اپنے دور کے ملک گیر شہرت یافتہ اشاعتی گروپ "شمع" نے فلمی/ادبی رسالہ شمع، خواتین کا ماہنامہ بانو، بچوں کا ماہنامہ کھلونا اور بالغوں کے لیے جاسوسی ماہنامے "مجرم" کے علاوہ عام قارئین کے لیے ایک نیم ادبی تفریحی اردو ڈائجسٹ "شبستاں" کی برسوں کامیابی سے اشاعت عمل میں لائی تھی۔
سیر و سیاحت، حالات حاضرہ، تاریخ، جنگ و جدل، جرم و سزا، شکاریات، اسرار و ہئیت، طب و سائنس، دلچسپ و عجیب، ناقابل یقین، نفسیات، شخصیات، انٹرویو، شعر و ادب، غیر ملکی ادب جیسے مختلف و متنوع موضوعات پر مشتمل اس ڈائجسٹ نے اردو داں قارئین میں اپنی مقبولیت قائم کی۔ شبستاں نے چند خاص نمبر بھی شائع کیے ہیں جن میں غالب نمبر اور فیض نمبر نے اردو دنیا میں بےپناہ مقبولیت حاصل کی۔
تعمیرنیوز کی جانب سے "شبستاں" کا خصوصی شمارہ، غالب نمبر - 1969 پیش خدمت ہے۔ 355 صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم تقریباً 21 میگابائٹس ہے۔
رسالہ کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔
"اپنا صفحہ" کے زیر عنوان، اس شمارے کے اداریہ کے تحت مدیران لکھتے ہیں
غالب کی سو سالہ برسی منائی جا رہی ہے اور سو برس کی مدت ایک بڑی لمبی مدت ہوتی ہے لیکن ہم نے شبستاں کے "غالب نمبر" میں سو برس کو مختصر کر کے صرف 354 صفحات میں محدود کر لیا ہے اور ہم مطمئن بھی ہیں کیونکہ پھولوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے اور پھولوں سے نکلنے والے عطر کی مقدار ہمیشہ کم ہوتی ہے۔
یہ غالب نمبر نہیں ایک عطر بیز صحیفہ ہے۔ اس صحیفہ کو ایک صحیفۂ ناطق بھی کہا جا سکتا ہے کیونکہ اس کا ہر صفحہ ایک بولتی ہوئی تصویر ہے۔ اس کے ہر صفحہ میں غالب بھی ہے اور وہ نغمہ بھی جس نے غالب کے لبوں پر دم توڑ دیا تھا اور جسے آج "دیوانِ غالب" کہا جاتا ہے۔۔۔
غالب کے بارے میں شبستاں کی اس دستاویز میں غالب کا ماضی بھی ہے اور حال بھی لیکن اس میں غالب کا مستقبل نہیں ہے کیونکہ غالب کا مستقبل اردو ہے۔ غالب کی مٹی ثمرقند کی تھی، ان کی مادری زبان فارسی تھی لیکن انہوں نے اردو سے محبت کی، اردو میں شاعری کی کیونکہ اردو ہندوستان کی زبان تھی لیکن۔۔۔ یہ غالب کی شومئ قسمت ہی ہے کہ ہندوستان کے پچاس کروڑ بیٹے غالب کی سو سالہ برسی تو منا رہے ہیں لیکن اردو کو اپنے ملک کی زبان تسلیم کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔
کچھ دوسرے ایڈیشن کے بارے میں
ہم غالب کو پوری دنیا پر محیط دیکھنا چاہتے تھے۔ ہم ادب کی رفعتوں میں غالب کو تلاش کرنا چاہتے تھے اور ہم خود یہ جاننا چاہتے تھے کہ غالب کون تھے؟ شبستاں کے اضافہ شدہ "غالب نمبر" میں ہم نے اپنی ان ہی تمناؤں کی تکمیل کی ہے۔۔۔ اس میں غالب کا وہ کلام بھی ہے جو دیوانِ غالب میں نہیں تھا، اس میں غالب کے بارے میں کچھ چونکا دینے والے انکشافات بھی ہیں اور اس میں "پوچھتے ہیں وہ کہ غالب کون ہے" کی ایک مکمل تشریح بھی ہے۔
ہمیں پوری امید ہے کہ غالب نمبر کا یہ اضافہ شدہ ایڈیشن اس کہانی کو مکمل کر دے گا جو سابقہ ایڈیشن میں ادھوری رہ گئی تھی۔
----- مدیران
غالب کے انتقال کی خبر سب سے پہلے دہلی کے اکمل الاخبار میں شائع ہوئی تھی اور پھر اسی اخبار کے ذریعے پورے ملک میں پھیلی تھی۔ یہ خبرِ انتقال بھی تھی اور غالب کے حضور میں خراجِ عقیدت بھی ۔۔۔ ذیل میں یہ پوری خبر مع عنوان پیش ہے۔ اس سے صرف غالب کی عظمت کا ہی اندازہ نہیں ہوگا بلکہ یہ بھی معلوم ہو سکے گا کہ آج سے سو برس پیشتر اردو اخبارات کی زبان کتنی مرصع اور کتنی مخلص تھی۔
غالب کی وفات
فضاں اس زمانے غدارے، آہ روزگار ناہنجارے۔ ہر روز نیا رنگ دکھاتا ہے، ہر دم دامِ غم و الم میں پھنساتا ہے۔ اس محیطِ آفت کی موج بلاخیز ہے، اس وادئ ہولناک کی ہوا فتنہ انگیز ہے۔ اس کا آب سراب، اس کی راحت جزو جراحت۔ اس کی رافت سرمایۂ صداقت، اس کی شکر زہرآلود، اس کی امید آرزوئے فرسودہ۔ ہر روز محلِ حیات کو صرصر ممات سے گراتا ہے، ہر دم محفلِ سرور سے صدائے ماتم اٹھاتا ہے۔۔۔ پھول ادھر کھلا ادھر گر پڑا۔ لالہ لباس رنگین میں یہی داغ دل پر رکھتا ہے۔ غنچہ خون جگر سے پرورش پاتا ہے۔ بلبل نوحہ گر چمن ہے اور مرغ سحر خواں اسیرِ محن ۔۔۔
کیا عجب گو آسمان درپئے آزار ہے۔ بھلا اس سے کیا توقع آسودگی جس کا خود گردش پر مدار ہے۔ دیکھو بیٹھے بٹھائے کیا آفت اٹھائی ہے، کس منتخبِ روزگار کی جدائی دکھائی ہے۔ نخلِ برومند سے معانی کو بادِ خزاں سے گرایا، مہرِ سپہرِ سخن دانی کو خاک میں ملایا، جو خسرو کے بعد ملکِ سخن کا خسرو مالکِ رقاب تھا۔ اس کا نامۂ عمر طے ہوا، جو میدانِ سخنوری کا شہسوار مالک رقاب تھا۔ اس کا رخشِ زندگی پے ہوا۔ ان حضرت کی کن کن خوبیوں کا ذکر کیا جائے۔ دریا کوزے میں کیوں کر سمائے۔ حسن خلق میں اخلاق کی کتاب۔ عمیم الاشفاقی میں لاجواب، خوبئ تحریر میں بےنظیر۔ صافی ضمیر جادو تقریر فارسی زبان میں لاثانی، اردوئے معلیٰ کے بانی۔ افسوس جس کا شہباز خیال طائر صدرہ شکار ہو وہ پنجۂ گرگِ اجل میں گرفتار ہو ۔۔۔ اس غم سے سب کی حالت تباہ ہے، روز یہی اس مصیبت میں سیاہ ہے، اب توضیح اجمال و تفصیلِ مقال ہے۔ واضح ہو کہ جنابِ مرحوم دو تین مہینے سے صاحبِ فراش رہے۔ ضعف و نقاہت کے صدمے سہے۔ آٹھ دن انتقال سے پہلے کھانا پینا ترک فرمایا۔ اس دنیائے فانی سے بالکل دل اٹھایا۔ تاآنکہ 15/فروری 1869ء ۔۔۔ روز دوشنبہ کو دوپہر ڈھلے اس خورشیدِ اوجِ فضل و کمال کو زوال ہوا۔۔۔
(بحوالہ: اکمل الاخبار۔ 17/فروری 1869ء)
***
نام رسالہ: شبستاں - غالب نمبر 1969
مدیر: یونس/ادریس/الیاس دہلوی (نگران: یوسف دہلوی مرحوم)
تعداد صفحات: 355
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 21 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Shabistan Ghalib Number 1969.pdf
ماہنامہ 'شبستاں' - غالب نمبر 1969 :: فہرست | |||
---|---|---|---|
نمبر شمار | تخلیق | تخلیق کار | صفحہ نمبر |
الف | اپنا صفحہ | مدیران | 5 |
1 | مرزا غالب سے انٹرویو | ملاقاتی | 7 |
2 | اے گہوارۂ علم و ہنر | علامہ اقبال | 18 |
3 | غدر 1857 میں غالب پر کیا بیتی | بہادر شاہ ظفر | 19 |
4 | غالب کے سفر | مرزا سجاد علی خاں اختر | 23 |
5 | غالب کو خراج ہائے عقیدت | عرش ملسیانی | 29 |
6 | حالی کا مرثیہ | مولانا حالی | 34 |
7 | حضرت غوث علی شاہ قلندر کی رند بلانوش سے ملاقات | مختار الدین احمد آرزو | 35 |
8 | غالب پر سرسید کا ایک سو بارہ سال پرانا مضمون | سرسید | 39 |
9 | غالب کے انتقال پر پہلا مضمون | سید مسعود حسن رضوی | 42 |
10 | پہلا غالب پرست | محمد قاسم صدیقی | 44 |
11 | غالب کی برسی پر غالب کے نام کی تجارت | غلام احمد فرقت | 46 |
12 | غالب کے لطیفے | والی آسی | 51 |
13 | نظم: چاندنی رات کا میخوار | شمیم کرہانی | 57 |
14 | حیات غالب کے چند ورق | مولانا محمد حسین آزاد | 58 |
15 | غالب کی بہو سے ایک ملاقات | حمید احمد خاں | 66 |
16 | غالب کی شہرت کا راز | علیم اختر مظفر نگری | 70 |
17 | غالب کی محبوبہ | حمیدہ سلطان | 74 |
18 | غالب کا انداز بیاں | شہزاد اختر | 78 |
19 | فکر تونسوی غالب کے شعر کی شرح کرتے ہیں | فکر تونسوی | 80 |
20 | غالب کے اشعار - کارٹونسٹ کی نظر میں | وہاب حیدر | 82 |
21 | نظم: میر مہدی مجروح کے آنسو | میر مہدی مجروح | 88 |
22 | غالب کے خطوط | ادارہ | 93 |
23 | خراج عقیدت | جگر مرادآبادی | 98 |
24 | دیوانِ غالب | مرزا غالب | 99 |
25 | غزلیں | مرزا غالب | 101 |
26 | قصیدہ، مثنوی، قطعہ، رباعی، مرثیہ، سلام، منقبت، نظم، مدح، خمسہ، سہرا | مرزا غالب | 199 |
27 | متفرقات | مرزا غالب | 239 |
28 | انتخاب از نسخۂ حمیدیہ | مرزا غالب | 249 |
29 | غیر مروجہ کلام | مرزا غالب | 275 |
30 | قادر نامہ | مرزا غالب | 291 |
31 | انتخاب از تحقیقاتِ آسی | مرزا غالب | 299 |
32 | غالب کے انتقال کی پہلی خبر | اکمل الاخبار دہلی | 307 |
33 | غالب کے دو صاحبِ طرز شاگرد | متین طارق | 308 |
34 | جب غالب نے اپنی ہتکِ عزت کا دعویٰ کیا | بابائے اردو مولوی عبدالحق | 312 |
35 | غالب : دو شعر دو ستارے | غلام رسول مہر | 314 |
36 | کرتا ہوں جمع پھر جگر لخت لخت کو | عابد رضا بیداد | 318 |
37 | کیا غالب کی موت ذیابطیس سے ہوئی؟ | شمیم اختر | 322 |
38 | جب غالب کے نام پر پورے ملک کو اپریل فول بنایا گیا | محمد ابراہیم خلیل | 323 |
39 | فیض احمد فیض کے آئینے میں غالب کا عکس | مختار زمن | 324 |
40 | لکھنؤ کی دو رنڈیا زہرہ ار مشتری غالب کی سخت دشمن تھیں | نادم سیتا پوری | 328 |
41 | شرح کلام غالب | مولانا حسرت موہانی | 334 |
42 | یہ غالب کے جعلی شاگرد ہیں | مالک رام | 338 |
43 | غالب نے بیسویں صدی کی آہٹ سن لی تھی | ڈاکٹر ذاکر حسین خان (صدر جمہوریہ ہند) | 340 |
44 | دیوان غالب مصنفوں کے لیے مشعل راہ | صہبا لکھنوی | 342 |
45 | پیروڈی بر غزل غالب | شوکت تھانوی | 345 |
46 | غالب یادگار قائم کرنے کی تجویز سو سال پرانی ہے | ڈاکٹر فرمان فتح پوری | 346 |
47 | آخری مضمون | سلامت علی مہدی | 350 |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں