ہماری دوستی آج مزید مستحکم ہو گئی - بنگلہ دیش کو مودی کا پیام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-11-10

ہماری دوستی آج مزید مستحکم ہو گئی - بنگلہ دیش کو مودی کا پیام

ہماری دوستی آج مزید مستحکم ہوگئی بنگلہ دیش کو مودی کا پیام
نئی دہلی
یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی بنگلہ دیش کی اپنی ہم منصب شیخ حسینہ نے جمعرات کو مشترکہ طور پر ریل سرویس کا آغاز عمل میں لایا۔ یہ ریل کولکتہ اور بنگلہ دیش کے جنوبی مغربی صنعتی شہر خولنہ کے درمیان چلائی جائیں گی ۔ مودی اور شیخ حسینہ نے کولکتہ سے چیف منسٹر مغربی بنگال مس ممتا بنرجی ساتھ مشترکہ ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ اس ریل سرویس ، بندھن اکسپریس کا آغاز کیا۔ یہ ٹرین خولنہ سے کولکتہ تک177کلو میٹر کا سفر ساڑھے چار گھنٹہ میں طے کری گی۔ اس موقع پر بنگلہ دیش کے عوام کے لئے مودی نے بنگلہ زبان میں پیام دیتے ہوئے کہا کہ آج اما در میتری بندھ آرو شوبدھ ہولو، یعنی آج ہماری دوستی مزید مستحکم ہوگئی ہے۔ اس تقریب میں نئی ٹرین خدمات بندھن ایکسپریس کے علاوہ دو پلوں کا بھی افتتاح کیا۔ نئی دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی، ڈھاکہ میں بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ اور کولکاتہ میں مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سے نئی ٹرین سرویس اور بھیرب اور ٹیٹاس ندیو ں پو دو پلوں کا افتتاح کیا۔ وزیر اعظم کے ساتھ وزیر خارجہ سشما سوراج اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال بھی موجود تھے ۔ یہ دونوں پل تقریبا دس کروڑ ڈالر کی لاگت سے ڈبل براڈ گیج لائن کے حساب سے بنائے گئے ہیں۔ جس میں بنگلہ دیش کے ریل نیٹ ورک کو مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔ ان سے ڈھاکہ سے چٹگاؤں اور آخور رابطہ میں بہتر ہوگی اور شمال مشرق کے لئے بنگلہ دیش ہوکر ریل ٹرانسپورٹ کی سہولت کا راستہ کھل جائے گا۔ تینوں قائدین نے کولکتہ کے چتیپور میں بین الاقوامی مسافر ٹرمنل کا بھی افتتاح کیا۔ جس سے دونوں ملکوں کے ریل مسافروں کو پیٹراپول مٰں امیگریشن کی جانچ کے لئے سہولت ہوگی ۔ کولکتہ خوالنہ اور ڈھاکہ میں ہی امگریشن اور کسٹم کی جانچ کا عمل پورا ہونے سے سفر کے وقت تقریبا تین گھنٹے کی کمی آئے گی۔ کولکتہ اور ڈھاکہ کے درمیان پہلی ٹرین سرویس میتری ایکسپریس کا افتتاح2009میں ہوا تھا۔ بندھن اکسپریس کو شروع کرنے کا سمجھوتہ جون2015میں وزیر اعظم مودی کے ڈھاکہ دورہ کے دوران ہوا تھا۔ اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے ان منصوبوں سے وابستہ اور اس تقریب میں موجود سے سلام و پیام کے بعد کہا کہ اب سے کچھ دن قبل ہندوستان اور بنگلہ دیش دونوں ملکوں نے دیوالی، درگا پوجا اور کالی پوجا کے عظیم تہوار منائے تھے ۔ میں اس موقع پر دونوں ملکوں کے عوام کو تہواروں کے اس موسم کی نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔ مجھے خوشی ہے کہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ آپ سے ایک بارپھر ملاقات کا موقع ملا ۔ آپ کی بہتر صحت کے لئے ہماری نیک خواہشات آپ کے ساتھ ہیں۔ میرا شروع ہی یہ ماننا رہا ہے کہ پڑوسی ملکوں کے لیڈروں کے تعلقات صحیح معنوں میں پڑوسیوں جیسے ہونے چاہئے ۔ جب جی چاہے بات ہوجائے ۔ سفر ہوجائے ۔ ان معاملوں میں پروٹوکول کی پابندیاں نہیں ہونی چاہئیں۔ ابھی کچھ دن قبل اولین ساؤتھ ایشیا سٹیلائٹ کو لانچ کئے جانے کے موقع پر اسی طرح ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ گفتگو کی تھی اور پچھلے سال پیٹراپول آئی سی پی کا افتتاح بھی ہم نے اسی طرح کیا تھا۔
PM Modi, Sheikh Hasina launch Indo-Bangladesh rail service

این جی اوز کو امریکی امداد، ہندوستان کو تفصیلات درکار
نئی د ہلی
پی ٹی آئی
حکومت ہند نے آج کہا کہ وہ ہنوستان کی غیر سرکاری تنظیمیں( این جی اوز) کو پانچ لاکھ ڈالر کی امدادات سے متعلق تفصیلات معلوم کرے گا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان راوش کمار نے آج کہا کہ این جی اوز کو ہندوستان میں مذہبی آزادی کے فروغ کے لئے پانچ لاکھ امریکی ڈالر کی امداد کی تفصیلات حاصل کرے گا انہوں نے کہا کہ اس طرح کی سر گرمیوں کو ملکی قوانین کے تابع ہونا چاہئے اور ہر کسی تنظیم یا شخص کو جو یہاں کارگزار ہو ہندوستانی قوانین پر عمل آوری کرنا لازمی ہوگا ۔ ہفتہ وار میڈیا سے ملاقات کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے راوش نے کہا کہ ہم نے اس مسئلہ پر رپورٹس دیکھیں ہیں اور ہم اس سے متعلق مزید تفصیلات درکار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس سلسلہ میں مزید معلومات حاصل کرنے تک کچھ نہیں کہہ سکیں گے۔ امریکہ نے کہا ہے کہ وہ چاہتا ہے کہ ہندوستان میں سماجی رواداری میں اضافہ ہو اور مذہبی پر مبنی تشدد اور امتیاز میں کمی لائی جائے ۔ اس مقصد امریکہ کی وزارت خارجہ نے کل ہندوستان میں غیر سرکاری تنظیموں کو پانچ لاکھ امریکی ڈالر کی گرانٹ کا اعلان کیا تھا ۔ امریکہ کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ( محکمہ خارجہ) کے بیورو آف ڈیمو کریسی، انسانی و مزدوروں کے حقوق کے محکمہ نے اپنے ایک نوٹ میں ہندوستان میں مذہب پر مبنی تشدد اور امتیازی سلوک میں کمی لانے کی خواہش کی تھی ۔ اس کے تحت امریکہ نے4,93,827امریکی ڈالر کی گرانٹ کا منصوبہ ہے ۔ اس پروگرام کا مقصد سماجی رواداری کے فروغ اور مذہبی مقاصد پر مبنی تشدداور امتیازات کو کم کرناہے ۔

ہماچل پردیش میں74فیصد پولنگ
نئی دہلی
یو این آئی
ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات میں آج شام پانچ بجے تک ریکارڈ74فیصد رائے دہندگان نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ڈپٹی ریٹرننگ کمشنر سندیپ سکسینہ نے یہاں پریس کانفرنس میں بتایا کہ پولنگ مکمل طور پر پر امن طریقہ سے ہوئی اور مجموعی طور پر پچاس لاکھ پچیس ہزار941رائے دہندگان میں سے شام پانچ بجے تک74فیصد نے ووٹ ڈالے۔ اس کے بعد بھی500پولنگ مراکز پر رائے دہندگان کی قطار لگی ہوئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ظاہر ہے کہ ووٹنگ فیصد مزید بڑھے گا۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں73.51فیصد رائے دہندگان نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا تھا۔ گزشتہ لوک سبھا الیکشن میں اس پار کے مقابلہ میں دس فیصد کم پولنگ ہوئی تھی۔ مسٹر سکسینہ نے بتایا کہ ریاست کے تمام68اسمبلی حلقوں میں صبح آٹھ بجے سے پولنگ شروع ہوئی ۔ اس الیکشن میں337امید وار اپنی قسمت آزما رہے ہیں جن میں سے19خواتین ہیں۔ تمام پولنگ مراکز پر الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ساتھ ریاست میں پہلی بار وی وی پی اے ٹی مشینوں کا استعمال کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست میں پر امن اور غیر جانبدارانہ الیکشن کرانے کے لئے سیکوریٹی کے وسیع انتظامات کئے گئے تھے ۔ اس کے لئے54ہزار سے زائد سیکوریٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا ۔ الیکشن کے لئے7525پولنگ مراکز بنائے گئے تھے، جن میں سے983پولنگ مراکز کو نہایت حساس اور399کو حساس اعلان کیا گیا تھا ۔ کنور کے ایک دور دراز علاقہ میں چھ رائے دہندگان کے ووٹ ڈالنے کے لئے بھی انتخابی اہلکاروں کو تعینات کیاگیا تھا۔لاہول اسپیتی کے حکیم میں13ہزار536فٹ کی اونچائی پر 72رائے دہندگان کے لئے بھی بوتھ بنایا گیا تھا۔ ریاست میں الیکشن کے اعلان کے بعد ایک کروڑ 61پانچ لاکھ روپے سے زائد قیمت کی تین لاکھ44ہزار لیٹر شراب ضبط کی گئی۔ اس کے علاوہ بڑی مقدار میں دیگر منشیات بھی ضبط کی گئیں۔ اس الیکشن میں اصل مقابلہ حکمراں کانگریس اور اہم اپوزیشن پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی کے مابین ہے۔ کانگریس ایک بار پھر وزیر اعلیٰ ویر بھدر سنگھ کی قیادت میں الیکشن لڑ رہی ہے جب کہ بی جے پی نے سابق وزیر اعلیٰ پریم کمار دھومل کو اپنا وزیر اعلیٰ کا امید وار بنایا ہے ۔ کانگریس اور بی جے پی نے تمام68سیٹوں پر اپنے اپنے امید وار کھڑے کئے ہیں۔ بہوجن سماج پارٹی نے42مارکسی کمیونسٹ پارٹی نے14ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی نے تین اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور سماج وادی پارٹی نے دو دو سیٹوں پر امید وار اتارے ہیں۔ اس کے علاوہ112آزاد امید وار بھی اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ کچھ دیگر تسلیم شدہ جماعتوں کے27امید وار ہیں۔ ریاست میں سب سے زیادہ بارہ امید وار دھرمشالہ سیٹ سے اپنی قسمت آزمارہے ہیں۔ جب کہ سب سے کم دو امید وار جھنٹوتا( محفوظ) سیٹ سے ہیں۔منڈی سیٹ سے سب سے زیادہ دو خواتین امید وار الیکشن لڑ رہی ہیں۔رقبہ کی نظر سے سب سے بڑا انتخابی حلقہ لا ہول اسپیتی ہے لیکن وہاں سب سے کم ووٹر ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں