بلونت سنگھ (پ: جون 1921 ، م: 27/مئی 1986)
اپنی لازوال کہانیوں کی بدولت اردو ادب کا ایک اہم نام ہیں۔ تقسیم ہند کے باعث پیدا ہوئے مسائل پر لکھنے والے اہم ادیبوں میں ان کا نام بھی شمار ہوتا ہے۔ 1938 میں جب وہ میٹرک میں تھے، تب ان کا پہلا افسانہ "سزا" ساقی میں شائع ہوا۔ اس کے بعد سے بلونت سنگھ مسلسل لکھتے گئے۔ ان سے پہلے بیدی، کرشن چندر، عصمت ،منٹو وغیرہ اردو ادب میں اپنا مقام متعین کر چکے تھے۔ لیکن جب بلونت سنگھ نے افسانوی دنیا میں اپنے قدم جمانے شروع کیے تو ان افسانہ نگاروں کے ہم پلہ ان کے بھی افسانے شائع ہوتے رہے۔
بلونت سنگھ کے افسانوں کا ایک مجموعہ "تار و پود" (اشاعت اول: 1946) تعمیرنیوز کے ذریعے پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں پیش خدمت ہے۔ تقریباً پونے تین سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 12 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔
معروف ادبی جریدے "ادبی دنیا" کے مدیر مولانا صلاح الدین احمد بلونت سنگھ کے افسانوں کے متعلق لکھتے ہیں ۔۔۔پنجاب میں اردو کہانی نے ترقی کی بہت سی منزلیں طے کیں اور فکر و اظہار دونوں کے نئے نئے روپ اجاگر کیے۔ ان میں ایک بہت پیارا اور سجیلا روپ وہ ہے جسے ہمارے نوجوان افسانہ نگار بلونت سنگھ نے اپنایا ہے۔ وہ پنجاب کی روح کو اردو کے حسین جسم میں اس طرح پھونکتے ہیں کہ یہ جیتی جاگتی مورت ہنستی ہوئی ہمارے من کے مندر میں آ بیٹھتی ہے اور پھر اس کے ہوتے ہوئے کسی اور سندر مورتی کا وہاں جگہ پانا بہت ہی کٹھن ہوتا ہے۔ اور حق یہ ہے کہ پنجابی گاؤں کی زندگی کو بلونت سنگھ جیسا ترجمان آج تک میسر نہ آیا تھا ، نہ پنجابی میں ، نہ اردو میں !!
بلونت سنگھ کے تحریرکردہ افسانوں کی تعداد سے متعلق ایک تحقیق کے حوالے سے غلام نبی کمار اپنے ایک مضمون میں لکھتے ہیں ۔۔۔بلونت سنگھ کے سارے افسانوی مجموعے پاکستان سے شائع ہوئے ہیں۔ ماسوائے افسانوی مجموعہ "ہندوستان ہمارا" کے، جس کو الہٰ آباد سے سنگم پبلشرز نے شائع کیا تھا۔ یہ سب افسانوی مجموعے ان کی زندگی اور ان کی نگرانی میں ہی شائع ہوئے۔ لیکن اس کے بعد سے ان کتابوں کے دوسرے ایڈیشن شائع کرنے کی کبھی نوبت ہی نہیں آئی۔ ہمیں احسان ماننا چاہے ڈاکٹرجمیل اختر کا، جنھوں نے بلونت سنگھ کے افسانوی مجموعوں اور ناولوں کو تحقیق، تدوین اور ترتیب کے بعد آٹھ جلدوں میں قومی کونسل برائے فروغِ اردو زبان سے شائع کیا۔
جمیل اختر صاحب نے بلونت سنگھ کے افسانوی مجموعوں میں پہلے سے شامل 65 کہانیوں کے علاوہ نئی دریافت شدہ 67 کہانیوں کو بھی کلیات میں شامل کیا ہے۔ جن سے بلونت سنگھ کے افسانوں کی مجموعی تعداد 132 قرار پاتی ہے اور اگر اس فہرست میں ہندی کے دس افسانوی مجموعوں کی 112 کہانیوں کو بھی جوڑا جائے تو یہ تعداد 244 تک پہنچتی ہے۔ اُن کی کہانیوں کی یہ فہرست حتمی نہیں ہے۔ اس میں اور بھی اضافہ کی گنجائش ہو سکتی ہے۔ بہرحال بلونت سنگھ کے حوالے سے جمیل اختر کی تحقیق معتبر اور مستند قرار دی جا سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
***
نام کتاب: تار و پود
مصنف: بلونت سنگھ
تعداد صفحات: 285
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 12 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ لنک: (بشکریہ: archive.org)
Tar-o-Paud _ Balwant Singh.pdf
تار و پود - افسانے از بلونت سنگھ :: فہرست | ||
---|---|---|
نمبر شمار | عنوان | صفحہ نمبر |
1 | سمجھوتا | 9 |
2 | گرنتھی | 25 |
3 | دیمک | 45 |
4 | کسبی | 61 |
5 | مہمان | 75 |
6 | شہناز | 95 |
7 | خوددار | 119 |
8 | کمپوزیشن ٹیچر | 129 |
9 | جنگل میں منگل | 143 |
10 | اس کی بیوی | 161 |
11 | بیمار | 177 |
12 | خلا | 203 |
13 | پنجاب کا البیلا | 225 |
14 | تین باتیں | 269 |
Tar-o-Paud, selected short stories by Balvant Singh, pdf download.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں