عدم تحفظ کے خلاف پاکستانی طلبا کا احتجاج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-26

عدم تحفظ کے خلاف پاکستانی طلبا کا احتجاج

پشاور
رائٹر
گزشتہ ہفتہ طالبان کے حملے کی شکار ہوئی پاکستانی یونیورسٹی کے طلباء نے مناسب سیکوریٹی نہ ہونے خلاف احتجاج کیا ۔ انتظامیہ ملک کے شورش زدہ شمال مغربی علاقہ میں واقع اس یونیورسٹی کو دوبارہ کھول دیا ۔ طالبان کے حملہ میں21افراد ہلاک ہوئے تھے۔ طالبان کے چار مسلح حملہ آوروں نے اسلام آباد سے130کلو میٹر مغرب میں واقع چار سدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر حملہ کردیا تھا ۔ انہوں نے اندھا دھند فائرنگ کی اور دستی بم پھینکے ۔ آج یونیورسٹی کھلنے کے بعد تقریبا دو سو طلبا میدان میں جمع ہوگئے اور انہوں نے حکومت اور طالبان دونوں کے خلاف نعرے لگائے۔ طلباء نے آپ کو ہمیں تحفظ فراہم کرنا ہی ہوگا کے نعرے لگاتے ہوئے خطرہ کے باوجود تعلیم جاری رکھنے کا عہد کیا ۔ اہلکاروں نے رائٹر کو بتایا کہ آج یونیورسٹی میں کوئی کلاس نہیں ہوگی کیونکہ انتظامیہ، طلباء اور اساتذہ حملہ کے بعد سیکوریٹی کا جائزہ لینے کے لئے میٹنگ کررہے تھے ۔ ایک استاد نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ آج کچھ لوگ یونیورسٹی نہیں جارہے ہیں کیونکہ انہیں اس واقعہ اور اپنی ذاتی اور طلباء کی سلامتی کے بارے میں سخت تشویش لاحق ہے ۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ حملہ منصوبہ بند تھا اور پڑوسی ملک افغانستان میں موجود پاکستانی طالبان شدت پسندوں نے اسے انجام دیا۔ انہوں نے افغان حکومت پر زور دیا کہ وہ تفتیش میں تعاون کرے ۔ افغانستان کے اہلکاراکثر پاکستان پر طالبان لیڈروں کو تحفظ دینے کا الزام لگاتے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بہت سے حملوں کی منصوبہ بندی پاکستانی سر زمین پر ہوئی ۔ اس دوران چار سدہ کی باچا خان یونیورسٹی کو گزشتہ چہار شنبہ کو پیش آئے حملے کے بعد پیرکو دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ پیر کو ایک خصوصی دعائیہ تقریب منعقد کی گئی جس کے بعد ایک پر امن ریالی کا بھی اہتمام کیا گیا تھا ۔ دریں اثناء لندن سے یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ان کا ملک اور افغانستان کے درمیان یہ معاہدہ ہے کہ وہ دہشت گرد گروپوں کو اپنی سر زمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ نواز شریف نے جنیوا نے لندن آنے کے بعد نامہ نگاروں سے کہا کہ افغانستان میں کچھ دہشت گرد عناصر ہیں جو پشاور کے آرمی اسکول اور باچا خان یونیورسٹی سمیت دیگر مقامات پر حملے میں ملوث رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس معاہدے پر پوری طرح عمل کررہا ہے ۔ افغانستان میں منتخب حکومت ہے جس کے پاس فوج اور خفیہ ایجنسیاں ہیں۔ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ دہشت گرد عناصر کے خلاف کارروائی کرے۔

Pakistani students protest insecurity as campus reopens after Taliban attack

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں