آندھرا پردیش کی دارالحکومت امراوتی کی تعمیر، پولاورم پراجیکٹ کے لئے فنڈ کے اختصاص سے بھی گریز کیا گیا۔ مرکزی بجٹ پر آندھرا پردیش و تلنگانہ کی حکمران جماعتوں وائی ایس آر کانگریس اور ٹی آر ایس نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا اور اس پر اپنی لب کشائی بھی کی۔ آندھرا پردیش کے لیڈر و پارلیمنٹ میں وائی ایس آر کانگریس کے قائد مسٹر وجے سائی ریڈی نے ان کی ریاست کے ساتھ مرکز کی ناانصافی کی شکایت کی اور کہا کہ مرکز کے بجٹ نے انہیں مایوس کیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ آندھرا پردیش کیلئے کچھ بھی اضافہ نہیں کیا گیا اور تقسیم آندھراپردیش کے نکات کا کہیں بھی ذکر نہ کرنے پر وجے سائی ریڈی نے برہمی ظاہر کی۔ اسی طرح مرکزی بجٹ نے تلنگانہ کو بھی مایوس کیا ہے۔ لوک سبھا میں ٹی آر ایس کے لیڈر مسٹر تھما ناگیشور راؤ نے پارلیمنٹ سے باہر آنے کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے اپنا ردعمل ظاہر کیا کہ تلنگانہ کے آبپاشی پراجیکٹوں کو رعایتوں کا نہ دینا تکلیف دہ عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ہم یہ امید کر رہے تھے کہ مرکز چند ایک پراجیکٹ کو رقم عطا کرے گا تاہم بجٹ کی پیشکشی کے بعد ہمیں مایوسی ہوئی۔ ہم یہ بھی امید کر رہے تھے کہ تلنگانہ کے ساتھ کچھ نہ کچھ رعایت برتی جائے گی لیکن ان کی امیدوں پر پانی پھر گیا۔
مسٹر کتہ پربھاکر ریڈی نے الزام لگایا کہ بجٹ سے ہی ظاہر ہوتا ہے کہ تلنگانہ کے ساتھ بی جے پی کی محبت محض دکھاوا ہے۔ اس موقع پر ٹی آر ایس کے رکن لوک سبھا حلقہ چیوڑلہ ڈاکٹر جی رنجیت ریڈی بھی موجود تھے۔ دوسری طرف تلنگانہ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ مسٹر اے ریونت ریڈی نے بھی بجٹ اختتام پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ تلنگانہ کے آبپاشی پراجیکٹوں کیلئے کسی بھی قسم کی امداد نہیں کی گئی۔ افسوس کی بات ہے کہ بجٹ میں تعلیم، ملازمتوں کی حوصلہ افزائی سے متعلق کوئی بھی اسکیم نہیں ہے۔ مسٹر اے رپونت ریڈی نے الزام لگایا کہ جنوبی ریاستوں کی جانب سے جب ایک روپی ٹیکس دیا جا رہا ہے تو اس کے بدلہ مرکز صرف 65 پیسے ہی دے رہی ہے۔
Union Budget 2019: Centre shatters dreams of Telangana, Andhra Pradesh
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں