تقریباً 160 صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 5 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔
پروفیسر رشید احمد صدیقی کہتے ہیں کہ:
"کسی شاعر یا مصنف کی پیروڈی کرنا اس امر کی دلیل ہے کہ اس کے کلام کا غیرمعمولی چرچا ہے۔"
نظیر اکبرآبادی، غالب، اقبال، جوش، فیض، جذبی، اختر شیرانی اور ن۔م۔راشد کے اشعار کی پیروڈی مختلف شاعروں نے اپنے منفرد انداز میں کی ہے اور اپنے عہد کے مسائل کو ظریفانہ انداز میں پیش کر کے ان سماجی کوتاہیوں کو طنز کا ہدف بنایا ہے جن کی اصلاح کی ضرورت ہے۔
کامیاب پیروڈی کے لیے تخلیقی صلاحیت کے ساتھ اعلیٰ درجہ کی ذکاوت اور ذہانت، زبان پر غیرمعمولی قدرت شرطِ اول ہے۔ محمد جعفری اور شہباز امروہوی کی پیروڈی میں جو دلکشی ہے ، اس کا راز یہی ہے۔ ان کی نکتہ رس ظریف طبیعت نے پیروڈی کو خاصے کی چیز بنا دیا ہے۔
'پیروڈی' کے بارے میں شوکت تھانوی کہتے ہیں:
ہم جن حالات سے گزر رہے ہیں وہ حالات ہی دراصل ان حالات کی پیروڈی ہیں جن سے ہم بھی گذر چکے ہیں، معلوم ہوتا ہے زندگی جتنی بسر کرنا تھی وہ تو بسر کر چکے، اب زندگی کی پیروڈی کر رہے ہیں۔
ان حالات میں جب انسان خود اپنا ہی کارٹون بن گیا ہے اور جب اس کا اسلوبِ زندگی بجائے خود پیروڈی ہے اسی کے پچھلے اسلوب زندگی کی، اس سے کسی پیروڈی کی کیا امید ہو سکتی ہے؟ پیروڈی کرنا وہ فن
ہے جس کا فن کار اگر جیل اور موت دونوں سے بچ گیا تو خود اپنے اسی فن کا شاہکار بن کر رہ جاتا ہے اور اس کی کسی کاوش پر نہیں بلکہ خود اسی پر دنیا ہنسنے لگتی ہے۔
پروفیسر ظہیر احمد صدیقی اس کتاب کے پیش لفظ میں لکھتے ہیں:طنز و ظرافت کا موضوع جہاں اہم ہے وہاںاس میں بہت سی نزاکتیں بھی ہیں۔ یہ ایک ایسا پل صراط ہے جس کے دونوں طرف گہرے غار ہیں، ذرا قدموں کو لغزش ہو تو اس کا انجام تباہی ہے۔ اس صنف کا دائرہ بہت وسیع ہے۔۔۔ سماجی اور تہذیبی خامیوں کی اصلاح کے وقت اس صنف کا استعمال ناگزیر ہوتا ہے۔ مگر جیسا کہ عرض کیا گیا کہ اگر اس میں لغزش پیدا ہو گئی تو فحاشیات، پھکڑ پن اور سطحیت کے پیدا ہو جانے کا خطرہ رہتا ہے۔ یہی سبب ہے کہ دوسری اصناف کے مقابلے میں اس صنف کے شہ سواروں کی تعداد کم ملے گی۔
طنز و ظرافت کے اسی قبیلے کی ایک صنف "پیروڈی" بھی ہے۔ کسی سنجیدہ چیز کو مضحکہ خیز بنا دینا یا کسی راست بات کو الٹ پھیر [topsy turvy] کے ساتھ بیان کر دینے کو پیروڈی کہتے ہیں۔
اس کا مطلب یہ نہیں کہ پیروڈی محض الفاظ کے الٹ پھیر کا نام ہے۔ یہ ذہانت کا فن ہے۔ پیروڈی نگار موضوع اور الفاظ کے ساتھ ساتھ اپنے ذہنی شعور کو وابستہ کر دیتا ہے
اس انتخاب سے چند دلچسپ پیروڈیاں ذیل میں ملاحظہ فرمائیں ۔۔۔عبدالحمید عدم کے مشہور شعر کی پیروڈی ہری چند اختر نے دوستوں کی ایک محفل میں یوں کی:
شاید مجھے نکال کے کچھ کھا رہے ہوں آپ
محفل میں اس خیال سے پھر آ گیا ہوں میں
علامہ اقبال کی مشہور نظم شکوہ کے ایک بند کی سید محمد جعفری نے یوں پیروڈی کی ہے:
گوشت خوری کے لیے ملک میں مشہور ہیں ہم
جب سے ہڑتال ہے قصابوں کی مجبور ہیں ہم
چار ہفتے ہوئے قلیے سے بھی مہجور ہیں ہم
نالہ آتا ہے اگر لب پہ تو معذور ہیں ہم
اے خدا! شکوۂ اربابِ وفا بھی سن لے
خوگرِ گوشت سے سبزی کا گلہ بھی سن لے
راجہ مہدی علی خان نے غالب کی ایک مشہور غزل کی مکمل پیروڈی کی ہے، جس کا ایک شعر ہے:
ہے گال پہ اس تل کے سوا ایک نشاں اور
تم کچھ بھی کہو، ہم کو گزرتا ہے گماں اور
نظیر اکبرآبادی کی یادگار نظم "مفلسی" کی پیروڈی میں مجید لاہوری نے "لیڈری" تخلیق کی ہے۔۔۔ جس کا ایک بند ہے:
مِل اور زمین الاٹ کراتی ہے لیڈری
اور کوٹھیوں پہ قبضہ جماتی ہے لیڈری
لنچ اور ڈنر مزے سے اڑاتی ہے لیڈری
غم ساتھ ساتھ قوم کا کھاتی ہے لیڈری
فرصت ملے تو ٹور پہ جاتی ہے لیڈری
اور دلاور فگار نے ، علامہ اقبال کی مشہور نظم "بچے کی دعا" کی پیروڈی میں "اسٹوڈنٹ کی دعا" تخلیق کی ہے۔ جس کے چند اشعار ہیں:
لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری
زندگی کھیل میں غارت ہو خدایا میری
فلم میں میرے چمکنے سے اجالا ہو جائے
متوجہ مری جانب "مدھو بالا" ہو جائے
مجھ سے انگلش نہیں چلتی، اسے ایزی کر دے
بلکہ ممکن ہو تو اردو کو بھی ہندی کر دے
کیوں سبق یاد کروں، کیوں یہ مصیبت جھیلوں
کیوں نہ تفریح کروں ، کیوں نہ کرکٹ کھیلوں
اب کے نیّا کو مری پار لگا دے مولیٰ
امتحاں میں پروموشن ہی دلا دے مولیٰ
***
نام کتاب: پیروڈی
تالیف: مظہر احمد
تعداد صفحات: 162
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 5 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Parody Urdu Collection.pdf
پیروڈی - اردو شاعری میں :: فہرست مضامین | ||
---|---|---|
نمبر شمار | عنوان | صفحہ نمبر |
1 | دو باتیں | 8 |
2 | تعارف | 10 |
3 | پیش لفظ | 12 |
4 | مقدمہ | 15 |
5 | کچھ پیروڈی کے بارے میں : شوکت تھانوی | 57 |
انتخاب | ||
7 | کنہیا لال کپور : لگائی | 58 |
8 | کنہیا لال کپور : بدلہ | 59 |
9 | مسٹر دہلوی : ماڈرن بنجارہ نامہ | 61 |
10 | مسٹر دہلوی : بیویاں | 63 |
11 | قاضی غلام محمد : او دیس سے آنے والے بتا | 65 |
12 | قاضی غلام محمد : موت | 67 |
13 | قاضی غلام محمد : نیا آدمی نامہ | 69 |
14 | عاشق محمد غوری : کتا | 71 |
15 | عاشق محمد غوری : او دیس سے آنے والے بتا | 73 |
16 | عاشق محمد غوری : ہمدردی | 75 |
17 | سید محمد جعفری : جب لاد چلے گا بنجارہ | 77 |
18 | سید محمد جعفری : گوشت کا مرثیہ | 78 |
19 | سید محمد جعفری : وزیروں کی نماز | 80 |
20 | سید محمد جعفری : لا الہ الا اللہ | 83 |
21 | راجہ مہدی علی خان : غالب ایک ریستوران میں | 85 |
22 | راجہ مہدی علی خان : غالب باٹا شو کمپنی میں سیلزمین | 87 |
23 | راجہ مہدی علی خان : غالب کے گھر کے سامنے رشتے کی بات چیت | 88 |
24 | غلام احمد فرقت کاکوری : مظلومی | 89 |
25 | غلام احمد فرقت کاکوری : ناتمام | 93 |
26 | غلام احمد فرقت کاکوری : کبابی | 95 |
27 | غلام احمد فرقت کاکوری : رخسار | 96 |
28 | مجید لاہوری : ماڈرن آدمی نامہ | 98 |
29 | مجید لاہوری : لیڈری | 100 |
30 | مجید لاہوری : فرمانِ ابلیس | 101 |
31 | مجید لاہوری : متفرق اشعار | 102 |
32 | صادق مولیٰ : کیا یہ سب سچی باتیں ہیں | 104 |
33 | صادق مولیٰ : کالج کی اک لڑکی | 106 |
34 | صادق مولیٰ : کلرک کے نام | 108 |
35 | صادق مولیٰ : فرمانِ خدا | 109 |
36 | سید ضمیر جعفری : ریواز کی تصویر | 110 |
37 | دلاور فگار : ٹیچرس کا شکوہ | 113 |
38 | دلاور فگار : اسٹوڈنٹ کی دعا | 118 |
39 | شہباز امروہوی : جوابِ شکوۂ تنخواہ | 120 |
40 | رضا نقوی واہی - پروفیسر نامہ | 127 |
41 | رضا نقوی واہی - پروگرام - بڑا صاحب | 130 |
42 | رضا نقوی واہی - پروگرام - شاعر | 131 |
43 | رضا نقوی واہی - پروگرام - ملا | 132 |
44 | رضا نقوی واہی - پروگرام - لیڈر | 133 |
45 | رضا نقوی واہی - پروگرام - پروفیسر | 134 |
46 | شوکت تھانوی : مومن | 136 |
47 | شوکت تھانوی : متفرق اشعار | 137 |
48 | ظریف جبلپوری : ابھی تو میں جوان ہوں | 138 |
49 | سلیمان خطیب : بےچارگی | 142 |
50 | سلیمان خطیب : بند ہوئے نل چلو | 145 |
51 | ماچس لکھنوی : شکوۂ شکر | 149 |
52 | طالب خوندمیری : شکوہ - اردو کا اپنے وطن سے | 153 |
53 | شفیق فاطمہ شعریٰ : سبزی بازار | 156 |
54 | للتا کماری : زندگی | 159 |
55 | گوپی ناتھ امن : میر کی غزل | 161 |
56 | مضطر مجاز : کہہ مکرنیاں | 162 |
Parody - Urdu parody poetry collection, Compiled by: Mazhar Ahmed, pdf download.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں