افغان حکومت طالبان سے راست مذاکرات کے لئے تیار - اشرف غنی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-26

افغان حکومت طالبان سے راست مذاکرات کے لئے تیار - اشرف غنی

اسلام آباد
یو این آئی
افغانستان کے صدر اشرف غنی نے افغان طالبان کو اپنا سیاسی حریف بتایا ہے اور کہا ہے کہ وہ ان کے ساتھ براہ راست بات چیت کے لئے تیار ہیں ۔ دوسری طرف طالبان نے شرط رکھی ہے کہ مذاکرات میں شامل ہونے کے لئے ان کی تنظیم کے خلاف اقوام متحدہ سے عائد پابندی اٹھادیاجانا چاہئے ۔ غنی نے اس پیغام کو قطر میں ہونیو الے پغواش کے دو دن کے بین الاقوامی کانفرنس میں پڑھ کر سنایا گیا۔ کانفرنس میں افغانستان کے15سال کی خانہ جنگی کو ختم کرنے کے سوال پر غور کیا گیا۔ پغواش کانفرنس میں افغانستان کے کچھ سابق حکام کے علاوہ طالبان کے قطر دفتر کے نمائندوں نے شرکت کی ۔ افغانستانی حکومت نے سرکاری طور سے اس سے اپنے آپ کو الگ رکھا لیکن افغانستان کے قائم مقام وزیر دفاع معصوم استین جء نے اپنے چچا صدر غنی کا پیغام عبدالقیوم کوچی کے زریعہ بھیجا ہے ۔ طالبان، اب تک افغانستان حکومت سے بات چیت سے انکار کرتے رہے ہیں ۔ اشرف غنی نے کہا ہے کہ وہ وعدہ کرتے ہیں کہ خود کو دولت اسلامیہ قرار دینے والی تنظیم کو دفن کردیں گے ۔ دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کی حال ہی میں افغان سیکوریٹی فورسز اور طالبان جنگجوؤں کے ساتھ جھڑپیں ہوئی ہیں ۔ بی بی سی کو دئیے گئے انٹر ویو میں افغان صدر نے کہا کہ دولت اسلامیہ کی جڑیں افغانستان میں نہیں ہیں اور ان کی زندگی کی وجہ سے افغان عوام ان سے دور ہوگئی ہے ۔ افغان عوام بدلہ لینے کے لئے تیار ہے ۔ انہو ں نے دولت اسلامیہ کے خلاف علاقائی اور عالمی سطح پر کارروائی پر زور دیا۔ غنی نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ افغانستان کو ایک بڑے خطرے کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میری زیادہ تر کوششیں علاقائی ہم آہنگی پید اکرنے پر ہیں ۔ وہ خطہ جہاں ماضی میں دشمنیاں رہی ہیں طالبان کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر اپریل تک طالبان کے ساتھ مذاکرات شروع نہ ہوئے تو تصادم میں تیزی آئے گی ۔ جس کے اثرات پورے خطے پر پڑیں گے ۔ وقت ہمارے ساتھ نہیں ہے ۔ ہم سب کو معلوم ہے کہ فروری اور مارچ بہت اہم ماہ ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ آبزرورز کو یہ بات سمجھنی چاہئے کہ افغانستان میں جنگ بڑی جنگ کا ایک جزو ہے جو پاکستان کو بھی لپیٹ میں لیے ہوئے ہے۔ یہ مسائل، ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں اور ان کا حل صرف ایک ملک میں طاقت کا استعمال نہیں ہے ۔ انہوں نے تجویز دی کہ پاکستان کو بھی ان گروپوں کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے جو مذاکرات کی حمایت نہیں کرتے۔

Taliban Detail Conditions for Afghan Peace Talks

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں