فلسفۂ اسلام - اردو ترجمہ - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2019-09-06

فلسفۂ اسلام - اردو ترجمہ - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ

The History of Philosophy in Islam by T. J. De Boer

بیسویں صدی کی ابتدا میں ایک جرمن مصنف ٹی۔جے۔ ڈی بور نے 'فلسفۂ اسلام کی تاریخ' نامی ایک تحقیقی کتاب تحریر کی تھی۔ جس کے مختلف زبانوں بشمول انگریزی و عربی میں تراجم کیے گئے۔ سابق ریاست حیدرآباد دکن کے شہرہ آفاق دارالترجمہ نے بھی اس کتاب کا اردو ترجمہ غالباً 1925 یا 1930 کے دوران پیش کیا تھا۔ چونکہ کتاب عیسائی مصنف کی جانب سے تحریر کی گئی تھی لہذا کچھ تحقیقی موضوعات سے اختلاف فطری بات تھی، لہذا مترجم نے حاشیے میں ان تمام اختلافی باتوں کی مدلل وضاحت کرتے ہوئے اسلامی دنیا کا درست موقف پیش کیا ہے۔
تعمیر نیوز کی جانب سے یہ اہم کتاب پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں، سابق ریاست دکن کی ایک نادر کاوش کے بطور پیش خدمت ہے۔ تقریباً دو سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 12 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔

کتاب کے افتتاحی باب کے حاشیہ میں مصنف کی بنیادی فکر پر اعتراض کرتے ہوئے مترجم لکھتے ہیں ۔۔۔
عیسائی مصنفوں کا قاعدہ ہے کہ جملہ فضائل کو اپنے ہم مذہب اشخاص یا اقوام کی طرف منسوب اور دوسرے مذہب والوں کو ان کا خوشہ چین یا جوڑ یا بےجوڑ مقلد قرار دیتے ہیں۔
مثلاً اس کتاب کا موضوع فلسفۂ اسلام ہے۔ ظاہر ہے کہ فلسفۂ اسلام کی بنا علم کلام سے ہے۔ مسلمان مصنفوں نے جو کچھ کارہائے نمایاں کیے ہیں وہ سب حمایت اسلام کے لیے کیے ہیں۔ ابتدا میں افلاطون اور ارسطاطالیس کی تصانیف اور ان کی شرحیں عربی میں موجود تھیں، جن کے مطالعے سے بعض اوہام اور شکوک اصول مذہب کے متعلق پیدا ہونے لگے تھے۔ حکمائے اسلام اس کی بیخ کنی کی جانب متوجہ ہوئے۔ انہوں نے چاہا کہ اس مادۂ فاسدہ کا کماحقہ استیصال کر دیا جائے۔ چنانچہ انہوں نے ایسے مسائل کو علیحدہ کیا جن کا ثبوت عقلی درکار تھا مثلاً ثبوت ذات باری جل شانہ یا توحید اور صفات ثبوتیہ و سلبیہ۔ ان مسائل کو حکمائے اسلام نے بلا رو و رعایت خالص عقلی دلیلوں سے ثابت کیا اور اس طرح ثابت کیا کہ کسی معارض اور مکابر کو مجال سخن باقی نہ رہی۔
اس کے بعد نبوت مطلقہ اور پھر نبوت جناب ختمی مآب صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو عقلی اولہ سے ثابت کیا۔ اسی ضمن میں قرآن مجید کا معجزہ ہونا بھی پایۂ اثبات کو پہنچا۔
جب یہ مقدمات ثابت ہو چکے تو دوسرے مسائل کی جانب توجہ کی، ان میں سے اکثر کو دلائل قطعیہ سے اس طرح ثابت کیا کہ رسالت ثابت اور رسول کی عصمت بھی ثابت ہے۔ پس رسول کا صادق القول ہونا بھی بداہتاً ثابت ہے۔ پس جس مسئلہ کی بنا مخبر صادق کے قول پر ہو وہ بھی البتہ ثابت ہے۔ اسی لیے کہا جاتا ہے کہ علم کلام کی بنا عقل اور سماعت دونوں پر ہے اور بیان متذکرۂ بالا سے واضح ہو گیا کہ علم کلام کی تدوین میں کسی غیرمسلم کو ذرا بھی دخل نہیں ہے اور نہ ہو سکتا ہے۔
لخم اور بالرجیم کو فلسفۂ اسلام سے کیا تعلق ہے؟ مصنف نے اپنے زعم ناقص میں صرف رعب ڈالنے کے لیے دو مشہور عیسائی قبیلوں کا ذکر ابتدائے کتاب میں کیا ہے تاکہ جو لوگ حقیقت حال سے ناواقف ہیں متاثر ہوں اور یہ توہم ہو کہ فلسفۂ اسلام میں عسائیوں کا بھی دخل ہے یا کم از کم ان کی مدد سے فلسفۂ اسلام کی تدوین ہوئی ہے۔

اصل جرمن کتاب اور انگریزی ترجمہ کی پی۔ڈی۔ایف فائل درج ذیل لنکس سے ڈاؤن لوڈ کیجیے
جرمن: Geschichte der Philosophie im Islam by T. J. de Boer
انگریزی: The history of philosophy in Islam, By: Boer, Tjitze J. de

***
نام کتاب: فلسفۂ اسلام (اردو ترجمہ)
از: ٹی جے ڈی بور
تعداد صفحات: 180
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 12 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Philosophy-in-Islam_TJBoer_Urdu.pdf

Archive.org Download link:

GoogleDrive Download link:

The History of Philosophy in Islam, By: T. J. De Boer, pdf download.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں