تھری ایکس - جاسوسی و سائنسی ناول از اظہار اثر - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2021-02-23

تھری ایکس - جاسوسی و سائنسی ناول از اظہار اثر - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ

three-x-novel-by-izhar-asar
اظہار اثر (پ: 15/جون 1927 ، م: 15/اپریل 2011)
اردو دنیا کے ایسے ادیب، شاعر اور معروف ناول نگار رہے ہیں جنہوں نے اردو زبان میں تسلسل سے سائنس فکشن لکھا ہے۔ "آدھی زندگی"، "مشینوں کی بغاوت" اور "بیس ہزار سال بعد" جیسے سائنسی ناول لکھ کر انہوں نے اردو میں سائنسی فکشن کی روایت کو مضبوط کیا۔ ان کی شاعری بھی ان کے خیال اور فکر کی اسی جہت کو نمایاں کرتی ہے، جس میں سائنسی علم و آگہی سے حاصل ہونے والی بصیرت کے نقوش ملتے ہیں۔ انہوں نے ایک طویل عرصے تک دہلی میں آزادانہ طور پر صحافتی خدمات انجام دیں۔ "بانو" اور "چلمن" جیسے ممتاز رسائل کی ادارت کا فریضہ نبھاتے ہوئے "ہم قلم" کے نام سے ایک پندرہ روزہ ادبی رسالہ اور ایک ڈائجسٹ بھی شائع کیا۔ اظہار اثر کے جاسوسی، سائنسی اور عوامی پسند کے موضوعات پر مشتمل ناولوں کی تعداد ایک ہزار کے قریب بتائی جاتی ہے۔
تعمیرنیوز کے ذریعے اظہار اثر کا ایک انتہائی پراسرار اور سنسنی خیز جاسوسی و سائنسی ناول پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں پیش خدمت ہے۔ تقریباً دو سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 9 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔

زیرنظر ناول کی تھیم کا خلاصہ ، مصنف کے قلم سے ذیل میں ملاحظہ کیجیے ۔۔۔
سائنس کہتی ہے کہ انسان کی قوت ارادی صرف کسی خیالی شے کا نام نہیں ہے۔ بلکہ انسان جب کچھ سوچتا ہے تو اس کے دماغ سے بہت لطیف قسم کی لہریں خارج ہوتی ہیں۔ یہی لہریں ٹیلی پیتھی بن سکتی ہیں۔ یہی لہریں انسان کی قوت ارادی ہوتی ہیں۔ جس کا دماغ جس قدر زیادہ لہریں خارج کرتا ہے اسی قدر اس شخص کی قوت ارادی مضبوط ہوتی ہے۔ انہی لہروں کو "ٹیلی فورس" کہا جا سکتا ہے۔
سائنس اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ خیالات کی لہریں بھی مادہ ہیں اور روشنی کی لہروں یا حرارت کی لہروں کی طرح ان لہروں میں بھی طاقت ہوتی ہے۔ اگر آپ کے دماغ میں اس قسم کی طاقت ور لہریں خارج کرنے کی قوت ہے تو آپ بھی نظروں سے چیزیں اٹھا سکتے ہیں۔ اگر آپ ان لہروں سے کام لینا جان لیں تو اپنی تقدیر بدل سکتے ہیں۔ آپ حادثوں سے بچ سکتے ہیں۔ کاروبار میں شرطیہ کامیابیاں حاصل کر سکتے ہیں۔ بیماریوں پر قابو پا سکتے ہیں۔ سوال صرف صلاحیت کا ہے۔ کیا آپ کے دماغ میں وہ لہریں خارج کرنے کی صلاحیت ہے؟ کیا وہ لہریں کافی طاقت ور ہیں؟ یہ بات طے شدہ ہے کہ قوتِ ارادی کا انحصار انہی لہروں پر ہوتا ہے۔ جس فرد کے دماغ سے خارج ہونے والی لہریں جس قدر زیادہ طاقت ور ہوں گی اسی قدر اس شخص کو اپنے اوپر اعتماد ہوگا اور اس کی قوتِ ارادی مضبوط ہوگی۔

اب ذرا تصور کیجیے۔ ہمارا دماغ جس کا حجم مشکل سے چار پانچ انچ لمبائی میں اور دو تین انچ چوڑائی میں ہوتا ہے، اگر اس کو کسی طرح ہم دس بارہ فٹ لمبا اور اتنا ہی چوڑا کر دیں، یعنی ہمارا دماغ اپنی موجودہ جسامت سے ایک ہزار گنا بڑا ہو جائے تو کیا اس عظیم دماغ سے خارج ہونے والی لہریں حیرت انگیز حد تک طاقت ور نہیں ہوں گی؟ کیا اس قسم کے دماغ کی قوتِ ارادی خوفناک حد تک طاقتور نہیں ہوگی؟

زیر نطر ناول اسی قسم کے ایک تجربہ کی داستان ہے۔ ایک ایسے ہی عظیم دماغ کا تجربہ جس نے ثابت کر دیا ہے کہ تقدیر دراصل انسان کے اپنے قابو میں ہوتی ہے مگر موجودہ انسان چونکہ ابھی کمزور ہے اس لیے تقدیر اس پر حاوی ہے۔ لیکن اگر انسان اپنے دماغ کی پوری قوت سے کام لینے کی صلاحیت حاصل کر لے تو اس کے لیے تقدیر کا لفظ بےمعنی ہو کر رہ جائے گا۔
سائنس کے اس دور میں کسی بھی چیز کو ناممکن نہیں کہا جا سکتا۔ ایک تھیوری یا نظریہ برسوں سائنسدانوں کے ذہنوں میں پرورش پاتا رہتا ہے، اسی پر تجربات ہوتے رہتے ہیں اور بالآخر کامیابی حاصل ہو جاتی ہے۔ اگر سائینسداں بھی تقدیر کے قائل ہوتے تو آج جتنی چیزیں ایجاد ہو چکی ہیں ان میں سے ایک چیز بھی وجود میں نہ آتی۔
سینکڑوں سال سے سائینسداں چاند پر پہنچنے کا خواب دیکھ رہے ہیں لیکن 1958ء میں پہلی بار اس کی جانب پہلا قدم اٹھایا گیا۔ اور پہلا مصنوی چاند خلا میں داغا گیا۔ چاند پر پہنچنے کے بعد یہ کام ہوگا کہ وہاں ایک زمین دوز لیبارٹری قائم کی جائے گی اور وہاں نئے نئے تجربات کیے جائیں گے۔
یہ ناول بھی سطح چاند پر قائم ایک ایسی ہی لیبارٹری سے متعلق کہانی ہے۔

***
نام ناول: تھری ایکس
مصنف: اظہار اثر
تعداد صفحات: 206
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 9 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Three-X by izhar Asar.pdf

Archive.org Download link:

GoogleDrive Download link:

Three-X, an old detective and science fiction Urdu Novel by Izhar Asar, pdf download.

1 تبصرہ:

  1. بہت ہی زبردست ناول ہے۔ یقین نہیں آتا کہ اس دور میں اردو میں اتنے اچھے اور عمدہ سائنس فکشن ناول لکھے جاتے تھے۔ اگر ریختہ نہ ہوتی تو ہماری نسل کے لوگوں کو شاید یہ معلوم بھی نہ ہوتا کہ خان محبوب طرزی، ایم جے عالم، عبدالحئی و دیگر مصنفین نے کس قدر جانفشانی سے اردو میں طبع زاد/ ترجمہ شدہ سائنس فکشن ناول لکھے۔ اکرم الہ آبادی کے ناولز تو پھر انٹرنیٹ پر مل جاتے ہیں تاہم دیگر مصنفین کے سائنس فکشن ناولز انٹرنیٹ پر بھی آسانی سے دستیاب نہیں۔ آپ کا شکریہ کہ آپ نے اظہار ثر صاحب کے ناول کو انٹرنیٹ پر عام قاری کے لئے مہیا کیا۔ امید ہے مزید سائنس فکشن ناول بھی اپ لوڈ کئے جائیں گے۔

    جواب دیںحذف کریں