اعتماد نیوز
حکومت کی جانب سے کریمی لیئر(خوشحال طبقہ) کا سرٹیفکیٹ جاری نہ کئے جانے پر تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن نے مختلف جائیدادوں پر انٹر ویو ز کو موقوف کردیا گیا ہے۔ پبلک سرویس کمیشن کی تشکیل کے بعد کمیشن نے20ستمبر سے مختلف جائیدادوں پر تقررات کے لئے تحریری امتحانات کا آغاز کیا تھا ۔ کمیشن نے اب تک2,629جائیدادوںکے لئے تحریری امتحانات منعقد کئے ہیں۔ ان امتحانات کی"کی" بھی جاری کردئیے گئے ہیں ۔ کمیشن نے میرٹ لسٹ بھی تیار کرلی ہے تاکہ اس کی اساس پر امتحانات میں کامیاب امید واروں کو انٹر ویو کے لئے طلب کیاجاسکے ۔ لیکن سب سے بڑی رکاوٹ کریمی لیئر کی بتائی جاتی ہے ۔ حکومت نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے پسماندہ طبقات کے تمام زمروں اے بی سی ڈی ای سے تعلق رکھنے والے امید واروں کے لئے ملازمتوں میں ریزرویشن کو کریمی لیئر کے تابع کیا ہے ۔ جس امید وار کے خاندان کی سالانہ آمدنی6لاکھ روپے سے زائد ہو اسے خوشحال قرار دیتے ہوئے ریزرویشن نہیں دیاجائے تاہم درج فہرست اقوام و قبائل کے لئے اس طرح کا کوئی لزوم نہیں ہے۔ پسماندہ طبقات کی مختلف تنظیموں کی جانب سے اس خصوص میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے نمائندگی کی گئی ۔ اس نمائندگی پر ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے غور کرنے کا تیقن دیا ہے ۔ لیکن تا حال کوئی حکمنامہ جاری نہ کئے جانے سے کمیشن انٹر ویو کے لئے امید واروں کو طلب کرنے سے پس و پیش کررہا ہے ۔ کمیشن کے ذرائع نے یہ واضح کردیا ہے کہ انٹر ویو کے طریقہ کار اور تقرررات کے عمل میں کوئی تاخیر نہیں ہوئی ہے۔ محض حکومت کے حکمنامہ کے انتظار کی وجہ سے تاخیر ہورہی ہے ، کمیشن نے تقررات کے لئے مزید حکمنامے جاری کئے ہیں اور اس کے مطابق1,263جائیدادوں کے امتحانات منعقد ہونے والے ہیں ۔ اب تک کمیشن کو مختلف جائیدادوں کے لئے6لاکھ سے زائد درخواستیں وصول ہوئی ہیں جو ایک ریکارڈ ہیں ۔ اس دوران ربط پیدا کرنے پر کمیشن کے رکن ڈاکٹر متین قادری نے بتایا کہ کمیشن گروپ۔IIجائیدادوںکے لئے بہت جلد حکمنامہ جاری کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ان جائیدادوں کے لئے کوئی بھی گریجویٹ امید وار درخواست دے سکتا ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جاریہ مہینہ کے پہلے ہفتہ میں ہی اس خصوص میں اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔ فی الوقت گروپ۔IIکی434جائیدادوں کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ تاہم اس میں اضافہ بھی ممکن ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کمیشن سے وی سائٹ کے ذریعہ2.2کروڑ افراد نے ربط پیدا کیا ہے ۔ ملک کے مختلف علاقوں بلکہ بیرون ملکوں سے بھی یہ رابطہ کیا گیا ہے ۔کریمی لیئر سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اعلامیہ کے مطابق کریمی لیئر کو لازم قرار دیتی ہے تو ایسی صورت میں حکومت کی جانب سے تمام تحصیلدار کو مستحق امید واروں کو کریمی لیئر سے متعلق سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے احکامات دئیے جانے چاہئے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت کسی بھی منڈل آفس سے کریمی لیئر سے متعلق سرٹیفکیٹ جاری نہیں کئے جارہے ہیں۔ اگر حکومت اس کا لزوم برخواست کرتی ہے تو اسے حکمنامہ جاری کرنا پڑتا ہے ، اس خصوصی میں کمیشن کا کوئی رول نہیں ہے ۔ البتہ کمیشن نے کریمی لیئر کے لزوم کی شکل میں سرٹیفکیٹ کس نوعیت کا ہو اس کا ایک مسودہ تیار کیا ہے ، اگر حکومت خواہش کرے تو مسودہ حکومت کو روانہ کیا جائے گا۔
TSPSC interviews held due to creamy layer certificates issue
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں