دستور سے متعلق وزیر اعظم کے تیقن پر کئی گوشے خوش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-30

دستور سے متعلق وزیر اعظم کے تیقن پر کئی گوشے خوش

نئی دہلی
یو این آئی
دستور ہند کے پابند عہد رہنے اور بعد ازاں لوک سبھا میں جمعہ کی شام ملک کے سیکولر اور سوشلسٹ کردار کو برقرار رکھنے اور اس پر نظر ثانی کرنے کی تردید پر تاریخی بحث سے بین السطور میں کئی پیامات ملتے ہیں ۔ یہ تیقن کسی اورنہ نہیں بلکہ خود وزیر اعظم نریندر مودی نے دیا ہے جس پر ملک کا ایک گوشہ مطمین ہوگیا ہے۔ لوک سبھا میں دستور پر بحث کے دوران مداخلت کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ واضح انداز میں کہا کہ دستور پر نظر ثانی کو خطرناک قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دستور پر کسی بھی قسم کی کوئی نظر ثانی نہیں کی جائے گی۔ یہ بحث اور اس پر منظور کردہ قرار داد سے اپوزیشن کے چند گوشے بالخصوص کانگریس مطمئن ہوگئی۔ دو دن کے مباحت کے اختتام کے بعد اس قرار داد کو منظوری کے لئے اسپیکر لوک سبھا سمترا مہاجن نے پیش کیا۔ ان مباحثہ کے دوران معمار دستور و دستور ساز اسمبلی کے صدر نشین بابا صاحب امبیڈ کر کو تہنیت پیش کیا گیا۔ اور ان کی تعریف و تحسین کرتے ہوئے انہیں بابائے دستور قرار دیاگیا ۔ سابق وزیرا عظم پنڈت جواہر لال نہرو کے ورثہ کے خلاف مبینہ طور پر اقدامات کے تناظر میں اس قرار داد میں نہرو کی بھی ستائش کی گئی۔ اس قرار داد میں دیگر قائدین کے ساتھ پنڈت نہرو کو ملک کو1949ء میں ایک بہترین دستور فراہم کرنے پران کی عظیم رہنمائی اور یادگار رول کی ستائش کی گئی۔ بحث کے دوران سونیا گاندھی نے کہا کہ جواہر لال نہرو کی قیادت میں مارچ1931ء میں کانگریس نے اپنے کراچی سشن کے دوران دستور میں بنیادی حقوق اور معاشی حقوق کی قرار داد منظور کی تھی ۔ دستور ساز اسمبلی میں بھی نہرو ، ولبھ بھائی پٹیل ، راجندر پرساد اور مولانا آزاد جیسے قائدین نے وقت بہ وقت رہنمائی کرتے رہے ۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ ان تمام کو جنہوں نے اس عظیم ورثہ کی حفاظت کی ہے میں خراج عقیدت پیش کرتی ہوں۔ بی جے پی کے ایک گوشہ سے نہرو اور نہرو، گاندھی خاندان کو حاشیہ پر رکھتے ہوئے گاندھی جی کے بعد ولبھ بھائی پٹیل کو دوسری اہم شخصیات قرار دینے کی کوشش کی تھی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں