اردو کے معروف صحافی، ناول نگار اور مترجم رہے ہیں جنہوں نے دہلی میں اپنے طویل ادبی سفر کی ابتدا و انتہا کی۔ انہوں نے درجنوں ناول، فلمی جاسوسی کہانیاں، بچوں کے لیے کہانیاں تحریر کرنے کے علاوہ متعدد اہم کتب کا اردو ترجمہ بھی کیا ہے۔ ان کے ڈیڑھ سو سے زائد ناول شائع ہو کر مقبول عام ہو چکے ہیں جن میں رہ گذر، آندھیاں، سوکھا ساون، ٹوٹی لکیر، یاسمین، دل ایک سمندر، گھروندہ، سنگدل، تیری یاد آئی، گونگی چاہت، قرار کو ترسے، قصہ چہار خرگوش (ادب اطفال) شامل ہیں۔ بچوں کے ناول "سمندر کے بھوت" پر انہیں دہلی اردو اکادمی سے ایوارڈ بھی حاصل ہوا۔
"حرم سرا کی سازش" تاریخی پس منظر میں لکھی گئی انیس مرزا کی دلچسپ کہانیوں کا ایک مجموعہ ہے جو صاحبِ کتاب کو خراج عقیدت کے بطور تعمیر نیوز کے ذریعے پیش خدمت ہے۔ تقریباً دو سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم 8 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔
(*پیدائش: بقول معصوم مرادآبادی، انیس مرزا کے فرزند نے اپنے والد کا سنِ پیدائش 1937ء بتایا ہے جبکہ ان کی زیرنظر کتاب میں سنِ پیدائش 1945ء درج ہے)۔
ممتاز صحافی معصوم مرادآبادی نے انیس مرزا کے انتقال کی خبر دیتے ہوئے اپنی فیس بک ٹائم پر لکھا ہے:اردو کے معروف صحافی، ناول نگار اور مترجم انیس مرزا کا گزشتہ روز طویل علالت کے بعد 84 برس کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ پسماندگان میں دو بیٹے ہیں۔ ان کی اہلیہ کا دو سال قبل انتقال ہو گیا تھا اور تین برس قبل ان کے ایک جواں سال بیٹے کی اچانک موت ہوئی تھی۔ انیس مرزا کا وطنی تعلق اترپردیش کے فرخ آباد شہر سے تھا۔ وہ گزشتہ ساٹھ برس سے دہلی میں مقیم تھے اور مختلف اخبارات ورسائل سے وابستہ رہے۔
انیس مرزا نے مختلف ناشروں کے یہاں تصنیفی خدمات انجام دیں اور گوشہ نشینی کی زندگی بسر کی۔ دہلی اردو اکادمی نے انھیں ایوارڈ برائے صحافت سے نوازا تھا۔ انھیں گزشتہ روز بعد نماز عشاء دہلی گیٹ قبرستان میں سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ ان کے انتقال پر جن سینئر صحافیوں نے رنج و غم کا اظہار کیا ہے، ان میں فاروق ارگلی، مودود صدیقی، معصوم مرادآبادی، سہیل انجم اور انیس امروہی کے نام شامل ہیں۔
سعید اختر اعظمی اپنے مضمون میں کتاب اور صاحبِ کتاب کا تعارف کرواتے ہوئے لکھتے ہیں ۔۔۔انیس مرزا طویل عرصے سے پرورش لوح و قلم کر رہے ہیں۔ ادب و صحافت کے میدان سے ان کی وابستگی ادبی سرمایہ میں اضافہ کا باعث بنی ہے۔ چونکہ اردو کی خدمت ہی ان کا نصب العین ہے اس لیے ان کے قلم پر برف جم جانے کی رت کبھی نہیں آتی۔ شاید اسی لیے وہ دل کے شعلے اور جذبوں کی شبنم کی تقسیم میں بخل سے کام نہیں لیتے۔ طلسم و سحر ہو یا دہشت، گھریلو مسائل ہوں یا سماجی کمزوریاں، ان کا قلم ہر موضوع پر رواں دواں ہوتا ہے۔ وہ جب افکار میں جذبات و احساسات کی آمیزش سے کسی کہانی کا خاکہ بناتے ہیں تو حقیقت حال کو فراموش نہیں کرتے کیونکہ ان کے نزدیک کہانی صرف تفریح کا ذریعہ نہیں معاشرہ کا آئینہ بھی ہے۔ قاری کو صرف الفاظ کے پیچ و خم اور مکالموں کے ذائقے ہی درکار نہیں بلکہ وہ جیتا جاگتا سماج بھی چاہیے جہاں یہ واقعات وقوع پذیر ہوئے ہیں۔ انیس مرزا کا یہی احساس انہیں مقصد سے دور جانے نہیں دیتا اور وہ اپنے دائرہ میں ثابت قدم رہتے ہیں۔
"حرم سرا کی سازش" میں جذبات نگاری، پراثر مکالے اور تخیل کی آمیزش کے ساتھ تاریخ کے صفحات سے منتخب وہ واقعات بھی ہیں جو تحیر و استعجاب کے ساتھ ایک نئے جہان دیگر سے آشنا کراتے ہیں۔ انہوں نے ایک داستان گو کی طرح ان واقعات کو بیان کیا ہے، جس سے قاری خود کو چوپال میں بیٹھا ہوا محسوس کرتا ہے۔ وہ کردار و واقعات سے خود کو اس حد تک وابستہ کر لیتا ہے کہ اس کا وجود بھی واقعات کا حصہ محسوس ہوتا ہے۔ "قلوپطرہ" اور "راکھی" جیسی کہانیاں شیرازہ منتشر کی صورت میں تھیں، انیس مرزا نے ان کی یکجائی کر کے یقیناً امتیازی خدمت انجام دی ہے۔
***
نام کتاب: حرم سرا کی سازش (تاریخی کہانیاں)
مصنف و ناشر: انیس مرزا ، سن اشاعت: 2005ء
تعداد صفحات: 192
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 8 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Haram Sara Ki Sazish by Anees Mirza.pdf
فہرست مضامین | ||
---|---|---|
نمبر شمار | عنوان | صفحہ نمبر |
الف | کوائف (فیروز دہلوی) | 6 |
ب | تاریخ کا رمزشناس: انیس مرزا (سعید اختر اعظمی) | 9 |
ج | تعارف (انیس مرزا) | 11 |
1 | روشنا کی شادی | 13 |
2 | کہ بدل گیا زمانہ | 19 |
3 | اٹھارہویں صدی کی عورت | 31 |
4 | حرم سرا کی سازش | 77 |
5 | قلوپطرا | 121 |
6 | راکھی | 130 |
7 | گنگا کا عشق | 138 |
8 | جانِ عالم | 147 |
9 | بیگم حضرت محل | 157 |
10 | عزیزن بائی | 167 |
11 | ملکہ کی سازش | 175 |
12 | دوسری پھانسی | 183 |
Haram Sara Ki Sazish (Historical Short stories), By Anees Mirza, pdf download.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں