آزادی مبارک اور دوسری منتخب کہانیاں - از کملیشور - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2022-08-15

آزادی مبارک اور دوسری منتخب کہانیاں - از کملیشور - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ

azadi-mubarak-kahaniyan-by-kamleshwar

کملیشور (پیدائش: 6/جنوری 1932ء - وفات: 27/جنوری 2007ء)
سیکولر نظریات کے حامل ہندی زبان کے مایہ ناز صحافی، ادیب اور فلم رائٹر رہے ہیں۔ ہندی زبان کے قلمکاروں میں مشہور ہے کہ کملیشور صحافت اور کہانی کے وہ ستون تھے جس پر ہندی کی آئندہ صحافت اور کہانی کی عمارت کھڑی ہے۔ اب تک ان کی کہانیوں کے 11 مجموعے، 10 ناول اور دیگر 20 کتابیں، تنقید، سفرنامے، خود نوشت، یاد نوشت وغیرہ شائع ہو چکے ہیں۔ نئی کہانیاں، ساریکا، گنگا، کتھا یاترا، اِنگت، شری ورشا، دینک جاگرن اور دینک بھاسکر جیسے ممتاز اخبارات و رسائل کے کملیشور مدیر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے تقریباً 100 کامیاب اور مقبول فلموں کی کہانیاں بھی لکھی ہیں جن میں آندھی، امانش، موسم، پتی پتنی اور وہ، مسٹر نٹور لال، دی برننگ ٹرین، رام بلرام، سوتن اور ساجن کی سہیلی شامل ہیں۔
دوردرشن سے جاری ہونے والا ہندوستانی کہانیوں پر مبنی پہلا ادبی سیرئیل "درپن" انہوں نے ہی بنایا تھا۔ ونیز دیگر کامیاب سیرئیل جیسے آکاش گنگا، ریت پر لکھے نام، بکھرے پنے، ویراٹ، بیتال پچیسی، یگ اور چندرکانتا کے بھی وہ مصنف رہے ہیں۔ عام آدمی کے دکھ درد کا پروگرام "پریکرما" جو مسلسل سات سال تک بمبئی دوردرشن پر جاری رہا، کملیشور ہی کی تخلیق تھا۔
سن 2000ء میں تخلیق کردہ ان کا ناول "کتنے پاکستان" نہ صرف برسوں موضوعِ بحث بنا رہا بلکہ اس ناول نے کملیشور کی مقبولیت میں بےپناہ اضافہ کیا اور 2003ء میں اس ناول پر انہیں ساہتیہ اکادمی ایوارڈ بھی حاصل ہوا۔ حکومت ہند نے 2006ء میں انہیں پدم بھوشن کے سرکاری اعزاز سے بھی نوازا تھا۔
"آزادی مبارک اور دوسری کہانیاں" کملیشور کی 11 منتخب ہندی کہانیوں کا مجموعہ ہے جس کا اردو ترجمہ ممتاز مترجم اور اردو کے افسانہ نگار خورشید عالم نے کیا ہے۔ باذوق قارئین کی خدمت میں تقریباً ڈیڑھ سو صفحات کی یہی کتاب پی۔ڈی۔ایف فائل شکل میں پیش ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے ہے۔


فلمی صحافت کے ممتاز قلمکار رشید انجم کملیشور کے متعلق اپنے ایک مضمون "کملیشور - ہندی صحافت اور کہانی کا ٹھوس ستون" میں لکھتے ہیں ۔۔۔

کملیشور کی فکر میں کمال کی کشادگی تھی۔ راست اظہار ان کا مزاج تھا۔ کھری بات کہنا ان کی شخصی فنکاری کا آزادانہ اسلوب تھا۔ وہ اپنی گفتگو میں کسی قسم کی لفظی آرائش کا استعمال نہیں کرتے تھے۔ بہت صاف الفاظ میں سادگی کے ساتھ اپنی بات کہتے تھے کہ سننے والا بآسانی اس کے معنی کو سمجھ لے۔ لب و لہجے کی تخلیقیت ان کی تقریر اور تحریر دونوں میں اس لئے یکساں ہے کہ وہ ادب اور گفتگو کو زندگی کی مصوری مانتے تھے۔
ان کی صحافت میں جہاں بےباکی تھی وہیں ایک فنکارانہ تزئین بھی تھی۔ سیاست کے وہ حامی ضرور تھے لیکن خود مختار سیاست کے وہ قائل نہیں تھے۔ ترقی پسند تحریک میں وہ ضرور شامل رہے چونکہ یہ تحریک کئی معنوں میں زندگی کے اوراق پر انسان کے کئی حسین خواب رقم کررہی تھی۔ ادب کو مغلوبیت سے نکال کر اسے لسانی فنون کا انقلابی فرض انجام دے رہی تھی لیکن جب وہ خود اپنے ہی صفات کے دائرے سے نکل کر لذت جمال میں آ گئی اور نظریہ سازی سے مغلوب ہو گئی تو انہوں نے بہت خاموشی کے ساتھ خود کو اس تحریک سے اس طرح الگ کر لیا کہ ان پر کوئی حرف ملامت نہ آ سکا۔


***
نام کتاب: آزادی مبارک اور دوسری منتخب کہانیاں
مصنف: کملیشور
اردو ترجمہ: خورشید عالم
ناشر: ساہتیہ اکادمی، نئی دہلی (سن اشاعت: 2001ء)
تعداد صفحات: 161
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 6 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Azadi Mubarak aur doosri Muntakhab Kahaniyan by Kamleshwar.pdf

Direct Download link:

GoogleDrive Download link:

فہرست افسانے
نمبر شمارتخلیقصفحہ نمبر
1آزادی مبارک7
2کہرہ27
3راجا نربنسیا36
4چپل62
5گرمیوں کے دن70
6کھوئی ہوئی دشائیں78
7نیلی جھیل93
8انتظار114
9دلی میں ایک موت125
10ماس کا دریا133
11بیان149


Azadi Mubarak aur doosri Muntakhab Kahaniyan (Urdu short stories), by: Kamleshwar, Urdu Translation by: Khursheed Alam, pdf download.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں