ایران نیوکلیر معاہدہ کے نفاذ کے لئے تیار - حسن روحانی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-15

ایران نیوکلیر معاہدہ کے نفاذ کے لئے تیار - حسن روحانی

تہران
آئی اے این ایس
ایران، عالمی طاقتوں کے ساتھ جو لائی میں طے نیو کلیر معاہدہ کے نفاذ کے آغاز کے لئے تیار ہے ۔ صدر حسن روحانی نے مجلس( پارلیمنٹ) میں اس کی منظوری کے بعد یہ اعلان کیا ۔ ژنہوا نے روحانی کے حوالے سے بتایا کہ گارجین کونسل کی جانب سے منظوری کے اعلان کے ساتھ ہی حکومت نفاذ کے آغاذ کے ضروری اقدامات کرے گی ۔ مجلس میں کسی بھی تحریک یا بل کی منظوری کے بعد اسے قطعی منظوری کے لئے ایران کے گارجین کونسل سے رجوع کردیاجاتا ہے، جو12رکنی اعلیٰ قانون ساز ادارہ ہے ۔ اس کے بعد حکومت کے لئے معاہدہ کا نفاذ عمل میں لانا لازمی ہوجائے گا۔ ایرانی پارلیمنٹ میں منگل کے روز حالیہ نیو کلیر معاہدہ کی تائید کی تھی۔ تحریک میں روحانی کے انتظامیہ سے ایران اور6عالمی طاقتوں کے درمیان طے معاہدہ کے نفاذ کا مطالبہ کیا گیا ۔ مجلس میں250قانون ساز موجود تھے جن میں سے161نے اس کی تائید کی ۔59نے اس کی مخالفت کی اور13غیر حاضر رہے ۔علاوہ ازیں 17 قانون سازوں نے ووٹنگ میں حصہ لیا ۔ عالمی طاقتوں کی جانب سے معاہدہ کی خلاف ورزی کی صورت میں ایران ان کے ساتھ تعاون کا سلسلہ بند کردے گا اور نیو کلیر معاہدہ پر عمل آوری بھی منسوخ کردی جائے گی۔ ایسے حالات میں حکومت اپنا پر امن نیو کلیر پروگرام دوبارہ شروع کرسکے گی ۔ دریں اثناء ایران نے گزشتہ ہفتہ کے روز ایک میزائل تجربہ کا علان کیا تھا جو بظاہر اقوام متحدہ کی سیکوریٹی کونسل کی قرار داد کے خلاف ورزی ہے ۔ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے اس سلسلہ میں وضاحت کی کہ اقوام متحدہ میں اس معاملہ کو اٹھایا جائے گا۔ ایران نے اتوار کے روز نئے بالسٹک میزائل کے تجربہ کا اعلان کیا تھا جس سے صاف طور پر یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایران اپنے مزائل پروگرام کو ترقی دے رہا ہے ۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ ترجمان مارک ٹونر نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم بلا شبہ یو این سی میں اس معاملہ کو اجاگر کریں گے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سیکوریٹی قرار داد1929کی یہ سراسر خلاف ورزی ہے۔ ان کے علاوہ وہائٹ ہاؤز ترجمان جوش ارنسٹ نے بھی کہا کہ بلا شبہ یہ مسئلہ جولائی میں طے معاہدہ سے بالکل علیحدہ ایک معاملہ ہے۔ ایران کے ساتھ طے معاہدہ کا تعلق صرف اس کے جوہری پروگرام سے ہے۔ سیکوریٹی کونسل کی قرار داد1929کے تحت ایران بالسٹک میزائل تجربہ پر امتناع ہے ۔ وائٹ ہاؤز ترجمان جوش ارنسٹ نے وضاحت کی کہ تمام عالمی ممالک سے ایران کو بالسٹک میزائل ٹکنالوجی کی منتقلی روک دینے کی درخواست کی جائے گی۔ انہوں نے یہ وضاحت بھی کی کہ اس میں بین الاقوامی تعاون کی ضرورت پڑے گی ۔ واشنگٹن اپنے خلیجی حلیفوں کے ساتھ ایران کی بالسٹک میزائل پروگرام کی مخالفت کے لئے تیار ہے۔ تہام ترجمان نے کہا کہ وہ خلاف ورزیاں ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے سے مکمل طور پر جدا ہیں۔ ایران نے اتوار کو اس بات کا اعلان کیا تھا کہ اس نے کامیابی سے مقامی طور پر تیار ہونے والے طویل فاصلاتی میزائل کا تجربہ کیا جس کے بارے میں اس کا کہنا تھا کہ یہ پہلا میزائل ہے جسے ہدف کو نشانہ بنانے تک مکمل کنٹرول کیا جاسکتا ہے ۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے دیگر پابندیوں کے علاوہ ایران پر میزائلوں کے تجربے پر بھی تعزیرات عائد کررکھی ہیں ۔ رواں سال جولائی میں ایران کے چھ عالمی طاقتوں امریکہ ، روس، برطانیہ، فرانس، چین اور جرمنی کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے کے تحت تہران کو اپنا جوہری پروگرام محدود کرنے کے عوض تعزیرات سے چھٹکارا مل سکے گا لیکن ان میں زیادہ تر اقتصادی پابندیوں میں نرمی شامل ہے ۔

Iran's Rouhani says Tehran ready to implement nuclear deal after parliament's endorsement

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں