بیف پر جموں و کشمیر اسمبلی میں زبردست ہنگامہ آرائی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-04

بیف پر جموں و کشمیر اسمبلی میں زبردست ہنگامہ آرائی

سری نگر
یو این آئی
جموں و کشمیر اسمبلی کے اجلاس کا آغاز شور شرابہ کے ساتھ ہوا جہاں اسپیکر کویندر گپتا نے روایات کے مطابق گزشتہ اجلاس سے اب تک انتقال کرنے والے اراکین اسمبلی اور دیگر اہم شخصیات کے حق میں تعزیتی قرار داد ایوان کے سامنے پڑھنا شروع کیا تو عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور رکن اسمبلی شیخ عبدالرشید اپنی نشست سے اٹھ کر ان کی جانب سے بڑے جانوروں کے ذبیحہ سے متعلق آئینی شقوں کے خاتمہ کے لئے اسمبلی سکریٹریٹ میں جمع کی گئی قرار داد اور بل کے بارے میں پوچھنے لگے ۔ تاہم رشید کی جانب سے شدید نعرے بازی اور شور شرابے کے باوجود اسپیکر نے سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام، سابق اراکین اسمبلی ووزراء غلام رسول کا ر، غلام محمد ، عبدالغنی شاہ دیری ، خواجہ ثناء اللہ ڈار، جنک راج گپتا ، غلام محمد مشگر ، ویرچند مہاشا، فریدہ میر اور جسٹس میاں جلال الدین کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ایوان کی کارروائی جاری رکھی ۔ رشید اپنے ساتھ ایک بیانر لے کر آئے تھے جس پر لکھا تھا مذیبی معاملات میں مداخلت نہیں ۔ سابق اراکین اسمبلی اور دیگر شخصیات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے درمیان رشید نے اسپیکر گپتا سے کہا کہ اس ڈرامہ بازی کو بند کرو ، جو زندہ ہیں ان کے بارے میں بات کریں جو انتقال کرگئے ہیں ان کے بارے میں نہیں ۔ آپ مسلم اکثریتی جموں و کشمیر میں بڑے گوشت کے معاملے پر آر ایس ایس اور شیو سیناکا ایجنڈا نافذ کررہے ہیں ۔ رکن اسمبلی رشید جاننا چاہتے تھے کہ آیا ان کی جانب سے پیش کی گئی قرار داد اور بل کو بحث کے لئے منظور کیا گیا ہے یا نہیں۔ انہوں نے بالواسطہ طور پر مرکزی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ آپ وادی کشمیر کے لوگوں کے ساتھ دوسرے درجے کے شہریوں کے جیسا سلوک روا رکھنا چاہتے ہیں ۔ اس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے افضل گرو کو تختہ دار پر چڑھایا لیکن جن کو فہرست کے مطابق افضل گرو سے پہلے پھانسی پر چڑھایاجانا تھا ۔ ان کے معاملہ پر آپ خاموش رہے ۔ رشید نے کہا کہ چونکہ یہ مسلم اکثریتی ریاست ہے اس لئے ہمیں بڑا گوشت کھانے کی اجازت دی جائے ۔ انہوں نے ریاستی چیف منسٹر مفتی محمد سعید سے کہا کہ وہ بڑے گوشست پر پابندی کے معاملہ پر اپنی پارٹی کا موقف واضح کرے ۔ بعد میں جب اسپیکر نے اپنی تقریر ختم کی اور اپوزیشن لیڈر و سابق چیف منسٹر عمر عبداللہ کو تعزیتی قرار داد پر اپنے خیالات کا اظہار کرنے کو کہا تو رشید نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ رشید کی جانب سے بڑے گوشت پر پابندی کے معاملہ پر احتجاج کے دوران بی جے پی کے تمام ارکان خاموش رہے۔ قابل ذکر ہے کہ نیشنل کانفرنس اور سی پی ایم آئی کے علاوہ رکن اسمبلی رشید نے بھی ریاست میں بڑے گوشت پر عائد پابندی کو ختم کرنے کے مطالبہ پر اسمبلی سکریٹریٹ میں بل پیش کیا تھا ۔ رشید نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ریاست میں بڑے گوشت پر پابندی کے خلاف شروع کی گئی دستخطی مہم کے دوران ایک لاکھ افراد سے دستخط حاصل کئے ہیں ۔ تعزیتی قرار داد پر بحث کے بعد اسپیکر کویندر گپتا نے ایوان کی کارروائی کو پیر تک کے لئے ملتوی کردیا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں