مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے ریگولر کورسس میں داخلے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2020-06-06

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے ریگولر کورسس میں داخلے

manuu-admission-2020-21-details

اردو کے ذریعہ اعلیٰ تعلیم کے حصول کا سنہری موقع
انٹرنس کی اساس کے کورسز کی آخری تاریخ 10 / جون 2020ء
میرٹ کی اساس کے کورسز کی آخری تاریخ 10/اگست 2020ء

اردو یونیورسٹی کی خصوصیات:
٭ یونیورسٹی کا کیمپس 200 ایکڑ پر گچی باؤلی، حیدرآباد میں موجود انفارمیشن ٹکنالوجی کمپنیوں کے درمیان واقع ہے۔
٭ کیمپس کی سرسبزی و شادابی طلبہ کو تازگی کا احساس دلاتی۔ یہاں کی تعلیم اور ماحول وہ زندگی بھر نہ بھول پائیں گے۔
٭ یونیورسٹی درس و تدریس کی نہایت عصری سہولتوں سے لیس ہے۔
٭ مانوکے آف کیمپس سنٹرس لکھنو اور سری نگر (کشمیر) میں قائم ہیں۔ اس کے علاوہ بھوپال(مدھیہ پردیش)، سری نگر(جموں و کشمیر)، دربھنگہ(بہار)، آسنسول(مغربی بنگال)، اورنگ آباد(مہاراشٹرا)، سنبھل (اترپردیش)، نوح (ہریانہ) اور بیدر (کرناٹک) میں کالجز آف ٹیچر ایجوکیشن قائم ہے جبکہ پالی ٹیکنک کالجز دربھنگہ‘ بنگلورو‘ کڑپہ (آندھراپردیش) اورکٹک(اڈیشہ) میں موجود ہیں۔
٭ مانو کا ٹریننگ اینڈ پلیسمنٹ سیل نہایت ہی فعال ہے جو ملازمت کے حصول میں طلبہ کی رہنمائی کرتا ہے۔
٭ یونیورسٹی ایک مکمل ہندوستان کا نمونہ پیش کرتی ہے۔ یہاں پر کشمیر سے کیرالا تک اور آسام سے مہاراشٹرا تک کے طلبہ زیور تعلیم سے آراستہ ہو رہے ہیں۔

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے 1998 میں اپنے قیام کے بعد ہی سے اردو ذریعہ تعلیم کو اعلیٰ سطح پر فروغ دینے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ 1999 میں فاصلاتی کورسس کے ذریعہ فوری طور پر تعلیم کا سلسلہ شروع کرنے کے بعد 2004 میں یونیورسٹی نے ریگولر کورسس کا آغاز کیا۔ فاصلاتی نظام تعلیم کی طرح اردو یونیورسٹی کے ریگولر کورسس کی مقبولیت بھی تیزی کے ساتھ بڑھتی گئی۔ یونیورسٹی نے حیدرآباد کے علاوہ لکھنو‘ سری نگر (کشمیر)‘ دربھنگہ (بہار)‘ سنبھل (اترپردیش)‘ بنگلور‘ بیدر (کرناٹک)‘ اورنگ آباد (مہاراشٹرا)‘ آسنسول (مغربی بنگال)‘ نوح (ہریانہ)‘ بھوپال (مدھیہ پردیش)‘ کڑپہ (آندھراپردیش) کے علاوہ کٹک (اڑیسہ) میں اپنے کیمپس قائم کیے ہیں۔
اردو کے ذریعہ اعلیٰ تعلیم فراہم کرنے والی اس منفرد جامعہ میں ریگولر کورسس میں آن لائن داخلوں کاعمل شروع ہوچکا ہے۔ انٹرنس کے ذریعہ داخلہ والے کورسس میں آن لائن درخواست جمع کرنے کی آخری تاریخ 10 جون 2020 ہے جبکہ میرٹ کی بنیاد پر داخلے والے کورسس میں 10 اگست تک درخواست دی جاسکتی ہے۔
مانو میں زیر تعلیم طالبات کے رہنے کے لیے دو ہاسٹلس موجود ہیں۔ واضح رہے کہ یونیورسٹی کے اغراض ومقاصد میں خواتین کی تعلیمی بااختیاری کا خصوصی طور پر ذکر کیا گیا ہے۔ یہاں پر موجود لڑکیوں کے لیے انتہائی محفوظ ماحول کے باعث بڑی تعداد میں والدین اپنی لڑکیوں کو ملک کے طول و عرض سے مانو میں داخلہ دلوارہے ہیں۔ لڑکوں کے لیے بھی یہاں پر 4 ہاسٹلس موجود ہیں۔ تمام طلبہ کو وائی فائی کی سہولت فراہم کی جاتی ہے تاکہ وہ اپنے لیپ ٹاپ اور موبائل فون پر یونیورسٹی انسٹرکشنل میڈیا سنٹر کی جانب سے تیار کردہ مختلف مضامین کے لکچرس کا مشاہدہ کریں اور دیگر تعلیمی معلومات کے لیے انٹرنیٹ کی سہولت سے استفادہ کریں۔ یونیورسٹی میں ہیلتھ سنٹر موجود ہیں جہاں طلبہ کو مفت طبی سہولت موجود ہے۔ اس کے علاوہ طلبہ کا انشورنس بھی کیا جاتا ہے تاکہ ناگہانی حالات سے نمٹا جاسکے۔
یہ بات ہمیشہ ہی تسلیم کی گئی ہے کہ مادری زبان میں تعلیم کی فراہمی سے طلبہ کو مضمون بہتر طور پر سمجھنے میں آسانی ہوتی ہے۔ اردو طلبہ کے لیے بالخصوص مادری زبان میں تعلیم گویا نعمت غیر مترقبہ سے کم نہیں۔ کئی طلبہ ایسے ہیں جو اسکول کی سطح پر انگریزی میڈیم میں تعلیم حاصل کرنے کے باوجود تعلیم میں پچھڑ جاتے ہیں اور ان میں سے بعض کو تعلیم کا سلسلہ ہی منقطع کردینے پر مجبور ہونا پڑتا ہے۔ مادری زبان کی تعلیم کے ذریعہ اس طرح کے مسائل سے آسانی سے نمٹا جاسکتا ہے۔
ملک میں اردو زبان و تعلیم کی تشویشناک صورتحال کے درمیان مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کا قیام پھر اس کے تحت ماڈل اسکولس، پالی ٹیکنیک کالجس، ٹیچر ایجوکیشن کالجس کا آغاز امید کی ایک کرن ہے۔
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی اردو ذریعہ سے اعلیٰ تعلیم فراہم کرنے والی آزاد ہندوستان کی پہلی جامعہ ہے۔ اس کے قیام کا مقصد اردو بولنے والے باشندوں کو اعلیٰ تعلیم سے جوڑنا ہے۔ جامعہ اپنے مقصد کے حصول کی جانب مسلسل کامیابی کی منزلیں طئے کرتی رہی ہے۔ عمومی طور پر لوگوں کا خیال تھا کہ اردو کے ذریعہ تعلیم کی فراہمی‘ طلبہ کو روزگار سے دور کردے گی، لیکن مانو سے کامیاب طلبہ نے اسے غلط ثابت کردکھایا۔ یونیورسٹی سے بی ایڈ، ڈی ایل ایڈ، ایم بی اے، بی ٹیک، جرنلزم، پالی ٹیکنیک، آئی ٹی آئی کے فارغین کو تو روزگار مل ہی رہا ہے۔ جبکہ شعبہ جات ترجمہ، اردو، فارسی، عربی اور سماجی علوم کے طلبہ بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔ ان کے علاوہ ماسٹر آف سوشل ورک(ایم ایس ڈبلیو) کامیاب طلبہ کو بڑے پیمانے پر نوکریاں حاصل ہوتی رہی ہیں۔

فزیکل ایجوکیشن اینڈ اسپورٹس
یونیورسٹی کا شعبہ فزیکل ایجوکیشن اینڈ اسپورٹس نہایت فعال ہے۔ یہاں سے طلبہ کی کرکٹ، فٹ بال اور دیگر اسپورٹس کی ٹیمیں انٹر یونیورسٹی سطح کے ٹورنمنٹس میں حصہ لیتی ہیں۔ یونیورسٹی میں کھیل کا ایک وسیع میدان، انڈور اسٹیڈیم، بینڈمنٹن، ٹیبل ٹینس اور دیگر انڈور گیمس کی سہولتیں ہیں۔ اس کے علاوہ طلبا کے لیے انڈور اسٹیڈیم میں عصری سہولیات اور مشنری پر مشتمل ورزش گاہ اور لڑکیوں کے لیے ہاسٹل میں جِم کی سہولت دستیاب ہے۔

انسٹرکشنل میڈیا سنٹر
یونیورسٹی کے انسٹرکشنل میڈیا سنٹر کی جانب سے مختلف مضامین پر ویڈیو لکچرس تیار کیے جاتے ہیں اور یہ لکچرس میڈیا سنٹر کے یوٹیوب چینل پر دستیاب رہتے ہیں۔ کیمپس میں طلبہ کے لیے مفت وائی فائی سہولت سے وہ اپنے لیپ ٹاپ یا موبائل پر بھی انہیں دیکھ سکتے ہیں۔ میڈیا سنٹر کی مانو نالج سیریز بھی اردو حلقوں میں کافی مقبولیت حاصل کر رہی ہے۔
اس کے علاوہ انسٹرکشنل میڈیا سنٹر میں یونیورسٹی کے ترسیل عامہ و صحافت کے طلبہ کی عملی تربیت کا انتظام بھی ہے۔ یہاں طلبہ کو ساؤنڈ مکسنگ، کیمرہ ہینڈلنگ، ویڈیو ایڈیٹنگ، اینکرنگ و دیگر تکنیکوں کی تربیت دی جاتی ہے۔

مرکز برائے مطالعاتِ اردو ثقافت
طلبہ کی شخصیت سازی اور ہمہ جہت فروغ کے لیے یونیورسٹی کا مرکز برائے مطالعاتِ اردو ثقافت مصروف کار ہے۔ یہاں پر طلبہ کو تقریر، اداکاری، داستان گوئی، موسیقی اور دیگر فنون کی تربیت دی جاتی ہے۔اس کے علاوہ چوائس بیسڈ کریڈٹ سسٹم کے تحت کریڈٹ کے حصول کے لیے بھی طلبہ یہاں کا رخ کرتے ہیں۔ یہ مرکز یونیورسٹی میں زائد نصابی سرگرمیوں کا محور ہے۔

این ایس ایس سیل:
یونیورسٹی میں طلبہ کو نیشنل سروس اسکیم کے تحت خدمت خلق کے جذبہ کو ابھارنے کے لیے مختلف سرگرمیوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ ان میں دیہات کا دورہ کرتے ہوئے وہاں تعلیمی بیداری، صفائی اوردیگر اصلاحی سرگرمیاں شامل ہیں۔ لکچرس کا اہتمام، ماحولیات اور پانی کا تحفظ جیسے پروگرامس بھی کیے جاتے ہیں۔

این سی سی سب یونٹ:
گذشتہ سال یونیورسٹی میں این سی سی سب یونٹ کا افتتاح عمل میں آیا۔ خواہش مند طلبہ این سی سی میں داخلہ لے کر ملک کی خدمت کی سمت پہلا قدم اٹھاسکتے ہیں۔ رواں سال کیڈٹس میں لڑکیوں کی بھی قابل لحاظ تعداد ہے۔

سائنس و انجینئرنگ
سائنس اور انجینئرنگ کورسز کے لیے انتہائی عصری لیبس کی سہولت دستیاب ہیں۔ کمپیوٹر سائنس، فزکس، ریاضی، کیمسٹری، باٹنی اور زولوجی میں انڈر گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ اور پی ایچ ڈی کورسز چلائے جارہے ہیں۔
انجینئرنگ، پالی ٹیکنیک اور آئی ٹی آئی طلبہ کی جانب سے سالانہ آزاد ٹیک فیسٹ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ جس میں طلبہ مختلف سائنسی ماڈلس تیار کرتے ہوئے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ شعبہئ تعلیم و تربیت کی جانب سے بھی مختلف تعلیمی ماڈلس کی تیاری کی جاتی ہے جسے یوم آزاد تقاریب وغیرہ پر نمائش کے لیے رکھا جاتا ہے۔

یونیورسٹی کے مختلف کورسز میں داخلے:
انٹرنس کی بنیاد پر آن لائن داخلے کے پروگرام
پی ایچ ڈی :
اردو، انگریزی، ہندی، عربی،فارسی، مطالعات ترجمہ؛ مطالعات نسواں، نظم و نسق عامہ،سیاسیات، سوشل ورک، اسلامک اسٹڈیز، تاریخ، معاشیات، سوشیالوجی؛ تعلیم؛ صحافت و ترسیل عامہ؛ مینجمنٹ، کامرس؛ ریاضی، طبیعات، کیمیا، نباتیات، حیوانیات؛ کمپیوٹر سائنس، ایس ای آئی پی)
پوسٹ گریجویٹ پروگرام:
ایم بی اے؛ ایم سی اے، ایم ٹیک (کمپیوٹرسائنس) اور ایم ایڈ
انڈر گریجویٹ پروگرام:
بی ایڈ اور بی ٹیک (کمپیوٹر سائنس)۔
پیشہ ورانہ ڈپلوما:
ایلمنٹری ایجوکیشن (ڈی ایل ایڈ)؛ پالی ٹیکنک -سیول، کمپیوٹر سائنس، الیکٹرانکس اینڈ کمیونی کیشن، انفارمیشن ٹکنالوجی، میکانیکل،الیکٹریکل و الیکٹرانکس

میرٹ کی اساس پر آن لائن داخلے کے کورسز
پوسٹ گریجویٹ پروگرام:
اردو، انگریزی، ہندی، عربی،مطالعات ترجمہ،فارسی؛ مطالعات نسواں، نظم و نسق عامہ، سیاسیات،سوشل ورک، اسلامک اسٹڈیز، تاریخ، معاشیات، سماجیات؛ صحافت و ترسیل عامہ؛ ایم کام اور ایم ایس سی (ریاضی)۔
انڈر گریجویٹ پروگرام:
بی اے، بی اے(آنرس)۔جے ایم سی، بی کام، بی ایس سی (ریاضی،طبیعات،کیمیا۔ایم پی سی)، بی ایس سی(ریاضی،طبیعات،کمپیوٹر سائنس،ایم پی سی ایس) اور بی ایس سی (حیاتی علوم – زیڈ بی سی)۔
برج (رابطہ) کورسز:
مدارس کے فارغ طلبہ کے لیے برائے داخلہ انڈر گریجویٹ (بی کام/ بی ایس سی) اور پالی ٹکنک پروگرام۔
بیچلر آف ووکیشنل کورسس:
میڈیکل امیجنگ ٹکنالوجی (ایم آئی ٹی) اور میڈیکل لیبارٹری ٹکنالوجی (ایم ایل ٹی)۔
لیٹرل انٹری:
بی ٹیک اور پالی ٹیکنیک میں۔
پی جی ڈپلوما :
ریٹیل مینجمنٹ۔
جزوقتی ڈپلوما پروگرام:
اردو، ہندی، عربی، فارسی اور اسلامک اسٹڈیز،تحسین غزل و اردو میں سرٹیفکیٹ کورس۔
تفصیلات یا کسی وضاحت کے لیے نظامت داخلہ کو admissionsregular@manuu.edu.in پر ای میل کیا جاسکتا ہے۔
آن لائن درخواست اور ای پراسپکٹس، یونیورسٹی ویب سائٹ manuu.edu.in سے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

دیگر کیمپسس پر دستیاب پروگرامس:
1۔ لکھنو کیمپس: اردو، فارسی، انگریزی اور عربی میں بی اے،ایم اے اور پی ایچ ڈی پروگرام۔
2۔ سری نگر کیمپس: معاشیات، اسلامک اسٹڈیز، اردو اور انگریزی میں ایم اے؛ اردو، انگریزی اور اسلامک اسٹڈیز میں پی ایچ ڈی پروگرامس میں داخلے دیئے جارہے ہیں۔
3۔ کالجز آف ٹیچر ایجوکیشن بھوپال(مدھیہ پردیش)، دربھنگہ(بہار): بی ایڈ، ایم ایڈ اور پی ایچ ڈی ان ایجوکیشن کورسز ہیں۔
4۔ کالجز آف ٹیچر ایجوکیشن آسنسول(مغربی بنگال)، اورنگ آباد(مہاراشٹرا)، سنبھل (اترپردیش)، نوح (ہریانہ) اور بیدر (کرناٹک) میں بی ایڈ کورس پڑھایا جارہاہے۔
5۔ پالی ٹیکنک انجینئرنگ ڈپلوما: سیول انجینئرنگ؛ کمپیوٹر سائنس انجینئرنگ، الیکٹرانکس اینڈ کمیونی کیشن انجینئرنگ کے ڈپلوما (دربھنگہ۔بہار اور بنگلورو۔ کرناٹک)؛ سیول انجینئرنگ،میکانیکل انجینئرنگ، الیکٹریکل اور الیکٹرانکس انجینئرنگ(کڑپہ۔ آندھراپردیش)؛ سیول انجینئرنگ، میکانیکل انجینئرنگ، الیکٹریکل اور الیکٹرانکس انجینئرنگ (کٹک۔ اڈیشہ) پر دستیاب ہیں۔

manuu.edu.in

Admissions in Maulana Azad National Urdu University (MANUU) for academic year 2020-21

2 تبصرے:

  1. کیا میں دارالعلوم دیوبند کی سند مولویت پہ عربی ایم۔اے۔ کرسکتا ہوں اس کا کیا طریقہ کار رہے گا

    جواب دیںحذف کریں
  2. ضرور بتائیے گا

    جواب دیںحذف کریں