مہندرناتھ کے بہترین افسانے - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2020-02-17

مہندرناتھ کے بہترین افسانے - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ

mahender-nath-best-urdu-stories

مہندرناتھ (پ: 16/جنوری 1916 ، م:20/مارچ 1974)
کا شمار اردو کے ترقی پسند دور کے فعال افسانہ/ناول نگاروں میں ہوتا ہے جن کے دس افسانوی مجموعے اور چودہ (14) ناول اردو ادب کا نمایاں حصہ ہیں۔ ان کا دوسرا سب سے بڑا تعارف یہ ہے کہ وہ مقبول و معروف ادیب کرشن چندر کے چھوٹے بھائی ہیں۔ مہندرناتھ کا پہلا افسانہ "ریاضت" مشہور رسالہ "ساقی" کے شمارہ مارچ:1941 میں شائع ہوا تھا اور اس کے بعد برصغیر کے چوٹی کے رسائل جیسے ادب لطیف، نقوش، شاہراہ، شاعر اور ادبی دنیا میں شائع ہونے لگے۔
کرشن چندر اور مہندرناتھ کی اکلوتی بہن سرلادیوی کے شریک حیات ریوتی سرن شرما نے مہندرناتھ کے 16 منتخب افسانوں کا مجموعہ 2004 میں شائع کروایا تھا۔ یہی افسانوی مجموعہ تعمیرنیوز کے ذریعے پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں پیش خدمت ہے۔ تقریباً سوا دو سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 9 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔

مہندرناتھ کی تاریخ پیدائش کا معاملہ ادبی دنیا میں خاصا متنازعہ مانا جاتا ہے۔ جس کا تفصیلی ذکر نثار احمد نے اپنے ایم۔فل کے مقالہ "مہندرناتھ کی افسانہ نگاری کا تنقیدی جائزہ" (دسمبر 1991، زیرسرپرستی پروفیسر نعیم احمد، شعبہ اردو علیگڑھ مسلم یونیورسٹی) میں کیا ہے۔
"مہندر ناتھ: حیات اور شخصیت" کے باب کے زیر تحت وہ لکھتے ہیں کہ ۔۔۔
مہندرناتھ کی تاریخ پیدائش کے تعین میں الجھنوں کا سبب جناب محمد ناصر ہیں جنہوں نے "مہندرناتھ - ایک مطالعہ" کے موضوع پر مقالہ لکھ کر بھوپال یونیورسٹی (موجودہ نام: برکت اللہ یونیورسٹی) سے 1983 میں پی۔ایچ۔ڈی کی ڈگری حاصل کی تھی۔ مقالہ نگار نے مہندرناتھ کے قریبی دوست سی۔ایل۔کاوش ، مہندرناتھ کی اہلیہ درگا دیوی، مہندرناتھ کے ایک اور قریبی دوست مدھوسدن اور کرشن چندر کے لڑکے رنجن سے رابطہ قائم کیا۔ انہوں نے ڈی۔اے۔وی اسکول (لاہور) کو بھی خط لکھا جہاں سے مہندرناتھ نے تعلیم حاصل کی تھی، وہ اوپندرناتھ (کرشن چندر اور مہندرناتھ کے سب سے چھوٹے بھائی) سے بھی ملے تاکہ ان کی کسی تعلیمی سند سے تاریخ پیدائش کا صحیح اندازہ لگایا جا سکے لیکن یہ سعی بےسود ثابت ہوئی اور ان کی تاریخ پیدائش کا کوئی ٹھوس ثبوت نہ مل سکا۔ اس صورت میں مہندرناتھ کا یہ بیان بہت زیادہ قرین قیاس ہے کہ وہ کرشن چندر سے چھ سال چھوٹے تھے۔ اس کے ساتھ اوپیندرناتھ کا یہ بیان کہ مہندر جی جولائی کے مہینے میں خوب بارش میں پیدا ہوئے تھے ۔۔۔ ان قیاسات کی روشنی میں مہندرناتھ کی تاریخ پیدائش جولائی 1920 درست معلوم ہوتی ہے جس کی تائید ان کے ڈیتھ سرٹیفیکٹ سے بھی ہوتی ہے۔

حیرت انگیز بات یہ ہے کہ مذکورہ بالا مقالہ نگار نے اس اقتباس میں جس ڈیتھ سرٹیفیکٹ کا ذکر کیا ہے، اس کا حوالہ محمد ناصر کے پی۔ایچ۔ڈی مقالہ "مہندرناتھ - ایک مطالعہ" (غیرمطبوعہ) سے دیا ہے۔
تقریباً تمام ہندوستانی یونیورسٹیوں کے مقالہ جات کی ایک معتبر آن لائن ریسورس ویب سائٹ "شدھ گنگا" ہے۔ اسی ویب سائٹ پر ہاتھ سے لکھے گئے ایک پی۔ایچ۔ڈی مقالہ کی پی۔ڈی۔ایف فائل موجود ہے۔ شدھ گنگا ویب سائٹ کی تفصیلی سرچ کے مطابق:
یہ مقالہ (بعنوان: "مہندرناتھ بحیثیت ناول نگار") پنجاب یونیورسٹی (چندی گڑھ) کے شعبہ اردو میں ڈاکٹر ہارون ایوب کی سرپرستی میں ریسرچ اسکالر برج بھوشن [Brij Bhushan] نے پی۔ایچ۔ڈی ڈگری کے حصول کے لیے 1989ء میں داخل کیا تھا۔
اکلوتے باب (عنوان: مہندرناتھ کا سوانحی جائزہ) کی یہ پی۔ڈی۔ایف فائل اس لنک سے ڈاؤن لوڈ کی جا سکتی ہے۔ یہ باب 40 صفحات پر مشتمل ہے۔ اور اسی باب کے صفحہ:35 پر مہندرناتھ کے ڈیتھ سرٹیفیکٹ کے ساتھ ساتھ ان کے برتھ سرٹیفیکٹ کی نقل فراہم کی گئی ہے۔
اس وفات/پیدائش والے سرٹیفیکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے مقالہ نگار لکھتے ہیں (باب دوم: صفحہ-4):

مہندرناتھ نے اپنی خودنوشت میں لکھا ہے کہ ۔۔۔
کشمیر میں ایک چھوٹی سی ریاست پونچھ تھی، یہیں ہمارے والد صاحب کا زیادہ عرصہ گزرا، اسی ریاست میں آٹھویں جماعت تک تعلیم حاصل کی۔ (بحوالہ: رسالہ "شاعر" ناولٹ نمبر، 1971)
جیسا کہ اس اقتباس میں مہندرناتھ نے خود کہا کہ میں نے آٹھویں جماعت تک تعلیم پونچھ میں حاصل کی تو یہ خاکسار خود اس اسکول میں 16/نومبر 1988 کو گیا جو اب "وکٹوریہ جبلی ہائی اسکول" نہ رہ کر "گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول پونچھ" بن چکا ہے۔ لیکن اس اسکول کا ریکارڈ گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول بوائز (پونچھ) میں موجود ہے، جس کو میں نے خود بھی پڑھا اور وہاں سے میں نے مہندرناتھ کے سن پیدائش کا جو سرٹیفیکٹ حاصل کیا اس کی رو سے مہندرناتھ کا جنم 6/ماگھ 1970 بکرمی سمت بمطابق 16/جنوری 1916 آتا ہے۔ اس سرٹیفیکٹ کی کاپی بھی اس باب کے آخر میں منسلک کر دی ہے۔ اس طرح اسکول ریکارڈ کے حساب سے تو یہ بات طے ہو جاتی ہے کہ مہندرناتھ کا جنم 16/جنوری 1916ء کو ہوا تھا۔ (سرٹیفیکٹ کی امیج فائل نیچے موجود ہے)
جن دنوں وکٹوریہ جبلی ہائی اسکول پونچھ میں مہندرناتھ چوتھی جماعت میں پڑھ رہے تھے، تب کرشن چندر بھی اسی اسکول میں تعلیم حاصل کر رہے تھے اور وہاں ان کی یومِ پیدائش 3/مگھر 1967 بکرمی سمت (بمطابق سن 1912ء) درج ہے۔ کرشن چندر کا یہی سن ولادت عظیم الحق جنیدی نے اپنی کتاب "اردو ادب کی تاریخ" کے صفحہ 247 پر درج کیا ہے۔ وہ لکھتے ہیں:
کرشن چندر (1912-1977) - اردو افسانے میں حقیقت میں ترقی پریم چند کے بعد کرشن چندر کے ذریعہ سے ہوئی۔
ڈاکٹر اعجاز حسین کرشن چندر کا سن ولادت 1913ء لکھتے ہیں۔ ایسی صورت میں اگر ہم کرشن چندر کا سن ولادت 1912ء یا 1913ء مان بھی لیں اور اس پر مہندرناتھ کے قول کو سچ مانیں جیسا کہ انہوں نے خود رسالہ بیسویں صدی میں اپنے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ: "کرشن جی مجھ سے چھ سال بڑے ہیں"۔ تو اب اس حساب سے مہندرناتھ کا سن ولادت 1918ء قرار پاتا ہے۔
ان تمام دلائل کو مدنظر رکھتے ہوئے میں اس نتیجہ پر پہنچتا ہوں کہ اسکول ریکارڈ کو سچ ماننا چاہیے (اور آخر ہر جگہ یہی ریکارڈ سچ مانا جاتا ہے) اور 1916ء کو ہی ہمیں مہندرناتھ کا سن ولادت تسلیم کرنا چاہیے کیونکہ کبھی کبھی بہت سی باتیں احتراماً بھی کہی جاتی ہیں۔ مہندرناتھ کرشن چندر کو بڑا بھائی مانتے تھے اس لیے انہوں نے اپنی اور ان کی عمر میں زیادہ فرق کرنے کے لیے یہ جملہ لکھ دیا ہو کہ وہ مجھ سے چھ سال بڑے تھے۔ جبکہ حقیقت میں دونوں بھائیوں میں تقریباً دو سال کا فرق تھا۔ ان دونوں بھائیوں کے ہم عمر یعنی عمر میں چند ایک سال کا فرق ہونے کا ثبوت مہندرناتھ کے خودنوشت مضمون کے درج ذیل ایک اقتباس سے بھی ہو جاتا ہے:
ہم دونوں بھائی اکٹھے اسکول جاتے اور اکٹھے اسکول سے واپس آتے۔ ہم دونوں کے دوست مشترک تھے۔ اسکول میں ہماری ایک کرکٹ کی ٹیم تھی۔ کرشن جی اچھے خاصے بیٹسمین [Batsman] تھے اور میں ایک فاسٹ باؤلر۔ (بحوالہ: رسالہ بیسویں صدی، مئی 1977 ، ص:55)
دونوں بھائیوں میں جس طرح کی دوستی تھی اور بچپن میں میل ملاپ تھا، ساتھ ساتھ کھیلتے تھے تو اس سے یہی اندازہ ہوتا ہے کہ ان دونوں میں کوئی بہت زیادہ عمر کا فرق نہیں تھا۔ خاکسار نے مہندرناتھ کے چھوٹے بھائی اوپندرناتھ چوپڑہ ، جو دہلی میں قیام پذیر ہیں، سے 19/فروری 1988 کو ملاقات کی تھی تو دوران گفتگو انہوں نے بھی یہی بتایا کہ مہندرناتھ کی سن ولادت انہیں معلوم نہیں لیکن کرشن چندر سے وہ کوئی دو یا ڈھائی سال چھوٹے تھے۔ اس کے نتیجے میں 1916ء ہی مہندرناتھ کی سن ولادت زیادہ مناسب اور صحیح معلوم ہوتی ہے۔ اس بات کی تصدیق مہندرناتھ کے ناولٹ "لیڈر" کے ایک اقتباس سے بھی ہو جاتی ہے۔ جس میں انہوں نے کہا ہے:
اب سنو، جب میری عمر 25 برس کی تھی تو بی۔اے پاس کر لیا۔ ان دنوں میرے والدین کا کاروبار ٹھیک چل رہا تھا۔ اتنے امیر نہ ہوئے تھے۔ میں نے باپ کے کہنے پر کلرکی کے لیے درخواست دے دی۔ ان دنوں میں بھی پریشان تھا اور میرے والدین مجھ سے زیادہ پریشان کیونکہ میں نکما تھا۔ کام بھی نہ کرتا تھا۔ دو وقت گھر میں کھاتا اور آرام سے سو جاتا۔ بہرحال میں نے نوکری کے لیے درخواست دے دی۔ ان دنوں جنگ زوروں پر تھی۔ کلرکوں کی عام بھرتی ہو رہی تھی۔ میری درخواست منظور کر لی گئی۔ (بحوالہ: شاعر، ناولٹ نمبر 1971 ، ص:243)
مہندرناتھ کے اس قول کو اس لیے بھی یقینی مانتے ہیں کہ اس ناولٹ "لیڈر" میں انہوں نے جگہ جگہ اپنی زندگی سے حوالے دئیے ہیں اور اپنی زندگی کو اس ناولٹ میں پیش کیا ہے۔
اوپر کے دلائل کی بنا پر اب یقینی طور پر یہ بات کہی جا سکتی ہے کہ مہندرناتھ کی تاریخ پیدائش 16/جنوری 1916 ہی قرار پاتی ہے۔

بڑے سائز میں دیکھنے کے لیے تصویر پر کلک کیجیے

***
نام کتاب: مہندرناتھ کے بہترین افسانے
مصنف: مہندرناتھ
تعداد صفحات: 224
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 9 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ لنک: (بشکریہ: archive.org)
Mahender Nath ke bahtarin Afsane.pdf

Archive.org Download link:

GoogleDrive Download link:

مہندرناتھ کے بہترین افسانے :: فہرست
نمبر شمارعنوانصفحہ نمبر
الفمہندرناتھ : ادب اور ایمان - ریوتی سرن شرما5
بپھر تیرے کوچے کو جاتا ہے خیال - سرلا دیوی31
1سنجیدہ متین شخصیت47
2حنائی انگلیاں54
3چاندی کے تار63
4طوفان کے بعد81
5زندگی چاند سی عورت کے سوا کچھ بھی نہیں92
6ڈیڑھ روپیہ116
7ممی126
8دو بیل137
9چائے کی پیالی147
10جہاں میں رہتا ہوں157
11دی بلیو پرنٹ182
12قومی درد196
13مرحوم یاد200
14شرافت207
15لیجیے ہم نے پھر عشق کیا212
16ہم نے کار خریدی219

Mahender Nath best urdu short stories, Compiled by Riyoti Saran Sharma & Upendranath, pdf download.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں