بیوی کی رضا مندی کے بغیر جنسی تعلق قائم کرنا جرم - قوانین میں ترمیم کرنے حکومت تیار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-05

بیوی کی رضا مندی کے بغیر جنسی تعلق قائم کرنا جرم - قوانین میں ترمیم کرنے حکومت تیار

نئی دہلی
یو این آئی
حکومت نظریاتی طورپر یہ تسلیم کرتی ہے کہ رضا مندی کے بغیر بیوی کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنا جرم ہے اور وہ اس سلسلے میں متعلقہ قوانین میں تبدیلی کرنے کے لئے بھی تیار ہے ۔ وزیر داخلہ کرن رجیجو نے آج راجیہ سبھا میں کانگریس کے انیواش پانڈے کے ذاتی بل تعزیرات ہند (ترمیم) بل2014پر ہوئے بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ رضا مندی کے بغیر بیوی کے ساتھ جنسی تعلقات بنانے( میر یٹل ریپ) سے متعلق مسئلہ بہت ذاتی ، پیچیدہ اور حساس ہے ۔ اس پر غور کرتے وقت خاندانی اور سماجی ڈھانچے پر بھی توجہ دینا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مانتی ہے کہ بیوی کے ساتھ رضا مندی کے بغیر جنسی تعلق بنانا جرم ہے ۔ اس لئے حکومت اس سلسلے میں سنجیدگی سے غور کررہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ لاء کمیشن تعزیرات ہند کا جائزہ لے رہا ہے ۔ آئی پی سی کی دفعہ375اور 376رضا مندی کے بغیر جسمانی تعلقات قائم کرنے سے متعلق ہے اور کمیشن اس کا بھی جائزہ لے رہا ہے ۔ اس کے علاوہ پارلیمانی کمیٹیوں نے بھی اس موضوع پر تفصیلی مطالعہ کیا ہے ۔ وزارت داخلہ کی ایک محکمہ کمیٹی نے بھی اس پر ایک رپورٹ تیار کی ہے ۔ ریجی جو نے کہا کہ حکومت لاء کمیشن کی رپورٹ کا انتظار کررہی ہے اور اس سے فوری طور پر رپورٹ دینے کو کہا گیا ہے ۔ انہوں نے اراکین سے بھی اس سلسلے میں تجاویز دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی اجازت کے بغیر بیوی کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنے پر قانونی طور پر اسے جرم قرار دینے کے لئے بل لائے گی ۔ ریجی جو نے کہا کہ اگرچہ رضا مندی کے بغیر بیوی کے ساتھ جنسی تعلقات بنانے سے متعلق شکایات کے لئے اب بھی آئی پی سی میں انتظام ہے ۔ اس سلسلے میں خواتین کے خلاف گھریلو تشدد قانون اور خواتین کے تئیں بے رحمی سے متعلقہ آئی پی سی کی متعدد دفعات کے تحت بھی شکایت کی جاسکتی ہے۔ ذاتی بل پیش کرنے والے رکن انیواش پانڈے نے کہا کہ رضا مندی کے بغیر بیوی کے ساتھ جنسی تعلقات بنانے کے مسئلے کو وسیع منظر نامے میں دیکھنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے اپنے ذاتی تجربے کو اشتراک کرتے ہوئے کہا کہ نئے زمانے کی لڑکیاں ایسے ہی مسائل کی وجہ سے شادی سے انکار کررہی ہیں ۔ اسی وجہ سے معاشرے میں لیوان ریلیشن کا تصور پروان چڑھ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کو اعداد و شمار کی بنیاد پر نہیں دیکھا جانا چاہئے ۔ اس طرح کے معاملات کی باقاعدہ شکایت نہیں کی جاتی ہے اور زیادہ تر معاملات میں خواتین کا طویل وقت تک استحصال ہوتا رہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت بہت ہوا خواتین پروار ، اب کی بار مودی حکومت کے نعرے کے ساتھ اقتدار میں آئی ہے ۔ لہذا اس سلسلے میں حکومت کو قانون بنانا چاہئے ۔ ریجی جو کی یقین دہانی کے بعد پانڈے نے اپنا بل واپس لے لیا۔

Marital Rape india to amend the rules

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں