سے کہتا ہے کہ وہ کونن کو اپنے گھر لے جائے کیونکہ کہ وہ خود تو اکیلا رہتا ہے اور اپنے گھر میں نئے نئے تجربات کرتا رہتا ہے جو خطرناک بھی ہو سکتا ہے ہے اس لیے کونن کا یہاں رہنا صحیح نہیں ہے تو شینی چی ڈاکٹر سے چپکے سے کہتا ہے کہ یہ کیا کر رہے ہو؟ تو ڈاکٹر کہتا ہے کہ تمہیں تو پتہ ہے کہ رائن کا باپ ایک نجی جاسوس ہے اور جس طرح تم نے بتایا ہے کہ وہ کالے کوٹ والے والے کسی کو بلیک میل کر رہے تھے تو آگے جاکے کبھی نہ کبھی ان کا کیس پولیس یا جاسوس کے پاس ضرور آئے گا اس لئے اگر تم رائن کے ڈیڈ کے ساتھ ہوں گے تو ان کے بارے میں معلومات مل سکتی ہیں۔ تو اس لیے شینی چی جو اب کونن ہے رائن کے ساتھ چلا جاتا ہے اور آگے جاکے کی مشکل کیسز کو حل کرتا ہے مگر اس کا سارا کریڈٹ رائن کے ڈیڈ کو جاتا ہے۔ آگے چل کر کچھ لوگوں کو اس کی اصلیت پتہ چلتی ہے اور کچھ کو شک ہوتا ہے اس کی غیر معمولی ذہانت پر۔


3: ون پیس (onepiece)

ون پیس ایک جاپانی مانگا سیریز ہے جسے Eiichiro Oda نے لکھا اور اس کی عکاسی کی ہے۔ یہ جولائی 1997 سے شوئیشا کے شونین مانگا میگزین ہفتہ وار شونین جمپ میں سیریلائز کیا گیا ہے۔ یہ اب تک چلنے والی دوسری سب سے بڑی سیریز ہے آج بھی جاری ہے جس کا پہلا اپہسوڈ اکتوبر 1999 میں ٹیلی کاسٹ ہوا تھا جو آج تک جاری ہے۔ اب تک اس کے 1032 ایپیسوڈ آ چکے ہے۔ اس کی کہانی کچھ اس طرح ہے کہ مانکی ڈی۔ لوفی (monkey D. Luffy) تمام قزاقوں کا بادشاہ بننا چاہتا ہے۔ اپنی جستجو کے دوران اس کی ملاقات ہوتی ہے: ایک ہنر مند تلوار باز جس کا نام رورونا زولو (Roronoa Zolo) ہے۔ نامی، ایک لالچی چور جس کے پاس نیویگیشن کی مہارت ہے؛ یوسوپ (Usopp)، ایک بہت بڑا جھوٹا جسے ایجادات کا شوق ہے؛ سانجی، ایک جنگجو باورچی؛ ہیلی کاپٹر، ایک حساس ہرن جو ایک ماہر طبیب بھی ہے۔ اور رابن، باروک ورکس کے سابق ممبر۔ یہ گینگ ون پیس کا خزانہ تلاش کرنے کے لیے گرینڈ لائن میں نامعلوم سمندروں کی طرف روانہ ہوتا ہے۔


4: ڈریگن بالس (Drogon Balls )

ڈریگن بال ایک جاپانی میڈیا فرنچائز ہے جسے اکیرا توریاما نے 1984 میں تخلیق کیا تھا۔ ابتدائی منگا، جسے توریاما (Akira Toriyama) نے لکھا اور اس کی تصویر کشی کی تھی اس کا پہلا ایپیسوڈ اینیمی 153 اقساط پر مشتمل ہے جو فروری 1986 سے اپریل 1989 تک فوجی ٹی وی پر نشر کی گئی تھی۔ اسے دنیا کے 81 ممالک میں نشر کیا گیا تھا۔ اس کی 5 فرنچائز ہے جو کہانی کو آگے بڑھاتی ہے۔ اس کی نئی سیریز کا نام سپر ڈریگن بال ہیروز (Super Dragon Ball Heroes) ہے جس کی شروعات 2018 سے ہوئی ہے جو اب تک جاری ہے۔ اس کہانی کا سلسلہ گوکو (Goko) نامی بندر کی دم والے نوجوان لڑکے کے ساتھ شروع ہوتا ہے جو بلما نامی نوعمر لڑکی سے دوستی کرتا ہے۔ ایک ساتھ مل کر، وہ سات مسٹریز ڈریگن بالز کو تلاش کرنے کے لیے ایک مہم جوئی پر جاتے ہیں، جو طاقتور ڈریگن شینرون کو طلب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جو کسی کو بھی، اور اپنی سب سے بڑی خواہش کو طلب کر سکتا ہے۔ جس میں وہ کئی ایک سے مقابلہ کرتا ہے اور طاقت کو بڑھاتا ہے۔ متعدد لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ اینیمے کی دنیا کا سب سے طاقتور کردار ہے۔


اور ایسی کئی سیریز ہیں جو جاپان میں ہی نہیں پوری دنیا میں مشہور ہیں جسے ناروٹو (Naruto)، ون پنچ میں(one punch man)، اٹیک آن ٹایٹن (Attack on Titian) اور پوکیمون (Pokemon) وغیرہ۔


***
محمد اعجاز علی، حیدرآباد
ایمیل: aijaz786ali786[@]gmail.com

Anime and its growing popularity among the youth. Essay: Mohd Aijaz Ali

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں