متھرا میں بد ترین تشدد - ایس پی سمیت 24 افراد ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-06-04

متھرا میں بد ترین تشدد - ایس پی سمیت 24 افراد ہلاک

متھرا
پی ٹی آئی
پولیس اور بابا جئے گرودیو فرقہ کے ایک علیحدہ گروپ کے ارکان کے درمیان کل کی زبردست جھڑپ میں24افراد بشمول ایک سپرنٹنڈنٹ پولیس ( ایس پی) اور ایک اسٹیشن ہاؤز آفیسر (ایس ایچ او) ہلاک ہوگئے ۔ علاقہ میں کشیدگی برقرار ہے ۔ پولیس نے اسلحہ کا بھاری ذخیرہ ضبط کیا ہے اور368افراد کو گرفتار کیا ہے ۔ چیف منسٹر اتر پردیش اکھلیش یادو نے اعلان کیا ہے کہ ڈیویژنل کمشنر متھرا ، جواہر نگر تشدد کی تحقیقات کریں گے ۔ جہاں تین افراد نے گزشتہ دو برس سے260ایکڑ کے پلاٹ پر اپنا غیر قانونی کیمپ قائم کررکھا ہے۔ مرکز نے حکومت اتر پردیش سے واقعہ کی رپورٹ مانگی ہے جب کہ مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج اکھلیش یادو سے بات چیت کی اور ریاستی حکومت کو تمام ضروری مدد کا تیقن دیا ۔ ریاستی ڈائرکٹر جنرل پولیس جاوید احمد کے بموجب غیر قانونی قبضہ کرنے والوں نے بلا اشتعال فائرنگ کی ۔ انہوں نے سنگباری کی اور ملازمین پولیس پر لاٹھیوں سے حملہ کیا۔ پولیس انہیں وہاں سے بے دخل کرنے کی مشق کے لئے پہنچی تھی ۔ اس تشدد میں سپرنٹنڈنٹ پولیس (سٹی) مکل دیویدی اور اسٹیشن ہاؤز آفیسر سنتوش یادو کی موت واقع ہوئی ۔ پولیس ٹیموں نے بعد ازاں خود کو دوبارہ منظم کیا۔ جب دو کیمپ ہٹادئیے گئے تو احتجاجیوں نے گیس سلنڈرس اور وہاں موجود دھماکو اشیاء کو آگ لگا دی جس سے کئی دھماکے ہوئے ۔ تشددمیں22فسادی مارے گئے ۔ ان میں گیارہ وہ لوگ شامل ہیں جو احتجاجیوں کی لگائی گئی آگ سے مرے۔ مہلوکین میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔ ڈی جی پی نے مقتول پولیس عہدیداروں کو خراج ادا کرنے کے بعد کہا کہ ہمارے دو نوجوان عہدیداروں نے اپنی جان قربان کی۔ ہم انہیں بوجھل دل سے وداع کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ23ملازمین پولیس کو ہسپتال میں شریک کرایا گیا ہے ۔ ان میں کئی کو بندوق کی گولیوں کے زخم لگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے47بندوقیں، 6رائفل ، اور178ہتھ گولے علاقہ سے برآمد کرلئے ہیں ۔ 124افراد کو گڑ بڑ کے لئے گرفتار کیاگ یا ہے ۔ جب کہ مزید196کو جن میں116خواتین ہیں، سی آر پی سی کی دفعہ151کے تحت گرفتار کیا گیا۔ ضابطہ فوجداری کی یہ دفعہ احتیاطی گرفتاریوں سے متعلق ہے ۔ زمین پر ناجائز قبضہ کرنے والے آزاد بھارت ودھک ویچارک کرانتی ستیہ گرہی کے بیانر تلے احتجاج کررہے تھے جنہیں الہ آباد ہائی کورٹ کی ہدایت پر بے دخل کیا گیا ۔ سمجھاجاتا ہے کہ یہ لوگ بابا جئے گرودیو فرقہ کے علیحدہ گروپ کے ارکان ہیں اور انہوں نے دھرنا دینے کے بہانہ زمین پر قبضہ کرلیا تھا ۔ ان کے مطالبات میں صدر جمہوریہ اور وزیر اعظم ہند کا انتخاب منسوخ کرنا، موجودہ کرنسی کو آزاد فوج کرنسی سے بدل دینا اور60لیٹر ڈیزل ایک روپیہ میں اور40لیٹر پٹرول ایک رویپہ میں فروخت کرنا شامل ہیں۔ ڈی جی پی نے کہا کہ رام ورکش، یادو چندن بوس، گریش یادو اور راکیش گپتا اصل خاطی ہیں اور اس گروپ کے قائدین ۔ اگر یہ زندہ ہیں تو انہیں پولیس پکڑلے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ تشدد میں مارے گئے22افراد کی شناخت ہونی باقی ہے۔ لکھنو میں چیف منسٹر اکھیلش یادو نے اعلان کیا کی ڈیویژنل کمشنر متھرا اس کی تحقیقات کریں گے ۔ ایک سرکاری ترجمان نے یہ بات بتائی۔ مرکزی وزیر داخلہ نے متھرا کی صورتحال کا جائزہ لیا ۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ میں نے چیف منسٹر سے بات کی ہے اور متھرا کی صورتحال کا جائزہ لیا ہے ۔ میں نے انہیں مرکز سے ہر ممکنہ مدد کا تیقن دیا ہے ۔ مجھے متھرا میں انسانی جانوں کے اتلاف پر دکھ ہے ۔

Mathura violence: Death toll rises to 24

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں