ریاستوں کو سی ایس ٹی سے متوقع نقصانات کی تلافی کی جائے - وزیر مالیات سے مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-07

ریاستوں کو سی ایس ٹی سے متوقع نقصانات کی تلافی کی جائے - وزیر مالیات سے مطالبہ

نئی دہلی
یو این آئی
ریاستوں نے مرکزی حکومت سے سنٹرل سیلس ٹیکس( سی ایس ٹی) کو مرحلہ وار طریقے سے ختم کئے جانے کے پیش نظر ہونے والی آمدنی کے نقصان کی تلافی کو پہلے سے جاری کرنے کی اپیل کرتے ہوئے ساتویں تنخواہ کمیشن کی سفارشات پر عمل کرنے کے لئے بھی خاص مدد دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی کے ساتھ بجٹ سے پہلے تبادلہ خیال کے دوران ریاستوں کے وزراء فینانس اور ان کے انچارج نے یہ مطالبہ کیا ہے۔ اجلاس میں موجود زیادہ تر ریاستوں نے متفقہ طور سے مرکز سے سی ایس ٹی معاوضہ جاری کرنے کی اپیل کی اور اس کے لئے سال2016-17کے بجٹ میں اسے شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس کے ساتھ ہی ریاستوں نے ساتویں تنخواہ کمیشن کی سفارشات کو لاگو کرنے پر پڑنے والے اضافی مالی بوجھ کو برداشت کرنے کے لئے خصوصی مد دئیے جانے اور14ویں مالیاتی کمیشن کی سفارشات کے مطابق قرض کی حد میں اضافہ کرنے کی اپیل کی۔ اجلاس کے دوران اڑیسہ کے وزیر فینانس پردیپ کمار امت نے کہا کہ سی ایس ٹی کو ختم کرنے سے ہونے والے نقصان کی پوری تلافی کی جانی چاہئے اور اس کے لئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں انتظام کیاجانا چاہئے ۔ پنجاب، اتر پردیش ، آسام ، آسام، تلنگانہ، اور مغربی بنگال نے بھی اس طرح کی درخواست کی ۔ پنجاب کے وزیر خزانہ پرمندر سنگھ ڈھینگر ا نے کہا کہ سال2012-13سے بقیایا سی ایس ٹی معاوضہ کی ادائیگی کے لئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کافی انتظام کیاجانا چاہئے ۔ مرکزی حکومت نے سی ایس ٹی کو چار سال میں مرحلہ وار طریقے سے ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا کیونکہ پورے ملک میں ایک طرح کا بالواسطہ ٹیکس گڈس اینڈ سرویس (جی ایس ٹی) کو لاگو کرنے کے عمل کو شروع کیاجانا تھا ۔ اس کے ساتھ ہی ہی فیصلہ بھی کیا گیا تھا کہ جی ایس ٹی نافذ ہونے تک سی ایس ٹی ختم کئے جانے سے ہونے والی آمدنی کے نقصان کی تلافی مرکزی حکومت کرے گی ۔ سال2008میں سی ایس ٹی کو چار فیصد سے کم کرتے ہوئے دو فیصد کردیا گیا لیکن سال2012-13سے ریاستوں کو اس کے لئے کوئی معاوضۃ جاری نہیں کیا گیا ہے اوروہ مسلسل یہ شکایت کررہے ہیں کہ سی ایس ٹی کم کئے جانے سے ان کو نقصان ہورہا ہے ۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ترون گوگوئی کے نمائندے نے سی ایس ٹی معاوضہ جاری کئے جانے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ مرکز سے مارکیٹ سے قرض حاصل کرنے کی حد کو بڑھانے کی اجازت بھی مانگی گئی ہے ۔ چودھویں فائننس کمیشن نے سفارش کی تھی کہ مالیاتی نظم و ضبط کی پیروی کرنے والی ریاستوں کو اس کے مجموعی گھریلو مصنوعات کا3.5فیصد قرض حاصل کرنے کی اجازت دی جانی چاہئے جو ابھی 3.0فیسد ہے۔ مدھیہ پردیش کے وزیر فینانس جینت ملیا نے کہا کہ ان کی ریاست مالی نظم و ضبط پر عمل کرتی ہے اور اس لیے مرکزی حکومت کو قرض کی حد بڑھانے کی اجازت دینی چاہئے کیونکہ اس سے رواں مالی سال میں ان کی ریاست تین ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا قرض بقایہ کے طور پر لے سکے گی۔

Government to fully compensate the state for the CST loss

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں