زندگی کا نغمہ - رالف رسل کی مختصر سوانح - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2021-02-09

زندگی کا نغمہ - رالف رسل کی مختصر سوانح

ralph-russell
رالف رسل (پ: 21/مئی 1918 ، م: 14/ستمبر 2008) - کو اردو دنیا میں "بابائے اردو برطانیہ" کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے اپنی نوے سالہ زندگی کا دو تہائی حصہ اردو کی خدمت میں گزار دیا تھا۔ کئی ممتاز اردو ادیبوں شاعروں کے ساتھ ان کے قریبی روابط تھے جیسے کرشن چندر، علی سردار جعفری، احمد ندیم قاسمی، فیض احمد فیض، شوکت تھانوی وغیرہ۔ مجلہ "چہار سو (راولپنڈی)" نے ان پر جون-2008 میں ایک خصوصی گوشہ شائع کیا تھا جس میں خود رالف رسل نے اپنی مختصر سوانح بعنوان "زندگی کا نغمہ" بیان کی۔ وہی سوانح یہاں "چہار سو" کے شکریے کے ساتھ پیش ہے۔
میں 1918ء میں پیدا ہوا اور سولہ برس کی عمر میں کمیونسٹ تحریک سے وابستہ ہو گیا اور ابھی تک خودکو کمیونسٹ تصور کرتا ہوں۔ 1946سے اب تک کمیونسٹ تحریک سے وابستہ لوگوں پر بد عنوانی کے الزام بھی لگے اور کمیونسٹ تحریک کو زوال کا سامنا بھی رہا حتی کہ سویت یونین کی متحدہ ریاست بھی ٹوٹ گئی مگر میرے خیال میں انسانی اقدار کو سمجھنے اور انسانیت کی خدمت کرنے کا اب بھی بہترین ذریعہ کمیونسٹ تحریک ہی ہے۔
1937 سے 1940 تک میں نے اس نظریہ سے متعلق بہت سا مواد اور خطوط سینٹ جان کالج میں پڑھے تھے۔ ازاں بعد قریب چھ سال کا عرصہ میں نے فوجی ملازمت میں بھی گزارا ہے ، جس میں سے قریب ساٹھے تین سال یعنی مارچ 1942 تا اگست 1945 کا عرصہ میں نے برطانوی فوجی کے طور پر انڈین فوج کے ساتھ، انڈیا میں گزارا ہے۔
اردو اس وقت فوج کی زبان تھی۔ میرے لئے مسئلہ یہ تھا کہ میں کسی طرح یہ زبان سیکھوں۔ ایک طریقہ یہ تھا کہ میں اپنے سپاہیوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ گفتگو کرکے اردو زبان سے واقفیت حاصل کروں۔ دوسرا طریقہ یہ تھا کہ میں خود اردو مسودے پڑھنا شروع کر دوں۔ میں نے اردو زبان میں ہونے والے کارل مارکس اور لینن کے تراجم پڑھ کر اردو زبان میں کسی قدر مہارت حاصل کی۔

اس عرصہ کے دوران میرے لئے یہ ممکن نہ تھا کہ میں اردو لٹریچر تک رسائی حاصل کرسکتا۔ البتہ جب میں نے فوج کی ملازمت کے بعد اورینٹل کالج آف لندن میں داخلہ لیا تو اردو کی بابت میرے اشتیاق نے مجھے اردو میں ڈگری حاصل کرنے پر اکسایا۔ چنانچہ 1949 میں اردو اور معاون زبان کے طور پر سنسکرت میں ڈگری حاصل کرنے کے بعد ایک سال کے لئے مجھے لیکچرار کی آفر ہوئی جو میں نے بخوشی قبول کر لی۔
اس کے بعد میں تعلیمی چھٹیوں پر انڈیا اور پاکستان کے دورے پر چلا گیا۔ میرا زیادہ وقت علی گڑھ میں گذرا جہاں اس وقت کے عالم، ادیب اور اسکالر کے ساتھ تبادلہ خیال کرتے کرتے میری اردو کافی بہتر ہو گئی۔ یہیں میری دوستی جناب خورشید اسلام سے ہوئی۔ 1953تا 1956 کے دوران خورشید الاسلام کے ساتھ میں بطور "OVERSEAS LECTURER" کے منسلک رہا۔ اس عرصے میں ہم دونوں نے مل کر یہ طے کیا کہ ہم مشترکہ طور پر، ایک ایسی سلسلے وار کتاب تحریر کریں جس کی مدد سے انگلش بولنے والے لوگ اردو ادب بالخصوص مغل دور کے اہم شعرا کے علاوہ غالب کی بابت تفصیل سے معلومات حاصل کر سکیں۔

میں نے اپنی تقرری کے دوران تعلیمی نصاب میں بہتری کا عمل جاری رکھا اور ایک کورس ترتیب دے کر اپنی یونیورسٹی کے طلبا کی آسانی کے لئے 1980 میں "آسان اردو" کے نام سے شائع کرایا اور کیسٹ کے ذریعے بھی عام کیا۔
1981 میں "اردو نظم کے خاص میزان" کے نام سے بھی ایک کتاب شائع ہوئی۔ اس کے بعد بالغ انگریزوں کے لئے ایک ایسا کورس ترتیب دیا جس کی مدد سے وہ ہندوستان میں بسنے والے بچوں اور بڑوں کے ساتھ آسان اردو میں گفتگو کر سکیں۔ یہ قصہ 1981 میں میری قبل از وقت ریٹائرمنٹ کا ہے۔ جب میں یونیورسٹی سے ہٹ کر عام لوگوں کو وال تھم فوریسٹ، برمنگھم، بلیک برن، شوالے اور شیفیلڈ میں اردو سکھانے جایا کرتا تھا۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس وقت عام لوگوں کو اردو سیکھنے کے لئے جو کورس میں نے ترتیب دیا تھا وہ ابتدائی مرحلے کا تھا مگر مجھے امید تھی کہ یہ ان اسکولوں میں بھی پڑھایا جائے گا جہاں میں اور میرے ساتھی اردو پڑھانے جایا کرتے تھے۔ اس کورس کا نام "FOR LEARNERS IN BRITIAN" تھا۔ اگر یہ کورس ہندوستان اور پاکستان میں ابتدائی اردو سیکھنے والوں کے لئے استعمال میں لایا جاتا تو ذخیرہ الفاظ کے باعث کافی مفید ہوتا۔

اہم تصانیف (مضامین اس میں شامل نہیں ہیں)

1۔ اپنی پہلی دو کتابیں میں خورشید الاسلام کے ساتھ مل کر لکھیں۔ پہلی کتاب کا عنوان تھا۔
Three Mughal Poets: Mir, Sauda, Mir Hasan
اس کتاب کو Harvard University Press,USA نے 1968ء میں شائع کیا۔ اس کا برطانوی ایڈیشن Allen and Unwin نے 1969ء میں شائع کیا۔

2۔ Ghalib: Life and Letters
اس کتاب کے بھی دو ایڈیشنز نکلے۔ اسے بھی Harvard University Press اور Allen and Unwin نے شائع کیا۔

باقی درج ذیل کتابیں میری اپنی ہیں۔

3۔ The Pursuit of Urdu Literature: A Select History
اسے انگلینڈ میں Zed Press اور ہندوستان میں Oxford University Press, India نے 1992ء میں شائع کیا۔

4۔ An Anthology of Urdu Literature
اسے انگلینڈ میں Carcanet نے اور ہندوستان میں Viking نے شائع کیا۔
یہ کتاب پہلی بار 1995ء میں شائع ہوئی، اور اس کا عنوان رکھا گیا:
Hidden in the Lute
بعد میں عنوان بدل کر An Anthology of Urdu Literature کر دیا گیا اور اس کا پیپر بیک ایڈیشن 1999ء میں شائع ہوا۔

5۔ غالب کی فارسی غزلوں سے انتخاب: ترجموں کے ساتھ
اس کتاب میں غالب کے فارسی اشعار کے ساتھ افتخار احمد عدنی کا اردو ترجمہ اور میرا انگیزی ترجمہ شامل ہے۔ آمنے سامے کے صفحات پر ایک طرف انگریزی ترجمہ اور ایک طرف فارسی متن اور اس کا اردو ترجمہ دیا گیا ہے۔ یہ کتاب پاکستان رائٹرز کوآپریٹو سوسائٹی نے انجمن ترقی اردو پاکستان کے تعاون سے 1997ء میں شائع کی۔

6۔ The Famous Ghalib
اس کتاب کو Roli Books نے ہندوستان سے 2000ء میں شائع کیا۔ اس میں غالب کی اردو غزلوں کا انتخاب اور اس کا انگریزی ترجمہ شامل ہے۔ اس کتاب کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں اشعار کا متن اردو ، دیوناگری اور رومن میں دیا گیا۔

7۔ How Not to Write the History of Urdu Literature and Other Essays on Urdu and Islam
اسے Oxford University Press, India نے 1999ء میں شائع کیا۔

8۔ The Oxford India Ghalib: Life, Letters and Ghazals
یہ کافی ضخیم کتاب ہے اور 572 صفحات پر مشتمل ہے۔ اس میں سے اکثر چیزیں وہ ہیں جو پہلے بھی شائع ہو چکی تھیں لیکن آخری حصے میں غالب کی فارسی شاعری پر الیساندرو بوسانی (Alessandro Bausani) کا مضمون ہے اور فارسی غزلوں کا انتخاب اور میرا انگریزی ترجمہ شامل ہے۔ یہ کتاب Oxford University Press, India سے 2003ء میں شائع ہوئی۔

9۔ The Seeing Eye: Selection from the Urdu and Persian Ghazals of Ghalib
یہ کتاب الحمرا، پاکستان نے 2003ء میں شائع کی۔ اس میں غالب کی اردو اور فارسی غزلوں کا وہی انتخاب اور ترجمہ ہے جو Oxford India Ghalib میں ہے لیکن اس میں انگریزی ترجمے کے ساتھ اردو اور فارسی متن شامل نہیں ہے۔

10۔ اردو ادب کی جستجو
یہ The Pursuit of Urdu Literature کا اردو ترجمہ ہے جسے محمد سرور رِجا نے کیا ہے۔ اسے انجمن ترقی اردو پاکستان نے 2003ء میں شائع کیا۔

یہ بھی پڑھیے ۔۔۔ رالف رسل کی حق گوئی و بے باکی - از: رؤف خیر
رالف رسل اردو سے محبت کرنے والا شخص

***
ماخوذ از رسالہ: چہار سو، شمارہ: 17 ، مئی-جون-2008

Ralph Russell, a short self biography.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں