ضلع وقارآباد میں ناکافی بارش - فصلیں خشک ہونے کے دہانے پر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2019-07-10

ضلع وقارآباد میں ناکافی بارش - فصلیں خشک ہونے کے دہانے پر

vikarabad-less-monsoon-rain
ضلع وقارآباد میں مانسون کے آغاز کے ایک ماہ بعد بھی ناکافی بارش سے فصلیں خشک ہونے کے دہانے پر !
کسان اپنے ہاتھوں سے پودوں کو سیرآب کرنے پر مجبور ،زیر زمین آبی ذخائر میں بھی زبردست کمی
گرج برس پیاسی دھرتی کو پھر پانی دے مولا۔۔۔۔


مانسون کے آغاز کو مکمل ایک ماہ گزر گیا ہے جس کے دوران ضلع وقارآباد کے مختلف مقامات پرصرف دوتین مرتبہ حوصلہ افزاء بارش ہوئی ہے جن کسانوں نے بارش کی امید میں اور وقفہ وقفہ سے ہونے والی بارش کے بعد کپاس ، تور ، مونگ ، اُڑد ،اورمکئی کی تخم ریزی کی جسکے بعد ان تخم سے کونپلیں پھوٹی ہیں لیکن ناکافی اور حوصلہ افزاء بارش نہ ہونے کے باعث اب یہ فصلیں خشک ہونے کے دہانے پر پہنچ گئی ہیں اب دوبارہ بارش کا دور دور تک پتہ نہیں ہے جبکہ روزانہ آسمان پر بادلوں کے جھنڈ آتے ہیں سرد ہوائیں چلتی ہیں اورسرکاری امداد کی طرح یہاں وہاں تھوڑی سی بوندا باندی ہوتی ہے جنہیں دیکھ کر کسانوں میں امید پیدا ہوجاتی کہ اب یہ بادل برسیں گے اور خشک ہونے کے دہانے پر پہنچیں ان کی فصلیں سیر آب ہونگی لیکن جانے یہ بادل کہاں جاکر برس جاتے ہیں !
پھرکسانوں کے چہروں پر مایوسی کی لکیروں میں اضافہ ہوجاتا ہے پریشان حال کسان اب اپنے کھیتوں میں بالخصوص ٹماٹر اور دیگر ترکاریوں سمیت کپاس ، تور ، مونگ ، اُڑد ،اورمکئی کے چھوٹے چھوٹے پودوں کو بچانے کی غرض سے اپنے ہاتھوں سے پانی کے گھڑوں اور دیگر چیزوں میں پانی لاکر ایک ایک پودہ کو سیراب کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں ۔
زیر نظر تصویر وقارآباد کے پوڈور منڈل کے اینکے پلی کی ہے جہاں رامیشور نامی کسان نے دیڑھ ایکڑ اراضی قول پر حاصل کرتے ہوئے ایک ہفتہ قبل ہونے والی بارش کے بعد اس نے تلسی کے پودوں کی تخم ریزی کی تھی لیکن اسکے بعد سے بارش نہ ہونے کے باعث اب تلسی کے پودوں کی کونپلیں خشک ہو رہی ہیں تین دن سے یہ کسان ان پودوں کو خشک ہونے سے بچانے کی غرض سے اپنے افراد خاندان اور مزدروں کی بکیٹوں اور دیگر اشیاءکی ان پودوں کو پانی پہنچاتے ہوئے انہیں سیراب کرنے میں مصروف ہے۔
کسان کا کہنا ہیکہ تین دن میں اس نے اپنی فصلوں کو بچانے کی غرض سے 15,000 روپئے صرف کر دئیے ہیں ضلع کے مختلف مقامات پر ایسے ہی نظارے عام ہیں جہاں کسان واٹر ٹینکر کے ذریعہ پانی لاکر پائپ کی مدد سے اپنی فصلوں کو خشک ہونے سے بچانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔
سب سے تشویشناک بات یہ بھی ہیکہ ضلع وقارآباد میں گزشتہ سال کی بہ نسبت اس سال ماہ مارچ سے ہی زیر زمین آبی ذخائر میں بھی کمی واقع ہوئی ہے ضلع وقارآباد کا سب سے بڑا 24 کلومیٹر پر محیط 24 فیٹ پانی کا حامل کوٹ پلی پراجکٹ بھی خشک ہونے کے دہانے پر پہنچ چکا ہے ، تانڈورکا واحد ذخیرۂ آب کی حیثیت رکھنے والی کاگنا ندی اور چیک ڈیم بھی گزشتہ سال ہی کے ماہ مارچ میں صحرا میں تبدیل ہوکر رہ گئے ہیں، جبکہ اسی کاگنا ندی سے اسمبلی حلقہ کوڑنگل کے 40مواضعات کو پینے کا پانی سربراہ کیا جاتا ہے۔
اسی طرح کھیتوں میں بور ویلس اور باؤلیوں میں بھی پانی کی قلت پیدا ہوگئی ہے اور یہی حال شہری علاقوں کا بھی ہے شہری علاقوں میں وقفہ وقفہ سے تیز اور موسلادھار بارش تو ہو رہی ہے لیکن سی سی روڈس کے باعث یہ پانی زمینوں میں جذب نہیں ہو رہا ہے۔ تانڈور کے کئی علاقوں میں بور ویلس سے بھی کافی کم مقدار میں پانی نکلنے کی شکایات عام ہو گئی ہیں۔
ضروری ہیکہ عوام بارش کے پانی کی حفاظت اور انہیں زمین میں جذب کرنے کیلئے واٹر ہارویسٹنگ سسٹم کی جانب توجہ دیں ورنہ امکان ہے کہ آنے وا لے سال مزید خوفناک ثابت ہو سکتے ہیں !!

Vikarabad receives less rainfall

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں