اختر انصاری کی شاعری کا تنقیدی مطالعہ - از پروفیسر فاطمہ بیگم پروین - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2021-08-27

اختر انصاری کی شاعری کا تنقیدی مطالعہ - از پروفیسر فاطمہ بیگم پروین - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ

akhtar-ansari-ki-shayari-fatima-parween

پروفیسر فاطمہ بیگم پروین (پیدائش: 30/دسمبر 1953 - وفات: 27/اگست 2021)
حیدرآباد کے علمی، ادبی و تدریسی حلقوں کی ایک نمایاں و ممتاز شخصیت رہی ہیں۔ مختلف کالجوں میں تدریسی خدمات کی انجام دہی کے ازاں بعد جامعہ عثمانیہ سے منسلک ہوئیں اور صدر شعبۂ اردو کے عہدہ تک پہنچیں۔ 2014ء میں وظیفہ حسن خدمات پر سبکدوشی کے بعد ان کے اعزاز میں منعقدہ جلسۂ اعتراف خدمات میں انہیں "بلبلِ دکن" کے خطاب سے سرفراز کیا گیا تھا۔ وہ فی البدیہہ تقاریر کے لیے شہرت رکھتی تھیں۔ مختلف ادبی تقریبات میں ان کے صدارتی خطبات معلوماتی اور دانشورانہ سطح کے رہے ہیں۔
ان کے انتقال پر بطور خراج عقیدت ان کی ایک کتاب "اختر انصاری کی شاعری کا تنقیدی مطالعہ" ادب دوست قارئین، محققین اور نوجوان اسکالرز کی خدمت میں پیش ہے۔ یہ دراصل ان کا ایم۔اے کا مقالہ تھا جس کی تکمیل پروفسیر مغنی تبسم کی زیرنگرانی 1980ء میں عمل میں آئی تھی۔ تقریباً پونے دو سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 5 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔


پروفیسر فاطمہ بیگم پروین کے انتقال پر حیدرآباد کے نوجوان ریسرچ اسکالر محسن خاں اپنی تاثراتی تحریر میں لکھتے ہیں ۔۔۔

حیدرآباد دکن کے ادبی جلسوں میں گونجنے والی دانشورانہ آواز آج خاموش ہو گئی۔۔انا للہ و انا الیہ راجعون۔
فاطمہ بیگم پروین نے جامعہ عثمانیہ سے ایم اے میں امتیازی کامیابی کے ساتھ دو گولڈ میڈل حاصل کیے تھے۔ عثمانیہ سے ہی آپ نے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ مختلف کالجوں میں تدریسی خدمات کے بعد جامعہ عثمانیہ سے منسلک ہوئیں اور صدر شعبہ کے عہدہ پر فائز ہوئیں۔ 17 سال کے عرصے تک آپ نے جامعہ عثمانیہ میں اپنی تدریسی خدمات انجام دیں۔ قومی اور بین الاقوامی سمیناروں میں بے شمار مقالے پیش کیے۔ اخترانصاری کی شاعری، زاویہ نگاہ اور دکنی ادب کا مطالعہ آپ کی مشہور کتابیں رہی ہیں۔ ہندی اور تلگو کی کتابوں کا بھی آپ نے اردو میں ترجمہ کیا۔
سابقہ متحدہ آندھر اپردیش کی اردو اکیڈیمی اور بنگال اردو اکیڈیمی نے آپ کو ایوارڈ سے نوازا تھا۔


عہد حاضر کے حیدرآباد کی وہ سب سے ممتاز خاتون مقرر تھیں۔ حیدرآباد میں منعقد ہونے والے تقریباً ہر ادبی اجلاس کی صدارت کا فریضہ آپ نے بخوبی نبھایا۔ کورونا وباء کی وجہ سے آن لائن منعقد ہونے والے متعدد ویبناروں میں بھی آپ نے طویل اور پرجوش صدارتی خطاب سے نوازا۔ مختلف ادبی کتابوں کے پیش لفظ آپ نے تحریر فرمائے ہیں۔ ان کی زندگی کا بنیادی نقطۂ نظر تھا کہ استاذ کو اپنے شاگردان سے ہمہ وقت جڑا رہنا چاہیے ورنہ وہ حقیقی استاد نہیں۔ اور اپنے اس نظریے پر وہ صدق دلی سے عملاً کاربند رہیں۔


زیر نظر کتاب کے پس ورق پر اختر انصاری کے تعارف میں لکھا گیا ہے کہ ۔۔۔

اختر انصاری 1909ء میں بدایوں میں پیدا ہوئے۔ 1930ء میں دہلی یونیورسٹی سے تاریخ میں بی۔اے (آنرز) کیا اور اگلے سال اعلیٰ تعلیم کے لیے انگلستان گئے۔ مگر والد کی اچانک وفات پر تعلیم نامکمل چھوڑ کر وطن لوٹ گئے۔ علیگڑھ یونیورسٹی سے بی۔ٹی اور ایم۔اے کے بعد مسلم یونیورسٹی کے سٹی ہائی اسکول میں ٹیچر رہے اور بعد ازاں 1947ء سے 1950ء تک یونیورسٹی کے شعبۂ اردو سے وابستہ رہے۔ اس کے بعد 1950ء سے 1971ء میں اپنی سبکدوشی تک یونیورسٹی کے ٹیچرز ٹریننگ کالج میں لکچرر رہے۔
اختر انصاری نے 1928ء میں شاعری شروع کی تھی۔ ان کا پہلا مجموعہ کلام "نغمۂ روح" 1932ء میں شائع ہوا اور 1978ء تک ان کے کم و بیش دس شعری مجموعے منظر عام پر آئے۔
اختر انصاری نے تاثراتی افسانے کی بنیاد ڈالی۔ ترقی پسند تحریک کے ابتدائی دور میں ان کی تصنیف "افادی ادب" کو ترقی پسند نظریۂ شعر و ادب پر بہترین مقالہ تصور کیا گیا۔ "ایک ادبی ڈائری" اس سلسلہ کی ایک عہد آفریں تصنیف ہے۔ اختر انصاری نے خالص علمی موضوعات پر بھی کام کیا ہے۔ "غزل اور درسِ غزل" اس خصوص میں خاص اہمیت کی حامل ہے۔
اختر انصاری نے غالب کی بعض مزاحیہ تحریروں کو انگریزی زبان میں منتقل کیا۔ ادب اور تعلیمات کے ضمن میں اختر انصاری کی انگریزی تصانیف نے علمائے مغرب سے بھرپور خراج عقیدت حاصل کیا ہے۔


***
نام کتاب: اختر انصاری کی شاعری کا تنقیدی مطالعہ
مصنف: فاطمہ پروین
زیرنگرانی: ادارۂ شعر و حکمت، حیدرآباد (سن اشاعت: 1980ء)
تعداد صفحات: 168
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 5 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Akhtar Ansari Ki Shayari Ka Tanqeedi Mutala by Fatima Parveen.pdf

Direct Download link:

GoogleDrive Download link:

فہرست افسانے
نمبر شمارتخلیقصفحہ نمبر
الفحرف آغاز5
بمقدمہ7
1اختر انصاری کا نظریۂ ادب16
2اختر انصاری کی شاعری کے ادوار21
3قطعہ ماہیت اور اقسام58
4اردو قطعہ نگاری کا آغاز و ارتقا70
5اختر انصاری کی قطعہ نگاری87
6اختر انصاری کی غزل گوئی116
7اختر انصاری کی نظم نگاری141
جکتابیات164


Akhtar Ansari Ki Shayari Ka Tanqeedi Mutala, by: Prof. Fatima Begum Parveen, pdf download.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں