ناصر کاظمی (پیدائش: 8/دسمبر 1925، انبالہ، ہریانہ - وفات: 2/مارچ 1972ء، لاہور)
کا شمار جدیدیت کے ان اہم شعرا میں ہوتا ہے جنہوں نے سادہ اور سلیس الفاظ و انداز میں قصۂ درد کو بیان کیا۔ ان کے کلام میں دکھ کی ہلکی سی سلگتی ہوئی آنچ اسی دبی دبی کیفیت کے ساتھ موجود ہے جو کہ میر کا خاصہ ہے۔ لیکن ناصر میر کی تقلید نہیں کرتے بلکہ صرف متاثر نظر آتے ہیں۔ ناصر نے جو دکھ بیان کیے ہیں وہ سارے دکھ ہمارے جدید دور کے دکھ ہیں۔
ممتاز ادیب و شاعر احمد ندیم قاسمی کی دختر ناہید قاسمی نے بیسویں صدی کی ساتویں دہائی میں اپنے ایم۔اے اردو کا مقالہ ناصر کاظمی کی شخصیت اور فن پر تحریر کیا تھا جو ایک لحاظ سے ناصر کاظمی پر لکھی جانے والی ایسی پہلی کتاب بھی ہے جس میں ناصر کی زندگی اور شاعری کا تفصیلی تجزیہ کیا گیا ہے۔ اس کتاب کی خاصیت ناصر کاظمی کی نظم و نثر پر سیر حاصل تبصرہ بھی ہے جو اس موضوع پر تحریر کیے جانے والے مضامین اور کتب کے مقابل 'حرفِ آغاز' کہا جا سکتا ہے۔
ناصر کاظمی کے 96 ویں یومِ پیدائش پر یہ اہم اور دلچسپ کتاب "ناصر کاظمی: شخصیت اور فن" تعمیرنیوز کے ذریعے، ناصر کاظمی کی شاعری سے رغبت رکھنے والے قارئین کی خدمت میں پیش ہے۔ تقریباً ڈھائی سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم 9 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔
***
نام کتاب: ناصر کاظمی : شخصیت اور فن
مصنف: ناہید قاسمی۔ ناشر: ناشر: فضل حق اینڈ سنز پبلشرز، لاہور۔ سنہ اشاعت: 1990ء
تعداد صفحات: 240
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 9 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Nasir Kazmi Shakhsiat Aur Fun.pdf
فہرست | ||
---|---|---|
نمبر شمار | عنوان | صفحہ نمبر |
1 | پہلی بات | 6 |
2 | پہلا باب: حالاتِ زندگی اور شخصیت | 9 |
3 | دوسرا باب: اردو غزل - قیام پاکستان تک | 60 |
4 | تیسرا باب: غزل کی حیاتِ نو اور ناصر کاظمی | 91 |
5 | چوتھا باب: ناصر کی غزل کے اہم پہلو | 125 |
6 | پانچواں باب: ناصر کی نظم اور نثر کا جائزہ | 173 |
7 | چھٹا باب: ہر دور کی غزل میں میرا نشاں ملے گا | 220 |
8 | کتب و رسائل کی فہرست | 236 |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں