روایاتِ علیگڑھ - خود نوشت محمد ذاکر علی خاں - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2022-08-31

روایاتِ علیگڑھ - خود نوشت محمد ذاکر علی خاں - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ

riwayaat-e-aligarh-amu-autobiography

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی
گویا باپ کا سایہ ہے، ماں کی آغوش، بھائی کا بازوئے شمشیر زن ہے۔ یہ یونیورسٹی بھی ہے اور گھر بھی، جس کے آنگن میں سب اس طرح گھلے ملے خوش و خرم نظر آتے ہیں جیسے علم کے ساتھ ساتھ پیار محبت کا درس لینے آئے ہوں۔ اس لیے جب وہ روایتی سند کے علاوہ یہاں سے اخوت کی ڈگری بھی لے کر نکلتے ہیں تو پھر عمر بھر عمل پیرا ہو کر اس کی عظمت کا تحفظ کرتے ہیں اور وقتِ ضرورت یہی سبق دہرایا کرتے ہیں۔ بلاشبہ علیگڑھ سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد درسی مضامین تو اکثر حافظہ کی گرفت سے فرار اختیار کر جاتے ہیں۔ کسی کو ہسٹری یاد رہتی ہے نہ جغرافیہ کے اسباق، لٹریچر ہو یا فلسفہ، عمر میں اضافہ کے ساتھ سب ساتھ چھوڑتے جاتے ہیں۔ لیکن اس کے برعکس علیگڑھ سے ملنے والے موانست کے بےلوث درس میں مہ و سال کے ساتھ اضافہ ہی ہوتا رہتا ہے۔ اس لیے ہر علیگ علیگڑھ اسپرٹ کے دوامی نشے میں سرشار رہتا ہے۔ جس اسپرٹ کی بدولت وہاں کی روپہلی راتوں اور سنہرے دنوں کی شوخ یادیں اس کے ہاتھ میں عصائے پیری نہیں آنے دیتیں، اس لیے وہ تادمِ آخر "بوائے" کے مقام پر فائز رہتا ہے، چنانچہ وقتاً فوقتاً وہ یادوں کے خزینے سے چن چن کر حیات مستعار کو آسودگی بخشتا ہے اور ماحول کو سازگار بناتا ہے۔


لکھنے والوں نے ہر دور میں مادرِ درسگاہ کو اپنا موضوعِ فکر بنایا ہے، محققین نے اس کے محاسن گنائے ہیں، ادیبوں نے اس کے گن گائے ہیں، شعرا نے اس کی شان میں روح پرور نغمے لکھے ہیں۔ مختلف ادوار میں علیگڑھ کی مروجہ روایات اور شوخیوں کی تفاصل نسل در نسل لوگوں تک پہنچتی رہی ہیں۔ اس کے باوجود کوئی ایسا مرقع سامنے نہیں آیا جس میں روایاتِ علیگڑھ کو یکجا کیا گیا ہو۔ چنانچہ محمد ذاکر علی خاں (حال مقیم کراچی، پاکستان) کی یہ کتاب "روایاتِ علیگڑھ" اسی سمت میں ایک قدم ہے۔۔۔ جس کا مقصد علیگڑھ دوستوں اور آئیندہ نسلوں کو ان واقعات و حالات و کیفیات سے متعارف کروانا ہے جس کی بدولت وہاں کی رہائشی زندگی میں ایک غیرمعمولی کشش وجود میں آئی اور طلبا میں ایسا اٹوٹ ناتا قائم ہو گیا کہ وہ تمام تعصبات سے پاک "رشتۂ علیگیت" میں ہمیشہ کے لیے منسلک ہو گئے اور قید زمان و مکان سے آزاد ہو کر "علیگیرین برادری" کے فرد بنتے جاتے ہیں۔


صاحبِ کتاب محمد ذاکر علی خاں اس کتاب کے تعارف میں لکھتے ہیں کہ:
"روایاتِ علیگڑھ" نہ تو تحقیقی مقالات کا مجموعہ ہے، نہ ہی اسے تاریخ کا باب گرداننا چاہیے۔ ہم نے درسگاہ عالیہ کی یہ ادنیٰ خدمت ہر داد و ستد سے بےنیاز ہو کر خالصتاً فی 'سبیل علیگڑھ' براہِ سرسید انجام دی ہے۔ اس لیے یہ پیشکش اگر علیگڑھ کے شب و روز کے متعلق جاننے والوں کی معلومات میں اضافہ کا باعث بنی تو سمجھیں گے کہ محنت اکارت نہیں ہوئی۔ ہاں اپنے قارئین خصوصاً علیگ بھائیوں سے یہ توقع رکھتے ہیں کہ وہ اس کام کو آگے بڑھاتے رہیں گے تاکہ علیگڑھ کی بےمثل و پرکشش اقامتی زندگی سے متعلق تازہ واقعات اور معلومات منظرِ عام پر آتی رہیں اور اذہان کو تازگی و مسرت بخشتی رہیں۔


کراچی کے متوطن محمد ذاکر علی خاں کی تصنیف کردہ اس یادگار خودنوشت کی پی۔ڈی۔ایف فائل علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کی تاریخ، تہذیب و تمدن میں دلچسپی رکھنے والے قارئین اور علیگ برادران کی خدمت میں تعمیرنیوز کی جانب سے پیش ہے۔ قریباً پونے تین سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم تقریباً 11 میگابائٹس ہے۔
رسالہ کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔



***
نام کتاب: روایاتِ علیگڑھ (خود نوشت)
تصنیف: محمد ذاکر علی خاں
ناشر: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن (پاکستان)، کراچی۔ سن اشاعت: جنوری 1993ء
تعداد صفحات: 282
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 11 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Riwayaat-e-Aligarh AMU autobiography.pdf

Archive.org Download link:

GoogleDrive Download link:

روایاتِ علیگڑھ (خود نوشت) :: فہرست
نمبر شمارتحریرصفحہ نمبر
1سیرِ چمن11
2حسنِ روایات17
3انٹروڈکشن نائٹ اور مڈرائٹ23
4رودادِ شیروانی و محفلِ دسترخوان33
5پھیری والے خوراک رساں39
6ہمارے معاونین45
7ذکر اجلا گراں49
8تقسیم خطابات53
9علیگڑھ کی آفیشل سواری67
10کھیلوں کی سرزمین75
11کابل کر باغات پر ہاکی بازوں کی یلغار87
12الیکشن بازی کی رونقیں119
13ایکٹیویٹی (احوالِ شرارت)129
14محافل مشاعرہ141
15دینیات145
16سینیارٹی کا چسکہ155
171990ء کی نمائش علیگڑھ کی سیر165
18علیگڑھ اور اسمِ مسعود183
19وفائے عزم201
20کپتان سبھا207
21خدائی فضائیہ کے تین ہواباز223
22سرسید رحمۃ اللہ علیہ کے مدارج کی بلندی229
23چٹکی کا لمس235
24کمالاتِ میر ٹینڈی243

Riwayaat-e-Aligarh, an AMU autobiography by Mohd Zakir Ali Khan, pdf download.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں