مرکزی بجٹ - ای ٹکٹس پر ریلوے سفر سستا - موبائل فون اور سگریٹ مہنگے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-02-02

مرکزی بجٹ - ای ٹکٹس پر ریلوے سفر سستا - موبائل فون اور سگریٹ مہنگے

ارون جیٹلی کا مرکزی بجٹ - ای ٹکٹس پر ریلوے سفر سستا، موبائل فون اور سگریٹ مہنگے
نئی دہلی
یو این آئی
وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج عام بجٹ برائے مالیاتی سال2017-18پیش کیا جس میں انہوں نے متوسط طبقہ کو راحت دی اور صنعتوں کو ٹیکس فوائد کے علاوہ زراعت و دیہی علاقوں کے لئے زائد رقومات مختص کرنے کا اعلان کیا۔ بجٹ تجاویز میں وزیر فینانس نے پانچ لاکھ روپے تک کی سالانہ آمدنی والوں کو انکم ٹیکس راحت دی۔2.5لاکھ تا پانچ لاکھ روپے سالانہ آمدنی والوں کو صرف پانچ فیصد ٹیکس دینا ہوگا ۔ مختلف زمروں کے تحت استثنیٰ کے لحاظ سے دیکھاجائے گا تو 4.5لاکھ روپے تک کوئی ٹیکس نہیں دینا ہوگا ۔ قبل ازیں یہ ٹیکس دس فیصد تھا۔ وزیرفینانس نے بتایاکہ پچاس لاکھ روپے تا ایک کروڑ سالانہ آمدنی والوں پر دس فیصد سرچارج عائد کیا۔ ایک کروڑ سے زائد آمدنی پر15فیصد سر چارج برقرا رہے گا۔ سیاسی جماعتوں کو رقومات کی شکل میں ملنے والے کالے دھن کی روک تھام کے لئے وزیر فینانس ارون جیٹلی نے اعلان کیا کہ کسی بھی جماعت کو نقدی کی شکل میں سرف دو ہزار روپے ہی دئیے جاسکیں گے ۔ دو ہزار روپے سے زائد کی رقومات ذریعہ چیک یا ڈیجیٹل طریقہ سے دینی ہوگی ۔ قبل ازیں سیاسی جماعتوں کوبیس ہزار روپے تک نقد عطیات دئیے جاسکتے تھے ۔ سیاسی جماعتوں کو تمام عطیات کا ریکارڈ رکھناہوگا اور وقتپر ریٹرن داخل کرناہوگا۔ سیاسی فنڈنگ کے لئے جیٹلی نے تجویز کیاکہ ریزروبینک آف انڈیا لکٹورک بانڈس جاری کرے گا۔ جاریہ سال زرعی شعبہ میں4.1فیصد کی ترقی سے حوصلہ پاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس میں4.6فیصد کا فروغ متوقع ہے۔ سال207-18ء میں دیہی علاقوں اور زراعت کو187223کروڑروپے حاصل ہوں گے جو سال گزشتہ سے چوبیس فیصد زائدہے ۔ پی ٹی آئی کے بموجب سگریٹ پینے والوں اور تمباکو استعمال کرنے والوں کو اپنے شوق کی تکمیل مہنگی پڑے گی ، کیونکہ وزیر فینانس نے سگریٹوں، بیٹریوں اورتمباکو اشیاء پر ٹیکس بڑھا دیا ہے ۔ موبائل فون اور ہندوستان میں اسمبل ہونے والی ایل ای ڈی لائٹس بھی مہنگی ہوجائیںگی ، کیونکہ وزیرفینانس نے امپورٹیڈ پرنٹیڈ سرکٹ بورڈس اور کمپونٹس پر ڈیوٹی بڑھا دی ہے ۔ جیٹلی نے تاہم کلین انرجی کے وسائل کو مزیر لوگوں کی دسترس میں لانے سولار ٹمبرڈ گلاس، فیول سل پاور جنریٹنگ سسٹم اور ونڈانرجی جنریٹر پر ڈیوٹی گھٹا دی ہے۔ عنقریب لاگو ہونے والے جی ایس ٹی کے مد نظر بجٹ میں ٹیکس ڈھانچہ سے زیادہ چھیڑ چھاڑ نہیں کی گئی ۔ عام طور پر استعمال ہونے والی بیشتر اشیاء کی قیمتوں کو جوں کا توں چھوڑ دیا گیا لیکن تمباکو اور سگریٹوں کو بخشا نہیں گیا۔ جیٹلی نے بجٹ میں چند ایسے اعلانات کئے جو صارفین کے کام آئیں گے۔ آئی آر سی ٹی کے ذریعہ بک کئے جانے والے ای ٹیکٹس پر ریلوے سفر سستاہوجائے گا کیونکہ سروس چارج ہٹا لیاگ یا ہے ۔ آر اور واٹرپیور ریفائر امکان ہے کہ کسی قدر سستے ہوں گے کیونکہ امپورٹیڈ ممبرین شیٹ اور ٹرائیکاٹ اسپیر پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی گھٹا دیگئی ہے ۔ ایل این جی پر کسٹم ڈیوٹی گھٹا دی گئی ہے جس کے نتیجے میں ایل این جی برقی اور فرٹیلائزر سستے ہوں گے ۔ صاف ستھری توانائی کے ذرائع کوبڑھاوا دینے حکومت نے سولار ٹمپرڈگلاس پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی پانچ فیصدسے گھٹا کر صفر کردی ہے ۔ اسطرح فیول سل پاور جنرٹینگ سسٹمس جو اندرون ملک تیارہوں گے ، بنیادی کسٹمس ڈیوٹی میں کٹوٹی کے باعث سستے ہوجائیں گے ۔ ایجنسیز کے بموجب ارون جیٹلی کے مرکزی بجٹ میں250000روپے تا500000روپے کے ٹیکس سلاب کے لئے انکم ٹیکس کی شرح کو دس فیصد سے گھٹا کر پانچ فیصد کردیا گیا ۔ چھوٹے تاجرین کے لئے جن کا مجموعی کاروبار پچاس کروڑ روپے تک ہے ٹیکس کو تیس فیصد کی بجائے پانچ فیصد کردیا گیا ۔ 2019ء تک غریبوں کے لئے ایک کروڑ مکانات کی تعمیر کا اعلان کیا گیا۔ نئی میٹرو ریل پالیسی کا بھی اعلان کیا گیا جس کے تحت نوجوانوں کے لئے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے ۔

بصیرت سے عاری شعر و شاعری والا بجٹ : راہول گاندھی
دیگر اپوزیشن قائدین کا رد عمل
نئی دہلی
آئی اے این ایس
کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے آج مرکزی بجٹ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بصیرت سے عاری ہے ، اوراس میں ملازمتوں کی پیداوار اور زرعی بحران جیسے کلیدی مسائل کی یکسوئی نہیں کی گئی ۔ راہول نے وزیر فینانس ارون جیٹلی کے مرکزی بجٹ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ریلوے میں حفاظتی اقدامات کے سلسلہ میں نریندر مودی حکومت پر سخت تنقید بھی کی اور بلٹ ٹرین شروع کرنے وزیر اعظم کے ڈریم پراجکٹ کے بارے میں سوال اٹھایا ۔ انہوں نے میڈیا کو بتایاکہ ہم آتشبازی کی توقع کررہے تھے ، اس کے بجائے ایک بصیرت سے عاری بجٹ پیش کیا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ اس حکومت نے نوٹ بندی کے ذریعہ جو صدمہ پہنچایا ہے اس کے بعد حکومت سے یہ توقع کی جارہی تھی کہ وہ غریبوں، بے روزگاروں، کسانوں کے لئے کچھ کرے گی، لیکن اس میں کوئی واضح ویژن نہیں ہے۔ انہوں(جیٹلی) نے کافی شعروشاعری کی ہے، اچھی تقریر کی ہے لیکن اس کی کوئی اساس نہیں، وزیر فینانس کا کام ملازمتوں کی پیداوار، کسانوں کے مسائل جیسے معاملوں میں ایک وسیع تر روڈ میاپ پیش کرنا ہوتا ہے، لیکن انہوں نے ان بنیادی معاملات میں کچھ نہیں کیا ۔ مجھے اس کا کوئی اثر نظر نہیں آتا۔ اگر وہ واقعی اس موقع کا فائدہ اٹھانا چاہتے تھے تو انہیں بالخصوص کسانوں کے لئے کچھ بڑے اعلانات کرنا چاہئے تھا۔ مودی نے دو کروڑ ملازمتوں کی تخلیق کا وعدہ کیا تھا ، لیکن گزشتہ سال صرف دیڑھ لاکھ ملازمتیں پیدا کی گئیں۔ دوسرے یہ کہ کسان رو رہے ہیں وہ قرض کی معافی چاہتے ہیں ۔ یہ حکومت کسان دوست ہونے کے بارے میں اتنیباتیں کرتی ہے لیکن اس نے ان کے لئے کچھ نہیں کیا ہے ۔ مودی نے بھی بلٹ ٹرین شروع کرنے کے بارے میں بڑی بڑی باتیں کی تھیں ۔ کیا یہ ہمیں ملی ہے ؟ ریلوے کا بنیادی مسئلہ حفاظت و سلامتی ہے، لیکن اس معاملہ میں اس حکومت کا بد ترین ریکارڈ ہے ، لیکن کیا انہوں نے حفاظت و سلامتی کے بارے میں کچھ کیا؟ راہول گاندھی نے سیاسی جماعتوں کو دیے جانے والے چندوں کی حد کو بیس ہزار روپے سے گھٹا کر دو ہزار روپے کرنے کا خیرمقدم کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک اچھا اقدام ہے، ہم اس کی حمایت کرتے ہیں، ہم ہر اس قدم کی حمایت کریں گے جو سیاسی فنڈنگ کو پاک و صاف بنانے کے لئے اٹھایاجائے گا۔
مایوس کن بجٹ: نتیش کمار
چیف منسٹر بہار نتیش کمار اور ان کی حلیف راشٹریہ جنتادل کے سربراہ لالو پرساد یادو نے آج کہا کہ مرکزی بجٹ2017-18عوام بالخصوص کسانوں اور نوجوانوں کے لئے مایوس کن ہے ۔ جنتادل یو کے صدر اور آر جے ڈی سربراہ دونوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ مرکزی حکومت، بہار جیسی پسماندہ ریاستوں کو خصوصی پیکج فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے ، جس کا وعدہ وزیر اعظم نریندر مودی نے2015ء میں ریاستی اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران کیا تھا ۔ نتیش کمار نے یہاں نمیڈیا کو بتایا کہ بجٹ نے عوام کو مایوس کیا ہے ۔ اس میں ایسی کوئی بات نہیں جس سے ملک کی شرح نمو میں تیزی آئے اور ترقی ہو۔ اس سے عام آدمی ،کسانوں اور نوجوانوں کو کوئی مدد نہیں ملے گی۔
اتر پردیش نظر انداز: ایس پی
سماج وادی پارٹی قائداور چیف منسٹر اکھلیش یادو کی اہلیہ ڈمپل یادو نے آج مرکزی بجٹ کو بے سمت اور بصیرت سے عاری قرار دیا اور کہا کہ اس میں کسانوں اور خواتین کو نظر انداز کردیا گیاہے ۔ قنوج کی رکن لوک سبھا نے پارلیمنٹ کے باہر کہا کہ میں اس بجٹ سے مطمئن نہیں ہوں۔ اسی دوران موصولہ پی ٹی آئی کی اطلاع کے مطابق سماج وادی پارٹی نے آج مرکزی بجٹ کومایوس کن قرار دیا اور کہا کہ حکومت نے ہندی داں عوام کی اہم ریاست اتر پردیش کو نظر انداز کردیاہے ۔ پارٹی قائد نریش اگر وال نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس بجٹ میں یوپی کے لئے کچھ نہیں ہے ۔
عوام کے لئے بوجھ: سی پی ایم
علیحدہ اطلاع کے مطابق سی پی آئی ایم نے آج مرکزی بجٹ کو انقباضی، ہتھکنڈوں اور جملوں سے بھرا ہوا قرار دیا۔ پارٹی نے کہا اس بجٹ سے نہ تو اندرونِملک مطالبات کی تکمیل میں مدد ملے گی، اور نہ ملازمتوں میں اضافہ ہوگا بلکہ عوام پر بوجھ پڑے گا ، کیونکہ حکومت میں وسائل میں اضافہ کے لئے بالواسطہ محاصل میں قابل لحاظ اضافہ کامنصوبہ رکھتی ہے ۔ پارٹی جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ وزیرفینانس بھی وزیر اعظم اوربی جے پی صدر امیت شاہ کی طرح بھی جملے بولنے لگے ہیں۔ یہ بجٹ اس کی ایک شاندار مثال ہے ۔
بے سمت اور گمراہ کن: ممتا بنرجی
ترنمول کانگریس سربراہ و چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے مرکزی بجٹ2017کو بے سمت اور گمراہ کن قرار دیا ۔ انہوںنے دعویٰ کیا کہ اس کا کوئی روڈ میاپ نہیں ہے اور یہ اعداد و شمار کھوکھلے الفاظ کی شعبدہ بازی سے بھرا ہواہے ۔ ممتا بنرجی نے ٹوئٹرپر کہا کہ بجٹ2017ایک متنازعہ بجٹ ہے جو بے سمت، بے کار ، بے بنیاد ، مشن اور حرکت سے عاری ہے ۔ ایک ایسی حکومت نے یہ بجٹ پیش کیا ہے جو اپنی ساکھ سے محروم ہوچکی ہے۔ ٹیکس دہندوں کو ہنوز رقومات کی نکاسی پر پابندیوں کا سامنا ہے ۔ تمام تحدیدات فوری برخواست کی جائیں۔ نوٹ بندی کے لئے اعداد و شمار کہاں ہیں۔ یہ مکمل طور پر گمراہ کن بجٹ ہے ۔

تین لاکھ روپے سے زیادہ نقدی لین دین پر پابندی
ڈیجیٹل معیشت کو مستحکم اورباضابطہ بنانے کے لئے متعدد اقدامات
نئی دہلی
پی ٹی آئی
ڈیجیٹل معیشت کو فروغ دینے نیز بد عنوانی اور کالے دھن کو جڑ اے اکھاڑ پھینکنے کے لئے وزیر فینانس ارون جیٹلی نے اپنی بجٹ تقریر میں بتایا کہ تین لاکھ روپے سے زیادہ کی نقدی لین دین کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ کالے دھن پر خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے ذریعہ دئیے گئے مشورے کومنظور کرتے ہوئے وزیرفینانس نے تین لاکھ سے زائد نقد ی لین دین پر پابندی عائد کردی ہے اور مالی بل میں انکم ٹیکس ایکٹ میں ترمیم کی تجویز پیش کی ہے ۔ وزیر فینانس نے ایس آئی ٹی کی اس سفارش کومنظور نہیں کیا جس میں اس نے کسی بھی فرد کو اپنے گھر میں پندرہ لاکھ روپے سے زیادہ کی رقم نہ رکھنے کی حد مقررکرنے کی تجویز پیش کی تھی ۔ پارلیمنٹ میں2017-18کو عام بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیرفینانس نے بتایا کہ حکومت بھیم ایپ کے استعمال کو بڑھاوا دینے کے لئے دو نئی اسکیموں یعنی افراد کے لئے ریفرل بونس اسکیم اور تاجروں کے لئے کیش بیک اسکیم کا آغاز کرے گی۔ وزیر فینانس نے ایوان کو مطلع کیا کہ اب تک125لاکھ افرادنے بھیم ایپ کو اپنالیا ہے ۔ وزیر فینانس نے اعلان کیا کہ جلد ہی آدھارپر مبنی ادائیگی نظام آدھار پے کا آغاز کیاجائے گا۔ یہ نظام خاص طور پر ان لوگوں کے لئے مفید ثابت ہوگا جن کے پاس ڈیبٹ کارڈس، موبائل والیٹ اور موبائل فون نہیں ہیں۔2017-18میں یوپی آئی، یو ایس ایس ڈی، آدھار ادائیگی، آئی ایم پی ایس اور ڈیبٹ کارڈ وں کے ذریعہ2500کروڑ روپے کے ڈیجیٹل لین دین کے نشانہ کے ساتھ ایک مہم چلائی جائے گی ۔ وزیر فینانس نے کہا کہ ڈیجیٹل ادائیگی کی جانب منتقلی عام آدمی کے لئے بے حد مفید ثابت ہوگی۔ ڈیجیٹل لین دین کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے جیٹلی نے تجویز پیش کی کہ چھوٹے اور درمیانہ درجہ کے ٹیکس دہندگان کو جن کا کاروبا ر دو کروڑ روپے تک ہے، ڈیجیٹل لین دین کرنے پر ان کے کاروبار پر آمدنی ٹیکس میں 8 فیصد کی چھوٹ دی جائے گی جب کہ یہ چھوٹ غیر نقدی ادائیگی پر پہلے چھ فیصد تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کا فائدہ رواں مالی سال پر بھی لاگو ہوگا ۔ وزیرفینانس نے مالیہ اور سرمایہ جاتی خرچ دونوں کے لئے قابل تخفیف نقد خرچ کو بھی دس ہزار روپے تک محدود کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ اسی طرح چیرٹیبل ٹرسٹ کے ذریعہ حاصل کئے جانے والے نقد عطیہ کی حدکو بھی دس ہزار روپے سے گھٹا کربیس ہزار روپے تک کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ڈیجیٹل ادائیگی انفراسٹرکچر اور شکایات کے ازالہ کے میکانزم کو مضبوط بنانے کے لئے وزیر فینانس نے اپنی بجٹ تقریر میں کہاکہ دیہی اور نیم شہری علاقوں میں ڈاک خانوں ، فیر پرائس دکانون اور بینکنگ نمائندوں کے ذریعہ خصوصی توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسے فروغ دینے اور جہاں تک ممکن ہوسکے گا پٹرول پمپوں، کھاد ڈپو، میونسپلٹیز ، بلاک آفسوں ، روڈ ٹرانسپورٹ آفسوں، یونیورسٹیوں ، کالجوں، ہاسپٹلوں اور دیگر اداروں میں بھیم ایپ سمیت ڈیجیٹل سہولتوں کو لازمی قرار دیا جائے گا۔ تمام سرکاری رسیدوں کے لئے ڈیجیٹل طریقہ کار لازمی قرار دئیے جانے کی تجویز زیر غور ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں