نوٹ بندی ایک المیہ - لاکھوں زندگیاں تباہ - راہول گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-11-09

نوٹ بندی ایک المیہ - لاکھوں زندگیاں تباہ - راہول گاندھی

نوٹ بندی ایک المیہ، لاکھوں زندگیاں تباہ
منتخبہ آمرنریندر مودی نے ملک کی معیشت کو نقصان پہنچایا: راہول گاندھی
نئی دہلی
پی ٹی آئی
نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے نوٹ بندی کی برسی پر آج نوٹ بندی کو ایک المیہ اور بے سوچا سمجھا اقدام قرار دیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس کے باعث لاکھوں ایماندار ہندوستانیوں کی زندگی برباد ہوگئی ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ان تمام کے ساتھ ہے جنہوں نے نوٹ بندی کی مار جھیلی ہے ۔ حکومت پر شاعرانہ طنز میں راہول نے ہندی میں ٹویٹ کیا کہ ایک آنسو بھی حکومت کے لئے خطرہ ہے ۔ تم نے دیکھا نہیں آنکھوں کا سمندر ہونا۔ انہوں نے نوٹ بندی کے دوران بینک کی قطار میں روتے بعض غریب لوگوں کی تصویر ٹیاگ کی۔ راہول نے ٹویٹر پر کہا کہ نوٹ بندی ایک المیہ ہے۔ ہم ان لاکھوںدیانتدار ہندوستانیوں کے ساتھ ہیں جن کی زندگیاں اور روزی روٹی وزیر اعظم کی بے وقوفی کے باعث تباہ ہوگئی ۔ آئی اے این ایس کے بموجب نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو جمہوری منتخبہ آمر قرار دیا۔ انہوں نے اخبار فینانشیل ٹائمس میں ایک آرٹیکل میں کہا کہ وزیر اعظم نے دعویٰ کیا تھا کہ گزشتہ برس8نومبر کو نوٹ بندی کے فیصلہ کا مقصد کرپشن کا خاتمہ ہے لیکن12ماہ بعد بھی صرف ایک ہی چیز کا صفایا ہوا اور وہ چیز ہماری پھلتی پھولتی معیشت ۔ راہول گاندھی نے جی ایس ٹی پر بھی تنقید کی اور وزیر اعظم پر الزام لگایا کہ انہوں نے بے روزگاری سے پیدا ہونے والی برہمی کا فرقہ وارانہ نفرت میں بدل دیا تھا ۔ راہول نے کہا کہ نوٹ بندی نے ہندوستان کی مجموعی گھریلو پیداوار کا دو فیصد ختم کردیا۔ انہوں نے غیر رسمی لیبر شعبہ کو تباہ کردیا۔ کئی چھوٹے اور اوسط کاروبار بند ہوگئے ۔ لاکھوں محنتی ہندوستانیوں کی زندگیاں برباد ہوگئیں۔ سنٹر فارما نیٹرنگ انڈین اکانومی نے حساب لگایا ہے کہ نوٹ بندی کے باعث سال2017کے ابتدائی چاہ ماہ میں پندرہ لاکھ افراد روزگار سے محروم ہوئے ۔ نائب صدر کانگریس نے جی ایس ٹی کو عجلت میں لاگو کیا گیا ٹیکس قرار دیا اور کہا کہ اس نے جدید لائسنس راج کو بڑھاوا دیا ہے ۔ کانگریس قائد نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے بے روزگاری سے پیدا ہونے والی بوکھلاہٹ کو فرقہ وارانہ نفرت میں بدل دیا۔ راہول گاندھی نے کہا کہ مودی جیسے جمہوری منتخبہ آمر وں کو صرف دو وجوہات کی بنا پر عروج حاصل ہوا ۔ ایک وجہ عوام سے زیادہ سے زیادہ ارتباط اور اداروں پر گہرا اثر جب کہ دوسری وجہ عالمی روزگار مارکٹ پر چین کا غلبہ۔ بلو کالر نوکریوں پر چین کی اجارہ داری دوسرے ممالک کے لئے بنیادی چیلنج ہے۔ اس سے لاکھوں ورکرس میں مایوسی اور برہمی پھیلی جس کا اظہار ان ورکرس نے بیالٹ باکس میں کیا۔ چاہے وہ مودی کے حق میں ووٹنگ ہو، بریگزٹ کے یاڈونالڈ ٹرمپ کے ۔ مودی نے بے روزگاری سے پیدا ہونے والی برہمی کو فرقہ وارانہ نفرت میں بدل کر ہندوستان کو نقصان پہنچایا۔
Lives of millions ruined, says Rahul on demonetisation

نوٹوں کی تنسیخ کا ایک سال۔ مختلف اپوزیشن قائدین کی بی جے پی حکومت پر سخت تنقید
پٹنہ
یو این آئی
آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد نے آج نوٹ بندی کا ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر نریندر مودی حکومت پر اپنی تنقیدوں میں شدت پیدا کرتے ہوئے کہا کہ اس پر نہ کچھ آیا ، نہ کچھ گیا۔ کے طریقہ کے مطابق عمل کیا گیا ۔ مرکز پر طنز کرنے کے سلسلہ وار ٹوئٹر پیامات میں لالو پرساد نے کہا کہ نوٹ بندی، نہ کچھ آیا ، نہ کچھ گیا کے طریقہ کار کے مطابق کی گئی جس کے سبب اس کا نتیجہ بھی کچھ نہیں رہا ۔ لالو پرساد نے ٹوئٹر پر کہا کہ یہ نوٹ بندی نہیں تھی بلکہ ایک شخص کی انا کو مطمئن کرنا تھا، جس کی وجہ سے150افراد کی جانیں گئیں۔ بی جے پی صدر امیت شاہ پر تنقید کرتے ہوئے لالو پرساد نے ایک اور ٹوئٹر پیام میں کہا کہ امیت شاہ کی آمدنی میں تین سو گنا اور ان کے لڑکے کی آمدنی میں1600گنا اضافہ ہوا اور نوٹ بندی کا قطعی حاصل یہی تھا۔دوسری جانب آر جے ڈی سربراہ کے لڑکے اور سابق ڈپٹی چیف منسٹر تیجسیو یادو نے ٹوئٹر پر کہا کہ کیا نوٹ بندی کی وجہ سے کرپشن اور جعلی کرنسی کا مسئلہ حل ہوا؟ کیا دہشت گردی کو ہمیشہ کے لئے جڑ سے اکھاڑ پھینکا جاسکا۔ انہوں نے ایک اور ٹوئٹر پیام میں کہا کہ اگر کرپشن، جعلی کرنسی ، کالے دھن اور دہشت گردی جیسے مسائل کو کوئی دھکا نہیں پہنچا تو پھر شہریوں کو کیوں خواہ مخواہ مسائل کا سامنا کرنے پر مجبور کیا گیا۔ لالو پرساد کی دختر و رکن پارلیمنٹ میسا بھارتی نے کہا کہ بی جے پی کے منی لانڈرنگ کے دن کے موقع پر ہمیں ان درجنوں افراد کو خراج عقیدت پیش کرنا چاہئے جو خود اپنا پیسہ حاصل کرنے قطاروں میں فوت ہوئے ۔ ان دیگر درجنوں افراد کو بھی خراج عقیدت پیش کیاجانا چاہئے جو صدمہ، دشواریوں ، پیسہ کی کمی، دواؤں یا علاج کی کمی اور ایک شخص کی غلط فہمیوں کے سبب انہیں پہنچنے والے صدمے اور دکھ سے فوت ہوئے ۔ چینائی سے موصولہ اطلاع کے مطابق اپوزیشن ڈی ایم کے پارٹی کے کار گزار صدر ایم کے اسٹالن نے آج الزام عائد کیا کہ نصف شب کو جو آزادی حاصل ہوئی تھی، وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے نوٹوں کی منسوخی کے اعلان کے بعد نصف شب کو ہی چھن گئی۔ ڈی ایم کے نے نوٹ بندی کے ایک سال کی تکمیل کے موقع پر آج یوم سیاہ منایا اور ریاست بھر میں احتجاجی مظاہرے منظم کیے۔ صرف بارش سے متاثرہ اضلاع میں مظاہرے نہیں کئے گئے ۔ ان مظاہروں کا مقصد نوٹ بندی کی وجہ سے عوام کو پیش آنے والے مسائل کو اجاگر کرنا تھا۔ اسٹالن نے جو سیاہ قمیص زیب تن کئے ہوئے تھے مدورائی میں احتجاجی مظاہروں کی قیادت کرتے ہوئے کہا کہ نصف شب کو حاصل ہونے والی آزادی نصف شب کو ہی چھن گئی۔ لکھنو سے موصولہ اطلاع کے مطابق بہوجن سماج پارٹی سربراہ مایاوتی نے آج یہاں کہا کہ نوٹ بندی کی وجہ سے ملک کے ایک سو پچیس کروڑ عوام کو مسائل کا سامنا کرنا پڑا اور صڑف مٹھی بھر سیاسی قائدین اور صنعت کاروں کو مرکز کے اس آمرانہ اقدام سے فائدہ پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ8نومبر2016ملک کی تاریخ کا ایک برا دن تھا اور آئندہ ایک تا دو ماہ ایمرجنسی جیسی صورتحال دیکھی گئی ۔ عوام کو خود اپنا پیسہ نکالنے بینکوں کے باہر طویل قطاروں میں کھڑا ہونا پڑا۔ مایاوتی نے اپنے ایک تحریری بیان میں کہا کہ ایک سال قبل نریندر مودی کا اقدام ناپسندیدگی کا حامل اور بغیر کسی تیاری کے اٹھایا گیا قدم تھا۔
نئی دہلی
یو این آئی
ملک کی تاریخ میں نوٹ بندی کی سالگرہ کو یوم سیاہ کی حیثیت سے مناتے ہوئے کانگریس نے آج اسی دن گزشتہ سال این ڈی اے حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدام کو معیشت کے لئے انتہائی تباہ کن اقدام قرار دیا۔ نوٹ بندی پر این ڈی اے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے راجیہ سبھا میں اپوزیشن قائد اور سینئر کانگریس قائد غلام نبی آزاد نے اس پالیسی کو کالا قانون اور کالی گھوشنا(سیاہ اعلان) قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ کسی بھی ملک کی تاریخ میں ایسا نہیں ہوا کہ اس کے وزیر اعظم نے ایک ایسا اعلان کیا ہو جس سے معیشت سخت متاثر ہوئی اور قوم متزلزل ہوکر رہ گئی ہو۔ انہوں نے نوٹ بندی سالگرہ منانے پر بی جے پی پر بھی تنقید کی ۔ انہوں نے اس سلسلہ میں ان لوگوں کی بڑی تعداد کا حوالہ دیا جو پچاس روزہ نوٹ تبادلہ اور کرنسی کی قلت کی وجہ سے فوت ہوئے تھے اور ساتھ ہی ساتھ تاخیر سے علاج کے علاوہ راست یا بالواسطہ نوٹ بندی وجوہات کی بناء پر فوت ہوئے تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ ماں کی گود میں شیر خوار بچے فوت ہوئے جب کہ ہاسپٹلس نے رقم قبول کرنے سے انکار کردیا تھا یا انہیں ملک کے بینکوں اور اے ٹی ایمز کی ختم نہ ہونے والی قطاروں میں نقدم رقم حاصل کرنے انتظار کرتے ہوئے کھڑا کیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ اس کارروائی سے سب سے زیادہ کسان متاثر ہوئے ہیں۔ کسانوں کی بڑی تعداد نے خود کشی کی جب کہ فصلیں مارکٹ نہیں پہنچ سکیں اور پیسہ نہ ہونے کی وجہ سے کسی نے بھی ان کی پیداوار نہیں خریدی تھی ۔ انہوںنے بی جے پی کو اس باڑھ سے تعمیر کیا تو جو خود فصل تباہ کرتی ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت جو سمجھاجاتا تھا کہ اپنے عوام کے لئے اچھا کام کرے گی ، اس نے اس کے بالکل برعکس کام کیا ہے اور ساتھ ہی ساتھ تباہ کن اقدامات کررہی ہے۔ بعد ازا ں کانگریس کے ہزاروں حامیوں اور تجارتی اسوسی ایشن دہلی کے ارکان نے احتجاج میں حصہ لیتے ہوئے شمعیں روشن کیں اور اپنے موبائل فلش لائٹس روشن کرتے ہوئے ان کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی منائی جو نوٹ بندی کے دوران اپنی زندگیوں سے محروم ہوئے تھے ۔ کانگریس کے سینئر قائد اور ڈی پی سی سی کے صدر اجئے ماکن پی سی چاکو، باغی جے ڈی یو قائد شرد یادو بھی دارالحکومت کے مشہور کناٹ پیلس کے انر سرکل میں منعقدہ احتجاجی جلسوس کے حصہ کے طور پر اس میں موجود تھے ۔ اس موقع پر عوام کی بڑی تعداد نے بھی اس کی تائید کی ۔ قبل ازیں دن میں انڈین یوتھ کانگریس مہیلا کانگریس، سیوا دل اور این ایس یو آئی نے مشترکہ طور پر ملک گیر احتجاج منعقد کیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں