یو این آئی
پٹھان کوٹ دہشت گرد حملہ، ہندوستانی حکام کا ڈرامہ ہے جو پاکستان کو بدنام کرنے کے ایجنڈہ کا حصہ ہے ۔ سمجھاجاتا ہے کہ پاکستان کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے۔ رپورٹ کی تفصیلات سے واقف ذرائع کے حوالہ سے روزنامہ پاکستان ٹوڈے نے اطلاع دی ہے کہ مشترکہ تحقیقاتی رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ ہندوستانی حکام کو حملہ آوروں کی پیشگی جانکاری تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ہندوستان نے اپنے دعویٰ کی تائید میں ٹھوس ثبوت کے بغیر حملہ کو پاکستان کے خلاف شر انگیز پروپیگنڈہ کے آلہ کے طور پر استعمال کیا ۔ پاکستان کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے حال ہی میں ہندوستان کا دورہ کیا تھا ۔ وہ پٹھان کوٹ فضائی اڈہ بھی گئی تھی ۔ ٹیم کو جانکاری ہندوستانی این آئی اے نے دی تھی جو2جنوری کے حملہ کی تحقیقاتی ایجنسی ہے ۔ انگریزی روزنامہ کے بموجب مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے اپنی رپورٹ کو قطعیت دے دی ہے اور آئندہ چند دن میں وزیر اعظم نواز شریف کو سونپ دے گی ۔ رپورٹ میں ہندوستان کے دعوؤں کے مصدقہ ہونے پر سوال اٹھائے گئے ہیں ۔ ٹیم اس نتیجہ پر پہنچی ہے کہ حکومت ہند کے دعویٰ کے برخلاف ہندوستانی حکام اور مبینہ دہشت گردوں کے درمیان مڈ بھیڑ چند گھنٹوں میں ختم ہوگئی۔ تحقیقات کے نتیجہ سے واضح ہوگیا ہے کہ حملہ پاکستان کو بدنام کرنے اور عالمی برادری کو یہ تاثر دینے کا ڈرامہ تھا کہ پاکستان دہشت گردی میں ملوث ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ہندوستانی حکام یہ بھی ثابت کرنے میں ناکام رہے کہ حملہ آور پاکستان سے داخل ہوئے تھے ۔ حملہ کے چند گھنٹوں میں تمام حملہ آور مارے گئے تاہم ہندوستانی حکام نے اسے تین روزہ ڈرامہ بنایا تاکہ پاکستان کو بدنام کرنے عالمی برادری کو زیادہ سے زیادہ متوجہ کیاجائے ۔ میڈیا رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو پٹھان کوٹ اڈہ میں تقریبا55منٹ کا وقت دیا گیا ۔ ٹیم کو مقام حملہ سے ثبوت اکٹھا کرنے نہیں دیا گیا ۔ اڈہ کو کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا ۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو وہ مقام دکھایا گیا جہاں سے حملہ آور داخل ہوئے تھے۔ بتایا گیا کہ حملہ کے دن پیری میٹر لائٹس کام نہیں کررہی تھیں جب کہ ہندوستان کو حملہ آوروں کی پیشگی اطلاع تھی اور پورا علاقہ حملہ سے تین دن قبل سیل کردیا گیا تھا ۔ ہندوستان کا یہ دعویٰ بھی کمزور ہے کہ حملہ آور، پاکستان سے داخل ہوئے ۔ ہندوستانی حکام یہ جواب نہیں دے سکے کہ سرحد پر لگے خار دار تار میں برقی رو دوڑ تی رہتی ہے، یہ باڑہ حملہ آوروں کو کیوں نہیں روک سکی ۔ ہندوستان کا جواب مضحکہ خیز تھا کہ اس رات کچھ خرابی کے باعث خاردار تاروں میں برقی رو نہیں دوڑ رہی تھی۔
دریں اثناء نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب اپوزیشن جماعتوں نے آج پاکستانی میڈیا رپورٹس پر کہ پٹھان کوٹ حملہ ہندوستان کا ڈرامہ تھا، وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا اور اس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو پاکستان میں مقیم دہشت گردوں کے ملوث ہونے کے بارے میں ثبوت فراہم نہیں کئے گئے ، اس پر بی جے پی نے شدید رد عمل ظاہر کیا۔ وزیر اعظم پر شدید تنقید کرتے ہوئے کانگریس نے ٹویٹ کیا کیا مودی جی نے اس لئے پاکستانی ٹیم کو مدعو کیا تھا تاکہ وہ ہمارے بہادر شہیدوں کی توہین کرے جب کہ چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے کہا کہ ٹیم کو دعوت دینا جنوری میں دہشت گرد حملہ کے لئے آئی ایس آئی کو کلین چٹ دینے کے مترادف ہے کجریوال نے مطالبہ کیا کہ مودی کو خارجہ پالیسی میں ہمالیائی ناکامی کے لئے معذرت خواہی کرنا چاہئے ۔ پانچ رکنی تحقیقاتی ٹیم میں ایک آئی ایس آئی عہدیدار بھی شامل تھا ۔ جنتادل یو نے کہا کہ ٹیم کے ایک رکن کے حوالے سے شائع شدہ رپورٹ ملک کے منہ پر طمانچہ ہے جس کے لئے مودی حکومت ذمہ دار ہے ۔ بی جے پی نے مشترکہ ٹیم کو دعوت دینے پر مودی پر کجریوال کی تنقید کو شرمناک قرار دیا ۔ کانگریس نے بی جے پی صدر امیت شاہ سے پاکستان کو دیانت داری کے سرٹیکفیٹ تقسیم کرنے پر معذرت خواہی کرنے کا مطالبہ کیا۔ پاکستانی میڈیا رپورٹس میں اس کا تذکرہ کیا گیا ہے ۔ کانگریس کے ترجمان اعلیٰ رندیپ سرجے والا نے کہا کہ یہ واضح ہوگیا ہے کہ ناتو مودی جی کا56انچ کا سینہ یاپاکستان اور چین کو سرخ آنکھیں دکھانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوا اور نہ ہی پاکسان کے اچانک دورے سے کوئی فائدہ حاصل ہوا اور اس کے علاوہ نواز شریف کے ساتھ دعوتوں اور شادی کی تقاریب میں شرکت کا بھی کوئی اثر نہیں ہوا ہے ۔ سرجے والا نے کہا کہ وزیر اعظم کو ڈرامہ بازی سے اوپر اٹھ کر سنجیدگی سے ڈوپلومیسی کرنی چاہئے کیونکہ ہندوستان کے125کروڑ عوام مودی کی وجہ سے شرمندگی محسوس کررہے ہیں ۔ تاہم انہوں نے کہا کہ رپورٹس سے ایک بار پھر ظاہر ہوگیا ہے کہ دہشت گردی سے نمٹنے پاکستان کی دو رخی پالیسی ہے۔ پارٹی کے ترجمان آنند شرما نے کہا کہ کانگریس نے وزیر اعظم اور حکومت کو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے بارے میں چوکس کردیا تھا جس میں آئی ایس آئی کا ایک نمائندہ بھی شامل تھا۔ شرما نے کہا کہ ایک سفارتی جرم کا ارتکاب ہوا ہے جس سے قوم کو پشیمانی ہوئی ہے۔ صدر بی جے پی امیت شاہ جنہیں پیچیدہ مسئلہ کی نوعیت سے کما حقہ آگاہی نہیں ہے ۔ پٹھان کوٹ معاملہ میں پاکستان کو دیانت داری کے سرٹیفکیٹ تقسیم کررہے ہیں انہیں عوام سے معافی مانگنا چاہئے ۔ بی جے پی ترجمان سامبیت پاترا نے کہا کہ ہندوستان کے125کروڑ عوام وزیر اعظم کو آئی ایس آئی ایجنٹ قرار دینے پر کپل مشرا کو ہرگز معاف نہیں کریں گے۔
Pathankot Attack 'Staged By India', Pak Team
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں