ضرورت رشتہ - لڑکے اور لڑکی کے لیے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2022-05-19

ضرورت رشتہ - لڑکے اور لڑکی کے لیے

zaroorat-e-rishta-poem-by-fatima-taj
لڑکے کے لیے :
نام و نسب بھی چاہیے کردار چاہیے
بے حد حسین لڑکی طرح دار چاہیے
آنکھیں بڑی بڑی ہوں کلر ویری فیر ہو
اونچے سے قد پہ گیسوئے خمدار چاہیے
دیتے ہیں بیٹیوں کو جہیز عام بات ہے
لڑکے کے واسطے بھی مگر کار چاہیے
ساچق ضرور کرتے ہیں ہم یاد یہ رہے
دو چار سو کا کھانا مزیدار چاہیے
دے دیں پلاٹ اس کو زمیں کا بطور گفٹ
لڑکی مکاں کی مالک و مختار چاہیے
پیسے تو جوڑے گھوڑے کے دیں گے ضرور آپ
لیکن رقم وہ صورتِ دینار چاہیے
شادی کا انتظام بھی چھوٹی جگہ نہ ہو
کوئی پلازا یا کوئی گلزار چاہیے
باجا بھی اور فوٹو گرافی بھی ہو ضرور
خوشیوں کا ایسے موقع پہ اظہار چاہیے
گھر کا تمام کام بھی پکوان بھی کرے
تعلیمی ڈگریوں کا بھی انبار چاہیے
لندن سے لے کے آیا ہے ڈگری ہمارا لال
شادی میں حسبِ مرتبہ معیار چاہیے
خوش حال سے گھرانے کا اسمارٹ ہے سپوت
بھر پور آپ سب کا اسے پیار چاہیے
فیشن پرست بھی ہے وہ نازک مزاج بھی
بیوی سلیقے والی وفادار چاہیے
لڑکے کی سات بہنیں ہیں اور آٹھ بھائی ہیں
دعوت ہماری ہفتہ میں اک بار چاہیے
یہ اشتہار پڑھ کے تمنا ہوئی ہے تاجؔ
ریسوں کے واسطے مجھے تلوار چاہیے

لڑکی کے لیے :
تعلیم اعلیٰ ، اونچا بہت خاندان ہو
ہو خوبرو سا لڑکا جو کڑیل جوان ہو
بینکوں میں رکھے مال جو بیوی کے نام پر
دولت کی ریل پیل ہو موٹر مکان ہو
نوکر ہوں اس کے گھر میں کئی کام کے لیے
لڑکی کی خواہشوں کا اسے خوب مان ہو
تعلیم کے علاوہ بہت باکمال ہو
چاہے کہیں ہو بیوی کا ہر دم خیال ہو
جوڑے سے اور گھوڑے سے کرتا ہو وہ گریز
شادی میں ہرگز اس کی نہ اصرافِ مال ہو
لڑکی نے خاص طور پہ رکھی ہے یہ بھی شرط
الفت نواز ہو وہ اسیرِ جمال ہو

Zaroorat-e-Rishta - Poem: Fatima Taj

1 تبصرہ: