حیدرآباد کی ممتاز سماجی و ادبی شخصیت حسن چشتی کا امریکہ میں انتقال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2020-12-26

حیدرآباد کی ممتاز سماجی و ادبی شخصیت حسن چشتی کا امریکہ میں انتقال

hasan-chishti
یہ خبر رنج و غم کے کے ساتھ پڑھی جائے گی کہ سال 2020ء کے ختم ہوتے ہوتے دارالحکومت حیدرآباد دکن کی نمائندہ، قد آور علمی و تہذیبی روایات کے ممتاز و مایہ ناز علمبردار جناب حسن چشتی کی زندگی کا روشن چراغ گل ہو گیا۔
امریکی شہر شکاگو میں تقریباً تین دہوں سے مقیم ممتاز حیدرآبادی صحافی جناب سید خواجہ ناظم الدین سلیم نے بتایا کہ شکاگو کے وقت کے مطابق 24/دسمبر کی شب 30-10 بچے اور ہندوستانی معیاری وقت کے مطابق 25/دسمبر کی صبح 10 بجے جناب حسن چشتی نے شکاگو میں لنکن روڈ پر واقع اپنی قیام گاہ پر آخری سانس لی۔
تدفین 26/دسمبر کو شکاگو میں واقع روز ہلز میں عمل میں آئے گی۔ پسماندگان میں اہلیہ محترمہ کے علاوہ دو فرزندان جاوید حسن، واجد حسین اور دو دختران ثمینہ حسن المعروف ثمینہ جدی، زرینہ حسن المعروف زرینہ مصطفی شامل ہیں۔

ماریڈ پلی سکندرآباد سے تعلق رکھنے والے سابق ڈپٹی رجسٹرار عثمانیہ یونیورسٹی جناب حسن چشتی 91 برس کے تھے۔ ان کے والد کا نام جناب سمیع احمد تھا۔
'جے۔ کے۔ کباب ریسٹورنٹ' کے مالک جاوید حسن اور سید خواجہ ناظم الدین نے مزید بتایا کہ حیدرآباد سے جدہ کے لئے بین الاقوامی پہلی پرواز کا آغاز جناب حسن چشتی کی کاوشوں کے نتیجہ میں عمل میں آیا تھا۔ وہ ایک بے انتہا ہمدرد، مخلص اور ملنسار انسان تھے۔ ضرورت مندوں کی خدمت و مدد کو انہوں نے اپنا شیوہ بنا لیا تھا۔
وہ نارتھ امریکہ بالخصوص شکاگو کی سماجی و ادبی محفلوں میں نمایاں کردار ادا کرتے تھے۔ انہیں دہلی میں منعقدہ پہلی عالمی اردو کانفرنس میں "اسرار الحق مجاز" ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔ لاس اینجلس (امریکہ) کی امریکن اردو سوسائٹی اور اردو رائٹرس سوسائٹی آف کیلی فورنیا کی جانب سے بھی چشتی صاحب کو دو بار "لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ" سے سرفراز کیا گیا تھا۔
انہوں نے سعودی عرب میں اپنے قیام کے دوران "بزم اردو حیدرآباد اسوسی ایشن" کی بنیاد رکھی تھی اور لاس اینجلس سے شائع ہونے والے 'پاکستان لنک' کے بھی وہ بیوروچیف رہے، یہ رسالہ انگریزی اور اردو زبان میں شائع ہوتا تھا۔ جناب محمود انصاری کی زیر ادارت شائع ہونے والے روزنامہ "منصف" حیدرآباد میں ان کی کئی غزلیات شائع ہوئی تھیں۔ علاوہ ازیں ان کی نثر و نظم برصغیر بالخصوص حیدرآباد دکن کے رسالوں اور اخبارات میں شائع ہوتی رہی ہیں۔

جناب جاوید حسن جنہوں نے نہم جماعت تک سینٹ جانس اسکول ماریڈیلی میں تعلیم حاصل کی، بتایا کہ ہمارے والد حسن چشتی حیدرآباد سے 1977ء میں جدہ منتقل ہوئے تھے پھر وہ 1986ء میں جدہ سے شکاگو منتقل ہو گئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ دنیا بھر کے مختلف ممالک بشمول نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، لندن اور دیگر مقامات سے انہیں بے شمار تعزیتی فون کالز موصول ہوئے ہیں۔ شکاگو کی ممتاز و معروف شخصیات مسرس خلیل الزماں خاں صدر عثمانین، مسعود شاہ خاں، سید نظام الدین اقبال، صدیق خاں ، منہاج اختر ، سید اعظم، وقار قدوائی، ڈاکٹر توفیق انصاری اور دیگر معززین نے امریکہ میں اردو کے سفیر و سماجی مصلح و منفرد شخصیت جناب حسن چشتی کو پراثر خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

حسن چشتی کی مرتب کردہ کتابیں ڈاؤن لوڈ کیجیے:
مجتبیٰ حسین کے سفرنامے (مرتب: حسن چشتی) - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ
مجتبیٰ حسین کے منتخب کالم (مرتب: حسن چشتی) - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ

Noted Urdu writer and social activist Hasan Chishti passes away in Chicago.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں